II Chronicles 19

Jeosafá, rei de Judá, voltou em paz à sua casa em Jerusalém.
لیکن یہوداہ کا بادشاہ یہوسفط صحیح سلامت یروشلم اور اپنے محل میں پہنچا۔
Mas Jeú, filho de Hanâni, a vidente, saiu ao encontro do rei Jeosafá e lhe disse: Devias tu ajudar o ímpio, e amar aqueles que odeiam ao Senhor? Por isso virá sobre ti grande ira da parte do Senhor.
اُس وقت یاہو بن حنانی جو غیب بین تھا اُسے ملنے کے لئے نکلا اور بادشاہ سے کہا، ”کیا یہ ٹھیک ہے کہ آپ شریر کی مدد کریں؟ آپ کیوں اُن کو پیار کرتے ہیں جو رب سے نفرت کرتے ہیں؟ یہ دیکھ کر رب کا غضب آپ پر نازل ہوا ہے۔
Contudo, alguma virtude se acha em ti, porque tiraste para fora da terra as aserotes, e dispuseste o teu coração para buscar a Deus.
توبھی آپ میں اچھی باتیں بھی پائی جاتی ہیں۔ آپ نے یسیرت دیوی کے کھمبوں کو ملک سے دُور کر کے اللہ کے طالب ہونے کا پکا ارادہ کر رکھا ہے۔“
Habitou, pois, Jeosafá em Jerusalém; e tornou a passar pelo povo desde Berseba até a região montanhosa de Efraim, fazendo com que voltasse ao Senhor Deus de seus pais.
اِس کے بعد یہوسفط یروشلم میں رہا۔ لیکن ایک دن وہ دوبارہ نکلا۔ اِس بار اُس نے جنوب میں بیرسبع سے لے کر شمال میں افرائیم کے پہاڑی علاقے تک پورے یہوداہ کا دورہ کیا۔ ہر جگہ وہ لوگوں کو رب اُن کے باپ دادا کے خدا کے پاس واپس لایا۔
Estabeleceu juízes na terra, em todas as cidades fortes de Judá, de cidade em cidade;
اُس نے یہوداہ کے تمام قلعہ بند شہروں میں قاضی بھی مقرر کئے۔
e disse aos juízes: Vede o que fazeis; porque não julgais da parte do homem, mas da parte do Senhor, e ele está convosco no julgamento.
اُنہیں سمجھاتے ہوئے اُس نے کہا، ”اپنی روِش پر دھیان دیں! یاد رہے کہ آپ انسان کے جواب دہ نہیں ہیں بلکہ رب کے۔ وہی آپ کے ساتھ ہو گا جب آپ فیصلے کریں گے۔
Agora, pois, seja o temor do Senhor convosco; tomai cuidado no que fazeis; porque não há no Senhor nosso Deus iniquidade, nem acepção de pessoas, nem aceitação de presentes.
چنانچہ اللہ کا خوف مان کر احتیاط سے لوگوں کا انصاف کریں۔ کیونکہ جہاں رب ہمارا خدا ہے وہاں بےانصافی، جانب داری اور رشوت خوری ہو ہی نہیں سکتی۔“
Também em Jerusalém estabeleceu Jeosafá alguns dos levitas e dos sacerdotes e dos chefes das casas paternas de Israel sobre e juízo da parte do Senhor, e sobre as causas civis. E voltaram para Jerusalém.
یروشلم میں یہوسفط نے کچھ لاویوں، اماموں اور خاندانی سرپرستوں کو انصاف کرنے کی ذمہ داری دی۔ رب کی شریعت سے متعلق کسی معاملے یا یروشلم کے باشندوں کے درمیان جھگڑے کی صورت میں اُنہیں فیصلہ کرنا تھا۔
E deu-lhes ordem, dizendo: Assim procedei no temor do Senhor, com fidelidade e com coração perfeito.
یہوسفط نے اُنہیں سمجھاتے ہوئے کہا، ”رب کا خوف مان کر اپنی خدمت کو وفاداری اور پورے دل سے سرانجام دیں۔
Todas as vezes que se vos submeter qualquer controvérsia da parte de vossos irmãos que habitam nas suas cidades, entre sangue e sangue, entre lei e mandamento, entre estatutos e juízos, admoestai-os a que se não façam culpados para com o Senhor, e deste modo venha grande ira sobre vós e sobre vossos irmãos. Procedei assim, e não vos fareis culpados.
آپ کے بھائی شہروں سے آ کر آپ کے سامنے اپنے جھگڑے پیش کریں گے تاکہ آپ اُن کا فیصلہ کریں۔ آپ کو قتل کے مقدموں کا فیصلہ کرنا پڑے گا۔ ایسے معاملات بھی ہوں گے جو رب کی شریعت، کسی حکم، ہدایت یا اصول سے تعلق رکھیں گے۔ جو بھی ہو، لازم ہے کہ آپ اُنہیں سمجھائیں تاکہ وہ رب کا گناہ نہ کریں۔ ورنہ اُس کا غضب آپ اور آپ کے بھائیوں پر نازل ہو گا۔ اگر آپ یہ کریں تو آپ بےقصور رہیں گے۔
E eis que Amarias, o sumo sacerdete, presidirá sobre vós em todos os negócios do Senhor; e Zebadias, filho de Ismael, príncipe da casa de Judá, em todos os negócios do rei; também os levitas serão oficiais perante vós. Procedei corajosamente e seja o Senhor com os retos.
امامِ اعظم امریاہ رب کی شریعت سے تعلق رکھنے والے معاملات کا حتمی فیصلہ کرے گا۔ جو مقدمے بادشاہ سے تعلق رکھتے ہیں اُن کا حتمی فیصلہ یہوداہ کے قبیلے کا سربراہ زبدیاہ بن اسمٰعیل کرے گا۔ عدالت کا انتظام چلانے میں لاوی آپ کی مدد کریں گے۔ اب حوصلہ رکھ کر اپنی خدمت سرانجام دیں۔ جو بھی صحیح کام کرے گا اُس کے ساتھ رب ہو گا۔“