John 20

Y EL primer día de la semana, María Magdalena vino de mañana, siendo aún obscuro, al sepulcro; y vió la piedra quitada del sepulcro.
ہفتے کا دن گزر گیا تو اتوار کو مریم مگدلینی صبح سویرے قبر کے پاس آئی۔ ابھی اندھیرا تھا۔ وہاں پہنچ کر اُس نے دیکھا کہ قبر کے منہ پر کا پتھر ایک طرف ہٹایا گیا ہے۔
Entonces corrió, y vino á Simón Pedro, y al otro discípulo, al cual amaba Jesús, y les dice: Han llevado al Señor del sepulcro, y no sabemos dónde le han puesto.
مریم دوڑ کر شمعون پطرس اور عیسیٰ کو پیارے شاگرد کے پاس آئی۔ اُس نے اطلاع دی، ”وہ خداوند کو قبر سے لے گئے ہیں، اور ہمیں معلوم نہیں کہ اُنہوں نے اُسے کہاں رکھ دیا ہے۔“
Y salió Pedro, y el otro discípulo, y vinieron al sepulcro.
تب پطرس دوسرے شاگرد سمیت قبر کی طرف چل پڑا۔
Y corrían los dos juntos; mas el otro discípulo corrió más presto que Pedro, y llegó primero al sepulcro.
دونوں دوڑ رہے تھے، لیکن دوسرا شاگرد زیادہ تیز رفتار تھا۔ وہ پہلے قبر پر پہنچ گیا۔
Y bajándose á mirar, vió los lienzos echados; mas no entró.
اُس نے جھک کر اندر جھانکا تو کفن کی پٹیاں وہاں پڑی نظر آئیں۔ لیکن وہ اندر نہ گیا۔
Llegó luego Simón Pedro siguiéndole, y entró en el sepulcro, y vió los lienzos echados,
پھر شمعون پطرس اُس کے پیچھے پہنچ کر قبر میں داخل ہوا۔ اُس نے بھی دیکھا کہ کفن کی پٹیاں وہاں پڑی ہیں
Y el sudario, que había estado sobre su cabeza, no puesto con los lienzos, sino envuelto en un lugar aparte.
اور ساتھ وہ کپڑا بھی جس میں عیسیٰ کا سر لپٹا ہوا تھا۔ یہ کپڑا تہہ کیا گیا تھا اور پٹیوں سے الگ پڑا تھا۔
Y entonces entró también el otro discípulo, que había venido primero al sepulcro, y vió, y creyó.
پھر دوسرا شاگرد جو پہلے پہنچ گیا تھا، وہ بھی داخل ہوا۔ جب اُس نے یہ دیکھا تو وہ ایمان لایا۔
Porque aun no sabían la Escritura, que era necesario que él resucitase de los muertos.
(لیکن اب بھی وہ کلامِ مُقدّس کی یہ پیش گوئی نہیں سمجھتے تھے کہ اُسے مُردوں میں سے جی اُٹھنا ہے۔)
Y volvieron los discípulos á los suyos.
پھر دونوں شاگرد گھر واپس چلے گئے۔
Empero María estaba fuera llorando junto al sepulcro: y estando llorando, bajóse á mirar el sepulcro;
لیکن مریم رو رو کر قبر کے سامنے کھڑی رہی۔ اور روتے ہوئے اُس نے جھک کر قبر میں جھانکا
Y vió dos ángeles en ropas blancas que estaban sentados, el uno á la cabecera, y el otro á los pies, donde el cuerpo de Jesús había sido puesto.
تو کیا دیکھتی ہے کہ دو فرشتے سفید لباس پہنے ہوئے وہاں بیٹھے ہیں جہاں پہلے عیسیٰ کی لاش پڑی تھی، ایک اُس کے سرہانے اور دوسرا وہاں جہاں پہلے اُس کے پاؤں تھے۔
Y dijéronle: Mujer, ¿por qué lloras? Díceles: Porque se han llevado á mi Señor, y no sé dónde le han puesto.
