Ephesians 4

YO pues, preso en el Señor, os ruego que andéis como es digno de la vocación con que sois llamados;
چنانچہ مَیں جو خداوند میں قیدی ہوں آپ کو تاکید کرتا ہوں کہ اُس زندگی کے مطابق چلیں جس کے لئے خدا نے آپ کو بُلایا ہے۔
Con toda humildad y mansedumbre, con paciencia soportando los unos á los otros en amor;
ہر وقت حلیم اور نرم دل رہیں، صبر سے کام لیں اور ایک دوسرے سے محبت رکھ کر اُسے برداشت کریں۔
Solícitos á guardar la unidad del Espíritu en el vínculo de la paz.
صلح سلامتی کے بندھن میں رہ کر روح کی یگانگت قائم رکھنے کی پوری کوشش کریں۔
Un cuerpo, y un Espíritu; como sois también llamados á una misma esperanza de vuestra vocación:
ایک ہی بدن اور ایک ہی روح ہے۔ یوں آپ کو بھی ایک ہی اُمید کے لئے بُلایا گیا۔
Un Señor, una fe, un bautismo,
ایک خداوند، ایک ایمان، ایک بپتسمہ ہے۔
Un Dios y Padre de todos, el cual es sobre todas las cosas, y por todas las cosas, y en todos vosotros.
ایک خدا ہے، جو سب کا واحد باپ ہے۔ وہ سب کا مالک ہے، سب کے ذریعے کام کرتا ہے اور سب میں موجود ہے۔
Empero á cada uno de nosotros es dada la gracia conforme á la medida del don de Cristo.
اب ہم سب کو اللہ کا فضل بخشا گیا۔ لیکن مسیح ہر ایک کو مختلف پیمانے سے یہ فضل عطا کرتا ہے۔
Por lo cual dice: Subiendo á lo alto, llevó cautiva la cautividad, Y dió dones á los hombres.
اِس لئے کلامِ مُقدّس فرماتا ہے، ”اُس نے بلندی پر چڑھ کر قیدیوں کا ہجوم گرفتار کر لیا اور آدمیوں کو تحفے دیئے۔“
(Y que subió, ¿qué es, sino que también había descendido primero á las partes más bajas de la tierra?
اب غور کریں کہ چڑھنے کا ذکر کیا گیا ہے۔ اِس کا مطلب ہے کہ پہلے وہ زمین کی گہرائیوں میں اُترا۔
El que descendió, él mismo es el que también subió sobre todos los cielos para cumplir todas las cosas.)
جو اُترا وہ وہی ہے جو تمام آسمانوں سے اونچا چڑھ گیا تاکہ تمام کائنات کو اپنے آپ سے معمور کرے۔
Y él mismo dió unos, ciertamente apóstoles; y otros, profetas; y otros, evangelistas; y otros, pastores y doctores;
اُسی نے اپنی جماعت کو طرح طرح کے خادموں سے نوازا۔ بعض رسول، بعض نبی، بعض مبشر، بعض چرواہے اور بعض اُستاد ہیں۔
Para perfección de los santos, para la obra del ministerio, para edificación del cuerpo de Cristo;
اِن کا مقصد یہ ہے کہ مُقدّسین کو خدمت کرنے کے لئے تیار کیا جائے اور یوں مسیح کے بدن کی تعمیر و ترقی ہو جائے۔
Hasta que todos lleguemos á la unidad de la fe y del conocimiento del Hijo de Dios, á un varón perfecto, á la medida de la edad de la plenitud de Cristo:
اِس طریقے سے ہم سب ایمان اور اللہ کے فرزند کی پہچان میں ایک ہو کر بالغ ہو جائیں گے، اور ہم مل کر مسیح کی معموری اور بلوغت کو منعکس کریں گے۔
Que ya no seamos niños fluctuantes, y llevados por doquiera de todo viento de doctrina, por estratagema de hombres que, para engañar, emplean con astucia los artificios del error:
پھر ہم بچے نہیں رہیں گے، اور تعلیم کے ہر ایک جھونکے سے اُچھلتے پھرتے نہیں رہیں گے جب لوگ اپنی چالاکی اور دھوکے بازی سے ہمیں اپنے جالوں میں پھنسانے کی کوشش کریں گے۔
Antes siguiendo la verdad en amor, crezcamos en todas cosas en aquel que es la cabeza, á saber, Cristo;
اِس کے بجائے ہم محبت کی روح میں سچی بات کر کے ہر لحاظ سے مسیح کی طرف بڑھتے جائیں گے جو ہمارا سر ہے۔
Del cual, todo el cuerpo compuesto y bien ligado entre sí por todas las junturas de su alimento, que recibe según la operación, cada miembro conforme á su medida toma aumento de cuerpo edificándose en amor.
