Ezekiel 47

[] Adam beni tapınağın girişine geri getirdi. Doğuya doğru tapınağın kapı eşiğinin altından sular aktığını gördüm. Tapınak doğuya bakıyordu. Sular tapınağın güney yanının altından, sunağın güneyinden aşağıya akıyordu.
اِس کے بعد میرا راہنما مجھے ایک بار پھر رب کے گھر کے دروازے کے پاس لے گیا۔ یہ دروازہ مشرق میں تھا، کیونکہ رب کے گھر کا رُخ ہی مشرق کی طرف تھا۔ مَیں نے دیکھا کہ دہلیز کے نیچے سے پانی نکل رہا ہے۔ دروازے سے نکل کر وہ پہلے رب کے گھر کی جنوبی دیوار کے ساتھ ساتھ بہتا تھا، پھر قربان گاہ کے جنوب میں سے گزر کر مشرق کی طرف بہہ نکلا۔
Beni oradan, Kuzey Kapısı’ndan çıkarıp dış yoldan doğuya bakan dış kapıya götürdü. Sular güney yönünden akıyordu.
میرا راہنما میرے ساتھ بیرونی صحن کے شمالی دروازے میں سے نکلا۔ باہر چاردیواری کے ساتھ ساتھ چلتے چلتے ہم بیرونی صحن کے مشرقی دروازے کے پاس پہنچ گئے۔ مَیں نے دیکھا کہ پانی اِس دروازے کے جنوبی حصے میں سے نکل رہا ہے۔
Adam elinde bir ölçü ipiyle doğuya doğru gitti. Bin arşın ölçtükten sonra beni ayak bileğine dek çıkan sulara getirdi.
ہم پانی کے کنارے کنارے چل پڑے۔ میرے راہنما نے اپنے فیتے کے ساتھ آدھا کلو میٹر کا فاصلہ ناپا۔ پھر اُس نے مجھے پانی میں سے گزرنے کو کہا۔ یہاں پانی ٹخنوں تک پہنچتا تھا۔
Bin arşın daha ölçtü ve beni dize kadar çıkan sulara getirdi. Bin arşın daha ölçtü, beni bele kadar çıkan sulara getirdi.
اُس نے مزید آدھے کلو میٹر کا فاصلہ ناپا، پھر مجھے دوبارہ پانی میں سے گزرنے کو کہا۔ اب پانی گھٹنوں تک پہنچا۔ جب اُس نے تیسری مرتبہ آدھا کلو میٹر کا فاصلہ ناپ کر مجھے اُس میں سے گزرنے دیا تو پانی کمر تک پہنچا۔
Bin arşın daha ölçtü, içinden geçemediğim bir ırmak oluştu. Sular yükselmişti, içinden yürüyerek karşıya geçilemezdi, yüzülecek kadar derin bir ırmak oluşmuştu.
ایک آخری دفعہ اُس نے آدھے کلو میٹر کا فاصلہ ناپا۔ اب مَیں پانی میں سے گزر نہ سکا۔ پانی اِتنا گہرا تھا کہ اُس میں سے گزرنے کے لئے تیرنے کی ضرورت تھی۔
Bana, “İnsanoğlu, bunu gördün mü?” diye sordu. Daha sonra beni ırmağın kıyısına geri getirdi.
اُس نے مجھ سے پوچھا، ”اے آدم زاد، کیا تُو نے غور کیا ہے؟“ پھر وہ مجھے دریا کے کنارے تک واپس لایا۔
Oraya varınca, ırmağın her iki kıyısında birçok ağaç gördüm.
جب واپس آیا تو مَیں نے دیکھا کہ دریا کے دونوں کناروں پر متعدد درخت لگے ہیں۔
Bana şöyle dedi: “Bu sular doğu bölgesine doğru akıyor, oradan Arava Vadisi’ne, sonra Lut Gölü’ne dökülüyor. Göle dökülünce oradaki sular tatlı suya dönüşecek.
