I Kings 1

داؤد بادشاہ بہت بوڑھا ہو چکا تھا۔ اُسے ہمیشہ سردی لگتی تھی، اور اُس پر مزید بستر ڈالنے سے کوئی فائدہ نہ ہوتا تھا۔
De koning David nu was oud, wel bedaagd; en zij dekten hem met klederen, doch hij kreeg gene warmte.
یہ دیکھ کر ملازموں نے بادشاہ سے کہا، ”اگر اجازت ہو تو ہم بادشاہ کے لئے ایک نوجوان کنواری ڈھونڈ لیں جو آپ کی خدمت میں حاضر رہے اور آپ کی دیکھ بھال کرے۔ لڑکی آپ کے ساتھ لیٹ کر آپ کو گرم رکھے۔“
Toen zeiden zijn knechten tot hem: Laat ze mijn heer den koning een jonge dochter, een maagd zoeken, die voor het aangezicht des konings sta, en hem koestere; en zij slape in uw schoot, dat mijn heer de koning warm worde.
چنانچہ وہ پورے ملک میں کسی خوب صورت لڑکی کی تلاش کرنے لگے۔ ڈھونڈتے ڈھونڈتے ابی شاگ شونیمی کو چن کر بادشاہ کے پاس لایا گیا۔
Zo zochten zij een schone jonge dochter in alle landpalen van Israël; en zij vonden Abisag, een Sunamietische, en brachten ze tot den koning.
اب سے وہ اُس کی خدمت میں حاضر ہوتی اور اُس کی دیکھ بھال کرتی رہی۔ لڑکی نہایت خوب صورت تھی، لیکن بادشاہ نے کبھی اُس سے صحبت نہ کی۔
En de jonge dochter was bovenmate schoon, en koesterde den koning, en diende hem; doch den koning bekende ze niet.
اُن دنوں میں ادونیاہ بادشاہ بننے کی سازش کرنے لگا۔ وہ داؤد کی بیوی حجیت کا بیٹا تھا۔ یوں وہ ابی سلوم کا سوتیلا بھائی اور اُس کے مرنے پر داؤد کا سب سے بڑا بیٹا تھا۔ شکل و صورت کے لحاظ سے لوگ اُس کی بڑی تعریف کیا کرتے تھے، اور بچپن سے اُس کے باپ نے اُسے کبھی نہیں ڈانٹا تھا کہ تُو کیا کر رہا ہے۔ اب ادونیاہ اپنے آپ کو لوگوں کے سامنے پیش کر کے اعلان کرنے لگا، ”مَیں ہی بادشاہ بنوں گا۔“ اِس مقصد کے تحت اُس نے اپنے لئے رتھ اور گھوڑے خرید کر 50 آدمیوں کو رکھ لیا تاکہ وہ جہاں بھی جائے اُس کے آگے آگے چلتے رہیں۔
Adonia nu, de zoon van Haggith, verhief zich, zeggende: Ik zal koning zijn; en hij bereidde zich wagenen en ruiteren, en vijftig mannen, lopende voor zijn aangezicht.
اُن دنوں میں ادونیاہ بادشاہ بننے کی سازش کرنے لگا۔ وہ داؤد کی بیوی حجیت کا بیٹا تھا۔ یوں وہ ابی سلوم کا سوتیلا بھائی اور اُس کے مرنے پر داؤد کا سب سے بڑا بیٹا تھا۔ شکل و صورت کے لحاظ سے لوگ اُس کی بڑی تعریف کیا کرتے تھے، اور بچپن سے اُس کے باپ نے اُسے کبھی نہیں ڈانٹا تھا کہ تُو کیا کر رہا ہے۔ اب ادونیاہ اپنے آپ کو لوگوں کے سامنے پیش کر کے اعلان کرنے لگا، ”مَیں ہی بادشاہ بنوں گا۔“ اِس مقصد کے تحت اُس نے اپنے لئے رتھ اور گھوڑے خرید کر 50 آدمیوں کو رکھ لیا تاکہ وہ جہاں بھی جائے اُس کے آگے آگے چلتے رہیں۔
En zijn vader had hem niet bedroefd van zijn dagen, zeggende: Waarom hebt gij alzo gedaan? En ook was hij zeer schoon van gedaante, en Haggith had hem gebaard na Absalom.
