Jeremiah 48

موآب کے بارے میں رب الافواج جو اسرائیل کا خدا ہے فرماتا ہے، ”نبو شہر پر افسوس، کیونکہ وہ تباہ ہو گیا ہے۔ دشمن نے قِریَتائم کی بےحرمتی کر کے اُس پر قبضہ کر لیا ہے۔ چٹان کے قلعے کی رُسوائی ہو گئی، وہ پاش پاش ہو گیا ہے۔
عَنْ مُوآبَ: «هكَذَا قَالَ رَبُّ الْجُنُودِ إِلهُ إِسْرَائِيلَ: وَيْلٌ لِنَبُو لأَنَّهَا قَدْ خَرِبَتْ. خَزِيَتْ وَأُخِذَتْ قَرْيَتَايِمُ. خَزِيَتْ مِسْجَابُ وَارْتَعَبَتْ.
اب سے کوئی موآب کی تعریف نہیں کرے گا۔ حسبون میں آدمی اُس کی شکست کی سازشیں کر کے کہہ رہے ہیں، ’آؤ، ہم موآبی قوم کو نیست و نابود کریں۔‘ اے مدمین، تُو بھی تباہ ہو جائے گا، تلوار تیرے بھی پیچھے پڑ جائے گی۔
لَيْسَ مَوْجُودًا بَعْدُ فَخْرُ مُوآبَ. فِي حَشْبُونَ فَكَّرُوا عَلَيْهَا شَرًّا. هَلُمَّ فَنَقْرِضُهَا مِنْ أَنْ تَكُونَ أُمَّةً. وَأَنْتِ أَيْضًا يَا مَدْمِينُ تُصَمِّينَ وَيَذْهَبُ وَرَاءَكِ السَّيْفُ.
سنو! حورونائم سے چیخیں بلند ہو رہی ہیں۔ تباہی اور بڑی شکست کا شور مچ رہا ہے۔
صَوْتُ صِيَاحٍ مِنْ حُورُونَايِمَ، هَلاَكٌ وَسَحْقٌ عَظِيمٌ.
موآب چُور چُور ہو گیا ہے، اُس کے بچے زور سے چلّا رہے ہیں۔
قَدْ حُطِّمَتْ مُوآبُ، وَأَسْمَعَ صِغَارُهَا صُرَاخًا.
لوگ روتے روتے لوحیت کی طرف چڑھ رہے ہیں۔ حورونائم کی طرف اُترتے راستے پر شکست کی آہ و زاری سنائی دے رہی ہے۔
لأَنَّهُ فِي عَقَبَةِ لُوحِيتَ يَصْعَدُ بُكَاءٌ عَلَى بُكَاءٍ، لأَنَّهُ فِي مُنْحَدَرِ حُورُونَايِمَ سَمِعَ الأَعْدَاءُ صُرَاخَ انْكِسَارٍ.
بھاگ کر اپنی جان بچاؤ! ریگستان میں جھاڑی کی مانند بن جاؤ۔
اهْرُبُوا نَجُّوا أَنْفُسَكُمْ، وَكُونُوا كَعَرْعَرٍ فِي الْبَرِّيَّةِ.
چونکہ تم موآبیوں نے اپنی کامیابیوں اور دولت پر بھروسا رکھا، اِس لئے تم بھی قید میں جاؤ گے۔ تمہارا دیوتا کموس بھی اپنے پجاریوں اور بزرگوں سمیت جلاوطن ہو جائے گا۔
«فَمِنْ أَجْلِ اتِّكَالِكِ عَلَى أَعْمَالِكِ وَعَلَى خَزَائِنِكِ سَتُؤْخَذِينَ أَنْتِ أَيْضًا، وَيَخْرُجُ كَمُوشُ إِلَى السَّبْيِ، كَهَنَتُهُ ورُؤَسَاؤُهُ مَعًا.
تباہ کرنے والا ہر شہر پر حملہ کرے گا، ایک بھی نہیں بچے گا۔ جس طرح رب نے فرمایا ہے، وادی بھی تباہ ہو جائے گی اور میدانِ مرتفع بھی۔
وَيَأْتِي الْمُهْلِكُ إِلَى كُلِّ مَدِينَةٍ، فَلاَ تُفْلِتُ مَدِينَةٌ، فَيَبِيدُ الْوَطَاءُ، وَيَهْلِكُ السَّهْلُ كَمَا قَالَ الرَّبُّ.
