Deuteronomy 32

Cieux! prêtez l'oreille, et je parlerai; Terre! écoute les paroles de ma bouche.
اے آسمان، میری بات پر غور کر! اے زمین، میرا گیت سن!
Que mes instructions se répandent comme la pluie, Que ma parole tombe comme la rosée, Comme des ondées sur la verdure, Comme des gouttes d'eau sur l'herbe!
میری تعلیم بوندا باندی جیسی ہو، میری بات شبنم کی طرح زمین پر پڑ جائے۔ وہ بارش کی مانند ہو جو ہریالی پر برستی ہے۔
Car je proclamerai le nom de l'Eternel. Rendez gloire à notre Dieu!
مَیں رب کا نام پکاروں گا۔ ہمارے خدا کی عظمت کی تمجید کرو!
Il est le rocher; ses oeuvres sont parfaites, Car toutes ses voies sont justes; C'est un Dieu fidèle et sans iniquité, Il est juste et droit.
وہ چٹان ہے، اور اُس کا کام کامل ہے۔ اُس کی تمام راہیں راست ہیں۔ وہ وفادار خدا ہے جس میں فریب نہیں ہے بلکہ جو عادل اور دیانت دار ہے۔
S'ils se sont corrompus, à lui n'est point la faute; La honte est à ses enfants, Race fausse et perverse.
ایک ٹیڑھی اور کج رَو نسل نے اُس کا گناہ کیا۔ وہ اُس کے فرزند نہیں بلکہ داغ ثابت ہوئے ہیں۔
Est-ce l'Eternel que vous en rendrez responsable, Peuple insensé et dépourvu de sagesse? N'est-il pas ton père, ton créateur? N'est-ce pas lui qui t'a formé, et qui t'a affermi?
اے میری احمق اور بےسمجھ قوم، کیا تمہارا رب سے ایسا رویہ ٹھیک ہے؟ وہ تو تمہارا باپ اور خالق ہے، جس نے تمہیں بنایا اور قائم کیا۔
Rappelle à ton souvenir les anciens jours, Passe en revue les années, génération par génération, Interroge ton père, et il te l'apprendra, Tes vieillards, et ils te le diront.
قدیم زمانے کو یاد کرنا، ماضی کی نسلوں پر توجہ دینا۔ اپنے باپ سے پوچھنا تو وہ تجھے بتا دے گا، اپنے بزرگوں سے پتا کرنا تو وہ تجھے اطلاع دیں گے۔
Quand le Très-Haut donna un héritage aux nations, Quand il sépara les enfants des hommes, Il fixa les limites des peuples D'après le nombre des enfants d'Israël,
جب اللہ تعالیٰ نے ہر قوم کو اُس کا اپنا اپنا موروثی علاقہ دے کر تمام انسانوں کو مختلف گروہوں میں الگ کر دیا تو اُس نے قوموں کی سرحدیں اسرائیلیوں کی تعداد کے مطابق مقرر کیں۔
Car la portion de l'Eternel, c'est son peuple, Jacob est la part de son héritage.
کیونکہ رب کا حصہ اُس کی قوم ہے، یعقوب کو اُس نے میراث میں پایا ہے۔
Il l'a trouvé dans une contrée déserte, Dans une solitude aux effroyables hurlements; Il l'a entouré, il en a pris soin, Il l'a gardé comme la prunelle de son oeil,
یہ قوم اُسے ریگستان میں مل گئی، ویران و سنسان بیابان میں جہاں چاروں طرف ہول ناک آوازیں گونجتی تھیں۔ اُس نے اُسے گھیر کر اُس کی دیکھ بھال کی، اُسے اپنی آنکھ کی پُتلی کی طرح بچائے رکھا۔
Pareil à l'aigle qui éveille sa couvée, Voltige sur ses petits, Déploie ses ailes, les prend, Les porte sur ses plumes.
