Jeremiah 31

رب فرماتا ہے، ”اُس وقت مَیں تمام اسرائیلی گھرانوں کا خدا ہوں گا، اور وہ میری قوم ہوں گے۔“
Toho času, dí Hospodin, budu Bohem všech čeledí Izraelových, a oni budou mým lidem.
رب فرماتا ہے، ”تلوار سے بچے ہوئے لوگوں کو ریگستان میں ہی میرا فضل حاصل ہوا ہے، اور اسرائیل اپنی آرام گاہ کے پاس پہنچ رہا ہے۔“
Takto praví Hospodin: Lid z těch pozůstalých po meči nalezl milost na poušti, když jsem chodil před ním, abych odpočinutí způsobil Izraelovi.
رب نے دُور سے اسرائیل پر ظاہر ہو کر فرمایا، ”مَیں نے تجھے ہمیشہ ہی پیار کیا ہے، اِس لئے مَیں تجھے بڑی شفقت سے اپنے پاس کھینچ لایا ہوں۔
Za starodávnať se mi ukazoval Hospodin. I však milováním věčným miluji tě, pročež ustavičně činím tobě milosrdenství.
اے کنواری اسرائیل، تیری نئے سرے سے تعمیر ہو جائے گی، کیونکہ مَیں خود تجھے تعمیر کروں گا۔ تُو دوبارہ اپنے دفوں سے آراستہ ہو کر خوشی منانے والوں کے لوک ناچ کے لئے نکلے گی۔
Ještě vždy vzdělávati tě budu, a vzdělána budeš, panno Izraelská; ještě se obveselovati budeš bubny svými, a vycházeti s houfem plésajících.
تُو دوبارہ سامریہ کی پہاڑیوں پر انگور کے باغ لگائے گی۔ اور جو پودوں کو لگائیں گے وہ خود اُن کے پھل سے لطف اندوز ہوں گے۔
Ještě štěpovati budeš vinice v horách Samařských, štěpovati budou štěpaři i jísti.
کیونکہ وہ دن آنے والا ہے جب افرائیم کے پہاڑی علاقے کے پہرے دار آواز دے کر کہیں گے، ’آؤ ہم صیون کے پاس جائیں تاکہ رب اپنے خدا کو سجدہ کریں‘۔“
Nebo nastane den, v němž volati budou strážní na hoře Efraimově: Vstaňte a vstupme na Sion k Hospodinu Bohu svému.
کیونکہ رب فرماتا ہے، ”یعقوب کو دیکھ کر خوشی مناؤ! قوموں کے سربراہ کو دیکھ کر شادمانی کا نعرہ مارو! بلند آواز سے اللہ کی حمد و ثنا کر کے کہو، ’اے رب، اپنی قوم کو بچا، اسرائیل کے بچے ہوئے حصے کو چھٹکارا دے۔‘
Takto zajisté praví Hospodin: Prozpěvujte Jákobovi o věcech veselých, prokřikujte zjevně před těmi národy; dejte se slyšeti, chválu vzdávejte, a rcete: Vysvoboď, Hospodine, ostatek lidu svého Izraelského.
کیونکہ مَیں اُنہیں شمالی ملک سے واپس لاؤں گا، اُنہیں دنیا کی انتہا سے جمع کروں گا۔ اندھے اور لنگڑے اُن میں شامل ہوں گے، حاملہ اور جنم دینے والی عورتیں بھی ساتھ چلیں گی۔ اُن کا بڑا ہجوم واپس آئے گا۔
Aj, já přivedu je z země půlnoční, a shromáždím je ze všech stran země, s nimi spolu slepého i kulhavého, těhotnou i rodící; shromáždění veliké sem se navrátí.