اُس نے یوآب بن ضرویاہ اور ابیاتر امام سے بات کی تو وہ اُس کے ساتھی بن کر اُس کی حمایت کرنے کے لئے تیار ہوئے۔
En zijn raadslagen waren met Joab, den zoon van Zeruja, en met Abjathar, den priester; die hielpen, volgende Adonia.
لیکن صدوق امام، بِنایاہ بن یہویدع اور ناتن نبی اُس کے ساتھ نہیں تھے، نہ سِمعی، ریعی یا داؤد کے محافظ۔
Maar Zadok, de priester, en Benaja, de zoon van Jojada, en Nathan, de profeet, en Simeï, en Reï, en de helden, die David had, waren met Adonia niet.
ایک دن ادونیاہ نے عین راجل چشمے کے قریب کی چٹان زُحلت کے پاس ضیافت کی۔ کافی بھیڑبکریاں، گائےبَیل اور موٹے تازے بچھڑے ذبح کئے گئے۔ ادونیاہ نے بادشاہ کے تمام بیٹوں اور یہوداہ کے تمام شاہی افسروں کو دعوت دی تھی۔
En Adonia slachtte schapen en runderen, en gemest vee bij den steen Zoheleth, die bij de fontein Rogel is; en noodde al zijn broederen, de zonen des konings, en alle mannen van Juda, des konings knechten.
کچھ لوگوں کو جان بوجھ کر اِس میں شامل نہیں کیا گیا تھا۔ اُن میں اُس کا بھائی سلیمان، ناتن نبی، بِنایاہ اور داؤد کے محافظ شامل تھے۔
Maar Nathan, den profeet, en Benaja, en de helden, en Salomo, zijn broeder, noodde hij niet.
تب ناتن سلیمان کی ماں بُت سبع سے ملا اور بولا، ”کیا یہ خبر آپ تک نہیں پہنچی کہ حجیت کے بیٹے ادونیاہ نے اپنے آپ کو بادشاہ بنا لیا ہے؟ اور ہمارے آقا داؤد کو اِس کا علم تک نہیں!
Toen sprak Nathan tot Bathseba, de moeder van Salomo, zeggende: Hebt gij niet gehoord, dat Adonia, de zoon van Haggith, koning is? En onze heer David weet dat niet.
آپ کی اور آپ کے بیٹے سلیمان کی زندگی بڑے خطرے میں ہے۔ اِس لئے لازم ہے کہ آپ میرے مشورے پر فوراً عمل کریں۔
Nu dan, kom, laat mij u toch een raad geven, dat gij uw ziel en de ziel van uw zoon Salomo redt.
داؤد بادشاہ کے پاس جا کر اُسے بتا دینا، ’اے میرے آقا اور بادشاہ، کیا آپ نے قَسم کھا کر مجھ سے وعدہ نہیں کیا تھا کہ تیرا بیٹا سلیمان میرے بعد تخت نشین ہو گا؟ تو پھر ادونیاہ کیوں بادشاہ بن گیا ہے؟‘
Ga heen, en treed in tot den koning David, en zeg tot hem: Hebt gij niet, mijn heer koning, uw dienstmaagd gezworen, zeggende: Voorzeker, uw zoon Salomo zal na mij koning zijn, en hij zal op mijn troon zitten! Waarom dan is Adonia koning?
آپ کی بادشاہ سے گفتگو ابھی ختم نہیں ہو گی کہ مَیں داخل ہو کر آپ کی بات کی تصدیق کروں گا۔“
Zie, als gij daar nog met den koning spreken zult, zo zal ik na u inkomen, en zal uw woorden vervullen.
بُت سبع فوراً بادشاہ کے پاس گئی جو سونے کے کمرے میں لیٹا ہوا تھا۔ اُس وقت تو وہ بہت عمر رسیدہ ہو چکا تھا، اور ابی شاگ اُس کی دیکھ بھال کر رہی تھی۔
En Bathseba ging in tot den koning in de binnenkamer; doch de koning was zeer oud, en Abisag, de Sunamietische, diende den koning.
بُت سبع کمرے میں داخل ہو کر بادشاہ کے سامنے منہ کے بل جھک گئی۔ داؤد نے پوچھا، ”کیا بات ہے؟“
En Bathseba neigde het hoofd en boog zich neder voor den koning; en de koning zeide: Wat is u?
