‘Mısır’dan bizi çıkaran,
Çölde, çukurlarla dolu çorak toprakta,
Koyu karanlıkta kalan kurak toprakta,
Kimsenin geçmediği,
Kimsenin yaşamadığı toprakta
Bize yol gösteren RAB nerede?’ diye sormadılar.
اُنہوں نے پوچھا تک نہیں کہ رب کہاں ہے جو ہمیں مصر سے نکال لایا اور ریگستان میں صحیح راہ دکھائی، گو وہ علاقہ ویران و سنسان تھا۔ ہر طرف گھاٹیوں، پانی کی سخت کمی اور تاریکی کا سامنا کرنا پڑا۔ نہ کوئی اُس میں سے گزرتا، نہ کوئی وہاں رہتا ہے۔