اور جب مَیں اُنہیں واپس لاؤں گا تو وہ روتے ہوئے اور التجائیں کرتے ہوئے میرے پیچھے چلیں گے۔ مَیں اُنہیں ندیوں کے کنارے کنارے اور ایسے ہموار راستوں پر واپس لے چلوں گا، جہاں ٹھوکر کھانے کا خطرہ نہیں ہو گا۔ کیونکہ مَیں اسرائیل کا باپ ہوں، اور افرائیم میرا پہلوٹھا ہے۔
Kteréžto s pláčem jdoucí a s pokornými modlitbami zase přivedu, a povedu je podlé tekutých vod cestou přímou, na níž by se nepoklesli; neboť jsem Izraelův otec, a Efraim jest prvorozený můj.
اے قومو، رب کا کلام سنو! دُوردراز جزیروں تک اعلان کرو، ’جس نے اسرائیل کو منتشر کر دیا ہے وہ اُسے دوبارہ جمع کرے گا اور چرواہے کی سی فکر رکھ کر اُس کی گلہ بانی کرے گا۔‘
Slyšte slovo Hospodinovo, ó národové, a zvěstujte na ostrovích dalekých, a rcete: Ten, kterýž rozptýlil Izraele, shromáždí jej, a ostříhati ho bude jako pastýř stáda svého.
کیونکہ رب نے فدیہ دے کر یعقوب کو بچایا ہے، اُس نے عوضانہ دے کر اُسے زورآور کے ہاتھ سے چھڑایا ہے۔
Neboť vykoupil Hospodin Jákoba, protož vysvobodí jej z ruky toho, kterýž silnější jest nad něj.
تب وہ آ کر صیون کی بلندی پر خوشی کے نعرے لگائیں گے، اُن کے چہرے رب کی برکتوں کو دیکھ کر چمک اُٹھیں گے۔ کیونکہ اُس وقت وہ اُنہیں اناج، نئی مَے، زیتون کے تیل اور جوان بھیڑبکریوں اور گائےبَیلوں کی کثرت سے نوازے گا۔ اُن کی جان سیراب باغ کی طرح سرسبز ہو گی، اور اُن کی نڈھال حالت سنبھل جائے گی۔
I přijdou, a prozpěvovati budou na výsosti Siona, a pohrnou se k dobrotě Hospodinově s obilím, a s vínem, a s olejem, a s plodem skotů a bravů, duše pak jejich bude podobná zahradě svlažené, a nebudouť se rmoutiti více.
پھر کنواریاں خوشی کے مارے لوک ناچ ناچیں گی، جوان اور بزرگ آدمی بھی اُس میں حصہ لیں گے۔ یوں مَیں اُن کا ماتم خوشی میں بدل دوں گا، مَیں اُن کے دلوں سے غم نکال کر اُنہیں اپنی تسلی اور شادمانی سے بھر دوں گا۔“
Tehdáž veseliti se bude panna s plésáním, a mládenci i starci spolu; obrátím zajisté kvílení jejich v radost, a potěším jich, a obveselím je po zámutku jejich.
رب فرماتا ہے، ”مَیں اماموں کی جان کو تر و تازہ کروں گا، اور میری قوم میری برکتوں سے سیر ہو جائے گی۔“
Rozvlažím i duši kněží tukem, a lid můj dobroty mé nasytí se, dí Hospodin.
رب فرماتا ہے، ”رامہ میں شور مچ گیا ہے، رونے پیٹنے اور شدید ماتم کی آوازیں۔ راخل اپنے بچوں کے لئے رو رہی ہے اور تسلی قبول نہیں کر رہی، کیونکہ وہ ہلاک ہو گئے ہیں۔“
Takto praví Hospodin: Hlas v Ráma slyšán jest, naříkání a pláč přehořký. Ráchel plačeci synů svých, nedala se potěšiti po synech svých, proto že žádného není.
لیکن رب فرماتا ہے، ”رونے اور آنسو بہانے سے باز آ، کیونکہ تجھے اپنی محنت کا اجر ملے گا۔ یہ رب کا وعدہ ہے کہ وہ دشمن کے ملک سے لوٹ آئیں گے۔
Takto praví Hospodin: Zdrž hlas svůj od pláče, a oči své od slz, nebo budeš míti mzdu za práci svou, praví Hospodin, že se navrátí z země nepřátelské.
