Isaiah 30

رب فرماتا ہے، ”اے ضدی بچو، تم پر افسوس! کیونکہ تم میرے بغیر منصوبے باندھتے اور میرے روح کے بغیر معاہدے کر لیتے ہو۔ گناہوں میں اضافہ کرتے کرتے
Běda synům zpurným, dí Hospodin, skládajícím radu, kteráž není ze mne, a přikrývajícím ji přikrytím, ale ne z ducha mého, aby hřích k hříchu přidávali;
تم نے مجھ سے مشورہ لئے بغیر مصر کی طرف رجوع کیا تاکہ فرعون کی آڑ میں پناہ لو اور مصر کے سائے میں حفاظت پاؤ۔
Kteříž chodí a sstupují do Egypta, nedotazujíce se úst mých, aby se zmocňovali v síle Faraonově, a doufali v stínu Egyptském.
لیکن خبردار! فرعون کا تحفظ تمہارے لئے شرم کا باعث بنے گا، مصر کے سائے میں پناہ لینے سے تمہاری رُسوائی ہو جائے گی۔
Nebo síla Faraonova bude vám k hanbě, a to odpočívání v stínu Egyptském k lehkosti,
کیونکہ گو اُس کے افسر ضُعن میں ہیں اور اُس کے ایلچی حنیس تک پہنچ گئے ہیں
Proto že knížata jeho byli v Soan, a poslové jeho do Chanes chodili.
توبھی سب اِس قوم سے شرمندہ ہو جائیں گے، کیونکہ اِس کے ساتھ معاہدہ بےکار ہو گا۔ اِس سے نہ مدد اور نہ فائدہ حاصل ہو گا بلکہ یہ شرم اور خجالت کا باعث ہی ہو گی۔“
Všeckyť k zahanbení přivede skrze lid, kterýž jim nic neprospěje, aniž bude ku pomoci, ani k užitku, ale k hanbě toliko a k útržce.
دشتِ نجب کے جانوروں کے بارے میں رب کا فرمان: یہوداہ کے سفیر ایک تکلیف دہ اور پریشان کن ملک میں سے گزر رہے ہیں جس میں شیرببر، شیرنی، زہریلے اور اُڑن سانپ بستے ہیں۔ اُن کے گدھے اور اونٹ یہوداہ کی دولت اور خزانوں سے لدے ہوئے ہیں، اور وہ سب کچھ مصر کے پاس پہنچا رہے ہیں، گو اِس قوم کا کوئی فائدہ نہیں۔
Břímě hovad poledních v zemi nátisku a ssoužení, odkudž lev a lvíče, ještěrka a drak ohnivý létající, odnesou na hřbetě hovádek bohatství svá, a na hrbu velbloudů poklady své k lidu, kterýž jim nic neprospěje.
مصر کی مدد فضول ہی ہے! اِس لئے مَیں نے مصر کا نام ’رہب اژدہا جس کا منہ بند کر دیا گیا ہے‘ رکھا ہے۔
Nebo Egyptští nadarmo a na prázdno pomáhati budou. Pročež ohlašuji to, že by síla jejich byla s pokojem seděti.
اب دوسروں کے پاس جا کر سب کچھ تختے پر لکھ۔ اُسے کتاب کی صورت میں قلم بند کر تاکہ میرے الفاظ آنے والے دنوں میں ہمیشہ تک گواہی دیں۔
Nyní jdi, napiš to na tabuli před očima jejich, a na knize vyrej to, aby to zůstávalo do nejposlednějšího dne, a až na věky věků,
کیونکہ یہ قوم سرکش ہے، یہ لوگ دھوکے باز بچے ہیں جو رب کی ہدایات کو ماننے کے لئے تیار ہی نہیں۔
Že lid tento zpurný jest, synové lháři, synové, kteříž nechtí poslouchati zákona Hospodinova;
غیب بینوں کو وہ کہتے ہیں، ”رویا سے باز آؤ۔“ اور رویا دیکھنے والوں کو وہ حکم دیتے ہیں، ”ہمیں سچی رویا مت بتانا بلکہ ہماری خوشامد کرنے والی باتیں۔ فریب دہ رویا دیکھ کر ہمارے آگے بیان کرو!
