Isaiah 65

J'ai exaucé ceux qui ne demandaient rien, Je me suis laissé trouver par ceux qui ne me cherchaient pas; J'ai dit: Me voici, me voici! A une nation qui ne s'appelait pas de mon nom.
”جو میرے بارے میں دریافت نہیں کرتے تھے اُنہیں مَیں نے مجھے ڈھونڈنے کا موقع دیا۔ جو مجھے تلاش نہیں کرتے تھے اُنہیں مَیں نے مجھے پانے کا موقع دیا۔ مَیں بولا، ’مَیں حاضر ہوں، مَیں حاضر ہوں!‘ حالانکہ جس قوم سے مَیں مخاطب ہوا وہ میرا نام نہیں پکارتی تھی۔
J'ai tendu mes mains tous les jours vers un peuple rebelle, Qui marche dans une voie mauvaise, Au gré de ses pensées;
دن بھر مَیں نے اپنے ہاتھ پھیلائے رکھے تاکہ ایک سرکش قوم کا استقبال کروں، حالانکہ یہ لوگ غلط راہ پر چلتے اور اپنے کج رَو خیالات کے پیچھے پڑے رہتے ہیں۔
Vers un peuple qui ne cesse de m'irriter en face, Sacrifiant dans les jardins, Et brûlant de l'encens sur les briques:
یہ متواتر اور میرے رُوبرُو ہی مجھے ناراض کرتے ہیں۔ کیونکہ یہ باغوں میں قربانیاں چڑھا کر اینٹوں کی قربان گاہوں پر بخور جلاتے ہیں۔
Qui fait des sépulcres sa demeure, Et passe la nuit dans les cavernes, Mangeant de la chair de porc, Et ayant dans ses vases des mets impurs;
یہ قبرستان میں بیٹھ کر خفیہ غاروں میں رات گزارتے ہیں۔ یہ سؤر کا گوشت کھاتے ہیں، اُن کی دیگوں میں قابلِ گھن شوربہ ہوتا ہے۔
Qui dit: Retire-toi, Ne m'approche pas, car je suis saint!... De pareilles choses, c'est une fumée dans mes narines, C'est un feu qui brûle toujours.
ساتھ ساتھ یہ ایک دوسرے سے کہتے ہیں، ’مجھ سے دُور رہو، قریب مت آنا! کیونکہ مَیں تیری نسبت کہیں زیادہ مُقدّس ہوں۔‘ اِس قسم کے لوگ میری ناک میں دھوئیں کی مانند ہیں، ایک آگ جو دن بھر جلتی رہتی ہے۔
Voici ce que j'ai résolu par devers moi: Loin de me taire, je leur ferai porter la peine, Oui, je leur ferai porter la peine
دیکھو، یہ بات میرے سامنے ہی قلم بند ہوئی ہے کہ مَیں خاموش نہیں رہوں گا بلکہ پورا پورا اجر دوں گا۔ مَیں اُن کی جھولی اُن کے اجر سے بھر دوں گا۔“
De vos crimes, dit l'Eternel, et des crimes de vos pères, Qui ont brûlé de l'encens sur les montagnes, Et qui m'ont outragé sur les collines; Je leur mesurerai le salaire de leurs actions passées.
رب فرماتا ہے، ”اُنہیں نہ صرف اُن کے اپنے گناہوں کی سزا ملے گی بلکہ باپ دادا کے گناہوں کی بھی۔ چونکہ اُنہوں نے پہاڑوں پر بخور کی قربانیاں چڑھا کر میری تحقیر کی اِس لئے مَیں اُن کی جھولی اُن کی حرکتوں کے معاوضے سے بھر دوں گا۔“
Ainsi parle l'Eternel: Quand il se trouve du jus dans une grappe, On dit: Ne la détruis pas, Car il y a là une bénédiction! J'agirai de même, pour l'amour de mes serviteurs, Afin de ne pas tout détruire.
رب فرماتا ہے، ”جب تک انگور میں تھوڑا سا رس باقی ہو لوگ کہتے ہیں، ’اُسے ضائع مت کرنا، کیونکہ اب تک اُس میں کچھ نہ کچھ ہے جو برکت کا باعث ہے۔‘ مَیں اسرائیل کے ساتھ بھی ایسا ہی کروں گا۔ کیونکہ اپنے خادموں کی خاطر مَیں سب کو نیست نہیں کروں گا۔
Je ferai sortir de Jacob une postérité, Et de Juda un héritier de mes montagnes; Mes élus posséderont le pays, Et mes serviteurs y habiteront.