تیرا مستقبل پُراُمید ہو گا، کیونکہ تیرے بچے اپنے وطن میں واپس آئیں گے۔“ یہ رب کا فرمان ہے۔
Jest, pravím, čáka, žeť se potom, dí Hospodin, navrátí synové do svého kraje.
”اسرائیل کی گریہ و زاری مجھ تک پہنچ گئی ہے۔ کیونکہ وہ کہتا ہے، ’ہائے، تُو نے میری سخت تادیب کی ہے۔ میری یوں تربیت ہوئی ہے جس طرح بچھڑے کی ہوتی ہے جب اُس کی گردن پر پہلی بار جوا رکھا جاتا ہے۔ اے رب، مجھے واپس لا تاکہ مَیں واپس آؤں، کیونکہ تُو ہی رب میرا خدا ہے۔
V pravdě slyším Efraima, an sobě stýště, pravě: Trestals mne, abych strestán byl jako telátko neupřáhané; obrať mne, abych obrácen byl, ty jsi zajisté, Hospodine, Bůh můj.
میرے واپس آنے پر مجھے ندامت محسوس ہوئی، اور سمجھ آنے پر مَیں اپنا سینہ پیٹنے لگا۔ مجھے شرمندگی اور رُسوائی کا شدید احساس ہو رہا ہے، کیونکہ اب مَیں اپنی جوانی کے شرم ناک پھل کی فصل کاٹ رہا ہوں۔‘
Nebo po obrácení svém pokání činiti budu, a když mi k známosti sebe poslouženo bude, udeřím se v bedra. Stydímť se, anobrž i pýřím, že snáším útržku dětinství svého.
لیکن رب فرماتا ہے کہ اسرائیل میرا قیمتی بیٹا، میرا لاڈلا ہے۔ گو مَیں بار بار اُس کے خلاف باتیں کرتا ہوں توبھی اُسے یاد کرتا رہتا ہوں۔ اِس لئے میرا دل اُس کے لئے تڑپتا ہے، اور لازم ہے کہ مَیں اُس پر ترس کھاؤں۔
Zdali Efraim jest mým synem milým, aneb dítě velmi milostné? A však jakž jsem mluvil proti němu, ustavičně se vždy na něj rozpomínám. Pročež pohybují se vnitřnosti mé příčinou jeho; jistě žeť se slituji nad ním, dí Hospodin.
اے میری قوم، ایسے نشان کھڑے کر جن سے لوگوں کو صحیح راستے کا پتا چلے! اُس پکی سڑک پر دھیان دے جس پر تُو نے سفر کیا ہے۔ اے کنواری اسرائیل، واپس آ، اپنے اِن شہروں میں لوٹ آ!
Nastavěj sobě pamětných znamení, naklaď sobě hromad kamení, pamatuj na tu silnici a cestu, kterouž jsi šla; navrať se, panno Izraelská, navrať se k městům svým těmto.
اے بےوفا بیٹی، تُو کب تک بھٹکتی پھرے گی؟ رب نے ملک میں ایک نئی چیز پیدا کی ہے، یہ کہ آئندہ عورت آدمی کے گرد رہے گی۔“
Dokudž se toulati budeš, ó dcero zpurná? Neboť učiní Hospodin novou věc na zemi: Žena bude vůkol obcházeti muže.
رب الافواج جو اسرائیل کا خدا ہے فرماتا ہے، ”جب مَیں اسرائیلیوں کو بحال کروں گا تو ملکِ یہوداہ اور اُس کے شہروں کے باشندے دوبارہ کہیں گے، ’اے راستی کے گھر، اے مُقدّس پہاڑ، رب تجھے برکت دے!‘
Takto praví Hospodin zástupů, Bůh Izraelský: Ještěť říkati budou slovo toto v zemi Judově a v městech jeho, když zase přivedu zajaté jejich: Požehnejž tobě Hospodin, ó příbytku spravedlnosti, horo svatosti.
تب یہوداہ اور اُس کے شہر دوبارہ آباد ہوں گے۔ کسان بھی ملک میں بسیں گے، اور وہ بھی جو اپنے ریوڑوں کے ساتھ اِدھر اُدھر پھرتے ہیں۔
Nebo osazovati se budou v zemi Judské, ve všech městech jeho spolu oráči, a kteříž zacházejí s stádem.
