Lamentations 1

W biblii siedmdziesięciu tłómaczów, ta księga święta tak się zaczyna. I stało się, gdy Izrael pojmany był, a Jeruzalem spustoszone, że Jeremijasz siedział płacząc, i narzekał narzekaniem takiem nad Jeruzalemem, a rzekł: Ach miasto tak ludne jakoż siedzi samotne! stało się jako wdowa; zacne między narodami, przednie między krainami stało się hołdowne.
ہائے، افسوس! یروشلم بیٹی کتنی تنہا بیٹھی ہے، گو اُس میں پہلے اِتنی رونق تھی۔ جو پہلے اقوام میں اوّل درجہ رکھتی تھی وہ بیوہ بن گئی ہے، جو پہلے ممالک کی رانی تھی وہ غلامی میں آ گئی ہے۔
Ustawicznie w nocy płacze, a łzy jego na jagodach jego; niemasz, ktoby je cieszył ze wszystkich miłośników jego; wszyscy przyjaciele jego przeniewierzyli mu się, stali mu się nieprzyjaciołmi.
رات کو وہ رو رو کر گزارتی ہے، اُس کے گال آنسوؤں سے تر رہتے ہیں۔ عاشقوں میں سے کوئی نہیں رہا جو اُسے تسلی دے۔ دوست سب کے سب بےوفا ہو کر اُس کے دشمن بن گئے ہیں۔
Przeniósł się Juda dla utrapienia i dla wielkiej niewoli; wszakże mieszkając między narodami nie znajduje odpocznienia; wszyscy, którzy je gonią połapali je w cieśni.
پہلے بھی یہوداہ بیٹی بڑی مصیبت میں پھنسی ہوئی تھی، پہلے بھی اُسے سخت مزدوری کرنی پڑی۔ لیکن اب وہ جلاوطن ہو کر دیگر اقوام کے بیچ میں رہتی ہے، اب اُسے کہیں بھی ایسی جگہ نہیں ملتی جہاں سکون سے رہ سکے۔ کیونکہ جب وہ بڑی تکلیف میں مبتلا تھی تو دشمن نے اُس کا تعاقب کر کے اُسے گھیر لیا۔
Drogi Syońskie płaczą, że nikt nie przychodzi na święto uroczyste. Wszystkie bramy jego spustoszały, kapłani jego wzdychają, panny jego smutne są, a samo pełne jest gorzkości.
صیون کی راہیں ماتم زدہ ہیں، کیونکہ کوئی عید منانے کے لئے نہیں آتا۔ شہر کے تمام دروازے ویران و سنسان ہیں۔ اُس کے امام آہیں بھر رہے، اُس کی کنواریاں غم کھا رہی ہیں اور اُسے خود شدید تلخی محسوس ہو رہی ہے۔
Nieprzyjaciele jego są głową, przeciwnikom jego szczęśliwie się powodzi; bo go Pan utrapił dla mnóstwa przestępstwa jego; maluczcy jego poszli w niewolę przed obliczem trapiącego.
اُس کے مخالف مالک بن گئے، اُس کے دشمن سکون سے رہ رہے ہیں۔ کیونکہ رب نے شہر کو اُس کے متعدد گناہوں کا اجر دے کر اُسے دُکھ پہنچایا ہے۔ اُس کے فرزند دشمن کے آگے آگے چل کر جلاوطن ہو گئے ہیں۔
A tak odjęta jest od córki Syońskiej wszystka ozdoba jej; książęta jej stały się jako jelenie nie znajdujący paszy, i uchodzą bez siły przed tym, który je goni.
صیون بیٹی کی تمام شان و شوکت جاتی رہی ہے۔ اُس کے بزرگ چراگاہ نہ پانے والے ہرن ہیں جو تھکتے تھکتے شکاریوں کے آگے آگے بھاگتے ہیں۔
Wspomina córka Jeruzalemska we dni utrapienia swego i kwilenia swego na wszystkie uciechy swoje, które miewała ode dni dawnych, gdy pada lud jej od ręki nieprzyjacielskiej, nie mając, ktoby jej ratował; widząc ją nieprzyjaciele naśmiewali się z są batów jej.
اب جب یروشلم مصیبت زدہ اور بےوطن ہے تو اُسے وہ قیمتی چیزیں یاد آتی ہیں جو اُسے قدیم زمانے سے ہی حاصل تھیں۔ کیونکہ جب اُس کی قوم دشمن کے ہاتھ میں آئی تو کوئی نہیں تھا جو اُس کی مدد کرتا بلکہ اُس کے مخالف تماشا دیکھنے دوڑے آئے، وہ اُس کی تباہی سے خوش ہو کر ہنس پڑے۔
Ciężko zgrzeszyła córka Jeruzalemska, przetoż jako nieczysta odłączona jest. Wszyscy, którzy ją w uczciwości mieli, lekce ją sobie ważą, przeto, że widzą nagość jej, a ona wzdycha, i tyłem się obraca.
