I Chronicles 12

Davut’un Kiş oğlu Saul’dan gizlendiği Ziklak’ta yanına gelenler şunlardır. Bunlar savaşta onu destekleyen yiğitlerdi.
ذیل کے آدمی صِقلاج میں داؤد کے ساتھ مل گئے، اُس وقت جب وہ ساؤل بن قیس سے چھپا رہتا تھا۔ یہ اُن فوجیوں میں سے تھے جو جنگ میں داؤد کے ساتھ مل کر لڑتے تھے
Benyamin oymağından, Saul’un ailesindendiler. Yay taşır ve yayla ok, sapanla taş atmak için hem sağ, hem sol ellerini kullanabilirlerdi.
اور بہترین تیرانداز تھے، کیونکہ یہ نہ صرف دہنے بلکہ بائیں ہاتھ سے بھی مہارت سے تیر اور فلاخن کا پتھر چلا سکتے تھے۔ اِن آدمیوں میں سے درجِ ذیل بن یمین کے قبیلے اور ساؤل کے خاندان سے تھے۔
Givalı Şemaa’nın oğulları Ahiezer’le Yoaş’ın komutası altındaydılar. Adları şunlardı: Azmavet’in oğulları Yeziel’le Pelet, Beraka, Anatotlu Yehu,
اُن کا راہنما اخی عزر، پھر یوآس (دونوں سماعہ جِبعاتی کے بیٹے تھے)، یزی ایل اور فلط (دونوں ازماوت کے بیٹے تھے)، براکہ، یاہو عنتوتی،
Otuzlar’dan bir yiğit ve Otuzlar’ın önderi olan Givonlu Yişmaya, Yeremya, Yahaziel, Yohanan, Gederalı Yozavat,
اِسماعیاہ جِبعونی جو داؤد کے 30 افسروں کا ایک سورما اور لیڈر تھا، یرمیاہ، یحزی ایل، یوحنان، یوزبد جدیراتی،
Eluzay, Yerimot, Bealya, Şemarya, Haruflu Şefatya,
اِلعوزی، یریموت، بعلیاہ، سمریاہ اور سفطیاہ خروفی۔
Elkana, Yişşiya, Azarel, Yoezer, Yaşovam, Korahlılar,
قورح کے خاندان میں سے اِلقانہ، یِسیاہ، عزرایل، یوعزر اور یسوبعام داؤد کے ساتھ تھے۔
Yoela, Zevadya, Gedorlu Yeroham’ın oğulları.
اِن کے علاوہ یروحام جدوری کے بیٹے یوعیلہ اور زبدیاہ بھی تھے۔
Davut çölde saklandığı yerdeyken bazı Gadlılar da ona katıldı. Bunlar savaşa hazır, kalkan ve mızrak kullanabilen yiğit adamlardı. Yüzleri aslan yüzü gibiydi, dağlardaki ceylanlar kadar çeviktiler.
جد کے قبیلے سے بھی کچھ بہادر اور تجربہ کار فوجی ساؤل سے الگ ہو کر داؤد کے ساتھ مل گئے جب وہ ریگستان کے قلعے میں تھا۔ یہ مرد مہارت سے ڈھال اور نیزہ استعمال کر سکتے تھے۔ اُن کے چہرے شیرببر کے چہروں کی مانند تھے، اور وہ پہاڑی علاقے میں غزالوں کی طرح تیز چل سکتے تھے۔
Önderleri Ezer’di. İkincisi Ovadya, üçüncüsü Eliav,
اُن کا لیڈر عزر ذیل کے دس آدمیوں پر مقرر تھا: عبدیاہ، اِلیاب،
dördüncüsü Mişmanna, beşincisi Yeremya,
مِسمنّہ، یرمیاہ،
altıncısı Attay, yedincisi Eliel,
عتّی، اِلی ایل،
sekizincisi Yohanan, dokuzuncusu Elzavat,
یوحنان، اِلزبد،
onuncusu Yeremya, on birincisi de Makbannay’dı.
