Isaiah 47

اے کنواری بابل بیٹی، اُتر جا! خاک میں بیٹھ جا! اے بابلیوں کی بیٹی، زمین پر بیٹھ جا جہاں تخت نہیں ہے! اب سے لوگ تجھ سے نہیں کہیں گے، ’اے میری نازپروَردہ، اے میری لاڈلی!‘
Sstup a seď v prachu, panno dcero Babylonská, seď na zemi, a ne na trůnu, dcero Kaldejská; nebo nebudou tě více nazývati milostnou a rozkošnou.
اب چکّی لے کر آٹا پیس! اپنا نقاب ہٹا، اپنے لباس کا دامن اُٹھا، اپنی ٹانگوں کو عُریاں کر کے ندیاں پار کر۔
Chyť se žernovu, a mel mouku; odkrej kadeře své, obnaž nohy, odkrej hnáty, břeď přes řeky.
تیری برہنگی سب پر ظاہر ہو گی، سب تیری شرم سار حالت دیکھیں گے۔ کیونکہ مَیں بدلہ لے کر کسی کو نہیں چھوڑوں گا۔“
Odkryta bude hanba tvá, a ukáže se mrzkost tvá. Mstíti budu, a nedám sobě žádnému překaziti,
جس نے عوضانہ دے کر ہمیں چھڑایا ہے وہی یہ فرماتا ہے، وہ جس کا نام رب الافواج ہے اور جو اسرائیل کا قدوس ہے۔
Praví vykupitel náš, jehož jméno jest Hospodin zástupů, Svatý Izraelský.
”اے بابلیوں کی بیٹی، چپکے سے بیٹھ جا! تاریکی میں چھپ جا! آئندہ تُو ’ممالک کی ملکہ‘ نہیں کہلائے گی۔
Sediž mlče, a vejdi do tmy, dcero Kaldejská; nebo nebudou tě více nazývati paní království.
جب مجھے اپنی قوم پر غصہ آیا تو مَیں نے اُسے یوں رُسوا کیا کہ اُس کی مُقدّس حالت جاتی رہی، گو وہ میرا موروثی حصہ تھی۔ اُس وقت مَیں نے اُنہیں تیرے حوالے کر دیا، لیکن تُو نے اُن پر رحم نہ کیا بلکہ بوڑھوں کی گردن پر بھی اپنا بھاری جوا رکھ دیا۔
Rozhněval jsem se na lid svůj, v lehkost jsem uvedl dědictví své, a vydal jsem je v ruku tvou, a neprokázalas k nim milosrdenství. Starce jsi obtížila velmi jhem svým,
تُو بولی، ’مَیں ابد تک ملکہ ہی رہوں گی!‘ تُو نے سنجیدگی سے دھیان نہ دیا، نہ اِس کے انجام پر غور کیا۔
A říkalas: Na věky budu paní, a nikdy jsi nesložila těch věcí v srdci svém, aniž jsi pamatovala na cíl jeho.
اب سن، اے عیاش، تُو جو اپنے آپ کو محفوظ سمجھ کر کہتی ہے، ’مَیں ہی ہوں، میرے سوا کوئی اَور نہیں ہے۔ مَیں نہ کبھی بیوہ، نہ کبھی بےاولاد ہوں گی۔‘
Protož nyní slyšiž toto, ó rozkošná, (kteráž sedíš bezpečně, a říkáš v srdci svém: Já jsem, a není kromě mne žádné; nebuduť vdovou, aniž zvím o sirobě),
مَیں فرماتا ہوں کہ ایک ہی دن اور ایک ہی لمحے میں تُو بےاولاد بھی بنے گی اور بیوہ بھی۔ تیرے سارے زبردست جادومنتر کے باوجود یہ آفت پورے زور سے تجھ پر آئے گی۔
Že obé to přijde na tě pojednou dne jednoho, i siroba i vdovství. Všecko zúplna přijde na tě, i na množství kouzlů tvých, a na velikou moc čárů tvých.
تُو نے اپنی بدکاری پر اعتماد کر کے سوچا، ’کوئی نہیں مجھے دیکھتا۔‘ لیکن تیری ’حکمت‘ اور ’علم‘ تجھے غلط راہ پر لایا ہے۔ اُن کی بنا پر تُو نے دل میں کہا، ’مَیں ہی ہوں، میرے سوا کوئی اَور نہیں ہے۔‘
Nebo doufáš v zlost svou, a říkáš: Žádný mne nevidí. Moudrost tvá a umění tvé, to tě převrátilo, abys říkala v srdci svém: Já jsem, a není kromě mne žádné.
اب تجھ پر ایسی آفت آئے گی جسے تیرے جادومنتر دُور کرنے نہیں پائیں گے، تُو ایسی مصیبت میں پھنس جائے گی جس سے نپٹ نہیں سکے گی۔ اچانک ہی تجھ پر تباہی نازل ہو گی، اور تُو اُس کے لئے تیار ہی نہیں ہو گی۔
A protož přijde na tě zlé, jehož východu neznáš, a připadne na tě bída, kteréž nebudeš moci se odžehnati, a přijde na tě pojednou hrozné zpuštění, než zvíš.
اب کھڑی ہو جا، اپنے جادوٹونے کا پورا خزانہ کھول کر سب کچھ استعمال میں لا جو تُو نے جوانی سے بڑی محنت مشقت کے ساتھ اپنا لیا ہے۔ شاید فائدہ ہو، شاید تُو لوگوں کو ڈرا کر بھگا سکے۔
Postav se nyní s čáry svými, a s množstvím kouzlů svých, jimiž jsi se zaměstknávala od mladosti své, budeš-li moci co prospěti, aneb snad zmocniti se.
لیکن دوسروں کے بےشمار مشورے بےکار ہیں، اُنہوں نے تجھے صرف تھکا دیا ہے۔ اب تیرے نجومی کھڑے ہو جائیں، جو ستاروں کو دیکھ دیکھ کر ہر مہینے پیش گوئیاں کرتے ہیں وہ سامنے آ کر تجھے اُس سے بچائیں جو تجھ پر آنے والا ہے۔
Ustáváš s množstvím rad svých. Nechať se nyní postaví hvězdáři, kteříž spatřují hvězdy, a oznamují na každý měsíc, a vysvobodí tě z toho, což přijíti má na tě.
یقیناً وہ آگ میں جلنے والا بھوسا ہی ہیں جو اپنی جان کو شعلوں سے بچا نہیں سکتے۔ اور یہ کوئلوں کی آگ نہیں ہو گی جس کے سامنے انسان بیٹھ کر آگ تاپ سکے۔
Aj, jako pleva jsou, oheň popálí je, nevychvátí ani sami sebe z prudkosti plamene; žádného uhlí nezůstane k zhřívání se, ani ohně, aby se mohlo poseděti u něho.
یہی اُن سب کا حال ہے جن پر تُو نے محنت کی ہے اور جو تیری جوانی سے تیرے ساتھ تجارت کرتے رہے ہیں۔ ہر ایک لڑکھڑاتے ہوئے اپنی اپنی راہ اختیار کرے گا، اور ایک بھی نہیں ہو گا جو تجھے بچائے۔
Takť se stane i kupcům tvým, jimiž jsi se zaměstknávala od mladosti své. Jeden každý svou stranou půjde, aniž bude, kdo by tě vysvobodil.