Psalms 78

Masquil de Asaph. ESCUCHA, pueblo mío, mi ley: Inclinad vuestro oído á las palabras de mi boca.
آسف کا زبور۔ حکمت کا گیت۔ اے میری قوم، میری ہدایت پر دھیان دے، میرے منہ کی باتوں پر کان لگا۔
Abriré mi boca en parábola; Hablaré cosas reservadas de antiguo:
مَیں تمثیلوں میں بات کروں گا، قدیم زمانے کے معمے بیان کروں گا۔
Las cuales hemos oído y entendido; Que nuestros padres nos las contaron.
جو کچھ ہم نے سن لیا اور ہمیں معلوم ہوا ہے، جو کچھ ہمارے باپ دادا نے ہمیں سنایا ہے
No las encubriremos á sus hijos, Contando á la generación venidera las alabanzas de JEHOVÁ, Y su fortaleza, y sus maravillas que hizo.
اُسے ہم اُن کی اولاد سے نہیں چھپائیں گے۔ ہم آنے والی پشت کو رب کے قابلِ تعریف کام بتائیں گے، اُس کی قدرت اور معجزات بیان کریں گے۔
Él estableció testimonio en Jacob, Y puso ley en Israel; La cual mandó á nuestros padres Que la notificasen á sus hijos;
کیونکہ اُس نے یعقوب کی اولاد کو شریعت دی، اسرائیل میں احکام قائم کئے۔ اُس نے فرمایا کہ ہمارے باپ دادا یہ احکام اپنی اولاد کو سکھائیں
Para que lo sepa la generación venidera, y los hijos que nacerán; Y los que se levantarán, lo cuenten á sus hijos;
تاکہ آنے والی پشت بھی اُنہیں اپنائے، وہ بچے جو ابھی پیدا نہیں ہوئے تھے۔ پھر اُنہیں بھی اپنے بچوں کو سنانا تھا۔
Á fin de que pongan en Dios su confianza, Y no se olviden de las obras de Dios, Y guarden sus mandamientos:
کیونکہ اللہ کی مرضی ہے کہ اِس طرح ہر پشت اللہ پر اعتماد رکھ کر اُس کے عظیم کام نہ بھولے بلکہ اُس کے احکام پر عمل کرے۔
Y no sean como sus padres, Generación contumaz y rebelde; Generación que no apercibió su corazón, Ni fué fiel para con Dios su espíritu.
وہ نہیں چاہتا کہ وہ اپنے باپ دادا کی مانند ہوں جو ضدی اور سرکش نسل تھے، ایسی نسل جس کا دل ثابت قدم نہیں تھا اور جس کی روح وفاداری سے اللہ سے لپٹی نہ رہی۔
Los hijos de Ephraim armados, flecheros, Volvieron las espaldas el día de la batalla.
چنانچہ افرائیم کے مرد گو کمانوں سے لیس تھے جنگ کے وقت فرار ہوئے۔
No guardaron el pacto de Dios, Ni quisieron andar en su ley:
وہ اللہ کے عہد سے وفادار نہ رہے، اُس کی شریعت پر عمل کرنے کے لئے تیار نہیں تھے۔
Antes se olvidaron de sus obras, Y de sus maravillas que les había mostrado.
جو کچھ اُس نے کیا تھا، جو معجزے اُس نے اُنہیں دکھائے تھے، افرائیمی وہ سب کچھ بھول گئے۔
Delante de sus padres hizo maravillas En la tierra de Egipto, en el campo de Zoán.
ملکِ مصر کے علاقے ضُعن میں اُس نے اُن کے باپ دادا کے دیکھتے دیکھتے معجزے کئے تھے۔
Rompió la mar, é hízolos pasar; É hizo estar las aguas como en un montón.
سمندر کو چیر کر اُس نے اُنہیں اُس میں سے گزرنے دیا، اور دونوں طرف پانی مضبوط دیوار کی طرح کھڑا رہا۔
Y llevólos de día con nube, Y toda la noche con resplandor de fuego.