Kteříž říkají vidoucím: Nemívejte vidění, a prorokům: Neprorokujte nám toho, což pravého jest; mluvte nám pochlebenství, prorokujte oklamání.
صحیح راستے سے ہٹ جاؤ، سیدھی راہ کو چھوڑ دو۔ ہمارے سامنے اسرائیل کے قدوس کا ذکر کرنے سے باز آؤ!“
Sejděte s cesty, svozujte od stezky, nechať se vzdálí od tváří naší Svatý Izraelský.
جواب میں اسرائیل کا قدوس فرماتا ہے، ”تم نے یہ کلام رد کر کے ظلم اور چالاکی پر بھروسا بلکہ پورا اعتماد کیا ہے۔
Protož takto praví Svatý Izraelský: Proto že pohrdáte slovem tím, a doufáte ve lsti a v převrácenosti, a spoléháte na ni:
اب یہ گناہ تمہارے لئے اُس اونچی دیوار کی مانند ہو گا جس میں دراڑیں پڑ گئی ہیں۔ دراڑیں پھیلتی ہیں اور دیوار بیٹھی جاتی ہے۔ پھر اچانک ایک ہی لمحے میں وہ دھڑام سے زمین بوس ہو جاتی ہے۔
Z té příčiny bude vám tato nepravost jako zed tržená padající, a vydutí na zdi vysoké, jejíž brzké a náhlé bývá oboření.
وہ ٹکڑے ٹکڑے ہو جاتی ہے، بالکل مٹی کے اُس برتن کی طرح جو بےرحمی سے چِکنا چُور کیا جاتا ہے اور جس کا ایک ٹکڑا بھی آگ سے کوئلے اُٹھا کر لے جانے یا حوض سے تھوڑا بہت پانی نکالنے کے قابل نہیں رہ جاتا۔“
A rozrazí ji, jako rozrážejí nádobu hrnčířskou rozbitou; neodpustíť, tak že nebude nalezena po rozražení jejím ani střepina k nabrání ohně z ohniště, anebo k nabrání vody z louže.
رب قادرِ مطلق جو اسرائیل کا قدوس ہے فرماتا ہے، ”واپس آ کر سکون پاؤ، تب ہی تمہیں نجات ملے گی۔ خاموش رہ کر مجھ پر بھروسا رکھو، تب ہی تمہیں تقویت ملے گی۔ لیکن تم اِس کے لئے تیار ہی نہیں تھے۔
Nebo tak řekl Panovník Hospodin, Svatý Izraelský: Obrátíte-li se, a spokojíte-li se, zachováni budete. V utišení se a v doufání bude síla vaše. Ale nechcete.
چونکہ تم جواب میں بولے، ’ہرگز نہیں، ہم اپنے گھوڑوں پر سوار ہو کر بھاگیں گے‘ اِس لئے تم بھاگ جاؤ گے۔ چونکہ تم نے کہا، ’ہم تیز گھوڑوں پر سوار ہو کر بچ نکلیں گے‘ اِس لئے تمہارا تعاقب کرنے والے کہیں زیادہ تیز ہوں گے۔
Nýbrž říkáte: Nikoli, ale na koních utečeme. Protož utíkati budete. Na rychlých ujedeme. Ale rychlejší budou stihající vás.
تمہارے ہزار مرد ایک ہی آدمی کی دھمکی پر بھاگ جائیں گے۔ اور جب دشمن کے پانچ افراد تمہیں دھمکائیں گے تو تم سب کے سب فرار ہو جاؤ گے۔ آخرکار جو بچیں گے وہ پہاڑ کی چوٹی پر پرچم کے ڈنڈے کی طرح تنہا رہ جائیں گے، پہاڑی پر جھنڈے کی طرح اکیلے ہوں گے۔“
Jeden tisíc před okřiknutím jednoho, a před okřiknutím pěti utíkati budete, až (jestliže však vás co pozůstane), budete zanecháni jako okleštěné dřevo na vrchu hory, a jako korouhev na pahrbku.
