Proverbs 12

جسے علم و عرفان پیارا ہے اُسے تربیت بھی پیاری ہے، جسے نصیحت سے نفرت ہے وہ بےعقل ہے۔
مَنْ يُحِبُّ التَّأْدِيبَ يُحِبُّ الْمَعْرِفَةَ، وَمَنْ يُبْغِضُ التَّوْبِيخَ فَهُوَ بَلِيدٌ.
رب اچھے آدمی سے خوش ہوتا ہے جبکہ وہ سازش کرنے والے کو قصوروار ٹھہراتا ہے۔
الصَّالِحُ يَنَالُ رِضًى مِنْ قِبَلِ الرَّبِّ، أَمَّا رَجُلُ الْمَكَايِدِ فَيَحْكُمُ عَلَيْهِ.
انسان بےدینی کی بنیاد پر قائم نہیں رہ سکتا جبکہ راست باز کی جڑیں اُکھاڑی نہیں جا سکتیں۔
لاَ يُثَبَّتُ الإِنْسَانُ بِالشَّرِّ، أَمَّا أَصْلُ الصِّدِّيقِينَ فَلاَ يَتَقَلْقَلُ.
سُگھڑ بیوی اپنے شوہر کا تاج ہے، لیکن جو شوہر کی رُسوائی کا باعث ہے وہ اُس کی ہڈیوں میں سڑاہٹ کی مانند ہے۔
اَلْمَرْأَةُ الْفَاضِلَةُ تَاجٌ لِبَعْلِهَا، أَمَّا الْمُخْزِيَةُ فَكَنَخْرٍ فِي عِظَامِهِ.
راست باز کے خیالات منصفانہ ہیں جبکہ بےدینوں کے منصوبے فریب دہ ہیں۔
أَفْكَارُ الصِّدِّيقِينَ عَدْلٌ. تَدَابِيرُ الأَشْرَارِ غِشٌّ.
بےدینوں کے الفاظ لوگوں کو قتل کرنے کی تاک میں رہتے ہیں جبکہ سیدھی راہ پر چلنے والوں کی باتیں لوگوں کو چھڑا لیتی ہیں۔
كَلاَمُ الأَشْرَارِ كُمُونٌ لِلدَّمِ، أَمَّا فَمُ الْمُسْتَقِيمِينَ فَيُنَجِّيهِمْ.
بےدینوں کو خاک میں یوں ملایا جاتا ہے کہ اُن کا نام و نشان تک نہیں رہتا، لیکن راست باز کا گھر قائم رہتا ہے۔
تَنْقَلِبُ الأَشْرَارُ وَلاَ يَكُونُونَ، أَمَّا بَيْتُ الصِّدِّيقِينَ فَيَثْبُتُ.
کسی کی جتنی عقل و سمجھ ہے اُتنا ہی لوگ اُس کی تعریف کرتے ہیں، لیکن جس کے ذہن میں فتور ہے اُسے حقیر جانا جاتا ہے۔
بِحَسَبِ فِطْنَتِهِ يُحْمَدُ الإِنْسَانُ، أَمَّا الْمُلْتَوِي الْقَلْبِ فَيَكُونُ لِلْهَوَانِ.
نچلے طبقے کا جو آدمی اپنی ذمہ داریاں ادا کرتا ہے وہ اُس آدمی سے کہیں بہتر ہے جو نخرہ بگھارتا ہے گو اُس کے پاس روٹی بھی نہیں ہے۔
اَلْحَقِيرُ وَلَهُ عَبْدٌ خَيْرٌ مِنَ الْمُتَمَجِّدِ وَيُعْوِزُهُ الْخُبْزُ.
راست باز اپنے مویشی کا بھی خیال کرتا ہے جبکہ بےدین کا دل ظالم ہی ظالم ہے۔
الصِّدِّيقُ يُرَاعِي نَفْسَ بَهِيمَتِهِ، أَمَّا مَرَاحِمُ الأَشْرَارِ فَقَاسِيَةٌ.
جو اپنی زمین کی کھیتی باڑی کرے اُس کے پاس کثرت کا کھانا ہو گا، لیکن جو فضول چیزوں کے پیچھے پڑ جائے وہ ناسمجھ ہے۔
مَنْ يَشْتَغِلُ بِحَقْلِهِ يَشْبَعُ خُبْزًا، أَمَّا تَابعُ الْبَطَّالِينَ فَهُوَ عَدِيمُ الْفَهْمِ.
بےدین دوسروں کو جال میں پھنسانے سے اپنا دل بہلاتا ہے، لیکن راست باز کی جڑ پھل دار ہوتی ہے۔
اِشْتَهَى الشِّرِّيرُ صَيْدَ الأَشْرَارِ، وَأَصْلُ الصِّدِّيقِينَ يُجْدِي.
شریر اپنی غلط باتوں کے جال میں اُلجھ جاتا جبکہ راست باز مصیبت سے بچ جاتا ہے۔
فِي مَعْصِيَةِ الشَّفَتَيْنِ شَرَكُ الشِّرِّيرِ، أَمَّا الصِّدِّيقُ فَيَخْرُجُ مِنَ الضِّيقِ.
انسان اپنے منہ کے پھل سے خوب سیر ہو جاتا ہے، اور جو کام اُس کے ہاتھوں نے کیا اُس کا اجر اُسے ضرور ملے گا۔
الإِنْسَانُ يَشْبَعُ خَيْرًا مِنْ ثَمَرِ فَمِهِ، وَمُكَافَأَةُ يَدَيِ الإِنْسَانِ تُرَدُّ لَهُ.