بُت سبع نے کہا، ”میرے آقا، آپ نے تو رب اپنے خدا کی قَسم کھا کر مجھ سے وعدہ کیا تھا کہ تیرا بیٹا سلیمان میرے بعد تخت نشین ہو گا۔
En zij zeide tot hem: Mijn heer! gij hebt uw dienstmaagd bij den HEERE, uw God, gezworen: Voorzeker Salomo, uw zoon, zal na mij koning zijn, en hij zal op mijn troon zitten!
لیکن اب ادونیاہ بادشاہ بن بیٹھا ہے اور میرے آقا اور بادشاہ کو اِس کا علم تک نہیں۔
En nu zie, Adonia is koning; en nu, mijn heer koning, gij weet het niet.
اُس نے ضیافت کے لئے بہت سے گائےبَیل، موٹے تازے بچھڑے اور بھیڑبکریاں ذبح کر کے تمام شہزادوں کو دعوت دی ہے۔ ابیاتر امام اور فوج کا کمانڈر یوآب بھی اِن میں شامل ہیں، لیکن آپ کے خادم سلیمان کو دعوت نہیں ملی۔
En hij heeft ossen, en gemest vee, en schapen in menigte geslacht, en genood al de zonen des konings, en Abjathar, den priester, en Joab, den krijgsoverste, maar uw knecht Salomo heeft hij niet genood.
اے بادشاہ میرے آقا، اِس وقت تمام اسرائیل کی آنکھیں آپ پر لگی ہیں۔ سب آپ سے یہ جاننے کے لئے تڑپتے ہیں کہ آپ کے بعد کون تخت نشین ہو گا۔
Maar gij, mijn heer koning, de ogen van het ganse Israël zijn op u, dat gij hun zoudt te kennen geven, wie op den troon van mijn heer den koning na hem zitten zal.
اگر آپ نے جلد ہی قدم نہ اُٹھایا تو آپ کے کوچ کر جانے کے فوراً بعد مَیں اور میرا بیٹا ادونیاہ کا نشانہ بن کر مجرم ٹھہریں گے۔“
Anders zal het geschieden, als mijn heer de koning met zijn vaderen zal ontslapen zijn, dat ik en mijn zoon Salomo als zondaars zullen zijn.
بُت سبع ابھی بادشاہ سے بات کر ہی رہی تھی کہ داؤد کو اطلاع دی گئی کہ ناتن نبی آپ سے ملنے آیا ہے۔ نبی کمرے میں داخل ہو کر بادشاہ کے سامنے اوندھے منہ جھک گیا۔
En ziet, zij sprak nog met den koning, als de profeet Nathan inkwam.
بُت سبع ابھی بادشاہ سے بات کر ہی رہی تھی کہ داؤد کو اطلاع دی گئی کہ ناتن نبی آپ سے ملنے آیا ہے۔ نبی کمرے میں داخل ہو کر بادشاہ کے سامنے اوندھے منہ جھک گیا۔
En zij gaven den koning te kennen, zeggende: Zie, de profeet Nathan is daar; en hij kwam voor het aangezicht des konings, en boog zich voor den koning op zijn aangezicht ter aarde.
پھر اُس نے کہا، ”میرے آقا، لگتا ہے کہ آپ اِس حق میں ہیں کہ ادونیاہ آپ کے بعد تخت نشین ہو۔
En Nathan zeide: Mijn heer koning! hebt gij gezegd: Adonia zal na mij koning zijn, en hij zal op mijn troon zitten?
کیونکہ آج اُس نے عین راجل جا کر بہت سے گائےبَیل، موٹے تازے بچھڑے اور بھیڑبکریوں کو ذبح کیا ہے۔ ضیافت کے لئے اُس نے تمام شہزادوں، تمام فوجی افسروں اور ابیاتر امام کو دعوت دی ہے۔ اِس وقت وہ اُس کے ساتھ کھانا کھا کھا کر اور مَے پی پی کر نعرہ لگا رہے ہیں، ’ادونیاہ بادشاہ زندہ باد!‘
Want hij is heden afgegaan, en heeft geslacht ossen, en gemest vee, en schapen in menigte, en heeft genood al de zonen des konings, en de oversten des heirs, en Abjathar, den priester; en zie, zij eten, en drinken voor zijn aangezicht, en zeggen: De koning Adonia leve!