دن کو اُس نے بادل کے ذریعے اور رات بھر چمک دار آگ سے اُن کی قیادت کی۔
Hendió las peñas en el desierto: Y dióles á beber como de grandes abismos;
ریگستان میں اُس نے پتھروں کو چاک کر کے اُنہیں سمندر کی سی کثرت کا پانی پلایا۔
Pues sacó de la peña corrientes, É hizo descender aguas como ríos.
اُس نے ہونے دیا کہ چٹان سے ندیاں پھوٹ نکلیں اور پانی دریاؤں کی طرح بہنے لگے۔
Empero aun tornaron á pecar contra él, Enojando en la soledad al Altísimo.
لیکن وہ اُس کا گناہ کرنے سے باز نہ آئے بلکہ ریگستان میں اللہ تعالیٰ سے سرکش رہے۔
Pues tentaron á Dios en su corazón, Pidiendo comida á su gusto.
جان بوجھ کر اُنہوں نے اللہ کو آزما کر وہ خوراک مانگی جس کا لالچ کرتے تھے۔
Y hablaron contra Dios, Diciendo: ¿Podrá poner mesa en el desierto?
اللہ کے خلاف کفر بک کر وہ بولے، ”کیا اللہ ریگستان میں ہمارے لئے میز بچھا سکتا ہے؟
He aquí ha herido la peña, y corrieron aguas, Y arroyos salieron ondeando: ¿Podrá también dar pan? ¿Aparejará carne á su pueblo?
بےشک جب اُس نے چٹان کو مارا تو پانی پھوٹ نکلا اور ندیاں بہنے لگیں۔ لیکن کیا وہ روٹی بھی دے سکتا ہے، اپنی قوم کو گوشت بھی مہیا کر سکتا ہے؟ یہ تو ناممکن ہے۔“
Por tanto oyó JEHOVÁ, é indignóse: Y encendióse el fuego contra Jacob, Y el furor subió también contra Israel;
یہ سن کر رب طیش میں آ گیا۔ یعقوب کے خلاف آگ بھڑک اُٹھی، اور اُس کا غضب اسرائیل پر نازل ہوا۔
Por cuanto no habían creído á Dios, Ni habían confiado en su salud:
کیوں؟ اِس لئے کہ اُنہیں اللہ پر یقین نہیں تھا، وہ اُس کی نجات پر بھروسا نہیں رکھتے تھے۔
Á pesar de que mandó á las nubes de arriba, Y abrió las puertas de los cielos,
اِس کے باوجود اللہ نے اُن کے اوپر بادلوں کو حکم دے کر آسمان کے دروازے کھول دیئے۔
É hizo llover sobre ellos maná para comer, Y dióles trigo de los cielos.
اُس نے کھانے کے لئے اُن پر مَن برسایا، اُنہیں آسمان سے روٹی کھلائی۔
Pan de nobles comió el hombre: Envióles comida á hartura.
ہر ایک نے فرشتوں کی یہ روٹی کھائی بلکہ اللہ نے اِتنا کھانا بھیجا کہ اُن کے پیٹ بھر گئے۔
Movió el solano en el cielo, Y trajo con su fortaleza el austro.
پھر اُس نے آسمان پر مشرقی ہَوا چلائی اور اپنی قدرت سے جنوبی ہَوا پہنچائی۔
É hizo llover sobre ellos carne como polvo, Y aves de alas como arena de la mar.
اُس نے گرد کی طرح اُن پر گوشت برسایا، سمندر کی ریت جیسے بےشمار پرندے اُن پر گرنے دیئے۔
É hízolas caer en medio de su campo, Alrededor de sus tiendas.
خیمہ گاہ کے بیچ میں ہی وہ گر پڑے، اُن کے گھروں کے ارد گرد ہی زمین پر آ گرے۔
Y comieron, y hartáronse mucho: Cumplióles pues su deseo.