جب عقاب اپنے بچوں کو اُڑنا سکھاتا ہے تو وہ اُنہیں گھونسلے سے نکال کر اُن کے ساتھ اُڑتا ہے۔ اگر وہ گر بھی جائیں تو وہ حاضر ہے اور اُن کے نیچے اپنے پَروں کو پھیلا کر اُنہیں زمین سے ٹکرا جانے سے بچاتا ہے۔ رب کا اسرائیل کے ساتھ یہی سلوک تھا۔
L'Eternel seul a conduit son peuple, Et il n'y avait avec lui aucun dieu étranger.
رب نے اکیلے ہی اُس کی راہنمائی کی۔ کسی اجنبی معبود نے شرکت نہ کی۔
Il l'a fait monter sur les hauteurs du pays, Et Israël a mangé les fruits des champs; Il lui a fait sucer le miel du rocher, L'huile qui sort du rocher le plus dur,
اُس نے اُسے رتھ پر سوار کر کے ملک کی بلندیوں پر سے گزرنے دیا اور اُسے کھیت کا پھل کھلا کر اُسے چٹان سے شہد اور سخت پتھر سے زیتون کا تیل مہیا کیا۔
La crème des vaches et le lait des brebis, Avec la graisse des agneaux, Des béliers de Basan et des boucs, Avec la fleur du froment; Et tu as bu le sang du raisin, le vin.
اُس نے اُسے گائے کی لسی اور بھیڑبکری کا دودھ چیدہ بھیڑ کے بچوں سمیت کھلایا اور اُسے بسن کے موٹے تازے مینڈھے، بکرے اور بہترین اناج عطا کیا۔ اُس وقت تُو اعلیٰ انگور کی عمدہ مَے سے لطف اندوز ہوا۔
Israël est devenu gras, et il a regimbé; Tu es devenu gras, épais et replet! -Et il a abandonné Dieu, son créateur, Il a méprisé le rocher de son salut,
لیکن جب یسورون موٹا ہو گیا تو وہ دولتّیاں جھاڑنے لگا۔ جب وہ حلق تک بھر کر تنومند اور فربہ ہوا تو اُس نے اپنے خدا اور خالق کو رد کیا، اُس نے اپنی نجات کی چٹان کو حقیر جانا۔
Ils ont excité sa jalousie par des dieux étrangers, Ils l'ont irrité par des abominations;
اپنے اجنبی معبودوں سے اُنہوں نے اُس کی غیرت کو جوش دلایا، اپنے گھنونے بُتوں سے اُسے غصہ دلایا۔
Ils ont sacrifié à des idoles qui ne sont pas Dieu, A des dieux qu'ils ne connaissaient point, Nouveaux, venus depuis peu, Et que vos pères n'avaient pas craints.
اُنہوں نے بدروحوں کو قربانیاں پیش کیں جو خدا نہیں ہیں، ایسے معبودوں کو جن سے نہ وہ اور نہ اُن کے باپ دادا واقف تھے، کیونکہ وہ تھوڑی دیر پہلے وجود میں آئے تھے۔
Tu as abandonné le rocher qui t'a fait naître, Et tu as oublié le Dieu qui t'a engendré.
تُو وہ چٹان بھول گیا جس نے تجھے پیدا کیا، وہی خدا جس نے تجھے جنم دیا۔
L'Eternel l'a vu, et il a été irrité, Indigné contre ses fils et ses filles.
رب نے یہ دیکھ کر اُنہیں رد کیا، کیونکہ وہ اپنے بیٹے بیٹیوں سے ناراض تھا۔
Il a dit: Je leur cacherai ma face, Je verrai quelle sera leur fin; Car c'est une race perverse, Ce sont des enfants infidèles.
اُس نے کہا، ”مَیں اپنا چہرہ اُن سے چھپا لوں گا۔ پھر پتا لگے گا کہ میرے بغیر اُن کا کیا انجام ہوتا ہے۔ کیونکہ وہ سراسر بگڑ گئے ہیں، اُن میں وفاداری پائی نہیں جاتی۔
Ils ont excité ma jalousie par ce qui n'est point Dieu, Ils m'ont irrité par leurs vaines idoles; Et moi, j'exciterai leur jalousie par ce qui n'est point un peuple, Je les irriterai par une nation insensée.
