سِمعی کے چار بیٹے بڑے سے لے کر چھوٹے تک یحت، زیزا، یعوس اور بریعہ تھے۔ چونکہ یعوس اور بریعہ کے کم بیٹے تھے اِس لئے اُن کی اولاد مل کر خدمت کے لحاظ سے ایک ہی خاندان اور گروہ کی حیثیت رکھتی تھی۔
پسران شمعی: یَحَت، زینا، یعوش و بریعه. این چهار نفر پسران شمعی بودند.
سِمعی کے چار بیٹے بڑے سے لے کر چھوٹے تک یحت، زیزا، یعوس اور بریعہ تھے۔ چونکہ یعوس اور بریعہ کے کم بیٹے تھے اِس لئے اُن کی اولاد مل کر خدمت کے لحاظ سے ایک ہی خاندان اور گروہ کی حیثیت رکھتی تھی۔
یحت، اول بود و زینا دوم. یعوش و بریعه پسران بسیار نداشتند، به همین دلیل یک خاندان محسوب شدند.
عمرام کے دو بیٹے ہارون اور موسیٰ تھے۔ ہارون اور اُس کی اولاد کو الگ کیا گیا تاکہ وہ ہمیشہ تک مُقدّس ترین چیزوں کو مخصوص و مُقدّس رکھیں، رب کے حضور قربانیاں پیش کریں، اُس کی خدمت کریں اور اُس کے نام سے لوگوں کو برکت دیں۔
پسر بزرگ او عمرام پدر هارون و موسی بود. هارون و نسل او برگزیده شدند تا برای همیشه مسئول اشیاء مقدّس و سوزاندن بُخور در مراسم نیایشی برای خداوند و خدمت به او و برکت دادن به مردم به نام او باشند.
غرض یہ لاوی کے قبیلے کے خاندان اور سرپرست تھے۔ ہر ایک کو خاندانی رجسٹر میں درج کیا گیا تھا۔ اِن میں سے جو رب کے گھر میں خدمت کرتے تھے ہر ایک کی عمر کم از کم 20 سال تھی۔
ایشان نسل طایفهٔ لاوی بودند با خاندان و خانواده. نام هر کدام ثبت شده بود. همهٔ این افراد از بیست سال و بزرگتر در انجام کارهای معبد بزرگ سهیم بودند.
کیونکہ داؤد نے مرنے سے پہلے پہلے حکم دیا تھا کہ جتنے لاویوں کی عمر کم از کم 20 سال ہے، وہ خدمت کے لئے رجسٹر میں درج کئے جائیں۔ اِس ناتے سے اُس نے کہا تھا، ”رب اسرائیل کے خدا نے اپنی قوم کو امن و امان عطا کیا ہے، اور اب وہ ہمیشہ کے لئے یروشلم میں سکونت کرے گا۔ اب سے لاویوں کو ملاقات کا خیمہ اور اُس کا سامان اُٹھا کر جگہ بہ جگہ لے جانے کی ضرورت نہیں رہی۔
داوود گفت: «خداوند خدای اسرائیل به قوم خود صلح و آرامش داده است و او خودش برای همیشه در اورشلیم خواهد زیست.
کیونکہ داؤد نے مرنے سے پہلے پہلے حکم دیا تھا کہ جتنے لاویوں کی عمر کم از کم 20 سال ہے، وہ خدمت کے لئے رجسٹر میں درج کئے جائیں۔ اِس ناتے سے اُس نے کہا تھا، ”رب اسرائیل کے خدا نے اپنی قوم کو امن و امان عطا کیا ہے، اور اب وہ ہمیشہ کے لئے یروشلم میں سکونت کرے گا۔ اب سے لاویوں کو ملاقات کا خیمہ اور اُس کا سامان اُٹھا کر جگہ بہ جگہ لے جانے کی ضرورت نہیں رہی۔
پس از این لازم نیست که لاویان خیمهٔ مقدّس خداوند و وسایل آن را برای خدمت حمل کنند.»
کیونکہ داؤد نے مرنے سے پہلے پہلے حکم دیا تھا کہ جتنے لاویوں کی عمر کم از کم 20 سال ہے، وہ خدمت کے لئے رجسٹر میں درج کئے جائیں۔ اِس ناتے سے اُس نے کہا تھا، ”رب اسرائیل کے خدا نے اپنی قوم کو امن و امان عطا کیا ہے، اور اب وہ ہمیشہ کے لئے یروشلم میں سکونت کرے گا۔ اب سے لاویوں کو ملاقات کا خیمہ اور اُس کا سامان اُٹھا کر جگہ بہ جگہ لے جانے کی ضرورت نہیں رہی۔
پس طبق آخرین فرمان داوود همهٔ لاویان بعد از رسیدن به سن بیست سالگی برای خدمت در معبد بزرگ ثبت نام شدند.
اب سے وہ اماموں کی مدد کریں جب یہ رب کے گھر میں خدمت کرتے ہیں۔ وہ صحنوں اور چھوٹے کمروں کو سنبھالیں اور دھیان دیں کہ رب کے گھر کے لئے مخصوص و مُقدّس کی گئی چیزیں پاک صاف رہیں۔ اُنہیں اللہ کے گھر میں کئی اَور ذمہ داریاں بھی سونپی جائیں۔
وظیفهٔ لاویان کمک به فرزندان هارون در خدمت در معبد بزرگ بود، نگهداری از حیاط و اتاقها، پاک نگهداشتن وسایل مقدّس، و هر کاری که برای خداوند خدا لازم بود.
ذیل کی چیزیں سنبھالنا صرف اُن ہی کی ذمہ داری ہے: مخصوص و مُقدّس کی گئی روٹیاں، غلہ کی نذروں کے لئے مستعمل میدہ، بےخمیری روٹیاں پکانے اور گوندھنے کا انتظام۔ لازم ہے کہ وہی تمام لوازمات کو اچھی طرح تولیں اور ناپیں۔
نان اهدایی به خدا، آردی که برای هدایا مصرف میشد، نان فطیر پختن، مخلوط کردن روغن زیتون با آرد، وزن کردن و اندازهگیری هدایا به معبد بزرگ، از مسئولیّتهای لاویان بود.
جب بھی رب کو بھسم ہونے والی قربانیاں پیش کی جائیں تو لاوی مدد کریں، خواہ سبت کو، خواہ نئے چاند کی عید یا کسی اَور عید کے موقع پر ہو۔ لازم ہے کہ وہ روزانہ مقررہ تعداد کے مطابق خدمت کے لئے حاضر ہو جائیں۔“
در مراسم گذرانیدن قربانیها -در روزهای سبت، ماه نو و عیدها- با تعداد معیّنی، مطابق حُکم شریعت، برای خدمت به حضور خداوند حاضر باشند.
اِس طرح لاوی پہلے ملاقات کے خیمے میں اور بعد میں رب کے گھر میں اپنی خدمت سرانجام دیتے رہے۔ وہ رب کے گھر کی خدمت میں اپنے قبائلی بھائیوں یعنی اماموں کی مدد کرتے تھے۔
همچنین از خیمهٔ مقدّس خداوند و معبد بزرگ مراقبت و به کاهنان پسران هارون و خویشاوندان ایشان در همهٔ کارهای معبد بزرگ کمک کنند.