تب وہ کھا کھا کر خوب سیر ہو گئے، کیونکہ جس کا لالچ وہ کرتے تھے وہ اللہ نے اُنہیں مہیا کیا تھا۔
No habían quitado de sí su deseo, Aun estaba su vianda en su boca,
لیکن اُن کا لالچ ابھی پورا نہیں ہوا تھا اور گوشت ابھی اُن کے منہ میں تھا
Cuando vino sobre ellos el furor de Dios, Y mató los más robustos de ellos, Y derribo los escogidos de Israel.
کہ اللہ کا غضب اُن پر نازل ہوا۔ قوم کے کھاتے پیتے لوگ ہلاک ہوئے، اسرائیل کے جوان خاک میں مل گئے۔
Con todo esto pecaron aún, Y no dieron crédito á sus maravillas.
اِن تمام باتوں کے باوجود وہ اپنے گناہوں میں اضافہ کرتے گئے اور اُس کے معجزات پر ایمان نہ لائے۔
Consumió por tanto en nada sus días, Y sus años en la tribulación.
اِس لئے اُس نے اُن کے دن ناکامی میں گزرنے دیئے، اور اُن کے سال دہشت کی حالت میں اختتام پذیر ہوئے۔
Si los mataba, entonces buscaban á Dios; Entonces se volvían solícitos en busca suya.
جب کبھی اللہ نے اُن میں قتل و غارت ہونے دی تو وہ اُسے ڈھونڈنے لگے، وہ مُڑ کر اللہ کو تلاش کرنے لگے۔
Y acordábanse que Dios era su refugio. Y el Dios Alto su redentor.
تب اُنہیں یاد آیا کہ اللہ ہماری چٹان، اللہ تعالیٰ ہمارا چھڑانے والا ہے۔
Mas le lisonjeaban con su boca, Y con su lengua le mentían:
لیکن وہ منہ سے اُسے دھوکا دیتے، زبان سے اُسے جھوٹ پیش کرتے تھے۔
Pues sus corazones no eran rectos con él, Ni estuvieron firmes en su pacto.
نہ اُن کے دل ثابت قدمی سے اُس کے ساتھ لپٹے رہے، نہ وہ اُس کے عہد سے وفادار رہے۔
Empero él misericordioso, perdonaba la maldad, y no los destruía: Y abundó para apartar su ira, Y no despertó todo su enojo.
توبھی اللہ رحم دل رہا۔ اُس نے اُنہیں تباہ نہ کیا بلکہ اُن کا قصور معاف کرتا رہا۔ بار بار وہ اپنے غضب سے باز آیا، بار بار اپنا پورا قہر اُن پر اُتارنے سے گریز کیا۔
Y acordóse que eran carne; Soplo que va y no vuelve.
کیونکہ اُسے یاد رہا کہ وہ فانی انسان ہیں، ہَوا کا ایک جھونکا جو گزر کر کبھی واپس نہیں آتا۔
¡Cuántas veces lo ensañaron en el desierto, Lo enojaron en la soledad!
ریگستان میں وہ کتنی دفعہ اُس سے سرکش ہوئے، کتنی مرتبہ اُسے دُکھ پہنچایا۔
Y volvían, y tentaban á Dios, Y ponían límite al Santo de Israel.
بار بار اُنہوں نے اللہ کو آزمایا، بار بار اسرائیل کے قدوس کو رنجیدہ کیا۔
No se acordaron de su mano, Del día que los redimió de angustia;
اُنہیں اُس کی قدرت یاد نہ رہی، وہ دن جب اُس نے فدیہ دے کر اُنہیں دشمن سے چھڑایا،
Cuando puso en Egipto sus señales, Y sus maravillas en el campo de Zoán;
وہ دن جب اُس نے مصر میں اپنے الٰہی نشان دکھائے، ضُعن کے علاقے میں اپنے معجزے کئے۔
Y volvió sus ríos en sangre, Y sus corrientes, porque no bebiesen.