اُنہوں نے اُس کی پرستش سے جو خدا نہیں ہے میری غیرت کو جوش دلایا، اپنے بےکار بُتوں سے مجھے غصہ دلایا ہے۔ چنانچہ مَیں خود ہی اُنہیں غیرت دلاؤں گا، ایک ایسی قوم کے ذریعے جو حقیقت میں قوم نہیں ہے۔ ایک نادان قوم کے ذریعے مَیں اُنہیں غصہ دلاؤں گا۔
Car le feu de ma colère s'est allumé, Et il brûlera jusqu'au fond du séjour des morts; Il dévorera la terre et ses produits, Il embrasera les fondements des montagnes.
کیونکہ میرے غصے سے آگ بھڑک اُٹھی ہے جو پاتال کی تہہ تک پہنچے گی اور زمین اور اُس کی پیداوار ہڑپ کر کے پہاڑوں کی بنیادوں کو جلا دے گی۔
J'accumulerai sur eux les maux, J'épuiserai mes traits contre eux.
مَیں اُن پر مصیبت پر مصیبت آنے دوں گا اور اپنے تمام تیر اُن پر چلاؤں گا۔
Ils seront desséchés par la faim, consumés par la fièvre Et par des maladies violentes; J'enverrai parmi eux la dent des bêtes féroces Et le venin des serpents.
بھوک کے مارے اُن کی طاقت جاتی رہے گی، اور وہ بخار اور وبائی امراض کا لقمہ بنیں گے۔ مَیں اُن کے خلاف پھاڑنے والے جانور اور زہریلے سانپ بھیج دوں گا۔
Au dehors, on périra par l'épée, Et au dedans, par d'effrayantes calamités: Il en sera du jeune homme comme de la jeune fille, De l'enfant à la mamelle comme du vieillard.
باہر تلوار اُنہیں بےاولاد کر دے گی، اور گھر میں دہشت پھیل جائے گی۔ شیرخوار بچے، نوجوان لڑکے لڑکیاں اور بزرگ سب اُس کی گرفت میں آ جائیں گے۔
Je voudrais dire: Je les emporterai d'un souffle, Je ferai disparaître leur mémoire d'entre les hommes!
مجھے کہنا چاہئے تھا کہ مَیں اُنہیں چِکنا چُور کر کے انسانوں میں سے اُن کا نام و نشان مٹا دوں گا۔
Mais je crains les insultes de l'ennemi, Je crains que leurs adversaires ne se méprennent, Et qu'ils ne disent: Notre main a été puissante, Et ce n'est pas l'Eternel qui a fait toutes ces choses.
لیکن اندیشہ تھا کہ دشمن غلط مطلب نکال کر کہے، ’ہم خود اُن پر غالب آئے، اِس میں رب کا ہاتھ نہیں ہے‘۔“
C'est une nation qui a perdu le bon sens, Et il n'y a point en eux d'intelligence.
کیونکہ یہ قوم بےسمجھ اور حکمت سے خالی ہے۔
S'ils étaient sages, voici ce qu'ils comprendraient, Et ils penseraient à ce qui leur arrivera.
کاش وہ دانش مند ہو کر یہ بات سمجھیں! کاش وہ جان لیں کہ اُن کا کیا انجام ہے۔
Comment un seul en poursuivrait-il mille, Et deux en mettraient-ils dix mille en fuite, Si leur Rocher ne les avait vendus, Si l'Eternel ne les avait livrés?
کیونکہ دشمن کا ایک آدمی کس طرح ہزار اسرائیلیوں کا تعاقب کر سکتا ہے؟ اُس کے دو مرد کس طرح دس ہزار اسرائیلیوں کو بھگا سکتے ہیں؟ وجہ صرف یہ ہے کہ اُن کی چٹان نے اُنہیں دشمن کے ہاتھ بیچ دیا۔ رب نے خود اُنہیں دشمن کے قبضے میں کر دیا۔
Car leur rocher n'est pas comme notre Rocher, Nos ennemis en sont juges.