لیکن رب تمہیں مہربانی دکھانے کے انتظار میں ہے، وہ تم پر رحم کرنے کے لئے اُٹھ کھڑا ہوا ہے۔ کیونکہ رب انصاف کا خدا ہے۔ مبارک ہیں وہ جو اُس کے انتظار میں رہتے ہیں۔
Protoť pak shovívá Hospodin, milost vám čině, a protoť se vyvýší, aby se smiloval nad vámi; nebo Hospodin jest Bůh spravedlivý. Blahoslavení všickni, kteříž očekávají na něj.
اے صیون کے باشندو جو یروشلم میں رہتے ہو، آئندہ تم نہیں روؤ گے۔ جب تم فریاد کرو گے تو وہ ضرور تم پر مہربانی کرے گا۔ تمہاری سنتے ہی وہ جواب دے گا۔
Lid zajisté na Sionu a v Jeruzalémě bydliti bude. Nikoli plakati nebudeš; k hlasu volání tvého bude všelijak milost činiti s tebou. Hned jakž uslyší, ohlásíť se.
گو ماضی میں رب نے تمہیں تنگی کی روٹی کھلائی اور ظلم کا پانی پلایا، لیکن اب تیرا اُستاد چھپا نہیں رہے گا بلکہ تیری اپنی ہی آنکھیں اُسے دیکھیں گی۔
A ačkoli Pán dá vám chleba úzkosti a vody ssoužení, však nebudou více odjati tobě učitelé tvoji, ale očima svýma vídati budeš učitele své,
اگر دائیں یا بائیں طرف مُڑنا ہے تو تمہیں پیچھے سے ہدایت ملے گی، ”یہی راستہ صحیح ہے، اِسی پر چلو!“ تمہارے اپنے کان یہ سنیں گے۔
A ušima svýma slýchati slovo tobě po zadu řkoucích: Toť jest ta cesta, choďte po ní, buď že byste se na pravo neb na levo uchýlili.
اُس وقت تم چاندی اور سونے سے سجے ہوئے اپنے بُتوں کی بےحرمتی کرو گے۔ تم ”اُف، گندی چیز!“ کہہ کر اُنہیں ناپاک کچرے کی طرح باہر پھینکو گے۔
Tedy zavržete obestření rytin svých stříbrných, a oděv slitin svých zlatých; odloučíš je jako nemoc svou trpící, řka jim: Táhněte tam.
بیج بوتے وقت رب تیرے کھیتوں پر بارش بھیج کر بہترین فصلیں پکنے دے گا، غذائیت بخش خوراک مہیا کرے گا۔ اُس دن تیری بھیڑبکریاں اور گائےبَیل وسیع چراگاہوں میں چریں گے۔
Dáť i déšť na rozsívání tvé, kterýmž bys osíval zemi, a chléb z úrody země, kterýž bude jadrný a zdárný; v ten den pásti se bude i dobytek tvůj na pastvišti širokém.
کھیتی باڑی کے لئے مستعمل بَیلوں اور گدھوں کو چھاج اور دو شاخے کے ذریعے صاف کی گئی بہترین خوراک ملے گی۔
Volové také i oslové, dělající zemi, píci čistou jísti budou, kteráž opálkou a věječkou vyčištěna bývá.
اُس دن جب دشمن ہلاک ہو جائے گا اور اُس کے بُرج گر جائیں گے تو ہر اونچے پہاڑ سے نہریں اور ہر بلندی سے نالے بہیں گے۔
Budou také na všeliké hoře vysoké, a na všelikém pahrbku vyvýšeném pramenové a potokové vod, v den porážky veliké, když padnou věže.
