Jeremiah 23

رب فرماتا ہے، ”اُن گلہ بانوں پر افسوس جو میری چراگاہ کی بھیڑوں کو تباہ کر کے منتشر کر رہے ہیں۔“
« وَيْلٌ لِلرُّعَاةِ الَّذِينَ يُهْلِكُونَ وَيُبَدِّدُونَ غَنَمَ رَعِيَّتِي، يَقُولُ الرَّبُّ.
اِس لئے رب جو اسرائیل کا خدا ہے فرماتا ہے، ”اے میری قوم کو چَرانے والے گلہ بانو، مَیں تمہاری شریر حرکتوں کی مناسب سزا دوں گا، کیونکہ تم نے میری بھیڑوں کی فکر نہیں کی بلکہ اُنہیں منتشر کر کے تتر بتر کر دیا ہے۔“ رب فرماتا ہے، ”سنو، مَیں تمہاری شریر حرکتوں سے نپٹ لوں گا۔
لِذلِكَ هكَذَا قَالَ الرَّبُّ إِلهُ إِسْرَائِيلَ عَنِ الرُّعَاةِ الَّذِينَ يَرْعَوْنَ شَعْبِي: أَنْتُمْ بَدَّدْتُمْ غَنَمِي وَطَرَدْتُمُوهَا وَلَمْ تَتَعَهَّدُوهَا. هأَنَذَا أُعَاقِبُكُمْ عَلَى شَرِّ أَعْمَالِكُمْ، يَقُولُ الرَّبُّ.
مَیں خود اپنے ریوڑ کی بچی ہوئی بھیڑوں کو جمع کروں گا۔ جہاں بھی مَیں نے اُنہیں منتشر کر دیا تھا، اُن تمام ممالک سے مَیں اُنہیں اُن کی اپنی چراگاہ میں واپس لاؤں گا۔ وہاں وہ پھلیں پھولیں گے، اور اُن کی تعداد بڑھتی جائے گی۔
وَأَنَا أَجْمَعُ بَقِيَّةَ غَنَمِي مِنْ جَمِيعِ الأَرَاضِي الَّتِي طَرَدْتُهَا إِلَيْهَا، وَأَرُدُّهَا إِلَى مَرَابِضِهَا فَتُثْمِرُ وَتَكْثُرُ.
مَیں ایسے گلہ بانوں کو اُن پر مقرر کروں گا جو اُن کی صحیح گلہ بانی کریں گے۔ آئندہ نہ وہ خوف کھائیں گے، نہ گھبرا جائیں گے۔ ایک بھی گم نہیں ہو جائے گا۔“ یہ رب کا فرمان ہے۔
وَأُقِيمُ عَلَيْهَا رُعَاةً يَرْعَوْنَهَا فَلاَ تَخَافُ بَعْدُ وَلاَ تَرْتَعِدُ وَلاَ تُفْقَدُ، يَقُولُ الرَّبُّ.
رب فرماتا ہے، ”وہ وقت آنے والا ہے کہ مَیں داؤد کے لئے ایک راست باز کونپل پھوٹنے دوں گا، ایک ایسا بادشاہ جو حکمت سے حکومت کرے گا، جو ملک میں انصاف اور راستی قائم رکھے گا۔
«هَا أَيَّامٌ تَأْتِي، يَقُولُ الرَّبُّ، وَأُقِيمُ لِدَاوُدَ غُصْنَ بِرّ، فَيَمْلِكُ مَلِكٌ وَيَنْجَحُ، وَيُجْرِي حَقًّا وَعَدْلاً فِي الأَرْضِ.
اُس کے دورِ حکومت میں یہوداہ کو چھٹکارا ملے گا اور اسرائیل محفوظ زندگی گزارے گا۔ وہ ’رب ہماری راست بازی‘ کہلائے گا۔
فِي أَيَّامِهِ يُخَلَّصُ يَهُوذَا، وَيَسْكُنُ إِسْرَائِيلُ آمِنًا، وَهذَا هُوَ اسْمُهُ الَّذِي يَدْعُونَهُ بِهِ: الرَّبُّ بِرُّنَا.