مَیں یعقوب اور یہوداہ کو ایسی اولاد بخش دوں گا جو میرے پہاڑوں کو میراث میں پائے گی۔ تب پہاڑ میرے برگزیدوں کی ملکیت ہوں گے، اور میرے خادم اُن پر بسیں گے۔
Le Saron servira de pâturage au menu bétail, Et la vallée d'Acor servira de gîte au gros bétail, Pour mon peuple qui m'aura cherché.
وادیِ شارون میں بھیڑبکریاں چریں گی، وادیِ عکور میں گائےبَیل آرام کریں گے۔ یہ سب کچھ میری اُس قوم کو دست یاب ہو گا جو میری طالب رہے گی۔
Mais vous, qui abandonnez l'Eternel, Qui oubliez ma montagne sainte, Qui dressez une table pour Gad, Et remplissez une coupe pour Meni,
لیکن تم جو رب کو ترک کر کے میرے مُقدّس پہاڑ کو بھول گئے ہو، خبردار! گو اِس وقت تم خوش قسمتی کے دیوتا جد کے لئے میز بچھاتے اور تقدیر کے دیوتا منات کے لئے مَے کا برتن بھر دیتے ہو،
Je vous destine au glaive, Et vous fléchirez tous le genou pour être égorgés; Car j'ai appelé, et vous n'avez point répondu, J'ai parlé, et vous n'avez point écouté; Mais vous avez fait ce qui est mal à mes yeux, Et vous avez choisi ce qui me déplaît.
لیکن تمہاری تقدیر اَور ہے۔ مَیں نے تمہارے لئے تلوار کی تقدیر مقرر کی ہے۔ تم سب کو قصائی کے سامنے جھکنا پڑے گا، کیونکہ جب مَیں نے تمہیں بُلایا تو تم نے جواب نہ دیا۔ جب مَیں تم سے ہم کلام ہوا تو تم نے نہ سنا بلکہ وہ کچھ کیا جو مجھے بُرا لگا۔ تم نے وہ کچھ اختیار کیا جو مجھے ناپسند ہے۔“
C'est pourquoi ainsi parle le Seigneur, l'Eternel: Voici, mes serviteurs mangeront, et vous aurez faim; Voici, mes serviteurs boiront, et vous aurez soif; Voici, mes serviteurs se réjouiront, et vous serez confondus;
اِس لئے رب قادرِ مطلق فرماتا ہے، ”میرے خادم کھانا کھائیں گے، لیکن تم بھوکے رہو گے۔ میرے خادم پانی پئیں گے، لیکن تم پیاسے رہو گے۔ میرے خادم مسرور ہوں گے، لیکن تم شرم سار ہو گے۔
Voici, mes serviteurs chanteront dans la joie de leur coeur; Mais vous, vous crierez dans la douleur de votre âme, Et vous vous lamenterez dans l'abattement de votre esprit.
میرے خادم خوشی کے مارے شادیانہ بجائیں گے، لیکن تم رنجیدہ ہو کر رو پڑو گے، تم مایوس ہو کر واویلا کرو گے۔
Vous laisserez votre nom en imprécation à mes élus; Le Seigneur, l'Eternel, vous fera mourir, Et il donnera à ses serviteurs un autre nom.
آخرکار تمہارا نام ہی میرے برگزیدوں کے پاس باقی رہے گا، اور وہ بھی صرف لعنت کے طور پر استعمال ہو گا۔ قَسم کھاتے وقت وہ کہیں گے، ’رب قادرِ مطلق تمہیں اِسی طرح قتل کرے۔‘ لیکن میرے خادموں کا ایک اَور نام رکھا جائے گا۔
Celui qui voudra être béni dans le pays Voudra l'être par le Dieu de vérité, Et celui qui jurera dans le pays Jurera par le Dieu de vérité; Car les anciennes souffrances seront oubliées, Elles seront cachées à mes yeux.