وہی نسوں کے ذریعے پورے بدن کے مختلف حصوں کو ایک دوسرے کے ساتھ جوڑ کر متحد کر دیتا ہے۔ ہر حصہ اپنی طاقت کے موافق کام کرتا ہے، اور یوں پورا بدن محبت کی روح میں بڑھتا اور اپنی تعمیر کرتا رہتا ہے۔
Esto pues digo, y requiero en el Señor, que no andéis más como los otros Gentiles, que andan en la vanidad de su sentido.
پس مَیں خداوند کے نام میں آپ کو آگاہ کرتا ہوں کہ اب سے غیرایمان داروں کی طرح زندگی نہ گزاریں جن کی سوچ بےکار ہے
Teniendo el entendimiento entenebrecido, ajenos de la vida de Dios por la ignorancia que en ellos hay, por la dureza de su corazón:
اور جن کی سمجھ اندھیرے کی گرفت میں ہے۔ اُن کا اُس زندگی میں کوئی حصہ نہیں جو اللہ دیتا ہے، کیونکہ وہ جاہل ہیں اور اُن کے دل سخت ہو گئے ہیں۔
Los cuales después que perdieron el sentido de la conciencia, se entregaron á la desvergüenza para cometer con avidez toda suerte de impureza.
بےحس ہو کر اُنہوں نے اپنے آپ کو عیاشی کے حوالے کر دیا۔ یوں وہ نہ بجھنے والی پیاس کے ساتھ ہر قسم کی ناپاک حرکتیں کرتے ہیں۔
Mas vosotros no habéis aprendido así á Cristo:
لیکن آپ نے مسیح کو یوں نہیں جانا۔
Si empero lo habéis oído, y habéis sido por él enseñados, como la verdad está en Jesús,
آپ نے تو اُس کے بارے میں سن لیا ہے، اور اُس میں ہو کر آپ کو وہ سچائی سکھائی گئی جو عیسیٰ میں ہے۔
Á que dejéis, cuanto á la pasada manera de vivir; el viejo hombre que está viciado conforme á los deseos de error;
چنانچہ اپنے پرانے انسان کو اُس کے پرانے چال چلن سمیت اُتار دینا، کیونکہ وہ اپنی دھوکے باز شہوتوں سے بگڑتا جا رہا ہے۔
Y á renovarnos en el espíritu de vuestra mente,
اللہ کو آپ کی سوچ کی تجدید کرنے دیں
Y vestir el nuevo hombre que es criado conforme á Dios en justicia y en santidad de verdad.
اور نئے انسان کو پہن لیں جو یوں بنایا گیا ہے کہ وہ حقیقی راست بازی اور قدوسیت میں اللہ کے مشابہ ہے۔
Por lo cual, dejada la mentira, hablad verdad cada uno con su prójimo; porque somos miembros los unos de los otros.
اِس لئے ہر شخص جھوٹ سے باز رہ کر دوسروں سے سچ بات کرے، کیونکہ ہم سب ایک ہی بدن کے اعضا ہیں۔
Airaos, y no pequéis; no se ponga el sol sobre vuestro enojo;
غصے میں آتے وقت گناہ مت کرنا۔ آپ کا غصہ سورج کے غروب ہونے تک ٹھنڈا ہو جائے،
Ni deis lugar al diablo.
ورنہ آپ ابلیس کو اپنی زندگی میں کام کرنے کا موقع دیں گے۔
El que hurtaba, no hurte más; antes trabaje, obrando con sus manos lo que es bueno, para que tenga de qué dar al que padeciere necesidad.
چور اب سے چوری نہ کرے بلکہ خوب محنت مشقت کر کے اپنے ہاتھوں سے اچھا کام کرے۔ ہاں، وہ اِتنا کمائے کہ ضرورت مندوں کو بھی کچھ دے سکے۔
Ninguna palabra torpe salga de vuestra boca, sino la que sea buena para edificación, para que dé gracia á los oyentes.
کوئی بھی بُری بات آپ کے منہ سے نہ نکلے بلکہ صرف ایسی باتیں جو دوسروں کی ضروریات کے مطابق اُن کی تعمیر کریں۔ یوں سننے والوں کو برکت ملے گی۔
Y no contristéis al Espíritu Santo de Dios, con el cual estáis sellados para el día de la redención.
اللہ کے مُقدّس روح کو دُکھ نہ پہنچانا، کیونکہ اُسی سے اللہ نے آپ پر مُہر لگا کر یہ ضمانت دے دی ہے کہ آپ اُسی کے ہیں اور نجات کے دن بچ جائیں گے۔
Toda amargura, y enojó, é ira, y voces, y maledicencia sea quitada de vosotros, y toda malicia:
تمام طرح کی تلخی، طیش، غصے، شور شرابہ، گالی گلوچ بلکہ ہر قسم کے بُرے رویے سے باز آئیں۔
Antes sed los unos con los otros benignos, misericordiosos, perdonándoos los unos á los otros, como también Dios os perdonó en Cristo.
ایک دوسرے پر مہربان اور رحم دل ہوں اور ایک دوسرے کو یوں معاف کریں جس طرح اللہ نے آپ کو بھی مسیح میں معاف کر دیا ہے۔