چنانچہ وہ وقت آنے والا ہے جب لوگ قَسم کھاتے وقت نہیں کہیں گے، ’رب کی حیات کی قَسم جو اسرائیلیوں کو مصر سے نکال لایا۔‘
لِذلِكَ هَا أَيَّامٌ تَأْتِي، يَقُولُ الرَّبُّ، وَلاَ يَقُولُونَ بَعْدُ: حَيٌّ هُوَ الرَّبُّ الَّذِي أَصْعَدَ بَنِي إِسْرَائِيلَ مِنْ أَرْضِ مِصْرَ،
اِس کے بجائے وہ کہیں گے، ’رب کی حیات کی قَسم جو اسرائیلیوں کو شمالی ملک اور دیگر اُن تمام ممالک سے نکال لایا جن میں اُس نے اُنہیں منتشر کر دیا تھا۔‘ اُس وقت وہ دوبارہ اپنے ہی ملک میں بسیں گے۔“ یہ رب کا فرمان ہے۔
بَلْ: حَيٌّ هُوَ الرَّبُّ الَّذِي أَصْعَدَ وَأَتَى بِنَسْلِ بَيْتِ إِسْرَائِيلَ مِنْ أَرْضِ الشِّمَالِ وَمِنْ جَمِيعِ الأَرَاضِي الَّتِي طَرَدْتُهُمْ إِلَيْهَا فَيَسْكُنُونَ فِي أَرْضِهِمْ».
جھوٹے نبیوں کو دیکھ کر میرا دل ٹوٹ گیا ہے، میری تمام ہڈیاں لرز رہی ہیں۔ مَیں نشے میں دُھت آدمی کی مانند ہوں۔ مَے سے مغلوب شخص کی طرح مَیں رب اور اُس کے مُقدّس الفاظ کے سبب سے ڈگمگا رہا ہوں۔
فِي الأَنْبِيَاءِ: اِنْسَحَقَ قَلْبِي فِي وَسَطِي. ارْتَخَتْ كُلُّ عِظَامِي. صِرْتُ كَإِنْسَانٍ سَكْرَانَ وَمِثْلَ رَجُل غَلَبَتْهُ الْخَمْرُ، مِنْ أَجْلِ الرَّبِّ وَمِنْ أَجْلِ كَلاَمِ قُدْسِهِ.
یہ ملک زناکاروں سے بھرا ہوا ہے، اِس لئے اُس پر اللہ کی لعنت ہے۔ زمین جُھلس گئی ہے، بیابان کی چراگاہوں کی ہریالی مُرجھا گئی ہے۔ نبی غلط راہ پر دوڑ رہے ہیں، اور جس میں وہ طاقت ور ہیں وہ ٹھیک نہیں۔
لأَنَّ الأَرْضَ امْتَلأَتْ مِنَ الْفَاسِقِينَ. لأَنَّهُ مِنْ أَجْلِ اللَّعْنِ نَاحَتِ الأَرْضُ. جَفَّتْ مَرَاعِي الْبَرِّيَّةِ، وَصَارَ سَعْيُهُمْ لِلشَّرِّ، وَجَبَرُوتُهُمْ لِلْبَاطِلِ.
رب فرماتا ہے، ”نبی اور امام دونوں ہی بےدین ہیں۔ مَیں نے اپنے گھر میں بھی اُن کا بُرا کام پایا ہے۔
«لأَنَّ الأَنْبِيَاءَ وَالْكَهَنَةَ تَنَجَّسُوا جَمِيعًا، بَلْ فِي بَيْتِي وَجَدْتُ شَرَّهُمْ، يَقُولُ الرَّبُّ.
اِس لئے جہاں بھی چلیں وہ پھسل جائیں گے، وہ اندھیرے میں ٹھوکر کھا کر گر جائیں گے۔ کیونکہ مَیں مقررہ وقت پر اُن پر آفت لاؤں گا۔“ یہ رب کا فرمان ہے۔
لِذلِكَ يَكُونُ طَرِيقُهُمْ لَهُمْ كَمَزَالِقَ فِي ظَلاَمٍ دَامِسٍ، فَيُطْرَدُونَ وَيَسْقُطُونَ فِيهَا، لأَنِّي أَجْلِبُ عَلَيْهِمْ شَرًّا سَنَةَ عِقَابِهِمْ، يَقُولُ الرَّبُّ.
