Isaiah 43

Ainsi parle maintenant l'Eternel, qui t'a créé, ô Jacob! Celui qui t'a formé, ô Israël! Ne crains rien, car je te rachète, Je t'appelle par ton nom: tu es à moi!
لیکن اب رب جس نے تجھے اے یعقوب خلق کیا اور تجھے اے اسرائیل تشکیل دیا فرماتا ہے، ”خوف مت کھا، کیونکہ مَیں نے عوضانہ دے کر تجھے چھڑایا ہے، مَیں نے تیرا نام لے کر تجھے بُلایا ہے، تُو میرا ہی ہے۔
Si tu traverses les eaux, je serai avec toi; Et les fleuves, ils ne te submergeront point; Si tu marches dans le feu, tu ne te brûleras pas, Et la flamme ne t'embrasera pas.
پانی کی گہرائیوں میں سے گزرتے وقت مَیں تیرے ساتھ ہوں گا، دریاؤں کو پار کرتے وقت تُو نہیں ڈوبے گا۔ آگ میں سے گزرتے وقت نہ تُو جُھلس جائے گا، نہ شعلوں سے بھسم ہو جائے گا۔
Car je suis l'Eternel, ton Dieu, Le Saint d'Israël, ton sauveur; Je donne l'Egypte pour ta rançon, L'Ethiopie et Saba à ta place.
کیونکہ مَیں رب تیرا خدا ہوں، مَیں اسرائیل کا قدوس اور تیرا نجات دہندہ ہوں۔ تجھے چھڑانے کے لئے مَیں عوضانہ کے طور پر مصر دیتا، تیری جگہ ایتھوپیا اور سِبا ادا کرتا ہوں۔
Parce que tu as du prix à mes yeux, Parce que tu es honoré et que je t'aime, Je donne des hommes à ta place, Et des peuples pour ta vie.
تُو میری نظر میں قیمتی اور عزیز ہے، تُو مجھے پیارا ہے، اِس لئے مَیں تیرے بدلے میں لوگ اور تیری جان کے عوض قومیں ادا کرتا ہوں۔
Ne crains rien, car je suis avec toi; Je ramènerai de l'orient ta race, Et je te rassemblerai de l'occident.
چنانچہ مت ڈرنا، کیونکہ مَیں تیرے ساتھ ہوں۔ مَیں تیری اولاد کو مشرق اور مغرب سے جمع کر کے واپس لاؤں گا۔
Je dirai au septentrion: Donne! Et au midi: Ne retiens point! Fais venir mes fils des pays lointains, Et mes filles de l'extrémité de la terre,
شمال کو مَیں حکم دوں گا، ’مجھے دو!‘ اور جنوب کو، ’اُنہیں مت روکنا!‘ میرے بیٹے بیٹیوں کو دنیا کی انتہا سے واپس لے آؤ،
Tous ceux qui s'appellent de mon nom, Et que j'ai créés pour ma gloire, Que j'ai formés et que j'ai faits.
اُن سب کو جو میرا نام رکھتے ہیں اور جنہیں مَیں نے اپنے جلال کی خاطر خلق کیا، جنہیں مَیں نے تشکیل دے کر بنایا ہے۔“
Qu'on fasse sortir le peuple aveugle, qui a des yeux, Et les sourds, qui ont des oreilles.
اُس قوم کو نکال لاؤ جو آنکھیں رکھنے کے باوجود دیکھ نہیں سکتی، جو کان رکھنے کے باوجود سن نہیں سکتی۔
Que toutes les nations se rassemblent, Et que les peuples se réunissent. Qui d'entre eux a annoncé ces choses? Lesquels nous ont fait entendre les premières prédictions? Qu'ils produisent leurs témoins et établissent leur droit; Qu'on écoute et qu'on dise: C'est vrai!