کچھ لوگوں کو جان بوجھ کر دعوت نہیں دی۔ اُن میں مَیں آپ کا خادم، صدوق امام، بِنایاہ بن یہویدع اور آپ کا خادم سلیمان بھی شامل ہیں۔
Maar mij, die uw knecht ben, en Zadok, den priester, en Benaja, den zoon van Jojada, en Salomo, uw knecht, heeft hij niet genood.
میرے آقا، کیا آپ نے واقعی اِس کا حکم دیا ہے؟ کیا آپ نے اپنے خادموں کو اطلاع دیئے بغیر فیصلہ کیا ہے کہ یہ شخص بادشاہ بنے گا؟“
Is deze zaak van mijn heer den koning geschied? En hebt gij uw knecht niet bekend gemaakt, wie op den troon van mijn heer den koning na hem zitten zou?
جواب میں داؤد نے کہا، ”بُت سبع کو بُلائیں!“ وہ واپس آئی اور بادشاہ کے سامنے کھڑی ہو گئی۔
En de koning David antwoordde en zeide: Roept mij Bathseba; en zij kwam voor het aangezicht des konings, en stond voor het aangezicht des konings.
بادشاہ بولا، ”رب کی حیات کی قَسم جس نے فدیہ دے کر مجھے ہر مصیبت سے بچایا ہے،
Toen zwoer de koning, en zeide: Zo waarachtig als de HEERE leeft, die mijn ziel uit allen nood verlost heeft;
آپ کا بیٹا سلیمان میرے بعد بادشاہ ہو گا بلکہ آج ہی میرے تخت پر بیٹھ جائے گا۔ ہاں، آج ہی مَیں وہ وعدہ پورا کروں گا جو مَیں نے رب اسرائیل کے خدا کی قَسم کھا کر آپ سے کیا تھا۔“
Voorzeker, gelijk als ik u gezworen heb bij den HEERE, den God Israëls, zeggende: Voorzeker zal uw zoon Salomo na mij koning zijn, en zal op mijn troon in mijn plaats zitten; voorzeker, alzo zal ik te dezen zelfden dage doen.
یہ سن کر بُت سبع اوندھے منہ جھک گئی اور کہا، ”میرا مالک داؤد بادشاہ زندہ باد!“
Toen neigde zich Bathseba met het aangezicht ter aarde, en boog zich neder voor den koning, en zeide: Mijn heer de koning David leve in eeuwigheid!
پھر داؤد نے حکم دیا، ”صدوق امام، ناتن نبی اور بِنایاہ بن یہویدع کو بُلا لائیں۔“ تینوں آئے
En de koning David zeide: Roep mij Zadok, den priester, en Nathan, den profeet, en Benaja, den zoon van Jojada; en zij kwamen voor het aangezicht des konings.
تو بادشاہ اُن سے مخاطب ہوا، ”میرے بیٹے سلیمان کو میرے خچر پر بٹھائیں۔ پھر میرے افسروں کو ساتھ لے کر اُسے جیحون چشمے تک پہنچا دیں۔
En de koning zeide tot hen: Neemt met u de knechten uws heren, en doet mijn zoon Salomo rijden op de muilezelin, die voor mij is; en voert hem af naar Gihon.
وہاں صدوق اور ناتن اُسے مسح کر کے اسرائیل کا بادشاہ بنا دیں۔ نرسنگے کو بجا بجا کر نعرہ لگانا، ’سلیمان بادشاہ زندہ باد!‘
En dat Zadok, de priester, met Nathan, den profeet, hem aldaar tot koning over Israël zalven. Daarna zult gij met de bazuin blazen, en zeggen: De koning Salomo leve!
اِس کے بعد میرے بیٹے کے ساتھ یہاں واپس آ جانا۔ وہ محل میں داخل ہو کر میرے تخت پر بیٹھ جائے اور میری جگہ حکومت کرے، کیونکہ مَیں نے اُسے اسرائیل اور یہوداہ کا حکمران مقرر کیا ہے۔“
Dan zult gij achter hem optrekken, en hij zal komen, en zal op mijn troon zitten, en hij zal koning zijn in mijn plaats; want ik heb geboden, dat hij een voorganger zou zijn over Israël en over Juda.
