Micah 2

Malheur à ceux qui méditent l'iniquité et qui forgent le mal Sur leur couche! Au point du jour ils l'exécutent, Quand ils ont le pouvoir en main.
اُن پر افسوس جو دوسروں کو نقصان پہنچانے کے منصوبے باندھتے اور اپنے بستر پر ہی سازشیں کرتے ہیں۔ پَو پھٹتے ہی وہ اُٹھ کر اُنہیں پورا کرتے ہیں، کیونکہ وہ یہ کرنے کا اختیار رکھتے ہیں۔
Ils convoitent des champs, et ils s'en emparent, Des maisons, et ils les enlèvent; Ils portent leur violence sur l'homme et sur sa maison, Sur l'homme et sur son héritage.
جب وہ کسی کھیت یا مکان کے لالچ میں آ جاتے ہیں تو اُسے چھین لیتے ہیں۔ وہ لوگوں پر ظلم کر کے اُن کے گھر اور موروثی ملکیت اُن سے لُوٹ لیتے ہیں۔
C'est pourquoi ainsi parle l'Eternel: Voici, je médite contre cette race un malheur; Vous n'en préserverez pas vos cous, Et vous ne marcherez pas la tête levée, Car ces temps seront mauvais.
چنانچہ رب فرماتا ہے، ”مَیں اِس قوم پر آفت کا منصوبہ باندھ رہا ہوں، ایسا پھندا جس میں سے تم اپنی گردنوں کو نکال نہیں سکو گے۔ تب تم سر اُٹھا کر نہیں پھرو گے، کیونکہ وقت بُرا ہی ہو گا۔
En ce jour-là, on fera de vous un sujet de sarcasme, On poussera des cris lamentables, On dira: Nous sommes entièrement dévastés! Il donne à d'autres la part de mon peuple! Eh quoi! il me l'enlève! Il distribue nos champs à l'ennemi!...
اُس دن لوگ اپنے گیتوں میں تمہارا مذاق اُڑائیں گے، وہ ماتم کا تلخ گیت گا کر تمہیں لعن طعن کریں گے، ’ہائے، ہم سراسر تباہ ہو گئے ہیں! میری قوم کی موروثی زمین دوسروں کے ہاتھ میں آ گئی ہے۔ وہ کس طرح مجھ سے چھین لی گئی ہے! ہمارے کام کے جواب میں ہمارے کھیت دوسروں میں تقسیم ہو رہے ہیں‘۔“
C'est pourquoi tu n'auras personne Qui étende le cordeau sur un lot, Dans l'assemblée de l'Eternel. -
چنانچہ آئندہ تم میں سے کوئی نہیں ہو گا جو رب کی جماعت میں قرعہ ڈال کر موروثی زمین تقسیم کرے۔
Ne prophétisez pas! disent-ils. Qu'on ne prophétise pas de telles choses! Les invectives n'ont point de fin! -
وہ نبوّت کرتے ہیں، ”نبوّت مت کرو! نبوّت کرتے وقت انسان کو اِس قسم کی باتیں نہیں سنانی چاہئیں۔ یہ صحیح نہیں کہ ہماری رُسوائی ہو جائے گی۔“
Oses-tu parler ainsi, maison de Jacob? L'Eternel est-il prompt à s'irriter? Est-ce là sa manière d'agir? Mes paroles ne sont-elles pas favorables A celui qui marche avec droiture?
اے یعقوب کے گھرانے، کیا تجھے اِس طرح کی باتیں کرنی چاہئیں، ”کیا رب ناراض ہے؟ کیا وہ ایسا کام کرے گا؟“ رب فرماتا ہے، ”یہ بات درست ہے کہ مَیں اُس سے مہربان باتیں کرتا ہوں جو صحیح راہ پر چلے۔
Depuis longtemps on traite mon peuple en ennemi; Vous enlevez le manteau de dessus les vêtements De ceux qui passent avec sécurité En revenant de la guerre.
لیکن کافی دیر سے میری قوم دشمن بن کر اُٹھ کھڑی ہوئی ہے۔ جن لوگوں کا جنگ کرنے سے تعلق ہی نہیں اُن سے تم چادر تک سب کچھ چھین لیتے ہو جب وہ اپنے آپ کو محفوظ سمجھ کر تمہارے پاس سے گزرتے ہیں۔
Vous chassez de leurs maisons chéries les femmes de mon peuple, Vous ôtez pour toujours ma parure à leurs enfants.
میری قوم کی عورتوں کو تم اُن کے خوش نما گھروں سے بھگا کر اُن کے بچوں کو ہمیشہ کے لئے میری شاندار برکتوں سے محروم کر دیتے ہو۔
Levez-vous, marchez! car ce n'est point ici un lieu de repos; A cause de la souillure, il y aura des douleurs, des douleurs violentes.
اب اُٹھ کر چلے جاؤ! آئندہ تمہیں یہاں سکون حاصل نہیں ہو گا۔ کیونکہ ناپاکی کے سبب سے یہ مقام اذیت ناک طریقے سے تباہ ہو جائے گا۔
Si un homme court après le vent et débite des mensonges: Je vais te prophétiser sur le vin, sur les boissons fortes! Ce sera pour ce peuple un prophète.
حقیقت میں یہ قوم ایسا فریب دہ نبی چاہتی ہے جو خالی ہاتھ آ کر اُس سے کہے، ’تمہیں کثرت کی مَے اور شراب حاصل ہو گی!‘
Je te rassemblerai tout entier, ô Jacob! Je rassemblerai les restes d'Israël, Je les réunirai comme les brebis d'une bergerie, Comme le troupeau dans son pâturage; Il y aura un grand bruit d'hommes.
اے یعقوب کی اولاد، ایک دن مَیں تم سب کو یقیناً جمع کروں گا۔ تب مَیں اسرائیل کا بچا ہوا حصہ یوں اکٹھا کروں گا جس طرح بھیڑبکریوں کو باڑے میں یا ریوڑ کو چراگاہ میں۔ ملک میں چاروں طرف ہجوموں کا شور مچے گا۔
Celui qui fera la brèche montera devant eux; Ils feront la brèche, franchiront la porte et en sortiront; Leur roi marchera devant eux, Et l'Eternel sera à leur tête.
ایک راہنما اُن کے آگے آگے چلے گا جو اُن کے لئے راستہ کھولے گا۔ تب وہ شہر کے دروازے کو توڑ کر اُس میں سے نکلیں گے۔ اُن کا بادشاہ اُن کے آگے آگے چلے گا، رب خود اُن کی راہنمائی کرے گا۔“