Ecclesiastes 11

اپنی روٹی پانی پر پھینک کر جانے دے تو متعدد دنوں کے بعد وہ تجھے پھر مل جائے گی۔
Pouštěj chléb svůj po vodě, nebo po mnohých dnech najdeš jej.
اپنی ملکیت سات بلکہ آٹھ مختلف کاموں میں لگا دے، کیونکہ تجھے کیا معلوم کہ ملک کیا کیا مصیبت سے دوچار ہو گا۔
Dej částku sedmi aneb i osmi, nebo nevíš, co zlého bude na zemi.
اگر بادل پانی سے بھرے ہوں تو زمین پر بارش ضرور ہو گی۔ درخت جنوب یا شمال کی طرف گر جائے تو اُسی طرف پڑا رہے گا۔
Když se naplňují oblakové, déšť na zem vydávají; a když padá dřevo na poledne aneb na půlnoci, na kteréž místo padá to dřevo, tu zůstává.
جو ہر وقت ہَوا کا رُخ دیکھتا رہے وہ کبھی بیج نہیں بوئے گا۔ جو بادلوں کو تکتا رہے وہ کبھی فصل کی کٹائی نہیں کرے گا۔
Kdo šetří větru, nebude síti; a kdo hledí na husté oblaky, nebude žíti.
جس طرح نہ تجھے ہَوا کے چکر معلوم ہیں، نہ یہ کہ ماں کے پیٹ میں بچہ کس طرح تشکیل پاتا ہے اُسی طرح تُو اللہ کا کام نہیں سمجھ سکتا، جو سب کچھ عمل میں لاتا ہے۔
Jakož ty nevíš, která jest cesta větru, a jak rostou kosti v životě těhotné, tak neznáš díla Božího, kterýž činí všecko.
صبح کے وقت اپنا بیج بو اور شام کو بھی کام میں لگا رہ، کیونکہ کیا معلوم کہ کس کام میں کامیابی ہو گی، اِس میں، اُس میں یا دونوں میں۔
Hned z jitra rozsívej símě své, a u večer nedávej odpočinutí ruce své; nebo ty nevíš, co jest lepšího, to-li či ono, čili obé jednostejně dobré jest.
روشنی کتنی بھلی ہے، اور سورج آنکھوں کے لئے کتنا خوش گوار ہے۔
Příjemnéť jest zajisté světlo, a milá věc očima viděti slunce;
جتنے بھی سال انسان زندہ رہے اُتنے سال وہ خوش باش رہے۔ ساتھ ساتھ اُسے یاد رہے کہ تاریک دن بھی آنے والے ہیں، اور کہ اُن کی بڑی تعداد ہو گی۔ جو کچھ آنے والا ہے وہ باطل ہی ہے۔
A však, by mnoho let živ jsa člověk, ve všech těch veselil by se, tedy rozpomenul-li by se na dny temnosti, jak jich mnoho bude, cožkoli přeběhlo, počte za marnost.
اے نوجوان، جب تک تُو جوان ہے خوش رہ اور جوانی کے مزے لیتا رہ۔ جو کچھ تیرا دل چاہے اور تیری آنکھوں کو پسند آئے وہ کر، لیکن یاد رہے کہ جو کچھ بھی تُو کرے اُس کا جواب اللہ تجھ سے طلب کرے گا۔
Radujž se tedy, mládenče, v mladosti své, a nechť tě obveseluje srdce tvé ve dnech mladosti tvé, a choď po cestách srdce svého, a podlé žádosti očí svých, než věz, že tě s tím se vším přivede Bůh na soud.
چنانچہ اپنے دل سے رنجیدگی اور اپنے جسم سے دُکھ درد دُور رکھ، کیونکہ جوانی اور کالے بال دم بھر کے ہی ہیں۔
Anobrž odejmi hněv od srdce svého, a odvrať zlost od těla svého; nebo dětinství a mladost jest marnost.