Matthew 2

Y COMO fué nacido Jesús en Bethlehem de Judea en días del rey Herodes, he aquí unos magos vinieron del oriente á Jerusalem,
عیسیٰ ہیرودیس بادشاہ کے زمانے میں صوبہ یہودیہ کے شہر بیت لحم میں پیدا ہوا۔ اُن دنوں میں کچھ مجوسی عالِم مشرق سے آ کر یروشلم پہنچ گئے۔
Diciendo: ¿Dónde está el Rey de los Judíos, que ha nacido? porque su estrella hemos visto en el oriente, y venimos á adorarle.
اُنہوں نے پوچھا، ”یہودیوں کا وہ بادشاہ کہاں ہے جو حال ہی میں پیدا ہوا ہے؟ کیونکہ ہم نے مشرق میں اُس کا ستارہ دیکھا ہے اور ہم اُسے سجدہ کرنے آئے ہیں۔“
Y oyendo esto el rey Herodes, se turbó, y toda Jerusalem con él.
یہ سن کر ہیرودیس بادشاہ پورے یروشلم سمیت گھبرا گیا۔
Y convocados todos los príncipes de los sacerdotes, y los escribas del pueblo, les preguntó dónde había de nacer el Cristo.
تمام راہنما اماموں اور شریعت کے علما کو جمع کر کے اُس نے اُن سے دریافت کیا کہ مسیح کہاں پیدا ہو گا۔
Y ellos le dijeron: En Bethlehem de Judea; porque así está escrito por el profeta:
اُنہوں نے جواب دیا، ”یہودیہ کے شہر بیت لحم میں، کیونکہ نبی کی معرفت یوں لکھا ہے،
Y tú, Bethlehem, de tierra de Judá, No eres muy pequeña entre los príncipes de Judá; Porque de ti saldrá un guiador, Que apacentará á mi pueblo Israel.
’اے ملکِ یہودیہ میں واقع بیت لحم، تُو یہودیہ کے حکمرانوں میں ہر گز سب سے چھوٹا نہیں۔ کیونکہ تجھ میں سے ایک حکمران نکلے گا جو میری قوم اسرائیل کی گلہ بانی کرے گا‘۔“
Entonces Herodes, llamando en secreto á los magos, entendió de ellos diligentemente el tiempo del aparecimiento de la estrella;
اِس پر ہیرودیس نے خفیہ طور پر مجوسی عالِموں کو بُلا کر تفصیل سے پوچھا کہ وہ ستارہ کس وقت دکھائی دیا تھا۔
Y enviándolos á Bethlehem, dijo: Andad allá, y preguntad con diligencia por el niño; y después que le hallareis, hacédmelo saber, para que yo también vaya y le adore.
پھر اُس نے اُنہیں بتایا، ”بیت لحم جائیں اور تفصیل سے بچے کا پتا لگائیں۔ جب آپ اُسے پا لیں تو مجھے اطلاع دیں تاکہ مَیں بھی جا کر اُسے سجدہ کروں۔“
Y ellos, habiendo oído al rey, se fueron: y he aquí la estrella que habían visto en el oriente, iba delante de ellos, hasta que llegando, se puso sobre donde estaba el niño.
بادشاہ کے اِن الفاظ کے بعد وہ چلے گئے۔ اور دیکھو جو ستارہ اُنہوں نے مشرق میں دیکھا تھا وہ اُن کے آگے آگے چلتا گیا اور چلتے چلتے اُس مقام کے اوپر ٹھہر گیا جہاں بچہ تھا۔
Y vista la estrella, se regocijaron con muy grande gozo.
ستارے کو دیکھ کر وہ بہت خوش ہوئے۔
Y entrando en la casa, vieron al niño con su madre María, y postrándose, le adoraron; y abriendo sus tesoros, le ofrecieron dones, oro, é incienso y mirra.
وہ گھر میں داخل ہوئے اور بچے کو ماں کے ساتھ دیکھ کر اُنہوں نے اوندھے منہ گر کر اُسے سجدہ کیا۔ پھر اپنے ڈبے کھول کر اُسے سونے، لُبان اور مُر کے تحفے پیش کئے۔
Y siendo avisados por revelación en sueños que no volviesen á Herodes, se volvieron á su tierra por otro camino.
جب روانگی کا وقت آیا تو وہ یروشلم سے ہو کر نہ گئے بلکہ ایک اَور راستے سے اپنے ملک چلے گئے، کیونکہ اُنہیں خواب میں آگاہ کیا گیا تھا کہ ہیرودیس کے پاس واپس نہ جاؤ۔
Y partidos ellos, he aquí el ángel del Señor aparece en sueños á José, diciendo: Levántate, y toma al niño y á su madre, y huye á Egipto, y estáte allá hasta que yo te lo diga; porque ha de acontecer, que Herodes buscará al niño para matarlo.
