Isaiah 50

Così parla l’Eterno: Dov’è la lettera di divorzio di vostra madre per la quale io l’ho ripudiata? O qual è quello de’ miei creditori al quale io vi ho venduto? Ecco, per le vostre iniquità siete stati venduti, e per le vostre trasgressioni vostra madre è stata ripudiata.
رب فرماتا ہے، ”آؤ، مجھے وہ طلاق نامہ دکھاؤ جو مَیں نے دے کر تمہاری ماں کو چھوڑ دیا تھا۔ وہ کہاں ہے؟ یا مجھے وہ قرض خواہ دکھاؤ جس کے حوالے مَیں نے تمہیں اپنا قرض اُتارنے کے لئے کیا۔ وہ کہاں ہے؟ دیکھو، تمہیں اپنے ہی گناہوں کے سبب سے فروخت کیا گیا، تمہارے اپنے ہی گناہوں کے سبب سے تمہاری ماں کو فارغ کر دیا گیا۔
Perché, quand’io son venuto, non s’è trovato alcuno? Perché, quand’ho chiamato, nessuno ha risposto? La mia mano è ella davvero troppo corta per redimere? o no ho io forza da liberare? Ecco, con la mia minaccia io prosciugo il mare, riduco i fiumi in deserto; il loro pesce diventa fetido per mancanza d’acqua, e muore di sete.
جب مَیں آیا تو کوئی نہیں تھا۔ کیا وجہ؟ جب مَیں نے آواز دی تو جواب دینے والا کوئی نہیں تھا۔ کیوں؟ کیا مَیں فدیہ دے کر تمہیں چھڑانے کے قابل نہ تھا؟ کیا میری اِتنی طاقت نہیں کہ تمہیں بچا سکوں؟ میری تو ایک ہی دھمکی سے سمندر خشک ہو جاتا اور دریا ریگستان بن جاتے ہیں۔ تب اُن کی مچھلیاں پانی سے محروم ہو کر گل جاتی ہیں، اور اُن کی بدبو چاروں طرف پھیل جاتی ہے۔
Io rivesto i cieli di nero, e do loro un cilicio per coperta.
مَیں ہی آسمان کو تاریکی کا جامہ پہناتا، مَیں ہی اُسے ٹاٹ کے ماتمی لباس میں لپیٹ دیتا ہوں۔“
Il Signore, l’Eterno, m’ha dato una lingua esercitata perch’io sappia sostenere con la parola lo stanco; egli risveglia, ogni mattina risveglia il mio orecchio, perch’io ascolti, come fanno i discepoli.
رب قادرِ مطلق نے مجھے شاگرد کی سی زبان عطا کی تاکہ مَیں وہ کلام جان لوں جس سے تھکاماندہ تقویت پائے۔ صبح بہ صبح وہ میرے کان کو جگا دیتا ہے تاکہ مَیں شاگرد کی طرح سن سکوں۔
Il Signore, l’Eterno, m’ha aperto l’orecchio, ed io non sono stato ribelle e non mi son tratto indietro.
رب قادرِ مطلق نے میرے کان کو کھول دیا، اور نہ مَیں سرکش ہوا، نہ پیچھے ہٹ گیا۔
Io ho presentato il mio dorso a chi mi percoteva, e le me guance, a chi mi strappava la barba; io non ho nascosto il mio volto all’onta e agli sputi.
مَیں نے مارنے والوں کو اپنی پیٹھ اور بال نوچنے والوں کو اپنے گال پیش کئے۔ مَیں نے اپنا چہرہ اُن کی گالیوں اور تھوک سے نہ چھپایا۔
Ma il Signore, l’Eterno, m’ha soccorso; perciò non sono stato confuso; perciò ho reso la mia faccia simile ad un macigno, e so che non sarò svergognato.
لیکن رب قادرِ مطلق میری مدد کرتا ہے، اِس لئے میری رُسوائی نہیں ہو گی۔ چنانچہ مَیں نے اپنا منہ چقماق کی طرح سخت کر لیا ہے، کیونکہ مَیں جانتا ہوں کہ مَیں شرمندہ نہیں ہو جاؤں گا۔
Vicino è colui che mi giustifica; chi contenderà meco? compariamo assieme! Chi è il mio avversario? Mi venga vicino!
جو مجھے راست ٹھہراتا ہے وہ قریب ہی ہے۔ تو پھر کون میرے ساتھ جھگڑے گا؟ آؤ، ہم مل کر عدالت میں کھڑے ہو جائیں۔ کون مجھ پر الزام لگانے کی جرٲت کرے گا؟ وہ آ کر میرا سامنا کرے!
Ecco, il Signore, l’Eterno, mi verrà in aiuto; chi è colui che mi condannerà? Ecco, tutti costoro diventeranno logori come un vestito, la tignola li roderà.
رب قادرِ مطلق ہی میری مدد کرتا ہے۔ تو پھر کون مجھے مجرم ٹھہرائے گا؟ یہ تو سب پرانے کپڑے کی طرح گھس کر پھٹیں گے، کیڑے اُنہیں کھا جائیں گے۔
Chi è tra voi che tema l’Eterno, che ascolti la voce del servo di lui? Benché cammini nelle tenebre, privo di luce, confidi nel nome dell’Eterno, e s’appoggi sul suo Dio!
تم میں سے کون رب کا خوف مانتا اور اُس کے خادم کی سنتا ہے؟ جب اُسے روشنی کے بغیر اندھیرے میں چلنا پڑے تو وہ رب کے نام پر بھروسا رکھے اور اپنے خدا پر انحصار کرے۔
Ecco, voi tutti che accendete un fuoco, che vi cingete di tizzoni, andatevene nelle fiamme del vostro fuoco, e fra i tizzoni che avete accesso! Questo avrete dalla mia mano; voi giacerete nel dolore.
لیکن تم باقی لوگ جو آگ لگا کر اپنے آپ کو جلتے ہوئے تیروں سے لیس کرتے ہو، اپنی ہی آگ کے شعلوں میں چلے جاؤ! خود اُن تیروں کی زد میں آؤ جو تم نے دوسروں کے لئے جلائے ہیں! میرے ہاتھ سے تمہیں یہی اجر ملے گا، تم سخت اذیت کا شکار ہو کر زمین پر تڑپتے رہو گے۔