Obadiah 1

[] Ovadya’nın görümü. Egemen RAB’bin Edom için söyledikleri: RAB’den bir haber aldık: Uluslara gönderdiği haberci, “Gelin, Edom’la savaşalım!” diyor.
ذیل میں وہ رویا قلم بند ہے جو عبدیاہ نے دیکھی۔ اُس میں وہ کچھ بیان کیا گیا ہے جو رب قادرِ مطلق نے ادوم کے بارے میں فرمایا۔ ہم نے رب کی طرف سے پیغام سنا ہے، ایک قاصد کو اقوام کے پاس بھیجا گیا ہے جو اُنہیں حکم دے، ”اُٹھو! آؤ، ہم ادوم سے لڑنے کے لئے تیار ہو جائیں۔“
Edom’a, “Bak, seni uluslar arasında küçük düşüreceğim, Herkes seni hor görecek” diyor.
رب ادوم سے فرماتا ہے، ”مَیں تجھے قوموں میں چھوٹا بنا دوں گا، اور تجھے بہت حقیر جانا جائے گا۔
“Kaya kovuklarında yaşayan, Evini yükseklerde kuran sen! Yüreğindeki gurur seni aldattı. İçinden, ‘Beni kim yere indirebilir?’ diyorsun.
تیرے دل کے غرور نے تجھے فریب دیا ہے۔ چونکہ تُو چٹانوں کی دراڑوں میں اور بلندیوں پر رہتا ہے اِس لئے تُو دل میں سوچتا ہے، ’کون مجھے یہاں سے اُتار دے گا‘؟“
Kartal gibi yükselsen de, Yuvanı yıldızlar arasında kursan da, Oradan indireceğim seni” diyor RAB.
لیکن رب فرماتا ہے، ”خواہ تُو اپنا گھونسلا عقاب کی طرح بلندی پر کیوں نہ بنائے بلکہ اُسے ستاروں کے درمیان لگا لے، توبھی مَیں تجھے وہاں سے اُتار کر خاک میں ملا دوں گا۔
“Hırsızlar ya da haydutlar gece sana gelselerdi, Yalnızca gereksindiklerini çalmazlar mıydı? Üzüm toplayanlar bağına girseydi, Birkaç salkım bırakmazlar mıydı? Ama seni ne felaketler bekliyor;
اگر ڈاکو رات کے وقت تجھے لُوٹ لیتے تو وہ صرف اُتنا ہی چھین لیتے جتنا اُٹھا کر لے جا سکتے ہیں۔ اگر تُو انگور کا باغ ہوتا اور مزدور فصل چننے کے لئے آتے تو تھوڑا بہت اُن کے پیچھے رہ جاتا۔ لیکن تیرا انجام اِس سے کہیں زیادہ بُرا ہو گا۔
Esav’ın her şeyi yağmalanacak, Gizli hazineleri ortaya çıkarılacak.
دشمن عیسَو کے کونے کونے کا کھوج لگا لگا کر اُس کے تمام پوشیدہ خزانے لُوٹ لے گا۔
Seninle antlaşma yapanların hepsi Seni toprağından sürecek. Güvendiğin insanlar Seni aldatıp yenilgiye uğratacak, Ekmeğini yiyenler sana tuzak kuracak Ve sen farkına varmayacaksın bile.”
تیرے تمام اتحادی تجھے ملک کی سرحد تک بھگا دیں گے، تیرے دوست تجھے فریب دے کر تجھ پر غالب آئیں گے۔ بلکہ تیری روٹی کھانے والے ہی تیرے لئے پھندا لگائیں گے، اور تجھے پتا نہیں چلے گا۔“
RAB diyor ki, “O gün Edom’un bilge adamlarını, Esav’ın dağlarındaki bilgiçleri yok edeceğim.
رب فرماتا ہے، ”اُس دن مَیں ادوم کے دانش مندوں کو تباہ کر دوں گا۔ تب عیسَو کے پہاڑی علاقے میں سمجھ اور عقل کا نام و نشان نہیں رہے گا۔
Ey Teman, yiğitlerin öyle bir korkuya kapılacak ki, Esav’ın dağlarında bulunanların hepsi Kıyıma uğrayıp yok olacak.
اے تیمان، تیرے سورمے بھی سخت دہشت کھائیں گے، کیونکہ اُس وقت عیسَو کے پہاڑی علاقے میں قتل و غارت عام ہو گی، کوئی نہیں بچے گا۔
“Yakup soyundan gelen kardeşlerine Yaptığın zorbalıktan ötürü utanca boğulacak Ve sonsuza dek yok olacaksın.
تُو نے اپنے بھائی یعقوب پر ظلم و تشدد کیا، اِس لئے تیری خوب رُسوائی ہو جائے گی، تجھے یوں مٹایا جائے گا کہ آئندہ تیرا نام و نشان تک نہیں رہے گا۔
Çünkü yabancılar onların malını mülkünü yağmaladıkları gün Uzakta durup seyrettin. Öteki uluslar kapılarından içeri girip Yeruşalim için kura çektiklerinde Sen de onlardan biri gibi davrandın.