اُنہوں نے مریم سے پوچھا، ”اے خاتون، تُو کیوں رو رہی ہے؟“ اُس نے کہا، ”وہ میرے خداوند کو لے گئے ہیں، اور معلوم نہیں کہ اُنہوں نے اُسے کہاں رکھ دیا ہے۔“
Y como hubo dicho esto, volvióse atrás, y vió á Jesús que estaba allí; mas no sabía que era Jesús.
پھر اُس نے پیچھے مُڑ کر عیسیٰ کو وہاں کھڑے دیکھا، لیکن اُس نے اُسے نہ پہچانا۔
Dícele Jesús: Mujer, ¿por qué lloras? ¿á quién buscas? Ella, pensando que era el hortelano, dícele: Señor, si tú lo has llevado, dime dónde lo has puesto, y yo lo llevaré.
عیسیٰ نے پوچھا، ”اے خاتون، تُو کیوں رو رہی ہے، کس کو ڈھونڈ رہی ہے؟“ یہ سوچ کر کہ وہ مالی ہے اُس نے کہا، ”جناب، اگر آپ اُسے لے گئے ہیں تو مجھے بتا دیں کہ اُسے کہاں رکھ دیا ہے تاکہ اُسے لے جاؤں۔“
Dícele Jesús: ¡María! Volviéndose ella, dícele: ¡Rabboni! que quiere decir, Maestro.
عیسیٰ نے اُس سے کہا، ”مریم!“ وہ اُس کی طرف مُڑی اور بول اُٹھی، ”ربونی!“ (اِس کا مطلب اَرامی زبان میں اُستاد ہے۔)
Dícele Jesús: No me toques: porque aun no he subido á mi Padre: mas ve á mis hermanos, y diles: Subo á mi Padre y á vuestro Padre, á mi Dios y á vuestro Dios.
عیسیٰ نے کہا، ”میرے ساتھ چمٹی نہ رہ، کیونکہ ابھی مَیں اوپر، باپ کے پاس نہیں گیا۔ لیکن بھائیوں کے پاس جا اور اُنہیں بتا، ’مَیں اپنے باپ اور تمہارے باپ کے پاس واپس جا رہا ہوں، اپنے خدا اور تمہارے خدا کے پاس‘۔“
Fué María Magdalena dando las nuevas á los discípulos de que había visto al Señor, y que él le había dicho estas cosas.
چنانچہ مریم مگدلینی شاگردوں کے پاس گئی اور اُنہیں اطلاع دی، ”مَیں نے خداوند کو دیکھا ہے اور اُس نے مجھ سے یہ باتیں کہیں۔“
Y como fué tarde aquel día, el primero de la semana, y estando las puertas cerradas donde los discípulos estaban juntos por miedo de los Judíos, vino Jesús, y púsose en medio, y díjoles: Paz á vosotros.
اُس اتوار کی شام کو شاگرد جمع تھے۔ اُنہوں نے دروازوں پر تالے لگا دیئے تھے کیونکہ وہ یہودیوں سے ڈرتے تھے۔ اچانک عیسیٰ اُن کے درمیان آ کھڑا ہوا اور کہا، ”تمہاری سلامتی ہو،“
Y como hubo dicho esto, mostróles las manos y el costado. Y los discípulos se gozaron viendo al Señor.
اور اُنہیں اپنے ہاتھوں اور پہلو کو دکھایا۔ خداوند کو دیکھ کر وہ نہایت خوش ہوئے۔
Entonces les dijo Jesús otra vez: Paz á vosotros: como me envió el Padre, así también yo os envío.