اُس نے اُن کی نہروں کا پانی خون میں بدل دیا، اور وہ اپنی ندیوں کا پانی پی نہ سکے۔
Envió entre ellos una mistura de moscas que los comían, Y ranas que los destruyeron.
اُس نے اُن کے درمیان جوؤں کے غول بھیجے جو اُنہیں کھا گئیں، مینڈک جو اُن پر تباہی لائے۔
Dió también al pulgón sus frutos, Y sus trabajos á la langosta.
اُن کی پیداوار اُس نے جوان ٹڈیوں کے حوالے کی، اُن کی محنت کا پھل بالغ ٹڈیوں کے سپرد کیا۔
Sus viñas destruyó con granizo, Y sus higuerales con piedra;
اُن کی انگور کی بیلیں اُس نے اولوں سے، اُن کے انجیرتوت کے درخت سیلاب سے تباہ کر دیئے۔
Y entregó al pedrisco sus bestias, Y al fuego sus ganados.
اُن کے مویشی اُس نے اولوں کے حوالے کئے، اُن کے ریوڑ بجلی کے سپرد کئے۔
Envió sobre ellos el furor de su saña, Ira y enojo y angustia, Con misión de malos ángeles.
اُس نے اُن پر اپنا شعلہ زن غضب نازل کیا۔ قہر، خفگی اور مصیبت یعنی تباہی لانے والے فرشتوں کا پورا دستہ اُن پر حملہ آور ہوا۔
Dispuso el camino á su furor; No eximió la vida de ellos de la muerte, Sino que entregó su vida á la mortandad.
اُس نے اپنے غضب کے لئے راستہ تیار کر کے اُنہیں موت سے نہ بچایا بلکہ مہلک وبا کی زد میں آنے دیا۔
É hirió á todo primogénito en Egipto, Las primicias de las fuerzas en las tiendas de Châm.
مصر میں اُس نے تمام پہلوٹھوں کو مار ڈالا اور حام کے خیموں میں مردانگی کا پہلا پھل تمام کر دیا۔
Empero hizo salir á su pueblo como ovejas, Y llevólos por el desierto, como un rebaño.
پھر وہ اپنی قوم کو بھیڑبکریوں کی طرح مصر سے باہر لا کر ریگستان میں ریوڑ کی طرح لئے پھرا۔
Y guiólos con seguridad, que no tuvieron miedo; Y la mar cubrió á sus enemigos.
وہ حفاظت سے اُن کی قیادت کرتا رہا۔ اُنہیں کوئی ڈر نہیں تھا جبکہ اُن کے دشمن سمندر میں ڈوب گئے۔
Metiólos después en los términos de su santuario, En este monte que ganó su mano derecha.
یوں اللہ نے اُنہیں مُقدّس ملک تک پہنچایا، اُس پہاڑ تک جسے اُس کے دہنے ہاتھ نے حاصل کیا تھا۔
Y echó las gentes de delante de ellos, Y repartióles una herencia con cuerdas; É hizo habitar en sus moradas á las tribus de Israel.
اُن کے آگے آگے وہ دیگر قومیں نکالتا گیا۔ اُن کی زمین اُس نے تقسیم کر کے اسرائیلیوں کو میراث میں دی، اور اُن کے خیموں میں اُس نے اسرائیلی قبیلے بسائے۔
Mas tentaron y enojaron al Dios Altísimo, Y no guardaron sus testimonios;
اِس کے باوجود وہ اللہ تعالیٰ کو آزمانے سے باز نہ آئے بلکہ اُس سے سرکش ہوئے اور اُس کے احکام کے تحت نہ رہے۔
Sino que se volvieron, y se rebelaron como sus padres: Volviéronse como arco engañoso.