بِنایاہ بن یہویدع نے جواب دیا، ”آمین، ایسا ہی ہو! رب میرے آقا کا خدا اِس فیصلے پر اپنی برکت دے۔
Toen antwoordde Benaja, de zoon van Jojada, den koning, en zeide: Amen; alzo zegge de HEERE, de God van mijn heer den koning!
اور جس طرح رب آپ کے ساتھ رہا اُسی طرح وہ سلیمان کے ساتھ بھی ہو، بلکہ وہ اُس کے تخت کو آپ کے تخت سے کہیں زیادہ سربلند کرے!“
Gelijk als de HEERE met mijn heer den koning geweest is, alzo zij Hij met Salomo; en Hij make zijn troon groter dan den troon van mijn heer den koning David!
پھر صدوق امام، ناتن نبی، بِنایاہ بن یہویدع اور بادشاہ کے محافظ کریتیوں اور فلیتیوں نے سلیمان کو بادشاہ کے خچر پر بٹھا کر اُسے جیحون چشمے تک پہنچا دیا۔
Toen ging Zadok, de priester, af, met Nathan, den profeet, en Benaja, den zoon van Jojada, en de Krethi en de Plethi, en zij deden Salomo rijden op de muilezelin van den koning David, en geleidden hem naar Gihon.
صدوق کے پاس تیل سے بھرا مینڈھے کا وہ سینگ تھا جو مُقدّس خیمے میں پڑا رہتا تھا۔ اب اُس نے یہ تیل لے کر سلیمان کو مسح کیا۔ پھر نرسنگا بجایا گیا اور لوگ مل کر نعرہ لگانے لگے، ”سلیمان بادشاہ زندہ باد! سلیمان بادشاہ زندہ باد!“
En Zadok, de priester, nam den oliehoorn uit de tent, en zalfde Salomo; en zij bliezen met de bazuin, en al het volk zeide: De koning Salomo leve!
تمام لوگ بانسری بجاتے اور خوشی مناتے ہوئے سلیمان کے پیچھے چلنے لگے۔ جب وہ دوبارہ یروشلم میں داخل ہوا تو اِتنا شور تھا کہ زمین لرز اُٹھی۔
En al het volk kwam op achter hem, en het volk pijpte met pijpen, en verblijdde zich met grote blijdschap, zodat de aarde van hun geluid spleet.
لوگوں کی یہ آوازیں ادونیاہ اور اُس کے مہمانوں تک بھی پہنچ گئیں۔ تھوڑی دیر پہلے وہ کھانے سے فارغ ہوئے تھے۔ نرسنگے کی آواز سن کر یوآب چونک اُٹھا اور پوچھا، ”یہ کیا ہے؟ شہر سے اِتنا شور کیوں سنائی دے رہا ہے؟“
En Adonia hoorde het, en al de genoden, die met hem waren, die nu geëindigd hadden te eten; ook hoorde Joab het geluid der bazuinen, en zeide: Waarom is het geroep dier stad, die in roer is?
وہ ابھی یہ بات کر ہی رہا تھا کہ ابیاتر کا بیٹا یونتن پہنچ گیا۔ یوآب بولا، ”ہمارے پاس آئیں۔ آپ جیسے لائق آدمی اچھی خبر لے کر آ رہے ہوں گے۔“
Als hij nog sprak, ziet, zo kwam Jonathan, de zoon van Abjathar, den priester; en Adonia zeide: Kom in, want gij zijt een kloek man, en zult het goede boodschappen.
یونتن نے جواب دیا، ”افسوس، ایسا نہیں ہے۔ ہمارے آقا داؤد بادشاہ نے سلیمان کو بادشاہ بنا دیا ہے۔
En Jonathan antwoordde en zeide tot Adonia: Ja, maar onze heer, de koning David, heeft Salomo tot koning gemaakt.
اُس نے اُسے صدوق امام، ناتن نبی، بِنایاہ بن یہویدع اور بادشاہ کے محافظ کریتیوں اور فلیتیوں کے ساتھ جیحون چشمے کے پاس بھیج دیا ہے۔ سلیمان بادشاہ کے خچر پر سوار تھا۔
En de koning heeft met hem gezonden Zadok, den priester, en Nathan, den profeet, en Benaja, den zoon van Jojada, en de Krethi en de Plethi; en zij hebben hem doen rijden op de muilezelin des konings.