یرمیاہ اور مکبنّی۔
Bu Gadlılar ordu komutanlarıydı. En güçsüzleri yüz, güçlüleri bin kişinin yerini tutardı.
جد کے یہ مرد سب اعلیٰ فوجی افسر بن گئے۔ اُن میں سے سب سے کمزور آدمی سَو عام فوجیوں کا مقابلہ کر سکتا تھا جبکہ سب سے طاقت ور آدمی ہزار کا مقابلہ کر سکتا تھا۔
Birinci ay, Şeria Irmağı her yana taşmışken, karşı yakaya geçtiler. Oradaki vadilerde oturanların tümünü doğuya, batıya kaçırdılar.
اِن ہی نے بہار کے موسم میں دریائے یردن کو پار کیا، جب وہ کناروں سے باہر آ گیا تھا، اور مشرق اور مغرب کی وادیوں کو بند کر رکھا۔
Benyamin ve Yahudaoğulları’ndan bazı kişiler de Davut’un yanına, saklandığı yere gittiler.
بن یمین اور یہوداہ کے قبیلوں کے کچھ مرد داؤد کے پہاڑی قلعے میں آئے۔
Onları karşılamaya çıkan Davut şöyle dedi: “Eğer bana yardım etmek için esenlikle geldiyseniz, buyrun bize katılın. Ama ben haksızlık yapmamışken beni düşmanlarımın eline teslim etmeye geldiyseniz, atalarımızın Tanrısı bunu görsün ve sizi yargılasın.”
داؤد باہر نکل کر اُن سے ملنے گیا اور پوچھا، ”کیا آپ سلامتی سے میرے پاس آئے ہیں؟ کیا آپ میری مدد کرنا چاہتے ہیں؟ اگر ایسا ہے تو مَیں آپ کا اچھا ساتھی رہوں گا۔ لیکن اگر آپ مجھے دشمنوں کے حوالے کرنے کے لئے آئے ہیں حالانکہ مجھ سے کوئی بھی ظلم نہیں ہوا ہے تو ہمارے باپ دادا کا خدا اِسے دیکھ کر آپ کو سزا دے۔“
Tanrı’nın Ruhu Otuzlar’ın önderi Amasay’ın üzerine indi. Amasay şöyle dedi: “Ey Davut, seniniz biz! Ey İşay oğlu, seninleyiz! Esenlik olsun sana, esenlik! Seni destekleyenlere de esenlik olsun! Tanrın sana yardım edecektir.” Davut onları iyi karşıladı ve akıncıların başı yaptı.
پھر روح القدس 30 افسروں کے راہنما عماسی پر نازل ہوا، اور اُس نے کہا، ”اے داؤد، ہم تیرے ہی لوگ ہیں۔ اے یسّی کے بیٹے، ہم تیرے ساتھ ہیں۔ سلامتی، سلامتی تجھے حاصل ہو، اور سلامتی اُنہیں حاصل ہو جو تیری مدد کرتے ہیں۔ کیونکہ تیرا خدا تیری مدد کرے گا۔“ یہ سن کر داؤد نے اُنہیں قبول کر کے اپنے چھاپہ مار دستوں پر مقرر کیا۔
Davut Filistliler’le birlikte Saul’a karşı savaşmaya gidince, Manaşşe oymağından da bazı kişiler onun yanına geçtiler. Ne var ki Davut’la adamları Filistliler’e yardım etmediler. Çünkü Filist beyleri birbirlerine danışıp, “Davut efendisi Saul’a dönerse başımızdan oluruz” diyerek onu geri göndermişlerdi.