اپنے باپ دادا کی طرح وہ غدار بن کر بےوفا ہوئے۔ وہ ڈھیلی کمان کی طرح ناکام ہو گئے۔
Y enojáronlo con sus altos, Y provocáronlo á celo con sus esculturas.
اُنہوں نے اونچی جگہوں کی غلط قربان گاہوں سے اللہ کو غصہ دلایا اور اپنے بُتوں سے اُسے رنجیدہ کیا۔
Oyólo Dios, y enojóse, Y en gran manera aborreció á Israel.
جب اللہ کو خبر ملی تو وہ غضب ناک ہوا اور اسرائیل کو مکمل طور پر مسترد کر دیا۔
Dejó por tanto el tabernáculo de Silo, La tienda en que habitó entre los hombres;
اُس نے سَیلا میں اپنی سکونت گاہ چھوڑ دی، وہ خیمہ جس میں وہ انسان کے درمیان سکونت کرتا تھا۔
Y dió en cautividad su fortaleza, Y su gloria en mano del enemigo.
عہد کا صندوق اُس کی قدرت اور جلال کا نشان تھا، لیکن اُس نے اُسے دشمن کے حوالے کر کے جلاوطنی میں جانے دیا۔
Entregó también su pueblo á cuchillo, Y airóse contra su heredad.
اپنی قوم کو اُس نے تلوار کی زد میں آنے دیا، کیونکہ وہ اپنی موروثی ملکیت سے نہایت ناراض تھا۔
El fuego devoró sus mancebos, Y sus vírgenes no fueron loadas en cantos nupciales.
قوم کے جوان نذرِ آتش ہوئے، اور اُس کی کنواریوں کے لئے شادی کے گیت گائے نہ گئے۔
Sus sacerdotes cayeron á cuchillo, Y sus viudas no lamentaron.
اُس کے امام تلوار سے قتل ہوئے، اور اُس کی بیواؤں نے ماتم نہ کیا۔
Entonces despertó el Señor á la manera del que ha dormido, Como un valiente que grita excitado del vino:
تب رب جاگ اُٹھا، اُس آدمی کی طرح جس کی نیند اُچاٹ ہو گئی ہو، اُس سورمے کی مانند جس سے نشے کا اثر اُتر گیا ہو۔
É hirió á sus enemigos en las partes posteriores: Dióles perpetua afrenta.
اُس نے اپنے دشمنوں کو مار مار کر بھگا دیا اور اُنہیں ہمیشہ کے لئے شرمندہ کر دیا۔
Y desechó el tabernáculo de José, Y no escogió la tribu de Ephraim.
اُس وقت اُس نے یوسف کا خیمہ رد کیا اور افرائیم کے قبیلے کو نہ چنا
Sino que escogió la tribu de Judá, El monte de Sión, al cual amó.
بلکہ یہوداہ کے قبیلے اور کوہِ صیون کو چن لیا جو اُسے پیارا تھا۔
Y edificó su santuario á manera de eminencia, Como la tierra que cimentó para siempre.
اُس نے اپنا مقدِس بلندیوں کی مانند بنایا، زمین کی مانند جسے اُس نے ہمیشہ کے لئے قائم کیا ہے۔
Y eligió á David su siervo, Y tomólo de las majadas de las ovejas:
اُس نے اپنے خادم داؤد کو چن کر بھیڑبکریوں کے باڑوں سے بُلایا۔
De tras las paridas lo trajo, Para que apacentase á Jacob su pueblo, y á Israel su heredad.
ہاں، اُس نے اُسے بھیڑوں کی دیکھ بھال سے بُلایا تاکہ وہ اُس کی قوم یعقوب، اُس کی میراث اسرائیل کی گلہ بانی کرے۔
Y apacentólos con entereza de su corazón; Y pastoreólos con la pericia de sus manos.
داؤد نے خلوص دلی سے اُن کی گلہ بانی کی، بڑی مہارت سے اُس نے اُن کی راہنمائی کی۔