”مَیں نے دیکھا کہ سامریہ کے نبی بعل کے نام میں نبوّت کر کے میری قوم اسرائیل کو غلط راہ پر لائے۔ یہ قابلِ گھن ہے،
وَقَدْ رَأَيْتُ فِي أَنْبِيَاءِ السَّامِرَةِ حَمَاقَةً. تَنَبَّأُوا بِالْبَعْلِ وَأَضَلُّوا شَعْبِي إِسْرَائِيلَ.
لیکن جو کچھ مجھے یروشلم کے نبیوں میں نظر آتا ہے وہ اُتنا ہی گھنونا ہے۔ وہ زنا کرتے اور جھوٹ کے پیروکار ہیں۔ ساتھ ساتھ وہ بدکاروں کی حوصلہ افزائی بھی کرتے ہیں، اور نتیجے میں کوئی بھی اپنی بدی سے باز نہیں آتا۔ میری نظر میں وہ سب سدوم کی مانند ہیں۔ ہاں، یروشلم کے باشندے عمورہ کے برابر ہیں۔“
وَفِي أَنْبِيَاءِ أُورُشَلِيمَ رَأَيْتُ مَا يُقْشَعَرُّ مِنْهُ. يَفْسِقُونَ وَيَسْلُكُونَ بِالْكَذِبِ، وَيُشَدِّدُونَ أَيَادِيَ فَاعِلِي الشَّرِّ حَتَّى لاَ يَرْجِعُوا الْوَاحِدُ عَنْ شَرِّهِ. صَارُوا لِي كُلُّهُمْ كَسَدُومَ، وَسُكَّانُهَا كَعَمُورَةَ.
اِس لئے رب اِن نبیوں کے بارے میں فرماتا ہے، ”مَیں اُنہیں کڑوا کھانا کھلاؤں گا اور زہریلا پانی پلاؤں گا، کیونکہ یروشلم کے نبیوں نے پورے ملک میں بےدینی پھیلائی ہے۔“
لِذلِكَ هكَذَا قَالَ رَبُّ الْجُنُودِ عَنِ الأَنْبِيَاءِ: هأَنَذَا أُطْعِمُهُمْ أَفْسَنْتِينًا وَأَسْقِيهِمْ مَاءَ الْعَلْقَمِ، لأَنَّهُ مِنْ عِنْدِ أَنْبِيَاءِ أُورُشَلِيمَ خَرَجَ نِفَاقٌ فِي كُلِّ الأَرْضِ.
رب الافواج فرماتا ہے، ”نبیوں کی پیش گوئیوں پر دھیان مت دینا۔ وہ تمہیں فریب دے رہے ہیں۔ کیونکہ وہ رب کا کلام نہیں سناتے بلکہ محض اپنے دل میں سے اُبھرنے والی رویا پیش کرتے ہیں۔
هكَذَا قَالَ رَبُّ الْجُنُودِ: لاَ تَسْمَعُوا لِكَلاَمِ الأَنْبِيَاءِ الَّذِينَ يَتَنَبَّأُونَ لَكُمْ، فَإِنَّهُمْ يَجْعَلُونَكُمْ بَاطِلاً. يَتَكَلَّمُونَ بِرُؤْيَا قَلْبِهِمْ لاَ عَنْ فَمِ الرَّبِّ.
جو مجھے حقیر جانتے ہیں اُنہیں وہ بتاتے رہتے ہیں، ’رب فرماتا ہے کہ حالات صحیح سلامت رہیں گے۔‘ جو اپنے دلوں کی ضد کے مطابق زندگی گزارتے ہیں، اُن سب کو وہ تسلی دے کر کہتے ہیں، ’تم پر آفت نہیں آئے گی۔‘
قَائِلِينَ قَوْلاً لِمُحْتَقِرِيَّ: قَالَ الرَّبُّ: يَكُونُ لَكُمْ سَلاَمٌ! وَيَقُولُونَ لِكُلِّ مَنْ يَسِيرُ فِي عِنَادِ قَلْبِهِ: لاَ يَأْتِي عَلَيْكُمْ شَرٌّ.
لیکن اُن میں سے کس نے رب کی مجلس میں شریک ہو کر وہ کچھ دیکھا اور سنا ہے جو رب بیان کر رہا ہے؟ کسی نے نہیں! کس نے توجہ دے کر اُس کا کلام سنا ہے؟ کسی نے نہیں!
