Isaiah 55

[] “Ey susamış olanlar, sulara gelin, Parası olmayanlar, gelin, satın alın, yiyin. Gelin, şarabı ve sütü parasız, bedelsiz alın.
”کیا تم پیاسے ہو؟ آؤ، سب پانی کے پاس آؤ! کیا تمہارے پاس پیسے نہیں؟ اِدھر آؤ، سودا خرید کر کھانا کھاؤ۔ یہاں کی مَے اور دودھ مفت ہے۔ آؤ، اُسے پیسے دیئے بغیر خریدو۔
Paranızı neden ekmek olmayana, Emeğinizi doyurmayana harcıyorsunuz? Beni iyi dinleyin ki, iyi olanı yiyesiniz, Bolluğun tadını çıkarasınız!
اُس پر پیسے کیوں خرچ کرتے ہو جو روٹی نہیں ہے؟ جو سیر نہیں کرتا اُس کے لئے محنت مشقت کیوں کرتے ہو؟ سنو، سنو میری بات! پھر تم اچھی خوراک کھاؤ گے، بہترین کھانے سے لطف اندوز ہو گے۔
[] “Kulak verin, bana gelin. Dinleyin ki yaşayasınız. Ben de sizinle sonsuz bir antlaşma, Davut’a söz verdiğim kalıcı iyilikleri içeren bir antlaşma yapayım.
کان لگا کر میرے پاس آؤ! سنو تو جیتے رہو گے۔ مَیں تمہارے ساتھ ابدی عہد باندھوں گا، تمہیں اُن اَن مٹ مہربانیوں سے نوازوں گا جن کا وعدہ داؤد سے کیا تھا۔
Bakın, onu halklara tanık, Önder ve komutan yaptım.
دیکھ، مَیں نے مقرر کیا کہ وہ اقوام کے سامنے میرا گواہ ہو، کہ اقوام کا رئیس اور حکمران ہو۔
Tanımadığınız ulusları çağıracaksınız, Sizi tanımayan uluslar koşa koşa size gelecek. Tanrınız RAB’den, İsrail’in Kutsalı’ndan ötürü gelecekler. Çünkü RAB sizleri yüceltecek.”
دیکھ، تُو ایسی قوم کو بُلائے گا جسے تُو نہیں جانتا، اور تجھ سے ناواقف قوم رب تیرے خدا کی خاطر تیرے پاس دوڑی چلی آئے گی۔ کیونکہ جو اسرائیل کا قدوس ہے اُس نے تجھے شان و شوکت عطا کی ہے۔“
Bulma fırsatı varken RAB’bi arayın, Yakındayken O’na yakarın.
ابھی رب کو تلاش کرو جبکہ اُسے پایا جا سکتا ہے۔ ابھی اُسے پکارو جبکہ وہ قریب ہی ہے۔
Kötü kişi yolunu, Fesatçı düşüncelerini bıraksın; RAB’be dönsün, merhamet bulur, Tanrımız’a dönsün, bol bol bağışlanır.
بےدین اپنی بُری راہ اور شریر اپنے بُرے خیالات چھوڑے۔ وہ رب کے پاس واپس آئے تو وہ اُس پر رحم کرے گا۔ وہ ہمارے خدا کے پاس واپس آئے، کیونکہ وہ فراخ دلی سے معاف کر دیتا ہے۔
“Çünkü benim düşüncelerim Sizin düşünceleriniz değil, Sizin yollarınız benim yollarım değil” diyor RAB.
کیونکہ رب فرماتا ہے، ”میرے خیالات اور تمہارے خیالات میں اور میری راہوں اور تمہاری راہوں میں بڑا فرق ہے۔
“Çünkü gökler nasıl yeryüzünden yüksekse, Yollarım da sizin yollarınızdan, Düşüncelerim düşüncelerinizden yüksektir.
جتنا آسمان زمین سے اونچا ہے اُتنی ہی میری راہیں تمہاری راہوں اور میرے خیالات تمہارے خیالات سے بلند ہیں۔
[] Gökten inen yağmur ve kar, Toprağı sulamadan, yeri yeşertmeden, Ekinciye tohum, yiyene ekmek vermeden Nasıl göğe dönmezse,
بارش اور برف پر غور کرو! زمین پر پڑنے کے بعد یہ خالی ہاتھ واپس نہیں آتی بلکہ زمین کو یوں سیراب کرتی ہے کہ پودے پھوٹنے اور پھلنے پھولنے لگتے ہیں بلکہ پکتے پکتے بیج بونے والے کو بیج اور بھوکے کو روٹی مہیا کرتے ہیں۔
Ağzımdan çıkan söz de öyle olacaktır. Bana boş dönmeyecek, İstemimi yerine getirecek, Yapması için onu gönderdiğim işi başaracaktır.
میرے منہ سے نکلا ہوا کلام بھی ایسا ہی ہے۔ وہ خالی ہاتھ واپس نہیں آئے گا بلکہ میری مرضی پوری کرے گا اور اُس میں کامیاب ہو گا جس کے لئے مَیں نے اُسے بھیجا تھا۔
Sevinçle çıkacak, Esenlikle geri götürüleceksiniz. Dağlar, tepeler önünüzde sevinçle çığıracak, Kırdaki bütün ağaçlar alkış tutacak.
کیونکہ تم خوشی سے نکلو گے، تمہیں سلامتی سے لایا جائے گا۔ پہاڑ اور پہاڑیاں تمہارے آنے پر باغ باغ ہو کر شادیانہ بجائیں گی، اور میدان کے تمام درخت تالیاں بجائیں گے۔
Dikenli çalı yerine çam, Isırgan yerine mersin ağacı bitecek. Bunlar bana ün getirecek, Yok olmayan sonsuz bir belirti olacak.”
کانٹےدار جھاڑی کی بجائے جونیپر کا درخت اُگے گا، اور بچھوبوٹی کی بجائے مہندی پھلے پھولے گی۔ یوں رب کے نام کو جلال ملے گا، اور اُس کی قدرت کا ابدی اور اَن مٹ نشان قائم ہو گا۔“