موآب پر نمک ڈال دو، کیونکہ وہ مسمار ہو جائے گا۔ اُس کے شہر ویران و سنسان ہو جائیں گے، اور اُن میں کوئی نہیں بسے گا۔
أَعْطُوا مُوآبَ جَنَاحًا لأَنَّهَا تَخْرُجُ طَائِرَةً وَتَصِيرُ مُدُنُهَا خَرِبَةً بِلاَ سَاكِنٍ فِيهَا.
اُس پر لعنت جو سُستی سے رب کا کام کرے! اُس پر لعنت جو اپنی تلوار کو خون بہانے سے روک لے!
مَلْعُونٌ مَنْ يَعْمَلُ عَمَلَ الرَّبِّ بِرِخَاءٍ، وَمَلْعُونٌ مَنْ يَمْنَعُ سَيْفَهُ عَنِ الدَّمِ.
اپنی جوانی سے لے کر آج تک موآب آرام و سکون کی زندگی گزارتا آیا ہے، اُس مَے کی مانند جو کبھی نہیں چھیڑی گئی اور کبھی ایک برتن سے دوسرے میں اُنڈیلی نہیں گئی۔ اِس لئے اُس کا مزہ قائم اور ذائقہ بہترین رہا ہے۔“
«مُسْتَرِيحٌ مُوآبُ مُنْذُ صِبَاهُ، وَهُوَ مُسْتَقِرٌّ عَلَى دُرْدِيِّهِ، وَلَمْ يُفْرَغْ مِنْ إِنَاءٍ إِلَى إِنَاءٍ، وَلَمْ يَذْهَبْ إِلَى السَّبْيِ. لِذلِكَ بَقِيَ طَعْمُهُ فِيهِ، وَرَائِحَتُهُ لَمْ تَتَغَيَّرْ.
لیکن رب فرماتا ہے، ”وہ دن آنے والا ہے جب مَیں ایسے آدمیوں کو اُس کے پاس بھیجوں گا جو مَے کو برتنوں سے نکال کر ضائع کر دیں گے، اور برتنوں کو خالی کرنے کے بعد پاش پاش کر دیں گے۔
لِذلِكَ هَا أَيَّامٌ تَأْتِي، يَقُولُ الرَّبُّ، وَأُرْسِلُ إِلَيْهِ مُصْغِينَ فَيُصْغُونَهُ، وَيُفَرِّغُونَ آنِيَتَهُ، وَيَكْسِرُونَ أَوْعِيَتَهُمْ.
تب موآب کو اپنے دیوتا کموس پر یوں شرم آئے گی جس طرح اسرائیل کو بیت ایل کے اُس بُت پر شرم آئی جس پر وہ بھروسا رکھتا تھا۔
فَيَخْجَلُ مُوآبُ مِنْ كَمُوشَ، كَمَا خَجِلَ بَيْتُ إِسْرَائِيلَ مِنْ بَيْتِ إِيلَ مُتَّكَلِهِمْ.
ہائے، تم اپنے آپ پر کتنا فخر کرتے ہو کہ ہم سورمے اور زبردست جنگجو ہیں۔
«كَيْفَ تَقُولُونَ نَحْنُ جَبَابِرَةٌ وَرِجَالُ قُوَّةٍ لِلْحَرْبِ؟
لیکن دنیا کا بادشاہ جس کا نام رب الافواج ہے فرماتا ہے کہ موآب تباہ ہو جائے گا، اور دشمن اُس کے شہروں میں گھس آئے گا۔ اُس کے بہترین جوان قتل و غارت کی زد میں آ کر ہلاک ہو جائیں گے۔
أُهْلِكَتْ مُوآبُ وَصَعِدَتْ مُدُنُهَا، وَخِيَارُ مُنْتَخَبِيهَا نَزَلُوا لِلْقَتْلِ، يَقُولُ الْمَلِكُ رَبُّ الْجُنُودِ اسْمُهُ.
موآب کا انجام قریب ہی ہے، آفت اُس پر نازل ہونے والی ہے۔
قَرِيبٌ مَجِيءُ هَلاَكِ مُوآبَ، وَبَلِيَّتُهَا مُسْرِعَةٌ جِدًّا.