جیحون چشمے کے پاس صدوق امام اور ناتن نبی نے اُسے مسح کر کے بادشاہ بنا دیا۔ پھر وہ خوشی مناتے ہوئے شہر میں واپس چلے گئے۔ پورے شہر میں ہل چل مچ گئی۔ یہی وہ شور ہے جو آپ کو سنائی دے رہا ہے۔
Daartoe hebben hem Zadok, de priester, en Nathan, de profeet, in Gihon tot koning gezalfd, en zijn van daar blijde opgetogen, zodat de stad in roer is; dat is het geroep, dat gij gehoord hebt.
اب سلیمان تخت پر بیٹھ چکا ہے،
En ook zit Salomo op den troon des koninkrijks.
اور درباری ہمارے آقا داؤد بادشاہ کو مبارک باد دینے کے لئے اُس کے پاس پہنچ گئے ہیں۔ وہ کہہ رہے ہیں، ’آپ کا خدا کرے کہ سلیمان کا نام آپ کے نام سے بھی زیادہ مشہور ہو جائے۔ اُس کا تخت آپ کے تخت سے کہیں زیادہ سربلند ہو۔‘ بادشاہ نے اپنے بستر پر جھک کر اللہ کی پرستش کی
Zo zijn ook de knechten des konings gekomen, om onzen heer, den koning David, te zegenen, zeggende: Uw God make den naam van Salomo beter dan uw naam, en make zijn troon groter dan uw troon; en de koning heeft aangebeden op de slaapstede.
اور کہا، ’رب اسرائیل کے خدا کی تمجید ہو جس نے میرے بیٹوں میں سے ایک کو میری جگہ تخت پر بٹھا دیا ہے۔ اُس کا شکر ہے کہ مَیں اپنی آنکھوں سے یہ دیکھ سکا‘۔“
Ja, ook heeft de koning aldus gezegd: Geloofd zij de HEERE, de God Israëls, Die heden gegeven heeft een, zittende op mijn troon, dat het mijn ogen gezien hebben!
یونتن کے منہ سے یہ خبر سن کر ادونیاہ کے تمام مہمان گھبرا گئے۔ سب اُٹھ کر چاروں طرف منتشر ہو گئے۔
Toen verschrikten en stonden op al de genoden, die bij Adonia waren, en gingen een iegelijk zijns weegs.
ادونیاہ سلیمان سے خوف کھا کر مُقدّس خیمے کے پاس گیا اور قربان گاہ کے سینگوں سے لپٹ گیا۔
Doch Adonia vreesde voor Salomo, en hij stond op, en ging heen, en vatte de hoornen des altaars.
کسی نے سلیمان کے پاس جا کر اُسے اطلاع دی، ”ادونیاہ کو سلیمان بادشاہ سے خوف ہے، اِس لئے وہ قربان گاہ کے سینگوں سے لپٹے ہوئے کہہ رہا ہے، ’سلیمان بادشاہ پہلے قَسم کھائے کہ وہ مجھے موت کے گھاٹ نہیں اُتارے گا‘۔“
En men maakte Salomo bekend, zeggende: Zie, Adonia vreest den koning Salomo, want zie, hij heeft de hoornen des altaars gevat, zeggende: Dat de koning Salomo mij als heden zwere, dat hij zijn knecht met het zwaard niet doden zal!
سلیمان نے وعدہ کیا، ”اگر وہ لائق ثابت ہو تو اُس کا ایک بال بھی بیکا نہیں ہو گا۔ لیکن جب بھی اُس میں بدی پائی جائے وہ ضرور مرے گا۔“
En Salomo zeide: Indien hij een vroom man zal zijn, daar zal niet van zijn haar op de aarde vallen; maar indien in hem kwaad bevonden zal worden, zo zal hij sterven.
سلیمان نے اپنے لوگوں کو ادونیاہ کے پاس بھیج دیا تاکہ وہ اُسے بادشاہ کے پاس پہنچائیں۔ ادونیاہ آیا اور سلیمان کے سامنے اوندھے منہ جھک گیا۔ سلیمان بولا، ”اپنے گھر چلے جاؤ!“
En de koning Salomo zond heen, en zij deden hem afgaan van het altaar; en hij kwam, en boog zich neder voor den koning Salomo. En Salomo zeide tot hem: Ga heen naar uw huis.