Zephaniah 3

وای به حال اورشلیم سرکش، شهر آلوده و ستمگر.
اُس سرکش، ناپاک اور ظالم شہر پر افسوس جو یروشلم کہلاتا ہے۔
به صدای خداوند گوش نمی‌دهد و نصیحت نمی‌پذیرد. به خداوند اعتماد نمی‌کند و از او کمک نمی‌طلبد.
نہ وہ سنتا، نہ تربیت قبول کرتا ہے۔ نہ وہ رب پر بھروسا رکھتا، نہ اپنے خدا کے قریب آتا ہے۔
حاکمان آن مانند شیرهای غرّان و قضات آن مثل گرگهای گرسنهٔ شب هستند که از شکار خود تا صبح چیزی باقی نمی‌گذارند.
جو بزرگ اُس کے بیچ میں ہیں وہ دہاڑتے ہوئے شیرببر ہیں۔ اُس کے قاضی شام کے وقت بھوکے پھرنے والے بھیڑیے ہیں جو طلوعِ صبح تک شکار کی ایک ہڈی تک نہیں چھوڑتے۔
انبیای آن خودخواه و فاسد می‌باشند، کاهنانش مقدّسات را بی‌حرمت می‌سازند و از احکام خداوند تجاوز می‌نمایند.
اُس کے نبی گستاخ اور غدار ہیں۔ اُس کے امام مقدِس کی بےحرمتی اور شریعت سے زیادتی کرتے ہیں۔
خداوند هنوز هم در آن شهر حضور دارد. او عادل و با انصاف است و بی‌عدالتی نمی‌کند. هر بامداد عدالت خود را به مردم نشان می‌دهد، امّا با وجود این، بدکاران با بی‌شرمی به کارهای شرم آور خود ادامه می‌دهند.
لیکن رب بھی شہر کے بیچ میں ہے، اور وہ راست ہے، وہ بےانصافی نہیں کرتا۔ صبح بہ صبح وہ اپنا انصاف قائم رکھتا ہے، ہم کبھی اُس سے محروم نہیں رہتے۔ لیکن بےدین شرم سے واقف ہی نہیں ہوتا۔
خداوند می‌فرماید: «من اقوام زیادی را از بین برده‌ام. شهرهایشان را ویران و دیوارها و بُرجهای آنها را خراب کرده‌ام. شهرها متروک و کوچه‌ها خالی شده‌اند و یک نفر هم باقی نمانده است.
رب فرماتا ہے، ”مَیں نے قوموں کو نیست و نابود کر دیا ہے۔ اُن کے قلعے تباہ، اُن کی گلیاں سنسان ہیں۔ اب اُن میں سے کوئی نہیں گزرتا۔ اُن کے شہر اِتنے برباد ہیں کہ کوئی بھی اُن میں نہیں رہتا۔
گفتم شاید مردم از من بترسند و به نصایح من گوش کنند و آنچه به آنها تعلیم داده‌ام، فراموش نکنند، امّا آنها توجّهی نکردند و به کارهای فاسد خود ادامه دادند.»
مَیں بولا، ’بےشک یروشلم میرا خوف مان کر میری تربیت قبول کرے گا۔ کیونکہ کیا ضرورت ہے کہ اُس کی رہائش گاہ مٹ جائے اور میری تمام سزائیں اُس پر نازل ہو جائیں۔‘ لیکن اُس کے باشندے مزید جوش کے ساتھ اپنی بُری حرکتوں میں لگ گئے۔“
خداوند می‌فرماید: «صبر کنید، روزی که علیه اقوام جهان برخیزم و آنها را محکوم سازم بزودی می‌رسد. من تصمیم گرفته‌ام که تمام ملل و همهٔ سلطنت‌ها را جمع کنم و خشم خود را بر آنها بریزم. تمام دنیا در آتش غیرت من گداخته خواهد شد.
چنانچہ رب فرماتا ہے، ”اب میرے انتظار میں رہو، اُس دن کے انتظار میں جب مَیں شکار کرنے کے لئے اُٹھوں گا ۔ کیونکہ مَیں نے اقوام کو جمع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ مَیں ممالک کو اکٹھا کر کے اُن پر اپنا غضب نازل کروں گا۔ تب وہ میرے سخت قہر کا نشانہ بن جائیں گے، پوری دنیا میری غیرت کی آگ سے بھسم ہو جائے گی۔
«آنگاه به مردم جهان زبان پاک عطا می‌کنم تا فقط نام مرا یاد کنند و تنها مرا بپرستند.