جب اجنبی فوجی یروشلم کے دروازوں میں گھس آئے تو تُو فاصلے پر کھڑا ہو کر اُن جیسا تھا۔ جب اُنہوں نے تمام مال و دولت چھین لیا، جب اُنہوں نے قرعہ ڈال کر آپس میں یروشلم کو بانٹ لیا تو تُو نے اُن کا ہی رویہ اپنا لیا۔
Yahudalı kardeşlerinin o kötü gününden Zevk almamalıydın. Başlarına gelen yıkıma sevinmemeli, Sıkıntılı günlerinde onlarla alay etmemeliydin.
تجھے تیرے بھائی اسرائیل کی بدقسمتی پر خوشی نہیں منانی چاہئے تھی۔ مناسب نہیں تھا کہ تُو یہوداہ کے باشندوں کی تباہی پر شادیانہ بجاتا۔ اُن کی مصیبت دیکھ کر تجھے شیخی نہیں مارنی چاہئے تھی۔
Halkım felakete uğradığı gün Kente girmemeliydin, O gün halkımın uğradığı kötülükten zevk almamalı, Malını mülkünü ele geçirmeye kalkmamalıydın.
یہ ٹھیک نہیں تھا کہ تُو اُس دن تباہ شدہ شہر میں گھس آیا تاکہ یروشلم کی مصیبت سے لطف اُٹھائے اور اُن کا بچا کھچا مال لُوٹ لے۔
Kaçmaya çalışanları öldürmek için Yol ağzında durmamalı, O sıkıntılı günde kurtulanları Düşmana teslim etmemeliydin.”
کتنی بُری بات تھی کہ تُو شہر سے نکلنے والے راستوں پر تاک میں بیٹھ گیا تاکہ وہاں سے بھاگنے والوں کو تباہ کرے اور بچے ہوؤں کو دشمن کے حوالے کرے۔
“RAB’bin bütün ulusları yargılayacağı gün yaklaştı. Ey Edom, ne yaptıysan sana da aynısı yapılacak. Yaptıkların kendi başına gelecek.
کیونکہ رب کا دن تمام اقوام کے لئے قریب آ گیا ہے۔ جو سلوک تُو نے دوسروں کے ساتھ کیا وہی سلوک تیرے ساتھ کیا جائے گا۔ تیرا غلط کام تیرے اپنے ہی سر پر آئے گا۔
Ey Yahudalılar, kutsal dağımda nasıl içtiyseniz, Bütün uluslar da öyle içecekler. İçip içip yok olacaklar, Hiç var olmamış gibi.”
پہلے تمہیں میرے مُقدّس پہاڑ پر میرے غضب کا پیالہ پینا پڑا، لیکن اب تمام دیگر اقوام اُسے پیتی رہیں گی۔ بلکہ وہ اُسے پی پی کر خالی کریں گی، اُنہیں اُس کے آخری قطرے بھی چاٹنے پڑیں گے۔ پھر اُن کا نام و نشان نہیں رہے گا، ایسا لگے گا کہ وہ کبھی تھیں نہیں۔
“Ama kurtulanlar Siyon Dağı’nda toplanacak Ve orası kutsal olacak. Yakup soyu da mirasına kavuşacak.
لیکن کوہِ صیون پر نجات ہو گی، یروشلم مُقدّس ہو گا۔ تب یعقوب کا گھرانا دوبارہ اپنی موروثی زمین پر قبضہ کرے گا،
Yakup soyu ateş, Yusuf soyu alev, Esav soyu anız olacak. Onları yakıp yok edecekler. Esav soyundan kurtulan olmayacak.” RAB böyle diyor.
اور اسرائیلی قوم بھڑکتی آگ بن کر ادوم کو بھوسے کی طرح بھسم کرے گی۔ ادوم کا ایک شخص بھی نہیں بچے گا۔ کیونکہ رب نے یہ فرمایا ہے۔
Yahudalılar’dan Negev halkı Esav’ın dağlarını; Şefela halkı Filist bölgesini; Yahudalılar’ın tümü Efrayim ve Samiriye topraklarını; Benyaminliler Gilat’ı mülk edinecekler.
تب نجب یعنی جنوب کے باشندے ادوم کے پہاڑی علاقے پر قبضہ کریں گے، اور مغرب کے نشیبی پہاڑی علاقے کے باشندے فلستیوں کا علاقہ اپنا لیں گے۔ وہ افرائیم اور سامریہ کے علاقوں پر بھی قبضہ کریں گے۔ جِلعاد کا علاقہ بن یمین کے قبیلے کی ملکیت بنے گا۔
Kenan’dan sürülmüş olan İsrailli savaşçılar Sarefat’a kadar uzanan toprakları, Sefarat’taki Yeruşalimli sürgünler de Negev’deki kentleri mülk edinecekler.
اسرائیل کے جلاوطنوں کو کنعانیوں کا ملک شمالی شہر صارپت تک حاصل ہو گا جبکہ یروشلم کے جو باشندے جلاوطن ہو کر سفاراد میں جا بسے وہ جنوبی علاقے نجب پر قبضہ کریں گے۔
Halkı kurtaranlar Esav’ın dağlarını yönetimleri altına almak için Siyon Dağı’na çıkacaklar ve egemenlik RAB’bin olacak.
نجات دینے والے کوہِ صیون پر آ کر ادوم کے پہاڑی علاقے پر حکومت کریں گے۔ تب رب ہی بادشاہ ہو گا!“