وہ بولا، ”یہ پانی مشرق کی طرف بہہ کر وادیِ یردن میں پہنچتا ہے۔ اُسے پار کر کے وہ بحیرۂ مُردار میں آ جاتا ہے۔ اُس کے اثر سے بحیرۂ مُردار کا نمکین پانی پینے کے قابل ہو جائے گا۔
Irmağın aktığı yerlerde her çeşit canlı yaratık kaynaşacak. Çok sayıda balık olacak. Çünkü bu sular oraya akıyor, oradaki tuzlu suyu tatlı suya dönüştürüyor. Irmak aktığı her yere yaşam getirecek.
جہاں بھی دریا بہے گا وہاں کے بےشمار جاندار جیتے رہیں گے۔ بہت مچھلیاں ہوں گی، اور دریا بحیرۂ مُردار کا نمکین پانی پینے کے قابل بنائے گا۔ جہاں سے بھی گزرے گا وہاں سب کچھ پھلتا پھولتا رہے گا۔
Irmak kıyısı boyunca balıkçılar duracak; Eyn-Gedi’den Eyn– Eglayim’e dek ağ gerecek yerler olacak. Akdeniz’deki gibi çok sayıda balık çeşidi olacak.
عین جدی سے لے کر عین عجلیم تک اُس کے کناروں پر مچھیرے کھڑے ہوں گے۔ ہر طرف اُن کے جال سوکھنے کے لئے پھیلائے ہوئے نظر آئیں گے۔ دریا میں ہر قسم کی مچھلیاں ہوں گی، اُتنی جتنی بحیرۂ روم میں پائی جاتی ہیں۔
Ama Lut Gölü’nün çamurlu, bataklık kesimi tatlı suya dönüşmeyecek, tuzla olarak kalacak.
صرف بحیرۂ مُردار کے ارد گرد کی دلدلی جگہوں اور جوہڑوں کا پانی نمکین رہے گا، کیونکہ وہ نمک حاصل کرنے کے لئے استعمال ہو گا۔
Irmağın her iki yanında her çeşit meyve ağacı yetişecek. Yaprakları solmayacak, meyveleri tükenmeyecek. Her ay meyve verecekler, çünkü tapınaktan çıkan sular oraya akıyor. Meyveleri yiyecek olarak, yaprakları şifa için kullanılacak.”
دریا کے دونوں کناروں پر ہر قسم کے پھل دار درخت اُگیں گے۔ اِن درختوں کے پتے نہ کبھی مُرجھائیں گے، نہ کبھی اُن کا پھل ختم ہو گا۔ وہ ہر مہینے پھل لائیں گے، اِس لئے کہ مقدِس کا پانی اُن کی آب پاشی کرتا رہے گا۔ اُن کا پھل لوگوں کی خوراک بنے گا، اور اُن کے پتے شفا دیں گے۔“
Egemen RAB şöyle diyor: “Ülkeyi mülk olarak İsrail’in on iki oymağına böleceğiniz sınırlar şöyle olacak: Yusuf’a iki pay düşecek.
پھر رب قادرِ مطلق نے فرمایا، ”مَیں تجھے اُس ملک کی سرحدیں بتاتا ہوں جو بارہ قبیلوں میں تقسیم کرنا ہے۔ یوسف کو دو حصے دینے ہیں، باقی قبیلوں کو ایک ایک حصہ۔
Ülkeyi on iki oymak arasında eşit olarak paylaşacaksınız. Ülkeyi atalarınıza vereceğime ant içtim. Bu ülke size mülk olarak verilecek.
مَیں نے اپنا ہاتھ اُٹھا کر قَسم کھائی تھی کہ مَیں یہ ملک تمہارے باپ دادا کو عطا کروں گا، اِس لئے تم یہ ملک میراث میں پاؤ گے۔ اب اُسے آپس میں برابر تقسیم کر لو۔
“Ülkenin sınırı şöyle olacak: Kuzeyde Akdeniz’den, Hetlon yoluyla Levo-Hamat’a, Sedat’a,
شمالی سرحد بحیرۂ روم سے شروع ہو کر مشرق کی طرف حتلون، لبو حمات اور صداد کے پاس سے گزرتی ہے۔
Berota’ya ve Şam’la Hama’nın toprakları arasında bulunan Sivrayim’e, Havran sınırında Haser-Hattikon’a kadar uzanacak.