لأَنَّهُ مَنْ وَقَفَ فِي مَجْلِسِ الرَّبِّ وَرَأَى وَسَمِعَ كَلِمَتَهُ؟ مَنْ أَصْغَى لِكَلِمَتِهِ وَسَمِعَ؟».
دیکھو، رب کی غضب ناک آندھی چلنے لگی ہے، اُس کا تیزی سے گھومتا ہوا بگولا بےدینوں کے سروں پر منڈلا رہا ہے۔
هَا زَوْبَعَةُ الرَّبِّ. غَيْظٌ يَخْرُجُ، وَنَوْءٌ هَائِجٌ. عَلَى رُؤُوسِ الأَشْرَارِ يَثُورُ.
اور رب کا یہ غضب اُس وقت تک ٹھنڈا نہیں ہو گا جب تک اُس کے دل کا ارادہ تکمیل تک نہ پہنچ جائے۔ آنے والے دنوں میں تمہیں اِس کی پوری سمجھ آئے گی۔
لاَ يَرْتَدُّ غَضَبُ الرَّبِّ حَتَّى يُجْرِيَ وَيُقِيمَ مَقَاصِدَ قَلْبِهِ. فِي آخِرِ الأَيَّامِ تَفْهَمُونَ فَهْمًا.
یہ نبی دوڑ کر اپنی باتیں سناتے رہتے ہیں اگرچہ مَیں نے اُنہیں نہیں بھیجا۔ گو مَیں اُن سے ہم کلام نہیں ہوا توبھی یہ پیش گوئیاں کرتے ہیں۔
«لَمْ أُرْسِلِ الأَنْبِيَاءَ بَلْ هُمْ جَرَوْا. لَمْ أَتَكَلَّمْ مَعَهُمْ بَلْ هُمْ تَنَبَّأُوا.
اگر یہ میری مجلس میں شریک ہوتے تو میری قوم کو میرے الفاظ سنا کر اُسے اُس کے بُرے چال چلن اور غلط حرکتوں سے ہٹانے کی کوشش کرتے۔“
وَلَوْ وَقَفُوا فِي مَجْلِسِي لأَخْبَرُوا شَعْبِي بِكَلاَمِي وَرَدُّوهُمْ عَنْ طَرِيقِهِمِ الرَّدِيءِ وَعَنْ شَرِّ أَعْمَالِهِمْ.
رب فرماتا ہے، ”کیا مَیں صرف قریب کا خدا ہوں؟ ہرگز نہیں! مَیں دُور کا خدا بھی ہوں۔
أَلَعَلِّي إِلهٌ مِنْ قَرِيبٍ، يَقُولُ الرَّبُّ، وَلَسْتُ إِلهًا مِنْ بَعِيدٍ.
کیا کوئی میری نظر سے غائب ہو سکتا ہے؟ نہیں، ایسی جگہ ہے نہیں جہاں وہ مجھ سے چھپ سکے۔ آسمان و زمین مجھ سے معمور رہتے ہیں۔“ یہ رب کا فرمان ہے۔
إِذَا اخْتَبَأَ إِنْسَانٌ فِي أَمَاكِنَ مُسْتَتِرَةٍ أَفَمَا أَرَاهُ أَنَا، يَقُولُ الرَّبُّ؟ أَمَا أَمْلأُ أَنَا السَّمَاوَاتِ وَالأَرْضَ، يَقُولُ الرَّبُّ؟
”اِن نبیوں کی باتیں مجھ تک پہنچ گئی ہیں۔ یہ میرا نام لے کر جھوٹ بولتے ہیں کہ مَیں نے خواب دیکھا ہے، خواب دیکھا ہے!
قَدْ سَمِعْتُ مَا قَالَهُ الأَنْبِيَاءُ الَّذِينَ تَنَبَّأُوا بِاسْمِي بِالْكَذِبِ قَائِلِينَ: حَلِمْتُ، حَلِمْتُ.
یہ نبی جھوٹی پیش گوئیاں اور اپنے دلوں کے وسوسے سنانے سے کب باز آئیں گے؟
حَتَّى مَتَى يُوجَدُ فِي قَلْبِ الأَنْبِيَاءِ الْمُتَنَبِّئِينَ بِالْكَذِبِ؟ بَلْ هُمْ أَنْبِيَاءُ خِدَاعِ قَلْبِهِمِ!