یروشلم بیٹی سے سنگین گناہ سرزد ہوا ہے، اِسی لئے وہ لعن طعن کا نشانہ بن گئی ہے۔ جو پہلے اُس کی عزت کرتے تھے وہ سب اُسے حقیر جانتے ہیں، کیونکہ اُنہوں نے اُس کی برہنگی دیکھی ہے۔ اب وہ آہیں بھر بھر کر اپنا منہ دوسری طرف پھیر لیتی ہے۔
Nieczystota jej na podołkach jej, a nie pomniała na koniec swój; przetoż znacznie jest zniżona, nie mając, ktoby ją pocieszył. Wejrzyj, Panie! na utrapienie moje; boć się wyniósł nieprzyjaciel.
گو اُس کے دامن میں بہت گندگی تھی، توبھی اُس نے اپنے انجام کا خیال تک نہ کیا۔ اب وہ دھڑام سے گر گئی ہے، اور کوئی نہیں ہے جو اُسے تسلی دے۔ ”اے رب، میری مصیبت کا لحاظ کر! کیونکہ دشمن شیخی مار رہا ہے۔“
Rękę swoję wyciągnął nieprzyjaciel na wszystkie kochania jej; bo musi patrzyć na pogan wchodzących do świątnicy jej, o czemeś był przykazał, aby nie wchodzili do zgromadzenia twego.
جو کچھ بھی یروشلم کو پیارا تھا اُس پر دشمن نے ہاتھ ڈالا ہے۔ حتیٰ کہ اُسے دیکھنا پڑا کہ غیراقوام اُس کے مقدِس میں داخل ہو رہے ہیں، گو تُو نے ایسے لوگوں کو اپنی جماعت میں شریک ہونے سے منع کیا تھا۔
Wszystek lud jej wzdychając chleba szuka, daje kosztowne rzeczy swoje za pokarm ku posileniu duszy. Wejrzyj, Panie! a obacz; bom znieważona.
تمام باشندے آہیں بھر بھر کر روٹی کی تلاش میں رہتے ہیں۔ ہر ایک کھانے کا کوئی نہ کوئی ٹکڑا پانے کے لئے اپنی بیش قیمت چیزیں بیچ رہا ہے۔ ذہن میں ایک ہی خیال ہے کہ اپنی جان کو کسی نہ کسی طرح بچائے۔ ”اے رب، مجھ پر نظر ڈال کر دھیان دے کہ میری کتنی تذلیل ہوئی ہے۔
Nicże was to nie obchodzi? o wszyscy, którzy mimo idziecie drogą! Obaczcie, a oglądajcie, jeźli jest boleść, jako moja boleść, która mi jest zadana, jako mię zasmucił Pan w dzień gniewu zapalczywości swojej.
اے یہاں سے گزرنے والو، کیا یہ سب کچھ تمہارے نزدیک بےمعنی ہے؟ غور سے سوچ لو، جو ایذا مجھے برداشت کرنی پڑتی ہے کیا وہ کہیں اَور پائی جاتی ہے؟ ہرگز نہیں! یہ رب کی طرف سے ہے، اُسی کا سخت غضب مجھ پر نازل ہوا ہے۔
Z wysokości posłał ogień w kości moje, który je opanował; rozciągnął sieć nogom moim, obrócił mię na wstecz, podał mię na spustoszenie, przez cały dzień żałośną.
بلندیوں سے اُس نے میری ہڈیوں پر آگ نازل کر کے اُنہیں کچل دیا۔ اُس نے میرے پاؤں کے سامنے جال بچھا کر مجھے پیچھے ہٹا دیا۔ اُسی نے مجھے ویران و سنسان کر کے ہمیشہ کے لئے بیمار کر دیا۔
Związane jest jarzmo nieprawości moich ręką jego, splotły się, wstąpiły na szyję moję; toć poraziło siłę moję; podał mię Pan w ręce nieprzyjaciół, nie mogę powstać.
میرے جرائم کا جوا بھاری ہے۔ رب کے ہاتھ نے اُنہیں ایک دوسرے کے ساتھ جوڑ کر میری گردن پر رکھ دیا۔ اب میری طاقت ختم ہے، رب نے مجھے اُن ہی کے حوالے کر دیا جن کا مقابلہ مَیں کر ہی نہیں سکتا۔
Pan podeptał wszystkich mocarzy moich w pośród mnie, zwołał przeciwko mnie gromady, aby starł młodzieńców moich, Pan tłoczył jako w prasie pannę, córkę Judzką.