ہمارے دشمن خود مانتے ہیں کہ اسرائیل کی چٹان ہماری چٹان جیسی نہیں ہے۔
Mais leur vigne est du plant de Sodome Et du terroir de Gomorrhe; Leurs raisins sont des raisins empoisonnés, Leurs grappes sont amères;
اُن کی بیل تو سدوم کی بیل اور عمورہ کے باغ سے ہے، اُن کے انگور زہریلے اور اُن کے گُچھے کڑوے ہیں۔
Leur vin, c'est le venin des serpents, C'est le poison cruel des aspics.
اُن کی مَے سانپوں کا مہلک زہر ہے۔
Cela n'est-il pas caché près de moi, Scellé dans mes trésors?
رب فرماتا ہے، ”کیا مَیں نے اِن باتوں پر مُہر لگا کر اُنہیں اپنے خزانے میں محفوظ نہیں رکھا؟
A moi la vengeance et la rétribution, Quand leur pied chancellera! Car le jour de leur malheur est proche, Et ce qui les attend ne tardera pas.
انتقام لینا میرا ہی کام ہے، مَیں ہی بدلہ لوں گا۔ ایک وقت آئے گا کہ اُن کا پاؤں پھسلے گا۔ کیونکہ اُن کی تباہی کا دن قریب ہے، اُن کا انجام جلد ہی آنے والا ہے۔“
L'Eternel jugera son peuple; Mais il aura pitié de ses serviteurs, En voyant que leur force est épuisée, Et qu'il n'y a plus ni esclave ni homme libre.
یقیناً رب اپنی قوم کا انصاف کرے گا۔ وہ اپنے خادموں پر ترس کھائے گا جب دیکھے گا کہ اُن کی طاقت جاتی رہی ہے اور کوئی نہیں بچا۔
Il dira: Où sont leurs dieux, Le rocher qui leur servait de refuge,
اُس وقت وہ پوچھے گا، ”اب اُن کے دیوتا کہاں ہیں، وہ چٹان جس کی پناہ اُنہوں نے لی؟
Ces dieux qui mangeaient la graisse de leurs victimes, Qui buvaient le vin de leurs libations? Qu'ils se lèvent, qu'ils vous secourent, Qu'ils vous couvrent de leur protection!
وہ دیوتا کہاں ہیں جنہوں نے اُن کے بہترین جانور کھائے اور اُن کی مَے کی نذریں پی لیں۔ وہ تمہاری مدد کے لئے اُٹھیں اور تمہیں پناہ دیں۔
Sachez donc que c'est moi qui suis Dieu, Et qu'il n'y a point de dieu près de moi; Je fais vivre et je fais mourir, Je blesse et je guéris, Et personne ne délivre de ma main.
اب جان لو کہ مَیں اور صرف مَیں خدا ہوں۔ میرے سوا کوئی اَور خدا نہیں ہے۔ مَیں ہی ہلاک کرتا اور مَیں ہی زندہ کر دیتا ہوں۔ مَیں ہی زخمی کرتا اور مَیں ہی شفا دیتا ہوں۔ کوئی میرے ہاتھ سے نہیں بچا سکتا۔
Car je lève ma main vers le ciel, Et je dis: Je vis éternellement!
مَیں اپنا ہاتھ آسمان کی طرف اُٹھا کر اعلان کرتا ہوں کہ میری ابدی حیات کی قَسم،
Si j'aiguise l'éclair de mon épée Et si ma main saisit la justice, Je me vengerai de mes adversaires Et je punirai ceux qui me haïssent;
جب مَیں اپنی چمکتی ہوئی تلوار کو تیز کر کے عدالت کے لئے پکڑ لوں گا تو اپنے مخالفوں سے انتقام اور اپنے نفرت کرنے والوں سے بدلہ لوں گا۔
Mon épée dévorera leur chair, Et j'enivrerai mes flèches de sang, Du sang des blessés et des captifs, De la tête des chefs de l'ennemi.
میرے تیر خون پی پی کر نشے میں دُھت ہو جائیں گے، میری تلوار مقتولوں اور قیدیوں کے خون اور دشمن کے سرداروں کے سروں سے سیر ہو جائے گی۔“
Nations, chantez les louanges de son peuple! Car l'Eternel venge le sang de ses serviteurs, Il se venge de ses adversaires, Et il fait l'expiation pour son pays, pour son peuple.