اے پڑوس میں بسنے والو، اُس پر ماتم کرو! جتنے اُس کی شہرت جانتے ہو آہ و زاری کرو۔ بولو، ’ہائے، موآب کا زوردار عصائے شاہی ٹوٹ گیا ہے، اُس کی شان و شوکت کی علامت خاک میں ملائی گئی ہے۔‘
اُنْدُبُوهَا يَا جَمِيعَ الَّذِينَ حَوَالَيْهَا، وَكُلَّ الْعَارِفِينَ اسْمَهَا قُولُوا: كَيْفَ انْكَسَرَ قَضِيبُ الْعِزِّ، عَصَا الْجَلاَلِ؟
اے دیبون بیٹی، اپنے شاندار تخت پر سے اُتر کر پیاسی زمین پر بیٹھ جا۔ کیونکہ موآب کو تباہ کرنے والا تیرے خلاف بھی چڑھ آئے گا، وہ تیرے قلعہ بند شہروں کو بھی مسمار کرے گا۔
اِنْزِلِي مِنَ الْمَجْدِ، اجْلِسِي فِي الظَّمَاءِ أَيَّتُهَا السَّاكِنَةُ بِنْتَ دِيبُونَ، لأَنَّ مُهْلِكَ مُوآبَ قَدْ صَعِدَ إِلَيْكِ وَأَهْلَكَ حُصُونَكِ.
اے عروعیرکی رہنے والی، سڑک کے کنارے کھڑی ہو کر گزرنے والوں پر غور کر! اپنی جان بچانے والوں سے پوچھ لے کہ کیا ہوا ہے۔
قِفِي عَلَى الطَّرِيقِ وَتَطَلَّعِي يَا سَاكِنَةَ عَرُوعِيرَ. اسْأَلِي الْهَارِبَ وَالنَّاجِيَةَ. قُولِي: مَاذَا حَدَثَ؟
تب تجھے جواب ملے گا، ’موآب رُسوا ہوا ہے، وہ پاش پاش ہو گیا ہے۔ بلند آواز سے واویلا کرو! دریائے ارنون کے کنارے اعلان کرو کہ موآب ختم ہے۔‘
قَدْ خَزِيَ مُوآبُ لأَنَّهُ قَدْ نُقِضَ. وَلْوِلُوا وَاصْرُخُوا. أَخْبِرُوا فِي أَرْنُونَ أَنَّ مُوآبَ قَدْ أُهْلِكَ.
میدانِ مرتفع پر اللہ کی عدالت نازل ہوئی ہے۔ حَولون، یہض، مِفعت،
وَقَدْ جَاءَ الْقَضَاءُ عَلَى أَرْضِ السَّهْلِ، عَلَى حُولُونَ وَعَلَى يَهْصَةَ وَعَلَى مَيْفَعَةَ،
دیبون، نبو، بیت دِبلاتائم،
وَعَلَى دِيبُونَ وَعَلَى نَبُو وَعَلَى بَيْتَِ دَبْلَتَايِمَ،
قِریَتائم، بیت جمول، بیت معون،
وَعَلَى قَرْيَتَايِمَ وَعَلَى بَيْتَِ جَامُولَ وَعَلَى بَيْتَِ مَعُونَ،
قریوت اور بُصرہ، غرض موآب کے تمام شہروں کی عدالت ہوئی ہے، خواہ وہ دُور ہوں یا قریب۔“
وَعَلَى قَرْيُوتَ وَعَلَى بُصْرَةَ وَعَلَى كُلِّ مُدُنِ أَرْضِ مُوآبَ الْبَعِيدَةِ وَالْقَرِيبَةِ.
رب فرماتا ہے، ”موآب کی طاقت ٹوٹ گئی ہے، اُس کا بازو پاش پاش ہو گیا ہے۔
عُضِبَ قَرْنُ مُوآبَ، وَتَحَطَّمَتْ ذِرَاعُهُ، يَقُولُ الرَّبُّ.
اُسے مَے پلا پلا کر متوالا کرو، وہ اپنی قَے میں لوٹ پوٹ ہو کر سب کے لئے مذاق کا نشانہ بن جائے۔ کیونکہ وہ مغرور ہو کر رب کے خلاف کھڑا ہو گیا ہے۔
«أَسْكِرُوهُ لأَنَّهُ قَدْ تَعَاظَمَ عَلَى الرَّبِّ، فَيَتَمَرَّغَ مُوآبُ فِي قُيَائِهِ، وَهُوَ أَيْضًا يَكُونُ ضُحْكَةً.
