پھر جو آدمی سا لگ رہا تھا اُس نے میرے ہونٹوں کو چھو دیا، اور مَیں منہ کھول کر بولنے لگا۔ مَیں نے اپنے سامنے کھڑے فرشتے سے کہا، ”اے میرے آقا، یہ رویا دیکھ کر مَیں دردِ زہ میں مبتلا عورت کی طرح پیچ و تاب کھانے لگا ہوں۔ میری طاقت جاتی رہی ہے۔
Sed jen iu, simila al homido, ektuŝis miajn lipojn, kaj mi malfermis mian buŝon, ekparolis kaj diris al tiu, kiu staris kontraŭ mi: Ho mia sinjoro, de ĉi tiu vizio kurbiĝis mia vizaĝo, kaj mi jam ne havas fortojn.