رب نے میرے درمیان کے تمام سورماؤں کو رد کر دیا، اُس نے میرے خلاف جلوس نکلوایا جو میرے جوانوں کو پاش پاش کرے۔ ہاں، رب نے کنواری یہوداہ بیٹی کو انگور کا رس نکالنے کے حوض میں پھینک کر کچل ڈالا۔
Przetoż ja płaczę; z oczów moich, z oczów moich, mówię, wody cieką, że jest daleko odemnie pocieszyciel, któryby ochłodził duszę moję, synowie moi wytraceni są, przeto, iż wziął górę nieprzyjaciel.
اِس لئے مَیں رو رہی ہوں، میری آنکھوں سے آنسو ٹپکتے رہتے ہیں۔ کیونکہ قریب کوئی نہیں ہے جو مجھے تسلی دے کر میری جان کو تر و تازہ کرے۔ میرے بچے تباہ ہیں، کیونکہ دشمن غالب آ گیا ہے۔“
Rozciąga córka Sydońska ręce swoje, nie ma, ktoby ją cieszył; wzbudził Pan na Jakóba zewsząd w około nieprzyjaciół jego; córka Jeruzalemska jest między nimi, niby dla nieczystości oddalona.
صیون بیٹی اپنے ہاتھ پھیلاتی ہے، لیکن کوئی نہیں ہے جو اُسے تسلی دے۔ رب کے حکم پر یعقوب کے پڑوسی اُس کے دشمن بن گئے ہیں۔ یروشلم اُن کے درمیان گھنونی چیز بن گئی ہے۔
Sprawiedliwy jest Pan; bom ustom jego odporna była. Słuchajcie, proszę, wszyscy ludzie, a obaczcie boleść moję; panny moje, i młodzieńcy moi poszli w niewolę.
”رب حق بجانب ہے، کیونکہ مَیں اُس کے کلام سے سرکش ہوئی۔ اے تمام اقوام، سنو! میری ایذا پر غور کرو! میرے نوجوان اور کنواریاں جلاوطن ہو گئے ہیں۔
Wołałam na przyjaciół moich, oni mię zdradzili; kapłani moi i starcy moi w mieście zginęli, szukając sobie pokarmu, aby posilili duszę swoję.
مَیں نے اپنے عاشقوں کو بُلایا، لیکن اُنہوں نے بےوفا ہو کر مجھے ترک کر دیا۔ اب میرے امام اور بزرگ اپنی جان بچانے کے لئے خوراک ڈھونڈتے ڈھونڈتے شہر میں ہلاک ہو گئے ہیں۔
Wejrzyż, Panie, bomci utrapiona, wnętrzności moje strwożone są, wywróciło się serce moje we mnie, przeto, żem była bardzo odporna; na dworze miecz osieraca, a w domu nic niemasz jedno śmierć.
اے رب، میری تنگ دستی پر دھیان دے! باطن میں مَیں تڑپ رہی ہوں، میرا دل تیزی سے دھڑک رہا ہے، اِس لئے کہ مَیں اِتنی زیادہ سرکش رہی ہوں۔ باہر گلی میں تلوار نے مجھے بچوں سے محروم کر دیا، گھر کے اندر موت میرے پیچھے پڑی ہے۔
Słysząć, że ja wzdycham, ale niemasz, ktoby mię pocieszył; wszyscy nieprzyjaciele moi słysząc o nieszczęściu mojem weselą się, żeś ty to uczynił, a przywiodłeś dzień przedtem ogłoszony; aleć będą mnie podobni.
میری آہیں تو لوگوں تک پہنچتی ہیں، لیکن کوئی مجھے تسلی دینے کے لئے نہیں آتا۔ اِس کے بجائے میرے تمام دشمن میری مصیبت کے بارے میں سن کر بغلیں بجا رہے ہیں۔ وہ خوش ہیں کہ تُو نے میرے ساتھ ایسا سلوک کیا ہے۔ اے رب، وہ دن آنے دے جس کا اعلان تُو نے کیا ہے تاکہ وہ بھی میری طرح کی مصیبت میں پھنس جائیں۔
Niech przyjdzie wszystka złość ich przed obliczność twoję, a uczyń im, jakoś mnie uczynił dla wszystkich przestępstw moich; bo wielkie są wzdychania moje, a serce moje żałośne.
اُن کی تمام بُری حرکتیں تیرے سامنے آئیں۔ اُن سے یوں نپٹ لے جس طرح تُو نے میرے گناہوں کے جواب میں مجھ سے نپٹ لیا ہے۔ کیونکہ آہیں بھرتے بھرتے میرا دل نڈھال ہو گیا ہے۔“