تمام غیرقومیں جمع ہو جائیں، تمام اُمّتیں اکٹھی ہو جائیں۔ اُن میں سے کون اِس کی پیش گوئی کر سکتا، کون ماضی کی باتیں سنا سکتا ہے؟ وہ اپنے گواہوں کو پیش کریں جو اُنہیں درست ثابت کریں، تاکہ لوگ سن کر کہیں، ”اُن کی بات بالکل صحیح ہے۔“
Vous êtes mes témoins, dit l'Eternel, Vous, et mon serviteur que j'ai choisi, Afin que vous le sachiez, Que vous me croyiez et compreniez que c'est moi: Avant moi il n'a point été formé de Dieu, Et après moi il n'y en aura point.
لیکن رب فرماتا ہے، ”اے اسرائیلی قوم، تم ہی میرے گواہ ہو، تم ہی میرا خادم ہو جسے مَیں نے چن لیا تاکہ تم جان لو، مجھ پر ایمان لاؤ اور پہچان لو کہ مَیں ہی ہوں۔ نہ مجھ سے پہلے کوئی خدا وجود میں آیا، نہ میرے بعد کوئی آئے گا۔
C'est moi, moi qui suis l'Eternel, Et hors moi il n'y a point de sauveur.
مَیں، صرف مَیں رب ہوں، اور میرے سوا کوئی اَور نجات دہندہ نہیں ہے۔
C'est moi qui ai annoncé, sauvé, prédit, Ce n'est point parmi vous un dieu étranger; Vous êtes mes témoins, dit l'Eternel, C'est moi qui suis Dieu.
مَیں ہی نے اِس کا اعلان کر کے تمہیں چھٹکارا دیا، مَیں ہی تمہیں اپنا کلام پہنچاتا رہا۔ اور یہ تمہارے درمیان کے کسی اجنبی معبود سے کبھی نہیں ہوا بلکہ صرف مجھ ہی سے۔ تم ہی میرے گواہ ہو کہ مَیں ہی خدا ہوں۔“ یہ رب کا فرمان ہے۔
Je le suis dès le commencement, Et nul ne délivre de ma main; J'agirai: qui s'y opposera?
”ازل سے مَیں وہی ہوں۔ کوئی نہیں ہے جو میرے ہاتھ سے چھڑا سکے۔ جب مَیں کچھ عمل میں لاتا ہوں تو کون اِسے بدل سکتا ہے؟“
Ainsi parle l'Eternel, Votre rédempteur, le Saint d'Israël: A cause de vous, j'envoie l'ennemi contre Babylone, Et je fais descendre tous les fuyards, Même les Chaldéens, sur les navires dont ils tiraient gloire.
رب جو تمہارا چھڑانے والا اور اسرائیل کا قدوس ہے فرماتا ہے، ”تمہاری خاطر مَیں بابل کے خلاف فوج بھیج کر تمام کنڈے تڑوا دوں گا۔ تب بابل کی شادمانی گریہ و زاری میں بدل جائے گی۔
Je suis l'Eternel, votre Saint, Le créateur d'Israël, votre roi.
مَیں رب ہوں، تمہارا قدوس جو اسرائیل کا خالق اور تمہارا بادشاہ ہے۔“
Ainsi parle l'Eternel, Qui fraya dans la mer un chemin, Et dans les eaux puissantes un sentier,
رب فرماتا ہے، ”مَیں ہی نے سمندر میں سے گزرنے کی راہ اور گہرے پانی میں سے راستہ بنا دیا۔
Qui mit en campagne des chars et des chevaux, Une armée et de vaillants guerriers, Soudain couchés ensemble, pour ne plus se relever, Anéantis, éteints comme une mèche:
میرے کہنے پر مصر کی فوج اپنے سورماؤں، رتھوں اور گھوڑوں سمیت لڑنے کے لئے نکل آئے۔ اب وہ مل کر سمندر کی تہہ میں پڑے ہوئے ہیں اور دوبارہ کبھی نہیں اُٹھیں گے۔ وہ بتی کی طرح بجھ گئے۔
Ne pensez plus aux événements passés, Et ne considérez plus ce qui est ancien.