وہاں سے وہ بیروتا اور سبریم کے پاس پہنچتی ہے (سبریم ملکِ دمشق اور ملکِ حمات کے درمیان واقع ہے)۔ پھر سرحد حصر عینان شہر تک آگے نکلتی ہے جو حوران کی سرحد پر واقع ہے۔
Sınır denizden Hasar-Enan’a, Şam’ın kuzey sınırı boyunca uzanacak, Hama sınırı kuzeyde olacak. Kuzey sınırı bu olacak.
غرض شمالی سرحد بحیرۂ روم سے لے کر حصر عینان تک پہنچتی ہے۔ دمشق اور حمات کی سرحدیں اُس کے شمال میں ہیں۔
“Doğuda sınır Havran’la Şam arasında Gilat’ı İsrail’den ayıran Şeria Irmağı boyunca Lut Gölü’ne ve Tamar’a dek uzanacak. Doğu sınırı bu olacak.
ملک کی مشرقی سرحد وہاں شروع ہوتی ہے جہاں دمشق کا علاقہ حوران کے پہاڑی علاقے سے ملتا ہے۔ وہاں سے سرحد دریائے یردن کے ساتھ ساتھ چلتی ہوئی جنوب میں بحیرۂ روم کے پاس تمر شہر تک پہنچتی ہے۔ یوں دریائے یردن ملکِ اسرائیل کی مشرقی سرحد اور ملکِ جِلعاد کی مغربی سرحد ہے۔
“Güneyde sınır Tamar’dan Meriva-Kadeş sularına, Mısır Vadisi boyunca Akdeniz’e dek uzanacak. Güney sınırı bu olacak.
جنوبی سرحد تمر سے شروع ہو کر جنوب مغرب کی طرف چلتی چلتی مریبہ قادس کے چشموں تک پہنچتی ہے۔ پھر وہ شمال مغرب کی طرف رُخ کر کے مصر کی سرحد یعنی وادیِ مصر کے ساتھ ساتھ بحیرۂ روم تک پہنچتی ہے۔
“Batıda Levo-Hamat’ın karşısındaki noktaya dek Akdeniz sınır oluşturacak. Batı sınırı bu olacak.
مغربی سرحد بحیرۂ روم ہے جو شمال میں لبو حمات کے مقابل ختم ہوتی ہے۔
“Bu ülkeyi İsrail oymaklarına göre aranızda paylaşacaksınız.
ملک کو اپنے قبیلوں میں تقسیم کرو!
Ülkeyi içinizde yaşayan ve içinizdeyken çocukları olan yabancılarla kendiniz arasında mülk olarak bölüşeceksiniz. Onları İsrail’de doğan yerliler sayacaksınız. Onların da İsrail oymakları arasında sizin gibi mülkleri olacak.
یہ تمہاری موروثی زمین ہو گی۔ جب تم قرعہ ڈال کر اُسے آپس میں تقسیم کرو تو اُن غیرملکیوں کو بھی زمین ملنی ہے جو تمہارے درمیان رہتے اور جن کے بچے یہاں پیدا ہوئے ہیں۔ تمہارا اُن کے ساتھ ویسا سلوک ہو جیسا اسرائیلیوں کے ساتھ۔ قرعہ ڈالتے وقت اُنہیں اسرائیلی قبیلوں کے ساتھ زمین ملنی ہے۔
Yabancı hangi oymağa yerleşmişse, orada ona düşen payı mülk olarak vereceksiniz.” Egemen RAB böyle diyor.
رب قادرِ مطلق فرماتا ہے کہ جس قبیلے میں بھی پردیسی آباد ہوں وہاں تمہیں اُنہیں موروثی زمین دینی ہے۔