ملک میں جو بھی اپنے لئے برکت مانگے یا قَسم کھائے وہ وفادار خدا کا نام لے گا۔ کیونکہ گزری مصیبتوں کی یادیں مٹ جائیں گی، وہ میری آنکھوں سے چھپ جائیں گی۔
Car je vais créer de nouveaux cieux Et une nouvelle terre; On ne se rappellera plus les choses passées, Elles ne reviendront plus à l'esprit.
کیونکہ مَیں نیا آسمان اور نئی زمین خلق کروں گا۔ تب گزری چیزیں یاد نہیں آئیں گی، اُن کا خیال تک نہیں آئے گا۔
Réjouissez-vous plutôt et soyez à toujours dans l'allégresse, A cause de ce que je vais créer; Car je vais créer Jérusalem pour l'allégresse, Et son peuple pour la joie.
چنانچہ خوش و خرم ہو! جو کچھ مَیں خلق کروں گا اُس کی ہمیشہ تک خوشی مناؤ! کیونکہ دیکھو، مَیں یروشلم کو شادمانی کا باعث اور اُس کے باشندوں کو خوشی کا سبب بناؤں گا۔
Je ferai de Jérusalem mon allégresse, Et de mon peuple ma joie; On n'y entendra plus Le bruit des pleurs et le bruit des cris.
مَیں خود بھی یروشلم کی خوشی مناؤں گا اور اپنی قوم سے لطف اندوز ہوں گا۔ آئندہ اُس میں رونا اور واویلا سنائی نہیں دے گا۔
Il n'y aura plus ni enfants ni vieillards Qui n'accomplissent leurs jours; Car celui qui mourra à cent ans sera jeune, Et le pécheur âgé de cent ans sera maudit.
وہاں کوئی بھی پیدائش کے تھوڑے دنوں بعد فوت نہیں ہو گا، کوئی بھی وقت سے پہلے نہیں مرے گا۔ جو سَو سال کا ہو گا اُسے جوان سمجھا جائے گا، اور جو سَو سال کی عمر سے پہلے ہی فوت ہو جائے اُسے ملعون سمجھا جائے گا۔
Ils bâtiront des maisons et les habiteront; Ils planteront des vignes et en mangeront le fruit.
لو گ گھر بنا کر اُن میں بسیں گے، وہ انگور کے باغ لگا کر اُن کا پھل کھائیں گے۔
Ils ne bâtiront pas des maisons pour qu'un autre les habite, Ils ne planteront pas des vignes pour qu'un autre en mange le fruit; Car les jours de mon peuple seront comme les jours des arbres, Et mes élus jouiront de l'oeuvre de leurs mains.
آئندہ ایسا نہیں ہو گا کہ گھر بنانے کے بعد کوئی اَور اُس میں بسے، کہ باغ لگانے کے بعد کوئی اَور اُس کا پھل کھائے۔ کیونکہ میری قوم کی عمر درختوں جیسی دراز ہو گی، اور میرے برگزیدہ اپنے ہاتھوں کے کام سے لطف اندوز ہوں گے۔
Ils ne travailleront pas en vain, Et ils n'auront pas des enfants pour les voir périr; Car ils formeront une race bénie de l'Eternel, Et leurs enfants seront avec eux.
نہ اُن کی محنت مشقت رائیگاں جائے گی، نہ اُن کے بچے اچانک تشدد کا نشانہ بن کر مریں گے۔ کیونکہ وہ رب کی مبارک نسل ہوں گے، وہ خود اور اُن کی اولاد بھی۔
Avant qu'ils m'invoquent, je répondrai; Avant qu'ils aient cessé de parler, j'exaucerai.
اِس سے پہلے کہ وہ آواز دیں مَیں جواب دوں گا، وہ ابھی بول رہے ہوں گے کہ مَیں اُن کی سنوں گا۔“
Le loup et l'agneau paîtront ensemble, Le lion, comme le boeuf, mangera de la paille, Et le serpent aura la poussière pour nourriture. Il ne se fera ni tort ni dommage Sur toute ma montagne sainte, Dit l'Eternel.
رب فرماتا ہے، ”بھیڑیا اور لیلا مل کر چریں گے، شیرببر بَیل کی طرح بھوسا کھائے گا، اور سانپ کی خوراک خاک ہی ہو گی۔ میرے پورے مُقدّس پہاڑ پر نہ غلط کام کیا جائے گا، نہ کسی کو نقصان پہنچے گا۔“