تم موآبیوں نے اسرائیل کو اپنے مذاق کا نشانہ بنایا تھا۔ تم یوں اُسے گالیاں دیتے رہے جیسے اُسے چوری کرتے وقت پکڑا گیا ہو۔
أَفَمَا كَانَ إِسْرَائِيلُ ضُحْكَةً لَكَ؟ هَلْ وُجِدَ بَيْنَ اللُّصُوصِ حَتَّى أَنَّكَ كُلَّمَا كُنْتَ تَتَكَلَّمُ بِهِ كُنْتَ تَنْغَضُ الرَّأْسَ؟
لیکن اب تمہاری باری آ گئی ہے۔ اپنے شہروں کو چھوڑ کر چٹانوں میں جا بسو! کبوتر بن کر چٹانوں کی دراڑوں میں اپنے گھونسلے بناؤ۔
خَلُّوا الْمُدُنَ، وَاسْكُنُوا فِي الصَّخْرِ يَا سُكَّانَ مُوآبَ، وَكُونُوا كَحَمَامَةٍ تُعَشِّشُ فِي جَوَانِبِ فَمِ الْحُفْرَةِ.
ہم نے موآب کے تکبر کے بارے میں سنا ہے، کیونکہ وہ حد سے زیادہ متکبر، مغرور، گھمنڈی، خودپسند اور اناپرست ہے۔“
قَدْ سَمِعْنَا بِكِبْرِيَاءِ مُوآبَ. هُوَ مُتَكَبِّرٌ جِدًّا. بِعَظَمَتِهِ وَبِكِبْرِيَائِهِ وَجَلاَلِهِ وَارْتِفَاعِ قَلْبِهِ.
رب فرماتا ہے، ”مَیں اُس کے تکبر سے واقف ہوں۔ لیکن اُس کی ڈینگیں عبث ہیں، اُن کے پیچھے کچھ نہیں ہے۔
أَنَا عَرَفْتُ سَخَطَهُ، يَقُولُ الرَّبُّ، إِنَّهُ بَاطِلٌ. أَكَاذِيبُهُ فَعَلَتْ بَاطِلاً.
اِس لئے مَیں موآب پر آہ و زاری کر رہا، تمام موآب کے سبب سے چلّا رہا ہوں۔ قیرحراست کے باشندوں کا انجام دیکھ کر مَیں آہیں بھر رہا ہوں۔
مِنْ أَجْلِ ذلِكَ أُوَلْوِلُ عَلَى مُوآبَ، وَعَلَى مُوآبَ كُلِّهِ أَصْرُخُ. يُؤَنُّ عَلَى رِجَالِ قِيرَ حَارِسَ.
اے سِبماہ کی انگور کی بیل، یعزیر کی نسبت مَیں کہیں زیادہ تجھ پر ماتم کر رہا ہوں۔ تیری کونپلیں یعزیر تک پھیلی ہوئی تھیں بلکہ سمندر کو پار بھی کرتی تھیں۔ لیکن اب تباہ کرنے والا دشمن تیرے پکے ہوئے انگوروں اور موسمِ گرما کے پھل پر ٹوٹ پڑا ہے۔
أَبْكِي عَلَيْكِ بُكَاءَ يَعْزِيرَ، يَا جَفْنَةَ سَبْمَةَ. قَدْ عَبَرَتْ قُضْبَانُكِ الْبَحْرَ، وَصَلَتْ إِلَى بَحْرِ يَعْزِيرَ. وَقَعَ الْمُهْلِكُ عَلَى جَنَاكِ، وَعَلَى قِطَافِكِ.
اب خوشی و شادمانی موآب کے باغوں اور کھیتوں سے جاتی رہی ہے۔ مَیں نے انگور کا رس نکالنے کا کام روک دیا ہے۔ کوئی خوشی کے نعرے لگا لگا کر انگور کو پاؤں تلے نہیں روندتا۔ شور تو مچ رہا ہے، لیکن خوشی کے نعرے بلند نہیں ہو رہے بلکہ جنگ کے۔
وَنُزِعَ الْفَرَحُ وَالطَّرَبُ مِنَ الْبُسْتَانِ، وَمِنْ أَرْضِ مُوآبَ. وَقَدْ أُبْطِلَتِ الْخَمْرُ مِنَ الْمَعَاصِرِ. لاَ يُدَاسُ بِهُتَافٍ. جَلَبَةٌ لاَ هُتَافٌ.
