Psalms 49

Ey bütün halklar, dinleyin! Kulak verin hepiniz, ey dünyada yaşayanlar,
قورح کی اولاد کا زبور۔ موسیقی کے راہنما کے لئے۔ اے تمام قومو، سنو! دنیا کے تمام باشندو، دھیان دو!
Halk çocukları, bey çocukları, Zenginler, yoksullar!
چھوٹے اور بڑے، امیر اور غریب سب توجہ دیں۔
Bilgelik dökülecek ağzımdan, Anlayış sağlayacak içimdeki düşünceler,
میرا منہ حکمت بیان کرے گا اور میرے دل کا غور و خوض سمجھ عطا کرے گا۔
Kulak vereceğim özdeyişlere, Lirle yorumlayacağım bilmecemi.
مَیں اپنا کان ایک کہاوت کی طرف جھکاؤں گا، سرود بجا کر اپنی پہیلی کا حل بتاؤں گا۔
Niçin korkayım kötü günlerde Niyeti bozuk düşmanlarım çevremi sarınca?
مَیں خوف کیوں کھاؤں جب مصیبت کے دن آئیں اور مکاروں کا بُرا کام مجھے گھیر لے؟
Onlar varlıklarına güvenir, Büyük servetleriyle böbürlenirler.
ایسے لوگ اپنی ملکیت پر اعتماد اور اپنی بڑی دولت پر فخر کرتے ہیں۔
Kimse kimsenin hayatının bedelini ödeyemez, Tanrı’ya fidye veremez.
کوئی بھی فدیہ دے کر اپنے بھائی کی جان کو نہیں چھڑا سکتا۔ وہ اللہ کو اِس قسم کا تاوان نہیں دے سکتا۔
Çünkü hayatın fidyesi büyüktür, Kimse ödemeye yeltenmemeli.
کیونکہ اِتنی بڑی رقم دینا اُس کے بس کی بات نہیں۔ آخرکار اُسے ہمیشہ کے لئے ایسی کوششوں سے باز آنا پڑے گا۔
Böyle olmasa, Sonsuza dek yaşar insan, Mezar yüzü görmez.
چنانچہ کوئی بھی ہمیشہ کے لئے زندہ نہیں رہ سکتا، آخرکار ہر ایک موت کے گڑھے میں اُترے گا۔
Kuşkusuz herkes biliyor bilgelerin öldüğünü, Aptallarla budalaların yok olduğunu. Mallarını başkalarına bırakıyorlar.
کیونکہ ہر ایک دیکھ سکتا ہے کہ دانش مند بھی وفات پاتے اور احمق اور ناسمجھ بھی مل کر ہلاک ہو جاتے ہیں۔ سب کو اپنی دولت دوسروں کے لئے چھوڑنی پڑتی ہے۔
Mezarları, sonsuza dek evleri, Kuşaklar boyu konutları olacak, Topraklarına kendi adlarını verseler bile.
اُن کی قبریں ابد تک اُن کے گھر بنی رہیں گی، پشت در پشت وہ اُن میں بسے رہیں گے، گو اُنہیں زمینیں حاصل تھیں جو اُن کے نام پر تھیں۔
Bütün gösterişine karşın geçicidir insan, Ölüp giden hayvanlar gibi.
انسان اپنی شان و شوکت کے باوجود قائم نہیں رہتا، اُسے جانوروں کی طرح ہلاک ہونا ہے۔
Budalaların yolu, Onların sözünü onaylayanların sonu budur. Sela
یہ اُن سب کی تقدیر ہے جو اپنے آپ پر اعتماد رکھتے ہیں، اور اُن سب کا انجام جو اُن کی باتیں پسند کرتے ہیں۔ (سِلاہ)
Sürü gibi ölüler diyarına sürülecekler, Ölüm güdecek onları. Tan ağarınca doğrular onlara egemen olacak, Cesetleri çürüyecek, Ölüler diyarı onlara konut olacak.
اُنہیں بھیڑبکریوں کی طرح پاتال میں لایا جائے گا، اور موت اُنہیں چَرائے گی۔ کیونکہ صبح کے وقت دیانت دار اُن پر حکومت کریں گے۔ تب اُن کی شکل و صورت گھسے پھٹے کپڑے کی طرح گل سڑ جائے گی، پاتال ہی اُن کی رہائش گاہ ہو گا۔
Ama Tanrı beni Ölüler diyarının pençesinden kurtaracak Ve yanına alacak. Sela
لیکن اللہ میری جان کا فدیہ دے گا، وہ مجھے پکڑ کر پاتال کی گرفت سے چھڑائے گا۔ (سِلاہ)
Korkma biri zenginleşirse, Evinin görkemi artarsa.
مت گھبرا جب کوئی امیر ہو جائے، جب اُس کے گھر کی شان و شوکت بڑھتی جائے۔
Çünkü ölünce hiçbir şey götüremez, Görkemi onunla mezara gitmez.
مرتے وقت تو وہ اپنے ساتھ کچھ نہیں لے جائے گا، اُس کی شان و شوکت اُس کے ساتھ پاتال میں نہیں اُترے گی۔
Yaşarken kendini mutlu saysa bile, Başarılı olunca övülse bile.
بےشک وہ جیتے جی اپنے آپ کو مبارک کہے گا، اور دوسرے بھی کھاتے پیتے آدمی کی تعریف کریں گے۔
Atalarının kuşağına katılacak, Onlar ki asla ışık yüzü görmeyecekler.
پھر بھی وہ آخرکار اپنے باپ دادا کی نسل کے پاس اُترے گا، اُن کے پاس جو دوبارہ کبھی روشنی نہیں دیکھیں گے۔
Bütün gösterişine karşın anlayışsızdır insan, Ölüp giden hayvanlar gibi.
جو انسان اپنی شان و شوکت کے باوجود ناسمجھ ہے، اُسے جانوروں کی طرح ہلاک ہونا ہے۔