منسّی کے قبیلے کے کچھ مرد بھی ساؤل سے الگ ہو کر داؤد کے پاس آئے۔ اُس وقت وہ فلستیوں کے ساتھ مل کر ساؤل سے لڑنے جا رہا تھا، لیکن بعد میں اُسے میدانِ جنگ میں آنے کی اجازت نہ ملی۔ کیونکہ فلستی سرداروں نے آپس میں مشورہ کرنے کے بعد اُسے یہ کہہ کر واپس بھیج دیا کہ خطرہ ہے کہ یہ ہمیں میدانِ جنگ میں چھوڑ کر اپنے پرانے مالک ساؤل سے دوبارہ مل جائے۔ پھر ہم تباہ ہو جائیں گے۔
Davut Ziklak’a gittiğinde yanına geçen Manaşşeliler şunlardır: Adna, Yozavat, Yediael, Mikael, Yozavat, Elihu, Silletay. Bunlar Manaşşe’de bin kişilik birliklerin komutanlarıydı.
جب داؤد صِقلاج واپس جا رہا تھا تو منسّی کے قبیلے کے درجِ ذیل افسر ساؤل سے الگ ہو کر اُس کے ساتھ ہو لئے: عدنہ، یوزبد، یدیع ایل، میکائیل، یوزبد، اِلیہو اور ضِلّتی۔ منسّی میں ہر ایک کو ہزار ہزار فوجیوں پر مقرر کیا گیا تھا۔
Düşman akıncılarına karşı Davut’a yardım ettiler. Hepsi de yiğit savaşçılar, ordu komutanlarıydı.
اُنہوں نے لُوٹنے والے عمالیقی دستوں کو پکڑنے میں داؤد کی مدد کی، کیونکہ وہ سب دلیر اور قابل فوجی تھے۔ سب اُس کی فوج میں افسر بن گئے۔
Her gün insanlar Davut’a yardım etmeye geliyorlardı. Davut büyük, güçlü bir orduya sahip oluncaya dek bu böyle sürdü.
روز بہ روز لوگ داؤد کی مدد کرنے کے لئے آتے رہے، اور ہوتے ہوتے اُس کی فوج اللہ کی فوج جیسی بڑی ہو گئی۔
RAB’bin sözü uyarınca Saul’un krallığını Davut’a vermek için Hevron’a, Davut’un yanına gelen savaşçıların sayısı şudur:
درجِ ذیل اُن تمام فوجیوں کی فہرست ہے جو حبرون میں داؤد کے پاس آئے تاکہ اُسے ساؤل کی جگہ بادشاہ بنائیں، جس طرح رب نے حکم دیا تھا۔
Savaşa hazır, kalkan ve mızrak taşıyan Yahudaoğulları’ndan 6 800 kişi.
یہوداہ کے قبیلے کے ڈھال اور نیزے سے لیس 6,800 مرد تھے۔
Savaşa hazır, yiğit Şimonoğulları’ndan 7 100 kişi.
شمعون کے قبیلے کے 7,100 تجربہ کار فوجی تھے۔
Levioğulları’ndan 4 600 kişi.
لاوی کے قبیلے کے 4,600 مرد تھے۔
Harun ailesinin başı Yehoyada ve onunla birlikte olanlar 3 700 kişi.
اُن میں ہارون کے خاندان کا سرپرست یہویدع بھی شامل تھا جس کے ساتھ 3,700 آدمی تھے۔
Genç yiğit Sadok’la ailesinden 22 subay.
صدوق نامی ایک دلیر اور جوان فوجی بھی شامل تھا۔ اُس کے ساتھ اُس کے اپنے خاندان کے 22 افسر تھے۔
Saul’un soyu Benyaminliler’den 3 000 kişi. Benyaminliler’in çoğu o zamana dek Saul’un ailesine bağlı kalmışlardı.
ساؤل کے قبیلے بن یمین کے بھی 3,000 مرد تھے، لیکن اِس قبیلے کے اکثر فوجی اب تک ساؤل کے خاندان کے ساتھ لپٹے رہے۔
Efrayimoğulları’ndan yiğit savaşçı ve boylarında ün salmış 20 800 kişi.
افرائیم کے قبیلے کے 20,800 فوجی تھے۔ سب اپنے خاندانوں میں اثر و رسوخ رکھنے والے تھے۔
Davut’u kral yapmak için Manaşşe oymağının yarısından özel olarak seçilip gelenler 18 000 kişi.