کیونکہ مَیں تھکے ماندوں کو نئی طاقت دوں گا اور غش کھانے والوں کو تر و تازہ کروں گا۔“
Rozvlažím zajisté duši ustalou, a všelikou duši truchlou nasytím.
تب مَیں جاگ اُٹھا اور چاروں طرف دیکھا۔ میری نیند کتنی میٹھی رہی تھی!
V tom jsem procítil, a ohlédl se, a ten můj sen byl mi vděčný.
رب فرماتا ہے، ”وہ وقت آنے والا ہے جب مَیں اسرائیل کے گھرانے اور یہوداہ کے گھرانے کا بیج بو کر انسان و حیوان کی تعداد بڑھا دوں گا۔
Aj, dnové jdou, dí Hospodin, v nichžto oseji dům Izraelský a dům Judský semenem lidským a semenem hovad.
پہلے مَیں نے بڑے دھیان سے اُنہیں جڑ سے اُکھاڑ دیا، گرا دیا، ڈھا دیا، ہاں تباہ کر کے خاک میں ملا دیا۔ لیکن آئندہ مَیں اُتنے ہی دھیان سے اُنہیں تعمیر کروں گا، اُنہیں پنیری کی طرح لگا دوں گا۔“ یہ رب کا فرمان ہے۔
I stane se, že jakož jsem se snažoval, abych je plénil, a bořil, a kazil a hubil, a trápil, tak se snažím, abych je vzdělal a rozsazoval, dí Hospodin.
”اُس وقت لوگ یہ کہنے سے باز آئیں گے کہ والدین نے کھٹے انگور کھائے، لیکن دانت اُن کے بچوں کے کھٹے ہو گئے ہیں۔
Těch časů nebudou říkati více: Otcové jedli hrozen trpký, pročež zubové synů laskominy mají,
کیونکہ اب سے کھٹے انگور کھانے والے کے اپنے ہی دانت کھٹے ہوں گے۔ اب سے اُسی کو سزائے موت دی جائے گی جو قصوروار ہے۔“
Nýbrž raději: Jeden každý pro nepravost svou umře. Každého člověka, kterýž by jedl hrozen trpký, laskominy míti budou zubové jeho.
رب فرماتا ہے، ”ایسے دن آ رہے ہیں جب مَیں اسرائیل کے گھرانے اور یہوداہ کے گھرانے کے ساتھ ایک نیا عہد باندھوں گا۔
Aj, dnové jdou, dí Hospodin, v nichž učiním s domem Izraelským a s domem Judským smlouvu novou.
یہ اُس عہد کی مانند نہیں ہو گا جو مَیں نے اُن کے باپ دادا کے ساتھ اُس دن باندھا تھا جب مَیں اُن کا ہاتھ پکڑ کر اُنہیں مصر سے نکال لایا۔ کیونکہ اُنہوں نے وہ عہد توڑ دیا، گو مَیں اُن کا مالک تھا۔“ یہ رب کا فرمان ہے۔
Ne takovou smlouvu, jakouž jsem učinil s otci jejich v ten den, v kterýž jsem je ujal za ruku jejich, abych je vyvedl z země Egyptské. Kteroužto smlouvu mou oni zrušili, a já abych zůstati měl manželem jejich? dí Hospodin.
”جو نیا عہد مَیں اُن دنوں کے بعد اسرائیل کے گھرانے کے ساتھ باندھوں گا اُس کے تحت مَیں اپنی شریعت اُن کے اندر ڈال کر اُن کے دلوں پر کندہ کروں گا۔ تب مَیں ہی اُن کا خدا ہوں گا، اور وہ میری قوم ہوں گے۔
Ale tatoť jest smlouva, kterouž učiním s domem Izraelským po těchto dnech, dí Hospodin: Dám zákon svůj do vnitřnosti jejich, a na srdci jejich napíši jej; i budu Bohem jejich, a oni budou mým lidem.