عیسیٰ نے دوبارہ کہا، ”تمہاری سلامتی ہو! جس طرح باپ نے مجھے بھیجا اُسی طرح مَیں تم کو بھیج رہا ہوں۔“
Y como hubo dicho esto, sopló, y díjoles: Tomad el Espíritu Santo:
پھر اُن پر پھونک کر اُس نے فرمایا، ”روح القدس کو پا لو۔
Á los que remitiereis los pecados, les son remitidos: á quienes los retuviereis, serán retenidos.
اگر تم کسی کے گناہوں کو معاف کرو تو وہ معاف کئے جائیں گے۔ اور اگر تم اُنہیں معاف نہ کرو تو وہ معاف نہیں کئے جائیں گے۔“
Empero Tomás, uno de los doce, que se dice el Dídimo, no estaba con ellos cuando Jesús vino.
بارہ شاگردوں میں سے توما جس کا لقب جُڑواں تھا عیسیٰ کے آنے پر موجود نہ تھا۔
Dijéronle pues los otros discípulos: Al Señor hemos visto. Y él les dijo: Si no viere en sus manos la señal de los clavos, y metiere mi dedo en el lugar de los clavos, y metiere mi mano en su costado, no creeré.
چنانچہ دوسرے شاگردوں نے اُسے بتایا، ”ہم نے خداوند کو دیکھا ہے!“ لیکن توما نے کہا، ”مجھے یقین نہیں آتا۔ پہلے مجھے اُس کے ہاتھوں میں کیلوں کے نشان نظر آئیں اور مَیں اُن میں اپنی اُنگلی ڈالوں، پہلے مَیں اپنے ہاتھ کو اُس کے پہلو کے زخم میں ڈالوں۔ پھر ہی مجھے یقین آئے گا۔“
Y ocho días después, estaban otra vez sus discípulos dentro, y con ellos Tomás. Vino Jesús, las puertas cerradas, y púsose en medio, y dijo: Paz á vosotros.
ایک ہفتہ گزر گیا۔ شاگرد دوبارہ مکان میں جمع تھے۔ اِس مرتبہ توما بھی ساتھ تھا۔ اگرچہ دروازوں پر تالے لگے تھے پھر بھی عیسیٰ اُن کے درمیان آ کر کھڑا ہوا۔ اُس نے کہا، ”تمہاری سلامتی ہو!“
Luego dice á Tomás: Mete tu dedo aquí, y ve mis manos: y alarga acá tu mano, y métela en mi costado: y no seas incrédulo, sino fiel.
پھر وہ توما سے مخاطب ہوا، ”اپنی اُنگلی کو میرے ہاتھوں اور اپنے ہاتھ کو میرے پہلو کے زخم میں ڈال اور بےاعتقاد نہ ہو بلکہ ایمان رکھ۔“
Entonces Tomás respondió, y díjole: ¡Señor mío, y Dios mío!
توما نے جواب میں اُس سے کہا، ”اے میرے خداوند! اے میرے خدا!“
Dícele Jesús: Porque me has visto, Tomás, creíste: bienaventurados los que no vieron y creyeron.
پھر عیسیٰ نے اُسے بتایا، ”کیا تُو اِس لئے ایمان لایا ہے کہ تُو نے مجھے دیکھا ہے؟ مبارک ہیں وہ جو مجھے دیکھے بغیر مجھ پر ایمان لاتے ہیں۔“
Y también hizo Jesús muchas otras señales en presencia de sus discípulos, que no están escritas en este libro.
عیسیٰ نے اپنے شاگردوں کی موجودگی میں مزید بہت سے ایسے الٰہی نشان دکھائے جو اِس کتاب میں درج نہیں ہیں۔
Estas empero son escritas, para que creáis que Jesús es el Cristo, el Hijo de Dios; y para que creyendo, tengáis vida en su nombre.
لیکن جتنے درج ہیں اُن کا مقصد یہ ہے کہ آپ ایمان لائیں کہ عیسیٰ ہی مسیح یعنی اللہ کا فرزند ہے اور آپ کو اِس ایمان کے وسیلے سے اُس کے نام سے زندگی حاصل ہو۔