اے دیگر قومو، اُس کی اُمّت کے ساتھ خوشی مناؤ! کیونکہ وہ اپنے خادموں کے خون کا انتقام لے گا۔ وہ اپنے مخالفوں سے بدلہ لے کر اپنے ملک اور قوم کا کفارہ دے گا۔
Moïse vint et prononça toutes les paroles de ce cantique en présence du peuple; Josué, fils de Nun, était avec lui.
موسیٰ اور یشوع بن نون نے آ کر اسرائیلیوں کو یہ پورا گیت سنایا۔
Lorsque Moïse eut achevé de prononcer toutes ces paroles devant tout Israël,
پھر موسیٰ نے اُن سے کہا، ”آج مَیں نے تمہیں اِن تمام باتوں سے آگاہ کیا ہے۔ لازم ہے کہ وہ تمہارے دلوں میں بیٹھ جائیں۔ اپنی اولاد کو بھی حکم دو کہ احتیاط سے اِس شریعت کی تمام باتوں پر عمل کرے۔
il leur dit: Prenez à coeur toutes les paroles que je vous conjure aujourd'hui de recommander à vos enfants, afin qu'ils observent et mettent en pratique toutes les paroles de cette loi.
پھر موسیٰ نے اُن سے کہا، ”آج مَیں نے تمہیں اِن تمام باتوں سے آگاہ کیا ہے۔ لازم ہے کہ وہ تمہارے دلوں میں بیٹھ جائیں۔ اپنی اولاد کو بھی حکم دو کہ احتیاط سے اِس شریعت کی تمام باتوں پر عمل کرے۔
Car ce n'est pas une chose sans importance pour vous; c'est votre vie, et c'est par là que vous prolongerez vos jours dans le pays dont vous aurez la possession, après avoir passé le Jourdain.
یہ خالی باتیں نہیں بلکہ تمہاری زندگی کا سرچشمہ ہیں۔ اِن کے مطابق چلنے کے باعث تم دیر تک اُس ملک میں جیتے رہو گے جس پر تم دریائے یردن کو پار کر کے قبضہ کرنے والے ہو۔“
Ce même jour, l'Eternel parla à Moïse, et dit:
اُسی دن رب نے موسیٰ سے کہا،
Monte sur cette montagne d'Abarim, sur le mont Nebo, au pays de Moab, vis-à-vis de Jéricho; et regarde le pays de Canaan que je donne en propriété aux enfants d'Israël.
”پہاڑی سلسلے عباریم کے پہاڑ نبو پر چڑھ جا جو یریحو کے سامنے لیکن یردن کے مشرقی کنارے پر یعنی موآب کے ملک میں ہے۔ وہاں سے کنعان پر نظر ڈال، اُس ملک پر جو مَیں اسرائیلیوں کو دے رہا ہوں۔
Tu mourras sur la montagne où tu vas monter, et tu seras recueilli auprès de ton peuple, comme Aaron, ton frère, est mort sur la montagne de Hor et a été recueilli auprès de son peuple,
اِس کے بعد تُو وہاں مر کر اپنے باپ دادا سے جا ملے گا، بالکل اُسی طرح جس طرح تیرا بھائی ہارون ہور پہاڑ پر مر کر اپنے باپ دادا سے جا ملا ہے۔
parce que vous avez péché contre moi au milieu des enfants d'Israël, près des eaux de Meriba, à Kadès, dans le désert de Tsin, et que vous ne m'avez point sanctifié au milieu des enfants d'Israël.
کیونکہ تم دونوں اسرائیلیوں کے رُوبرُو بےوفا ہوئے۔ جب تم دشتِ صین میں قادس کے قریب تھے اور مریبہ کے چشمے پر اسرائیلیوں کے سامنے کھڑے تھے تو تم نے میری قدوسیت قائم نہ رکھی۔
Tu verras le pays devant toi; mais tu n'entreras point dans le pays que je donne aux enfants d'Israël.
اِس سبب سے تُو وہ ملک صرف دُور سے دیکھے گا جو مَیں اسرائیلیوں کو دے رہا ہوں۔ تُو خود اُس میں داخل نہیں ہو گا۔“