اُس وقت سے اِس کی ضرورت نہیں رہے گی کہ کوئی اپنے پڑوسی یا بھائی کو تعلیم دے کر کہے، ’رب کو جان لو۔‘ کیونکہ چھوٹے سے لے کر بڑے تک سب مجھے جانیں گے۔ کیونکہ مَیں اُن کا قصور معاف کروں گا اور آئندہ اُن کے گناہوں کو یاد نہیں کروں گا۔“ یہ رب کا فرمان ہے۔
A nebudou učiti více jeden každý bližního svého, a jeden každý bratra svého, říkajíce: Poznejte Hospodina. Všickni zajisté napořád znáti mne budou, od nejmenšího z nich až do největšího z nich, dí Hospodin; milostiv zajisté budu nepravosti jejich, a na hřích jejich nezpomenu více.
رب فرماتا ہے، ”مَیں ہی نے مقرر کیا ہے کہ دن کے وقت سورج چمکے اور رات کے وقت چاند ستاروں سمیت روشنی دے۔ مَیں ہی سمندر کو یوں اُچھال دیتا ہوں کہ اُس کی موجیں گرجنے لگتی ہیں۔ رب الافواج ہی میرا نام ہے۔“
Takto praví Hospodin, kterýž dává slunce za světlo ve dne, zřízení měsíce a hvězd za světlo v noci, kterýž rozděluje moře, a zvučí vlnobití jeho, jehož jméno jest Hospodin zástupů:
رب فرماتا ہے، ”جب تک یہ قدرتی اصول میرے سامنے قائم رہیں گے اُس وقت تک اسرائیل قوم میرے سامنے قائم رہے گی۔
Jestliže se pohnou ta nařízení před oblíčejem mým, dí Hospodin, takéť símě Izraelovo přestane býti národem před oblíčejem mým po všecky dny.
کیا انسان آسمان کی پیمائش کر سکتا ہے؟ یا کیا وہ زمین کی بنیادوں کی تفتیش کر سکتا ہے؟ ہرگز نہیں! اِسی طرح یہ ممکن ہی نہیں کہ مَیں اسرائیل کی پوری قوم کو اُس کے گناہوں کے سبب سے رد کروں۔“ یہ رب کا فرمان ہے۔
Takto praví Hospodin: Budou-li moci býti změřena nebesa zhůru, a vyhledáni základové země dolů, takéť já zavrhu docela símě Izraelovo pro všecko to, což činili, dí Hospodin.
رب فرماتا ہے، ”وہ وقت آنے والا ہے جب یروشلم کو رب کے لئے نئے سرے سے تعمیر کیا جائے گا۔ تب اُس کی فصیل حنن ایل کے بُرج سے لے کر کونے کے دروازے تک تیار ہو جائے گی۔
Aj, dnové jdou, dí Hospodin, v nichž vystaveno bude město toto Hospodinu, od věže Chananeel až k bráně úhlu.
وہاں سے شہر کی سرحد سیدھی جریب پہاڑی تک پہنچے گی، پھر جوعہ کی طرف مُڑے گی۔
A půjde ještě šňůra měřící naproti ní, ku pahrbku Gareb, a přitočí se k Gou.
اُس وقت جو وادی لاشوں اور بھسم ہوئی چربی کی راکھ سے ناپاک ہوئی ہے وہ پورے طور پر رب کے لئے مخصوص و مُقدّس ہو گی۔ اُس کی ڈھلانوں پر کے تمام کھیت بھی وادیِ قدرون تک شامل ہوں گے، بلکہ مشرق میں گھوڑے کے دروازے کے کونے تک سب کچھ مُقدّس ہو گا۔ آئندہ شہر کو نہ کبھی دوبارہ جڑ سے اُکھاڑا جائے گا، نہ تباہ کیا جائے گا۔“
A všecko údolí těl mrtvých a popela, i všecko to pole až ku potoku Cedron, až k úhlu brány východní koňské posvěcené bude Hospodinu; nebudeť pléněno, ani kaženo více na věky.