Revelation of John 18

Y DESPUÉS de estas cosas vi otro ángel descender del cielo teniendo grande potencia; y la tierra fué alumbrada de su gloria.
اِس کے بعد مَیں نے ایک اَور فرشتہ دیکھا جو آسمان پر سے اُتر رہا تھا۔ اُسے بہت اختیار حاصل تھا اور زمین اُس کے جلال سے روشن ہو گئی۔
Y clamó con fortaleza en alta voz, diciendo: Caída es, caída es la grande Babilonia, y es hecha habitación de demonios, y guarida de todo espíritu inmundo, y albergue de todas aves sucias y aborrecibles.
اُس نے اونچی آواز سے پکار کر کہا، ”وہ گر گئی ہے! ہاں، عظیم کسبی بابل گر گئی ہے! اب وہ شیاطین کا گھر اور ہر بدروح کا بسیرا بن گئی ہے، ہر ناپاک اور گھنونے پرندے کا بسیرا۔
Porque todas las gentes han bebido del vino del furor de su fornicación; y los reyes de la tierra han fornicado con ella, y los mercaderes de la tierra se han enriquecido de la potencia de sus deleites.
کیونکہ تمام قوموں نے اُس کی حرامکاری اور مستی کی مَے پی لی ہے۔ زمین کے بادشاہوں نے اُس کے ساتھ زنا کیا اور زمین کے سوداگر اُس کی بےلگام عیاشی سے امیر ہو گئے ہیں۔“
Y oí otra voz del cielo, que decía: Salid de ella, pueblo mío, porque no seáis participantes de sus pecados, y que no recibáis de sus plagas;
پھر مَیں نے ایک اَور آواز سنی۔ اُس نے آسمان کی طرف سے کہا، ”اے میری قوم، اُس میں سے نکل آ، تاکہ تم اُس کے گناہوں میں شریک نہ ہو جاؤ اور اُس کی بلائیں تم پر نہ آئیں۔
Porque sus pecados han llegado hasta el cielo, y Dios se ha acordado de sus maldades.
کیونکہ اُس کے گناہ آسمان تک پہنچ گئے ہیں، اور اللہ اُن کی بدیوں کو یاد کرتا ہے۔
Tornadle á dar como ella os ha dado, y pagadle al doble según sus obras; en el cáliz que ella os dió á beber, dadle á beber doblado.
اُس کے ساتھ وہی سلوک کرو جو اُس نے تمہارے ساتھ کیا ہے۔ جو کچھ اُس نے کیا ہے اُس کا دُگنا بدلہ اُسے دینا۔ جو شراب اُس نے دوسروں کو پلانے کے لئے تیار کی ہے اُس کا دُگنا بدلہ اُسے دے دینا۔
Cuanto ella se ha glorificado, y ha estado en deleites, tanto dadle de tormento y llanto; porque dice en su corazón: Yo estoy sentada reina, y no soy viuda, y no veré llanto.
اُسے اُتنی ہی اذیت اور غم پہنچا دو جتنا اُس نے اپنے آپ کو شاندار بنایا اور عیاشی کی۔ کیونکہ اپنے دل میں وہ کہتی ہے، ’مَیں یہاں اپنے تخت پر رانی ہوں۔ نہ مَیں بیوہ ہوں، نہ مَیں کبھی ماتم کروں گی۔‘
Por lo cual en un día vendrán sus plagas, muerte, llanto y hambre, y será quemada con fuego; porque el Señor Dios es fuerte, que la juzgará.
اِس وجہ سے ایک دن یہ بلائیں یعنی موت، ماتم اور کال اُس پر آن پڑیں گی۔ وہ بھسم ہو جائے گی، کیونکہ اُس کی عدالت کرنے والا رب خدا قوی ہے۔“
Y llorarán y se lamentarán sobre ella los reyes de la tierra, los cuales han fornicado con ella y han vivido en deleites, cuando ellos vieren el humo de su incendio,
اور زمین کے جن بادشاہوں نے اُس کے ساتھ زنا اور عیاشی کی وہ اُس کے جلنے کا دھواں دیکھ کر رو پڑیں گے اور آہ و زاری کریں گے۔
Estando lejos por el temor de su tormento, diciendo: ¡Ay, ay, de aquella gran ciudad de Babilonia, aquella fuerte ciudad; porque en una hora vino tu juicio!
وہ اُس کی اذیت کو دیکھ کر خوف کھائیں گے اور دُور دُور کھڑے ہو کر کہیں گے، ”افسوس! تجھ پر افسوس، اے عظیم اور طاقت ور شہر بابل! ایک ہی گھنٹے کے اندر اندر اللہ کی عدالت تجھ پر آ گئی ہے۔“
Y los mercaderes de la tierra lloran y se lamentan sobre ella, porque ninguno compra más sus mercaderías:
زمین کے سوداگر بھی اُسے دیکھ کر رو پڑیں گے اور آہ و زاری کریں گے، کیونکہ کوئی نہیں رہا ہو گا جو اُن کا مال خریدے:
Mercadería de oro, y de plata, y de piedras preciosas, y de margaritas, y de lino fino, y de escarlata, y de seda, y de grana, y de toda madera olorosa, y de todo vaso de marfil, y de todo vaso de madera preciosa, y de cobre, y de hierro, y de mármol;
اُن کا سونا، چاندی، بیش قیمت جواہر، موتی، باریک کتان، ارغوانی اور قرمزی رنگ کا کپڑا، ریشم، ہر قسم کی خوشبودار لکڑی، ہاتھی دانت کی ہر چیز اور قیمتی لکڑی، پیتل، لوہے اور سنگِ مرمر کی ہر چیز،
Y canela, y olores, y ungüentos, y de incienso, y de vino, y de aceite; y flor de harina y trigo, y de bestias, y de ovejas; y de caballos, y de carros, y de siervos, y de almas de hombres.
