Ezekiel 9

پھر مَیں نے اللہ کی بلند آواز سنی، ”یروشلم کی عدالت قریب آ گئی ہے! آؤ، ہر ایک اپنا تباہ کن ہتھیار پکڑ کر کھڑا ہو جائے!“
Tada zagrmje na moje uši i reče: "Kazne grada! Priđite svaka sa svojim zatornim oružjem u ruci!"
تب چھ آدمی رب کے گھر کے شمالی دروازے میں داخل ہوئے۔ ہر ایک اپنا تباہ کن ہتھیار تھامے چل رہا تھا۔ اُن کے ساتھ ایک اَور آدمی تھا جس کا لباس کتان سے بنا ہوا تھا۔ اُس کے پٹکے سے کاتب کا سامان لٹکا ہوا تھا۔ یہ آدمی قریب آ کر پیتل کی قربان گاہ کے پاس کھڑے ہو گئے۔
I gle, dođoše šestorica ljudi s gornjih vrata, što su okrenuta k sjeveru, svaki sa svojim zatornim oružjem u ruci. Među njima bijaše i jedan odjeven u lan, s pisarskim priborom za pojasom. Uđoše oni i stadoše uz tučani žrtvenik.
اسرائیل کے خدا کا جلال اب تک کروبی فرشتوں کے اوپر ٹھہرا ہوا تھا۔ اب وہ وہاں سے اُڑ کر رب کے گھر کی دہلیز کے پاس رُک گیا۔ پھر رب کتان سے ملبّس اُس مرد سے ہم کلام ہوا جس کے پٹکے سے کاتب کا سامان لٹکا ہوا تھا۔
A Slava Boga Izraelova vinu se s kerubina, nad kojima lebdijaše, prema pragu Doma. I pozva čovjeka odjevena u lan, koji imaše za pojasom pisarski pribor,
اُس نے فرمایا، ”جا، یروشلم شہر میں سے گزر کر ہر ایک کے ماتھے پر نشان لگا دے جو باشندوں کی تمام مکروہ حرکتوں کو دیکھ کر آہ و زاری کرتا ہے۔“
te mu reče: "Prođi gradom Jeruzalemom i znakom 'tau' obilježi čela sviju koji tuguju i plaču zbog gnusoba što se u njemu čine!"
میرے سنتے سنتے رب نے دیگر آدمیوں سے کہا، ”پہلے آدمی کے پیچھے پیچھے چل کر لوگوں کو مار ڈالو! نہ کسی پر ترس کھاؤ، نہ رحم کرو
A drugima reče na moje uši: "Pođite za njim gradom i ubijajte bez milosrđa. Oči vaše neka se ne sažale i nemajte smilovanja.
بلکہ بزرگوں کو کنوارے کنواریوں اور بال بچوں سمیت موت کے گھاٹ اُتارو۔ صرف اُنہیں چھوڑنا جن کے ماتھے پر نشان ہے۔ میرے مقدِس سے شروع کرو!“ چنانچہ آدمیوں نے اُن بزرگوں سے شروع کیا جو رب کے گھر کے سامنے کھڑے تھے۔
Pobijte starce, mladiće, djevojke, djecu i žene; istrijebite ih sve do posljednjega. Ali na kome bude znak 'tau', njega ne dirajte. Počnite od mojega Svetišta!" I oni počeše od starješina koji stajahu pred Domom.
پھر رب اُن سے دوبارہ ہم کلام ہوا، ”رب کے گھر کے صحنوں کو مقتولوں سے بھر کر اُس کی بےحرمتی کرو، پھر وہاں سے نکل جاؤ!“ وہ نکل گئے اور شہر میں سے گزر کر لوگوں کو مار ڈالنے لگے۔
I reče im: "Oskvrnite Dom moj i napunite mu predvorje truplima! Krenite!" I oni iziđoše te zaredaše ubijati gradom.
رب کے گھر کے صحن میں صرف مجھے ہی زندہ چھوڑا گیا تھا۔ مَیں اوندھے منہ گر کر چیخ اُٹھا، ”اے رب قادرِ مطلق، کیا تُو یروشلم پر اپنا غضب نازل کر کے اسرائیل کے تمام بچے ہوؤں کو موت کے گھاٹ اُتارے گا؟“
Dok su oni klali, ja ostadoh, bacih se ničice i zavapih: "Jao, Jahve Gospode! Zar ćeš zaista uništiti sve što preostade od Izraela da iskališ svoj gnjev nad Jeruzalemom?"
رب نے جواب دیا، ”اسرائیل اور یہوداہ کے لوگوں کا قصور نہایت ہی سنگین ہے۔ ملک میں قتل و غارت عام ہے، اور شہر ناانصافی سے بھر گیا ہے۔ کیونکہ لوگ کہتے ہیں، ’رب نے ملک کو ترک کیا ہے، ہم اُسے نظر ہی نہیں آتے۔‘
Reče mi: "Veoma je veliko bezakonje doma Izraelova i doma Judina; zemlja je puna krvi, a grad krcat zločina. Govore: 'Jahve je ostavio zemlju! Ne vidi Jahve!'
اِس لئے نہ مَیں اُن پر ترس کھاؤں گا، نہ رحم کروں گا بلکہ اُن کی حرکتوں کی مناسب سزا اُن کے سروں پر لاؤں گا۔“
I zato se moje oči neće sažaliti i neću im se smilovati: djela ću im njihova oboriti na glavu!"
پھر کتان سے ملبّس وہ آدمی لوٹ آیا جس کے پٹکے سے کاتب کا سامان لٹکا ہوا تھا۔ اُس نے اطلاع دی، ”جو کچھ تُو نے فرمایا وہ مَیں نے پورا کیا ہے۔“
I gle, čovjek odjeven u lan, koji imaše za pojasom pisarski pribor, javi vijesti: "Učinih kako si mi zapovjedio!"