حسبون میں لوگ مدد کے لئے پکار رہے ہیں، اُن کی آواز اِلی عالی اور یہض تک سنائی دے رہی ہے۔ اِسی طرح ضُغر کی چیخیں حورونائم اور عجلت شلیشیاہ تک پہنچ گئی ہیں۔ کیونکہ نِمریم کا پانی بھی خشک ہو جائے گا۔“
قَدْ أَطْلَقُوا صَوْتَهُمْ مِنْ صُرَاخِ حَشْبُونَ إِلَى أَلْعَالَةَ إِلَى يَاهَصَ، مِنْ صُوغَرَ إِلَى حُورُونَايِمَ، كَعِجْلَةٍ ثُلاَثِيَّةٍ، لأَنَّ مِيَاهَ نِمْرِيمَ أَيْضًا تَصِيرُ خَرِبَةً.
رب فرماتا ہے، ”موآب میں جو اونچی جگہوں پر چڑھ کر اپنے دیوتاؤں کو بخور اور باقی قربانیاں پیش کرتے ہیں اُن کا مَیں خاتمہ کر دوں گا۔
وَأُبَطِّلُ مِنْ مُوآبَ، يَقُولُ الرَّبُّ، مَنْ يُصْعِدُ فِي مُرْتَفَعَةٍ، وَمَنْ يُبَخِّرُ لآلِهَتِهِ.
اِس لئے میرا دل بانسری کے ماتمی سُر نکال کر موآب اور قیرحراست کے لئے نوحہ کر رہا ہے۔ کیونکہ اُن کی حاصل شدہ دولت جاتی رہی ہے۔
مِنْ أَجْلِ ذلِكَ يُصَوِّتُ قَلْبِي لِمُوآبَ كَنَايٍ، وَيُصَوِّتُ قَلْبِي لِرِجَالِ قِيرَ حَارِسَ كَنَايٍ، لأَنَّ الثَّرْوَةَ الَّتِي اكْتَسَبُوهَا قَدْ بَادَتْ.
ہر سر گنجا، ہر داڑھی منڈوائی گئی ہے۔ ہر ہاتھ کی جِلد کو زخمی کر دیا گیا ہے، ہر کمر ٹاٹ سے ملبّس ہے۔
لأَنَّ كُلَّ رَأْسٍ أَقْرَعُ، وَكُلَّ لِحْيَةٍ مَجْزُوزَةٌ، وَعَلَى كُلِّ الأَيَادِي خُمُوشٌ، وَعَلَى الأَحْقَاءِ مُسُوحٌ.
موآب کی تمام چھتوں پر اور اُس کے چوکوں میں آہ و زاری بلند ہو رہی ہے۔“ کیونکہ رب فرماتا ہے، ”مَیں نے موآب کو بےکار مٹی کے برتن کی طرح توڑ ڈالا ہے۔
عَلَى كُلِّ سُطُوحِ مُوآبَ وَفِي شَوَارِعِهَا كُلِّهَا نَوْحٌ، لأَنِّي قَدْ حَطَمْتُ مُوآبَ كَإِنَاءٍ لاَ مَسَرَّةَ بِهِ، يَقُولُ الرَّبُّ.
ہائے، موآب پاش پاش ہو گیا ہے! لوگ زار و قطار رو رہے ہیں، اور موآب نے شرم کے مارے اپنا منہ ڈھانپ لیا ہے۔ وہ مذاق کا نشانہ بن گیا ہے، اُسے دیکھ کر تمام پڑوسیوں کے رونگٹے کھڑے ہو گئے ہیں۔“
يُوَلْوِلُونَ قَائِلِينَ: كَيْفَ نُقِضَتْ؟ كَيْفَ حَوَّلَتْ مُوآبُ قَفَاهَا بِخِزْيٍ؟ فَقَدْ صَارَتْ مُوآبُ ضُحْكَةً وَرُعْبًا لِكُلِّ مَنْ حَوَالَيْهَا.