جو خواب وہ ایک دوسرے کو بتاتے ہیں اُن سے وہ چاہتے ہیں کہ میری قوم میرا نام یوں بھول جائے جس طرح اُن کے باپ دادا بعل کی پوجا کرنے سے میرا نام بھول گئے تھے۔“
الَّذِينَ يُفَكِّرُونَ أَنْ يُنَسُّوا شَعْبِي اسْمِي بِأَحْلاَمِهِمِ الَّتِي يَقُصُّونَهَا الرَّجُلُ عَلَى صَاحِبِهِ، كَمَا نَسِيَ آبَاؤُهُمُ اسْمِي لأَجْلِ الْبَعْلِ.
رب فرماتا ہے، ”جس نبی نے خواب دیکھا ہو وہ بےشک اپنا خواب بیان کرے، لیکن جس پر میرا کلام نازل ہوا ہو وہ وفاداری سے میرا کلام سنائے۔ بھوسے کا گندم سے کیا واسطہ ہے؟“
اَلنَّبِيُّ الَّذِي مَعَهُ حُلْمٌ فَلْيَقُصَّ حُلْمًا، وَالَّذِي مَعَهُ كَلِمَتِي فَلْيَتَكَلَّمْ بِكَلِمَتِي بِالْحَقِّ. مَا لِلتِّبْنِ مَعَ الْحِنْطَةِ، يَقُولُ الرَّبُّ؟.
رب فرماتا ہے، ”کیا میرا کلام آگ کی مانند نہیں؟ کیا وہ ہتھوڑے کی طرح چٹان کو ٹکڑے ٹکڑے نہیں کرتا؟“
« أَلَيْسَتْ هكَذَا كَلِمَتِي كَنَارٍ، يَقُولُ الرَّبُّ، وَكَمِطْرَقَةٍ تُحَطِّمُ الصَّخْرَ؟
چنانچہ رب فرماتا ہے، ”اب مَیں اُن نبیوں سے نپٹ لوں گا جو ایک دوسرے کے پیغامات چُرا کر دعویٰ کرتے ہیں کہ وہ میری طرف سے ہیں۔“
لِذلِكَ هأَنَذَا عَلَى الأَنْبِيَاءِ، يَقُولُ الرَّبُّ، الَّذِينَ يَسْرِقُونَ كَلِمَتِي بَعْضُهُمْ مِنْ بَعْضٍ.
رب فرماتا ہے، ”مَیں اُن سے نپٹ لوں گا جو اپنے شخصی خیالات سنا کر دعویٰ کرتے ہیں، ’یہ رب کا فرمان ہے‘۔“
هأَنَذَا عَلَى الأَنْبِيَاءِ، يَقُولُ الرَّبُّ، الَّذِينَ يَأْخُذُونَ لِسَانَهُمْ وَيَقُولُونَ: قَالَ.
رب فرماتا ہے، ”مَیں اُن سے نپٹ لوں گا جو جھوٹے خواب سنا کر میری قوم کو اپنی دھوکے بازی اور شیخی کی باتوں سے غلط راہ پر لاتے ہیں، حالانکہ مَیں نے اُنہیں نہ بھیجا، نہ کچھ کہنے کو کہا تھا۔ اُن لوگوں کا اِس قوم کے لئے کوئی بھی فائدہ نہیں۔“ یہ رب کا فرمان ہے۔
هأَنَذَا عَلَى الَّذِينَ يَتَنَبَّأُونَ بِأَحْلاَمٍ كَاذِبَةٍ، يَقُولُ الرَّبُّ، الَّذِينَ يَقُصُّونَهَا وَيُضِلُّونَ شَعْبِي بِأَكَاذِيبِهِمْ وَمُفَاخَرَاتِهِمْ وَأَنَا لَمْ أُرْسِلْهُمْ وَلاَ أَمَرْتُهُمْ. فَلَمْ يُفِيدُوا هذَا الشَّعْبَ فَائِدَةً، يَقُولُ الرَّبُّ.
”اے یرمیاہ، اگر اِس قوم کے عام لوگ یا امام یا نبی تجھ سے پوچھیں، ’آج رب نے تجھ پر کلام کا کیا بوجھ نازل کیا ہے؟‘ تو جواب دے، ’رب فرماتا ہے کہ تم ہی مجھ پر بوجھ ہو! لیکن مَیں تمہیں اُتار پھینکوں گا۔‘
« وَإِذَا سَأَلَكَ هذَا الشَّعْبُ أَوْ نَبِيٌّ أَوْ كَاهِنٌ: مَا وَحْيُ الرَّبِّ؟ فَقُلْ لَهُمْ: أَيُّ وَحْيٍ؟ إِنِّي أَرْفُضُكُمْ، هُوَ قَوْلُ الرَّبِّ.