احمق کی نظر میں اُس کی اپنی راہ ٹھیک ہے، لیکن دانش مند دوسروں کے مشورے پر دھیان دیتا ہے۔
طَرِيقُ الْجَاهِلِ مُسْتَقِيمٌ فِي عَيْنَيْهِ، أَمَّا سَامِعُ الْمَشُورَةِ فَهُوَ حَكِيمٌ.
احمق ایک دم اپنی ناراضی کا اظہار کرتا ہے، لیکن دانا اپنی بدنامی چھپائے رکھتا ہے۔
غَضَبُ الْجَاهِلِ يُعْرَفُ فِي يَوْمِهِ، أَمَّا سَاتِرُ الْهَوَانِ فَهُوَ ذَكِيٌّ.
دیانت دار گواہ کھلے طور پر سچائی بیان کرتا ہے جبکہ جھوٹا گواہ دھوکا ہی دھوکا پیش کرتا ہے۔
مَنْ يَتَفَوَّهْ بِالْحَقِّ يُظْهِرِ الْعَدْلَ، وَالشَّاهِدُ الْكَاذِبُ يُظْهِرُ غِشًّا.
گپیں ہانکنے والے کی باتیں تلوار کی طرح زخمی کر دیتی ہیں جبکہ دانش مند کی زبان شفا دیتی ہے۔
يُوجَدُ مَنْ يَهْذُرُ مِثْلَ طَعْنِ السَّيْفِ، أَمَّا لِسَانُ الْحُكَمَاءِ فَشِفَاءٌ.
سچے ہونٹ ہمیشہ تک قائم رہتے ہیں جبکہ جھوٹی زبان ایک ہی لمحے کے بعد ختم ہو جاتی ہے۔
شَفَةُ الصِّدْقِ تَثْبُتُ إِلَى الأَبَدِ،، وَلِسَانُ الْكَذِبِ إِنَّمَا هُوَ إِلَى طَرْفَةِ الْعَيْنِ.
بُرے منصوبے باندھنے والے کا دل دھوکے سے بھرا رہتا جبکہ سلامتی کے مشورے دینے والے کا دل خوشی سے چھلکتا ہے۔
اَلْغِشُّ فِي قَلْبِ الَّذِينَ يُفَكِّرُونَ فِي الشَّرِّ، أَمَّا الْمُشِيرُونَ بِالسَّلاَمِ فَلَهُمْ فَرَحٌ.
کوئی بھی آفت راست باز پر نہیں آئے گی جبکہ دُکھ تکلیف بےدینوں کا دامن کبھی نہیں چھوڑے گی۔
لاَ يُصِيبُ الصِّدِّيقَ شَرٌّ، أَمَّا الأَشْرَارُ فَيَمْتَلِئُونَ سُوءًا.
رب فریب دہ ہونٹوں سے گھن کھاتا ہے، لیکن جو وفاداری سے زندگی گزارتے ہیں اُن سے وہ خوش ہوتا ہے۔
كَرَاهَةُ الرَّبِّ شَفَتَا كَذِبٍ، أَمَّا الْعَامِلُونَ بِالصِّدْقِ فَرِضَاهُ.
سمجھ دار اپنا علم چھپائے رکھتا جبکہ احمق اپنے دل کی حماقت بلند آواز سے سب کو پیش کرتا ہے۔
اَلرَّجُلُ الذَّكِيُّ يَسْتُرُ الْمَعْرِفَةَ، وَقَلْبُ الْجَاهِلِ يُنَادِي بِالْحَمَقِ.
جس کے ہاتھ محنتی ہیں وہ حکومت کرے گا، لیکن جس کے ہاتھ ڈھیلے ہیں اُسے بیگار میں کام کرنا پڑے گا۔
يَدُ الْمُجْتَهِدِينَ تَسُودُ، أَمَّا الرَّخْوَةُ فَتَكُونُ تَحْتَ الْجِزْيَةِ.
جس کے دل میں پریشانی ہے وہ دبا رہتا ہے، لیکن کوئی بھی اچھی بات اُسے خوشی دلاتی ہے۔
الْغَمُّ فِي قَلْبِ الرَّجُلِ يُحْنِيهِ، وَالْكَلِمَةُ الطَّيِّبَةُ تُفَرِّحُهُ.
راست باز اپنی چراگاہ معلوم کر لیتا ہے، لیکن بےدینوں کی راہ اُنہیں آوارہ پھرنے دیتی ہے۔
الصِّدِّيقُ يَهْدِي صَاحِبَهُ، أَمَّا طَرِيقُ الأَشْرَارِ فَتُضِلُّهُمْ.
ڈھیلا آدمی اپنا شکار نہیں پکڑ سکتا جبکہ محنتی شخص کثرت کا مال حاصل کر لیتا ہے۔
الرَّخَاوَةُ لاَ تَمْسِكُ صَيْدًا، أَمَّا ثَرْوَةُ الإِنْسَانِ الْكَرِيمَةُ فَهِيَ الاجْتِهَادُ.
راستی کی راہ میں زندگی ہے، لیکن غلط راہ موت تک پہنچاتی ہے۔
فِي سَبِيلِ الْبِرِّ حَيَاةٌ، وَفِي طَرِيقِ مَسْلِكِهِ لاَ مَوْتَ.