رب فرماتا ہے، ”وہ دیکھو! دشمن عقاب کی طرح موآب پر جھپٹا مارتا ہے۔ اپنے پَروں کو پھیلا کر وہ پورے ملک پر سایہ ڈالتا ہے۔
لأَنَّهُ هكَذَا قَالَ الرَّبُّ: هَا هُوَ يَطِيرُ كَنَسْرٍ، وَيَبْسُطُ جَنَاحَيْهِ عَلَى مُوآبَ.
قریوت قلعوں سمیت اُس کے قبضے میں آ گیا ہے۔ اُس دن موآبی سورماؤں کا دل دردِ زہ میں مبتلا عورت کی طرح پیچ و تاب کھائے گا۔
قَدْ أُخِذَتْ قَرْيُوتُ، وَأُمْسِكَتِ الْحَصِينَاتُ، وَسَيَكُونُ قَلْبُ جَبَابِرَةِ مُوآبَ فِي ذلِكَ الْيَوْمِ كَقَلْبِ امْرَأَةٍ مَاخِضٍ.
کیونکہ موآبی قوم صفحۂ ہستی سے مٹ جائے گی، اِس لئے کہ وہ مغرور ہو کر رب کے خلاف کھڑی ہو گئی ہے۔
وَيَهْلِكُ مُوآبُ عَنْ أَنْ يَكُونَ شَعْبًا، لأَنَّهُ قَدْ تَعَاظَمَ عَلَى الرَّبِّ.
اے موآبی قوم، دہشت، گڑھا اور پھندا تیرے نصیب میں ہیں۔“
خَوْفٌ وَحُفْرَةٌ وَفَخٌّ عَلَيْكَ يَا سَاكِنَ مُوآبَ، يَقُولُ الرَّبُّ.
کیونکہ رب فرماتا ہے، ”جو دہشت سے بھاگ کر بچ جائے وہ گڑھے میں گر جائے گا، اور جو گڑھے سے نکل جائے وہ پھندے میں پھنس جائے گا۔ کیونکہ مَیں موآب پر اُس کی عدالت کا سال لاؤں گا۔
الَّذِي يَهْرُبُ مِنْ وَجْهِ الْخَوْفِ يَسْقُطُ فِي الْحُفْرَةِ، وَالَّذِي يَصْعَدُ مِنَ الْحُفْرَةِ يَعْلَقُ فِي الْفَخِّ، لأَنِّي أَجْلِبُ عَلَيْهَا، أيْ عَلَى مُوآبَ، سَنَةَ عِقَابِهِمْ، يَقُولُ الرَّبُّ.
پناہ گزین تھکے ہارے حسبون کے سائے میں رُک جاتے ہیں۔ لیکن افسوس، حسبون سے آگ نکل آئی ہے اور سیحون بادشاہ کے شہر میں سے شعلہ بھڑک اُٹھا ہے جو موآب کی پیشانی کو اور شور مچانے والوں کے چاندوں کو نذرِ آتش کرے گا۔
فِي ظِلِّ حَشْبُونَ وَقَفَ الْهَارِبُونَ بِلاَ قُوَّةٍ، لأَنَّهُ قَدْ خَرَجَتْ نَارٌ مِنْ حَشْبُونَ، وَلَهِيبٌ مِنْ وَسْطِ سِيحُونَ، فَأَكَلَتْ زَاوِيَةَ مُوآبَ، وَهَامَةَ بَنِي الْوَغَى.
اے موآب، تجھ پر افسوس! کموس دیوتا کے پرستار نیست و نابود ہیں، تیرے بیٹے بیٹیاں قیدی بن کر جلاوطن ہو گئے ہیں۔
وَيْلٌ لَكَ يَا مُوآبُ! بَادَ شَعْبُ كَمُوشَ، لأَنَّ بَنِيكَ قَدْ أُخِذُوا إِلَى السَّبْيِ وَبَنَاتِكَ إِلَى الْجَلاَءِ.
لیکن آنے والے دنوں میں مَیں موآب کو بحال کروں گا۔“ یہ رب کا فرمان ہے۔ یہاں موآب پر عدالت کا فیصلہ اختتام پر پہنچ گیا ہے۔
وَلكِنَّنِي أَرُدُّ سَبْيَ مُوآبَ فِي آخِرِ الأَيَّامِ، يَقُولُ الرَّبُّ».