اُن کے چلے جانے کے بعد رب کا فرشتہ خواب میں یوسف پر ظاہر ہوا اور کہا، ”اُٹھ، بچے کو اُس کی ماں سمیت لے کر مصر کو ہجرت کر جا۔ جب تک مَیں تجھے اطلاع نہ دوں وہیں ٹھہرا رہ، کیونکہ ہیرودیس بچے کو تلاش کرے گا تاکہ اُسے قتل کرے۔“
Y él despertando, tomó al niño y á su madre de noche, y se fué á Egipto;
یوسف اُٹھا اور اُسی رات بچے کو اُس کی ماں سمیت لے کر مصر کے لئے روانہ ہوا۔
Y estuvo allá hasta la muerte de Herodes: para que se cumpliese lo que fué dicho por el Señor, por el profeta que dijo: De Egipto llamé á mi Hijo.
وہاں وہ ہیرودیس کے انتقال تک رہا۔ یوں وہ بات پوری ہوئی جو رب نے نبی کی معرفت فرمائی تھی، ”مَیں نے اپنے فرزند کو مصر سے بُلایا۔“
Herodes entonces, como se vió burlado de los magos, se enojó mucho, y envió, y mató á todos los niños que había en Bethlehem y en todos sus términos, de edad de dos años abajo, conforme al tiempo que había entendido de los magos.
جب ہیرودیس کو معلوم ہوا کہ مجوسی عالِموں نے مجھے فریب دیا ہے تو اُسے بڑا طیش آیا۔ اُس نے اپنے فوجیوں کو بیت لحم بھیج کر اُنہیں حکم دیا کہ بیت لحم اور ارد گرد کے علاقے کے اُن تمام لڑکوں کو قتل کریں جن کی عمر دو سال تک ہو۔ کیونکہ اُس نے مجوسیوں سے بچے کی عمر کے بارے میں یہ معلوم کر لیا تھا۔
Entonces fué cumplido lo que se había dicho por el profeta Jeremías, que dijo:
یوں یرمیاہ نبی کی پیش گوئی پوری ہوئی،
Voz fué oída en Ramá, Grande lamentación, lloro y gemido: Rachêl que llora sus hijos, Y no quiso ser consolada, porque perecieron.
”رامہ میں شور مچ گیا ہے، رونے پیٹنے اور شدید ماتم کی آوازیں۔ راخل اپنے بچوں کے لئے رو رہی ہے اور تسلی قبول نہیں کر رہی، کیونکہ وہ ہلاک ہو گئے ہیں۔“
Mas muerto Herodes, he aquí el ángel del Señor aparece en sueños á José en Egipto,
جب ہیرودیس انتقال کر گیا تو رب کا فرشتہ خواب میں یوسف پر ظاہر ہوا جو ابھی مصر ہی میں تھا۔
Diciendo: Levántate, y toma al niño y á su madre, y vete á tierra de Israel; que muertos son los que procuraban la muerte del niño.
فرشتے نے اُسے بتایا، ”اُٹھ، بچے کو اُس کی ماں سمیت لے کر ملکِ اسرائیل واپس چلا جا، کیونکہ جو بچے کو جان سے مارنے کے درپَے تھے وہ مر گئے ہیں۔“
Entonces él se levantó, y tomó al niño y á su madre, y se vino á tierra de Israel.
چنانچہ یوسف اُٹھا اور بچے اور اُس کی ماں کو لے کر ملکِ اسرائیل میں لوٹ آیا۔
Y oyendo que Archelao reinaba en Judea en lugar de Herodes su padre, temió ir allá: mas amonestado por revelación en sueños, se fué á las partes de Galilea.
لیکن جب اُس نے سنا کہ ارخلاؤس اپنے باپ ہیرودیس کی جگہ یہودیہ میں تخت نشین ہو گیا ہے تو وہ وہاں جانے سے ڈر گیا۔ پھر خواب میں ہدایت پا کر وہ گلیل کے علاقے کے لئے روانہ ہوا۔
Y vino, y habitó en la ciudad que se llama Nazaret: para que se cumpliese lo que fué dicho por los profetas, que había de ser llamado Nazareno.
وہاں وہ ایک شہر میں جا بسا جس کا نام ناصرت تھا۔ یوں نبیوں کی بات پوری ہوئی کہ ’وہ ناصری کہلائے گا۔‘