چاند سورج کی مانند چمکے گا جبکہ سورج کی روشنی سَو گُنا زیادہ تیز ہو گی۔ ایک دن کی روشنی سات عام دنوں کی روشنی کے برابر ہو گی۔ اُس دن رب اپنی قوم کے زخموں پر مرہم پٹی کر کے اُسے شفا دے گا۔
Bude i světlo měsíce jako světlo slunce, světlo pak slunce bude sedmernásobní, jako světlo sedmi dnů, v den, v kterýž uváže Hospodin zlámání lidu svého, a ránu zbití jeho uzdraví.
وہ دیکھو، رب کا نام دُوردراز علاقے سے آ رہا ہے۔ وہ غیض و غضب سے اور بڑے رُعب کے ساتھ قریب پہنچ رہا ہے۔ اُس کے ہونٹ قہر سے ہل رہے ہیں، اُس کی زبان کے آگے آگے سب کچھ راکھ ہو رہا ہے۔
Aj, jméno Hospodinovo přichází z daleka, jehožto hněv hořící a těžká pomsta; rtové jeho naplněni jsou prchlivostí, a jazyk jeho jako oheň sžírající.
اُس کا دم کناروں سے باہر آنے والی ندی ہے جو سب کچھ گلے تک ڈبو دیتی ہے۔ وہ اقوام کو ہلاکت کی چھلنی میں چھان چھان کر اُن کے منہ میں دہانہ ڈالتا ہے تاکہ وہ بھٹک کر تباہ کن راہ پر آئیں۔
Duch pak jeho jako potok rozvodnilý, kterýž až do hrdla dosáhne, aby tříbil národy, až by v nic obráceni byli, a uzdou svíral čelisti národů.
لیکن تم گیت گاؤ گے، ایسے گیت جیسے مُقدّس عید کی رات گائے جاتے ہیں۔ اِتنی رونق ہو گی کہ تمہارے دل پھولے نہ سمائیں گے۔ تمہاری خوشی اُن زائرین کی مانند ہو گی جو بانسری بجاتے ہوئے رب کے پہاڑ پر چڑھتے اور اسرائیل کی چٹان کے حضور آتے ہیں۔
I budete zpívati, jako když se v noci zasvěcuje slavnost, a veseliti se srdečně, jako ten, kterýž jde s píšťalkou, bera se na horu Hospodinovu, k skále Izraelově,
تب رب اپنی بارُعب آواز سے لوگوں پر اپنی قدرت کا اظہار کرے گا۔ اُس کا سخت غضب اور بھسم کرنے والی آگ نازل ہو گی، ساتھ ساتھ بارش کی تیز بوچھاڑ اور اولوں کا طوفان اُن پر ٹوٹ پڑے گا۔
Když dá slyšeti Hospodin hlas důstojnosti své, a ukáže vztaženou ruku svou s hněvem prchlivosti a plamenem ohně sžírajícího, an vše rozráží i přívalem i kamenným krupobitím.
رب کی آواز اسور کو پاش پاش کر دے گی، اُس کی لاٹھی اُسے مارتی رہے گی۔
Hlasem zajisté Hospodinovým potřín bude Assur, kterýž jiné kyjem bijíval.
اور جوں جوں رب سزا کے لٹھ سے اسور کو ضرب لگائے گا توں توں دف اور سرود بجیں گے۔ اپنے زورآور بازو سے وہ اسور سے لڑے گا۔
Ale stane se, že každé udeření holí, kterouž doloží na něj Hospodin, silně dolehne; s bubny a harfami a bitvou veselou bojovati bude proti němu.
کیونکہ بڑی دیر سے وہ گڑھا تیار ہے جہاں اسوری بادشاہ کی لاش کو جلانا ہے۔ اُسے گہرا اور چوڑا بنایا گیا ہے، اور اُس میں لکڑی کا بڑا ڈھیر ہے۔ رب کا دم ہی اُسے گندھک کی طرح جلائے گا۔
Nebo připraveno jest již dávno peklo, také i samému králi připraveno jest. Hluboké a široké je učinil, hranic jeho, ohně a dříví mnoho; dmýchání Hospodinovo jako potoksiry je zapaluje.