Psalms 116

Amo ao Senhor, porque ele ouve a minha voz e a minha súplica.
مَیں رب سے محبت رکھتا ہوں، کیونکہ اُس نے میری آواز اور میری التجا سنی ہے۔
Porque inclina para mim o seu ouvido, invocá-lo-ei enquanto viver.
اُس نے اپنا کان میری طرف جھکایا ہے، اِس لئے مَیں عمر بھر اُسے پکاروں گا۔
Os laços da morte me cercaram; as angústias do sepulcro se apoderaram de mim; sofri tribulação e tristeza.
موت نے مجھے اپنی زنجیروں میں جکڑ لیا، اور پاتال کی پریشانیاں مجھ پر غالب آئیں۔ مَیں مصیبت اور دُکھ میں پھنس گیا۔
Então invoquei o nome do Senhor, dizendo: Ó Senhor, eu te rogo, livra-me.
تب مَیں نے رب کا نام پکارا، ”اے رب، مہربانی کر کے مجھے بچا!“
Compassivo é o Senhor, e justo; sim, misericordioso é o nosso Deus.
رب مہربان اور راست ہے، ہمارا خدا رحیم ہے۔
O Senhor guarda os simples; quando me acho abatido, ele me salva.
رب سادہ لوگوں کی حفاظت کرتا ہے۔ جب مَیں پست حال تھا تو اُس نے مجھے بچایا۔
Volta, minha alma, ao teu repouso, pois o Senhor te fez bem.
اے میری جان، اپنی آرام گاہ کے پاس واپس آ، کیونکہ رب نے تیرے ساتھ بھلائی کی ہے۔
Pois livraste a minha alma da morte, os meus olhos das lágrimas, e os meus pés de tropeçar.
کیونکہ اے رب، تُو نے میری جان کو موت سے، میری آنکھوں کو آنسو بہانے سے اور میرے پاؤں کو پھسلنے سے بچایا ہے۔
Andarei perante o Senhor, na terra dos viventes.
اب مَیں زندوں کی زمین میں رہ کر رب کے حضور چلوں گا۔
Cri, por isso falei; estive muito aflito.
مَیں ایمان لایا اور اِس لئے بولا، ”مَیں شدید مصیبت میں پھنس گیا ہوں۔“
Eu dizia na minha precipitação: Todos os homens são mentirosos.
مَیں سخت گھبرا گیا اور بولا، ”تمام انسان دروغ گو ہیں۔“
Que darei eu ao Senhor por todos os benefícios que me tem feito?
جو بھلائیاں رب نے میرے ساتھ کی ہیں اُن سب کے عوض مَیں کیا دوں؟
Tomarei o cálice da salvação, e invocarei o nome do Senhor.
مَیں نجات کا پیالہ اُٹھا کر رب کا نام پکاروں گا۔
Pagarei os meus votos ao Senhor, na presença de todo o seu povo.
مَیں رب کے حضور اُس کی ساری قوم کے سامنے ہی اپنی مَنتیں پوری کروں گا۔
Preciosa é à vista do Senhor a morte dos seus santos.
رب کی نگاہ میں اُس کے ایمان داروں کی موت گراں قدر ہے۔
Ó Senhor, deveras sou teu servo; sou teu servo, filho da tua serva; soltaste as minhas cadeias.
اے رب، یقیناً مَیں تیرا خادم، ہاں تیرا خادم اور تیری خادمہ کا بیٹا ہوں۔ تُو نے میری زنجیروں کو توڑ ڈالا ہے۔
Oferecer-te-ei sacrifícios de ação de graças, e invocarei o nome do Senhor.
مَیں تجھے شکرگزاری کی قربانی پیش کر کے تیرا نام پکاروں گا۔
Pagarei os meus votos ao Senhor, na presença de todo o seu povo,
مَیں رب کے حضور اُس کی ساری قوم کے سامنے ہی اپنی مَنتیں پوری کروں گا۔
nos átrios da casa do Senhor, no meio de ti, ó Jerusalém! Louvai ao Senhor.
مَیں رب کے گھر کی بارگاہوں میں، اے یروشلم تیرے بیچ میں ہی اُنہیں پورا کروں گا۔ رب کی حمد ہو۔