منسّی کے آدھے قبیلے کے 18,000 مرد تھے۔ اُنہیں داؤد کو بادشاہ بنانے کے لئے چن لیا گیا تھا۔
İssakaroğulları’ndan 200 kişi. Bunlar İsrailliler’in ne zaman ne yapması gerektiğini bilen kişilerdi. Boy başlarıydı ve bütün akrabalarını yönetirlerdi.
اِشکار کے قبیلے کے 200 افسر اپنے دستوں کے ساتھ تھے۔ یہ لوگ وقت کی ضرورت سمجھ کر جانتے تھے کہ اسرائیل کو کیا کرنا ہے۔
Zevulun’dan 50 000 kişi. Bunlar savaşa hazır, deneyimli askerlerdi. Her tür silahı kullanmada ustaydılar. Davut’a candan ve yürekten yardım ettiler.
زبولون کے قبیلے کے 50,000 تجربہ کار فوجی تھے۔ وہ ہر ہتھیار سے لیس اور پوری وفاداری سے داؤد کے لئے لڑنے کے لئے تیار تھے۔
Naftali’den 1 000 subay ile kalkan ve mızrak taşıyan 37 000 kişi.
نفتالی کے قبیلے کے 1,000 افسر تھے۔ اُن کے تحت ڈھال اور نیزے سے مسلح 37,000 آدمی تھے۔
Danlılar’dan savaşa hazır 28 600 kişi.
دان کے قبیلے کے 28,600 مرد تھے جو سب لڑنے کے لئے مستعد تھے۔
Aşer’den savaşa hazır, deneyimli 40 000 asker.
آشر کے قبیلے کے 40,000 مرد تھے جو سب لڑنے کے لئے تیار تھے۔
Şeria Irmağı’nın doğusunda yaşayan, savaş için her tür silahla donatılmış Rubenliler’den, Gadlılar’dan ve Manaşşe oymağının yarısından 120 000 kişi.
دریائے یردن کے مشرق میں آباد قبیلوں روبن، جد اور منسّی کے آدھے حصے کے 1,20,000 مرد تھے۔ ہر ایک ہر قسم کے ہتھیار سے لیس تھا۔
Bunların hepsi savaşa hazır yiğit askerlerdi. Büyük bir kararlılıkla Davut’u bütün İsrail’in kralı yapmak için Hevron’a geldiler. Geri kalan İsrailliler de Davut’u kral yapma konusunda aynı düşüncedeydiler.
سب ترتیب سے حبرون آئے تاکہ پورے عزم کے ساتھ داؤد کو پورے اسرائیل کا بادشاہ بنائیں۔ باقی تمام اسرائیلی بھی متفق تھے کہ داؤد ہمارا بادشاہ بن جائے۔
Adamlar Davut’un yanında üç gün kaldılar. Orada yiyip içtiler. Gereksinimlerini yakınları sağlamıştı.
یہ فوجی تین دن تک داؤد کے پاس رہے جس دوران اُن کے قبائلی بھائی اُنہیں کھانے پینے کی چیزیں مہیا کرتے رہے۔
İssakar, Zevulun ve Naftali’ye kadar yayılmış olan yakınları da yiyecek yüklü eşeklerle, develerle, katırlarla, öküzlerle geldiler. Bol miktarda un, incir pestili, kuru üzüm salkımları, şarap, zeytinyağı, çok sayıda sığır ve davar getirdiler. Çünkü İsrail’de sevinç vardı.
قریب کے رہنے والوں نے بھی اِس میں اُن کی مدد کی۔ اِشکار، زبولون اور نفتالی تک کے لوگ اپنے گدھوں، اونٹوں، خچروں اور بَیلوں پر کھانے کی چیزیں لاد کر وہاں پہنچے۔ میدہ، انجیر اور کشمش کی ٹکیاں، مَے، تیل، بَیل اور بھیڑبکریاں بڑی مقدار میں حبرون لائی گئیں، کیونکہ تمام اسرائیلی خوشی منا رہے تھے۔