اور اگر کوئی نبی، امام یا عام شخص دعویٰ کرے، ’رب نے مجھ پر کلام کا بوجھ نازل کیا ہے‘ تو مَیں اُسے اُس کے گھرانے سمیت سزا دوں گا۔
فَالنَّبِيُّ أَوِ الْكَاهِنُ أَوِ الشَّعْبُ الَّذِي يَقُولُ: وَحْيُ الرَّبِّ، أُعَاقِبُ ذلِكَ الرَّجُلَ وَبَيْتَهُ.
اِس کے بجائے ایک دوسرے سے سوال کرو کہ ’رب نے کیا جواب دیا؟‘ یا ’رب نے کیا فرمایا؟‘
هكَذَا تَقُولُونَ الرَّجُلُ لِصَاحِبِهِ وَالرَّجُلُ لأَخِيهِ: بِمَاذَا أَجَابَ الرَّبُّ، وَمَاذَا تَكَلَّمَ بِهِ الرَّبُّ.
آئندہ رب کے پیغام کے لئے لفظ ’بوجھ‘ استعمال نہ کرو، کیونکہ جو بھی بات تم کرو وہ تمہارا اپنا بوجھ ہو گی۔ کیونکہ تم زندہ خدا کے الفاظ کو توڑ مروڑ کر بیان کرتے ہو، اُس کلام کو جو رب الافواج ہمارے خدا نے نازل کیا ہے۔
أَمَّا وَحْيُ الرَّبِّ فَلاَ تَذْكُرُوهُ بَعْدُ، لأَنَّ كَلِمَةَ كُلِّ إِنْسَانٍ تَكُونُ وَحْيَهُ، إِذْ قَدْ حَرَّفْتُمْ كَلاَمَ الإِلهِ الْحَيِّ رَبِّ الْجُنُودِ إِلهِنَا.
چنانچہ آئندہ نبی سے صرف اِتنا ہی پوچھو کہ ’رب نے تجھے کیا جواب دیا؟‘ یا ’رب نے کیا فرمایا؟‘
هكَذَا تَقُولُ لِلنَّبِيِّ: بِمَاذَا أَجَابَكَ الرَّبُّ، وَمَاذَا تَكَلَّمَ بِهِ الرَّبُّ.
لیکن اگر تم ’رب کا بوجھ‘ کہنے پر اصرار کرو تو رب کا جواب سنو! چونکہ تم کہتے ہو کہ ’مجھ پر رب کا بوجھ نازل ہوا ہے‘ گو مَیں نے یہ منع کیا تھا،
وَإِذَا كُنْتُمْ تَقُولُونَ: وَحْيُ الرَّبِّ، فَلِذلِكَ هكَذَا قَالَ الرَّبُّ: مِنْ أَجْلِ قَوْلِكُمْ هذِهِ الْكَلِمَةَ: وَحْيُ الرَّبِّ، وَقَدْ أَرْسَلْتُ إِلَيْكُمْ قَائِلاً لاَ تَقُولُوا: وَحْيُ الرَّبِّ،
اِس لئے مَیں تمہیں اپنی یاد سے مٹا کر یروشلم سمیت اپنے حضور سے دُور پھینک دوں گا، گو مَیں نے خود یہ شہر تمہیں اور تمہارے باپ دادا کو فراہم کیا تھا۔
لِذلِكَ هأَنَذَا أَنْسَاكُمْ نِسْيَانًا، وَأَرْفُضُكُمْ مِنْ أَمَامِ وَجْهِي، أَنْتُمْ وَالْمَدِينَةَ الَّتِي أَعْطَيْتُكُمْ وَآبَاءَكُمْ إِيَّاهَا.
مَیں تمہاری ابدی رُسوائی کراؤں گا، اور تمہاری شرمندگی ہمیشہ تک یاد رہے گی۔“
وَأَجْعَلُ عَلَيْكُمْ عَارًا أَبَدِيًّا وَخِزْيًا أَبَدِيًّا لاَ يُنْسَى».