لیکن ماضی کی باتیں چھوڑ دو، جو کچھ گزر گیا ہے اُس پر دھیان نہ دو۔
Voici, je vais faire une chose nouvelle, sur le point d'arriver: Ne la connaîtrez-vous pas? Je mettrai un chemin dans le désert, Et des fleuves dans la solitude.
کیونکہ دیکھو، مَیں ایک نیا کام وجود میں لا رہا ہوں جو ابھی پھوٹ نکلنے کو ہے۔ کیا یہ تمہیں نظر نہیں آ رہا؟ مَیں ریگستان میں راستہ اور بیابان میں نہریں بنا رہا ہوں۔
Les bêtes des champs me glorifieront, Les chacals et les autruches, Parce que j'aurai mis des eaux dans le désert, Des fleuves dans la solitude, Pour abreuver mon peuple, mon élu.
جنگلی جانور، گیدڑ اور عقابی اُلّو میرا احترام کریں گے، کیونکہ مَیں ریگستان میں پانی مہیا کروں گا، بیابان میں نہریں بناؤں گا تاکہ اپنی برگزیدہ قوم کو پانی پلاؤں۔
Le peuple que je me suis formé Publiera mes louanges.
جو قوم مَیں نے اپنے لئے تشکیل دی ہے وہ میرے کام سنا کر میری تمجید کرے۔
Et tu ne m'as pas invoqué, ô Jacob! Car tu t'es lassé de moi, ô Israël!
اے یعقوب کی اولاد، اے اسرائیل، بات یہ نہیں کہ تُو نے مجھ سے فریاد کی، کہ تُو میری مرضی دریافت کرنے کے لئے کوشاں رہا۔
Tu ne m'as pas offert tes brebis en holocauste, Et tu ne m'as pas honoré par tes sacrifices; Je ne t'ai point tourmenté pour des offrandes, Et je ne t'ai point fatigué pour de l'encens.
کیونکہ نہ تُو نے میرے لئے اپنی بھیڑبکریاں بھسم کیں، نہ اپنی ذبح کی قربانیوں سے میرا احترام کیا۔ نہ مَیں نے غلہ کی نذروں سے تجھ پر بوجھ ڈالا، نہ بخور کی قربانی سے تنگ کیا۔
Tu n'as pas à prix d'argent acheté pour moi des aromates, Et tu ne m'as pas rassasié de la graisse de tes sacrifices; Mais tu m'as tourmenté par tes péchés, Tu m'as fatigué par tes iniquités.
تُو نے نہ میرے لئے قیمتی مسالا خریدا، نہ مجھے اپنی قربانیوں کی چربی سے خوش کیا۔ اِس کے برعکس تُو نے اپنے گناہوں سے مجھ پر بوجھ ڈالا اور اپنی بُری حرکتوں سے مجھے تنگ کیا۔
C'est moi, moi qui efface tes transgressions pour l'amour de moi, Et je ne me souviendrai plus de tes péchés.
تاہم مَیں، ہاں مَیں ہی اپنی خاطر تیرے جرائم کو مٹا دیتا اور تیرے گناہوں کو ذہن سے نکال دیتا ہوں۔
Réveille ma mémoire, plaidons ensemble, Parle toi-même, pour te justifier.
جا، کچہری میں میرے خلاف مقدمہ دائر کر! آ، ہم دونوں عدالت میں حاضر ہو جائیں! اپنا معاملہ پیش کر تاکہ تُو بےقصور ثابت ہو۔
Ton premier père a péché, Et tes interprètes se sont rebellés contre moi.
شروع میں تیرے خاندان کے بانی نے گناہ کیا، اور اُس وقت سے لے کر آج تک تیرے نمائندے مجھ سے بےوفا ہوتے آئے ہیں۔
C'est pourquoi j'ai traité en profanes les chefs du sanctuaire, J'ai livré Jacob à la destruction, Et Israël aux outrages.
اِس لئے مَیں مقدِس کے بزرگوں کو یوں رُسوا کروں گا کہ اُن کی مُقدّس حالت جاتی رہے گی، مَیں یعقوب کی اولاد اسرائیل کو مکمل تباہی اور لعن طعن کے لئے مخصوص کروں گا۔