دارچینی، مسالا، اگربتی، مُر، بخور، مَے، زیتون کا تیل، بہترین میدہ، گندم، گائےبَیل، بھیڑیں، گھوڑے، رتھ اور غلام یعنی انسان۔
Y los frutos del deseo de tu alma se apartaron de ti; y todas las cosas gruesas y excelentes te han faltado, y nunca más las hallarás.
سوداگر اُس سے کہیں گے، ”جو پھل تُو چاہتی تھی وہ تجھ سے دُور ہو گیا ہے۔ تیری تمام دولت اور شان و شوکت غائب ہو گئی ہے اور آئندہ کبھی بھی تیرے پاس پائی نہیں جائے گی۔“
Los mercaderes de estas cosas, que se han enriquecido, se pondrán lejos de ella por el temor de su tormento, llorando y lamentando,
جو سوداگر اُسے یہ چیزیں فروخت کرنے سے دولت مند ہوئے وہ اُس کی اذیت دیکھ کر خوف کے مارے دُور دُور کھڑے ہو جائیں گے۔ وہ رو رو کر ماتم کریں گے
Y diciendo: ¡Ay, ay, aquella gran ciudad, que estaba vestida de lino fino, y de escarlata, y de grana, y estaba dorada con oro, y adornada de piedras preciosas y de perlas!
اور کہیں گے، ”ہائے! تجھ پر افسوس، اے عظیم شہر، اے خاتون جو پہلے باریک کتان، ارغوانی اور قرمزی رنگ کے کپڑے پہنے پھر تی تھی اور جو سونے، قیمتی جواہر اور موتیوں سے سجی ہوئی تھی۔
Porque en una hora han sido desoladas tantas riquezas. Y todo patrón, y todos los que viajan en naves, y marineros, y todos los que trabajan en el mar, se estuvieron lejos;
ایک ہی گھنٹے کے اندر اندر ساری دولت تباہ ہو گئی ہے!“ ہر بحری جہاز کا کپتان، ہر سمندری مسافر، ہر ملاح اور وہ تمام لوگ جو سمندر پر سفر کرنے سے اپنی روزی کماتے ہیں وہ سب دُور دُور کھڑے ہو جائیں گے۔
Y viendo el humo de su incendio, dieron voces, diciendo: ¿Qué ciudad era semejante á esta gran ciudad?
اُس کے جلنے کا دھواں دیکھ کر وہ کہیں گے، ”کیا کبھی کوئی اِتنا عظیم شہر تھا؟“
Y echaron polvo sobre sus cabezas; y dieron voces, llorando y lamentando, diciendo: ¡Ay, ay, de aquella gran ciudad, en la cual todos los que tenían navíos en la mar se habían enriquecido de sus riquezas; que en una hora ha sido desolada!
وہ اپنے سروں پر خاک ڈال لیں گے اور چلّا چلّا کر روئیں گے اور آہ و زاری کریں گے۔ وہ کہیں گے، ”ہائے! تجھ پر افسوس، اے عظیم شہر، جس کی دولت سے تمام بحری جہازوں کے مالک امیر ہوئے۔ ایک ہی گھنٹے کے اندر اندر وہ ویران ہو گیا ہے۔“
Alégrate sobre ella, cielo, y vosotros, santos, apóstoles, y profetas; porque Dios ha vengado vuestra causa en ella.
اے آسمان، اُسے دیکھ کر خوشی منا! اے مُقدّسو، رسولو اور نبیو، خوشی مناؤ! کیونکہ اللہ نے تمہاری خاطر اُس کی عدالت کی ہے۔
Y un ángel fuerte tomó una piedra como una grande piedra de molino, y la echó en la mar, diciendo: Con tanto ímpetu será derribada Babilonia, aquella grande ciudad, y nunca jamás será hallada.
پھر ایک طاقت ور فرشتے نے بڑی چکّی کے پاٹ کی مانند ایک بڑے پتھر کو اُٹھا کر سمندر میں پھینک دیا۔ اُس نے کہا، ”عظیم شہر بابل کو اِتنی ہی زبردستی سے پٹک دیا جائے گا۔ بعد میں اُسے کہیں نہیں پایا جائے گا۔
Y voz de tañedores de arpas, y de músicos, y de tañedores de flautas y de trompetas, no será más oída en ti; y todo artífice de cualquier oficio, no será más hallado en ti; y el sonido de muela no será más en ti oído:
اب سے نہ موسیقاروں کی آوازیں تجھ میں کبھی سنائی دیں گی، نہ سرود، بانسری یا تُرم بجانے والوں کی۔ اب سے کسی بھی کام کا کاری گر تجھ میں پایا نہیں جائے گا۔ ہاں، چکّی کی آواز ہمیشہ کے لئے بند ہو جائے گی۔
Y luz de antorcha no alumbrará más en ti; y voz de esposo ni de esposa no será más en ti oída; porque tus mercaderes eran los magnates de la tierra; porque en tus hechicerías todas las gentes han errado.
اب سے چراغ تجھے روشن نہیں کرے گا، دُلھن دُولھے کی آواز تجھ میں سنائی نہیں دے گی۔ ہائے، تیرے سوداگر دنیا کے بڑے بڑے افسر تھے، اور تیری جادوگری سے تمام قوموں کو بہکایا گیا۔“
Y en ella fué hallada la sangre de los profetas y de los santos, y de todos los que han sido muertos en la tierra.
ہاں، بابل میں نبیوں، مُقدّسین اور اُن تمام لوگوں کا خون پایا گیا ہے جو زمین پر شہید ہو گئے ہیں۔