لیکن اِس کے بعد مَیں اقوام کے ہونٹوں کو پاک صاف کروں گا تاکہ وہ آئندہ رب کا نام لے کر عبادت کریں، کہ وہ شانہ بہ شانہ کھڑی ہو کر میری خدمت کریں۔
قوم پراکندهٔ من از آن‌سوی رودهای حبشه با هدایای خود برای عبادت من خواهند آمد.
اُس وقت میرے پرستار، میری منتشر ہوئی قوم ایتھوپیا کے دریاؤں کے پار سے بھی آ کر مجھے قربانیاں پیش کرے گی۔
در آن زمان شما ای قوم من، دیگر از سرکشی‌ها و کارهایی که علیه من کرده‌‌اید، شرمنده نمی‌شوید. تمام مردم متکبّر و خودخواه را از میان شما دور می‌کنم. بعد از آن دیگر در کوه مقدّس من غرور و تکبّر وجود نخواهد داشت.
اے صیون بیٹی، اُس دن تجھے شرم سار نہیں ہونا پڑے گا حالانکہ تُو نے مجھ سے بےوفا ہو کر نہایت بُرے کام کئے ہیں۔ کیونکہ مَیں تیرے درمیان سے تیرے متکبر شیخی بازوں کو نکالوں گا۔ آئندہ تُو میرے مُقدّس پہاڑ پر مغرور نہیں ہو گی۔
در آنجا کسانی‌که فروتن و متواضع هستند و به من پناه می‌آورند، باقی خواهند ماند.
مَیں تجھ میں صرف قوم کے غریبوں اور ضرورت مندوں کو چھوڑوں گا، اُن سب کو جو رب کے نام میں پناہ لیں گے۔
آنهایی که در اسرائیل باقی می‌مانند، دیگر به کارهای زشت دست نمی‌زنند، دروغ نمی‌گویند، فریب نمی‌دهند، بلکه در کامیابی و امنیّت زندگی می‌کنند و کسی نمی‌تواند آنها را بترساند.»
اسرائیل کا یہ بچا ہوا حصہ نہ غلط کام کرے گا، نہ جھوٹ بولے گا۔ اُن کی زبان پر فریب نہیں ہو گا۔ تب وہ بھیڑوں کی طرح چراگاہ میں چریں گے اور آرام کریں گے۔ اُنہیں ڈرا نے والا کوئی نہیں ہو گا۔“
ای قوم اسرائیل، سرود بخوانید و شادی کنید! ای اورشلیم، از صمیم قلب آواز شادمانی را بلند کن!
اے صیون بیٹی، خوشی کے نعرے لگا! اے اسرائیل، خوشی منا! اے یروشلم بیٹی، شادمان ہو، پورے دل سے شادیانہ بجا۔
خداوند از مجازات تو صرف نظر کرده و دشمنانت را شکست داده است. خداوند، پادشاه اسرائیل، همراه توست و دیگر از چیزی نخواهی ترسید.
کیونکہ رب نے تیری سزا مٹا کر تیرے دشمن کو بھگا دیا ہے۔ رب جو اسرائیل کا بادشاہ ہے تیرے درمیان ہی ہے۔ آئندہ تجھے کسی نقصان سے ڈرنے کی ضرورت نہیں ہو گی۔
در آن روز به صهیون می‌گویند: «نترس! دلیر و قوی باش!
اُس دن لوگ یروشلم سے کہیں گے، ”اے صیون، مت ڈرنا! حوصلہ نہ ہار، تیرے ہاتھ ڈھیلے نہ ہوں۔
خداوند خدایت با تو می‌باشد؛ قدرت او تو را پیروز خواهد کرد. خداوند از تو خشنود است. و در عشق خود به تو زندگی تازه خواهد داد.»
رب تیرا خدا تیرے درمیان ہے، تیرا پہلوان تجھے نجات دے گا۔ وہ شادمان ہو کر تیری خوشی منائے گا۔ اُس کی محبت تیرے قصور کا ذکر ہی نہیں کرے گی بلکہ وہ تجھ سے انتہائی خوش ہو کر شادیانہ بجائے گا۔“
خداوند می‌فرماید: «من بلایا را از شما دور می‌سازم، و شما را از پریشانی بیرون می‌آورم.
رب فرماتا ہے، ”مَیں عید کو ترک کرنے والوں کو تجھ سے دُور کر دوں گا، کیونکہ وہ تیری رُسوائی کا باعث تھے۔
روز جزای کسانی‌که بر تو ظلم کرده‌اند فرا می‌رسد. مردمان لنگ را نجات می‌دهم و تبعیدشدگان را به وطنشان بازمی‌گردانم. ننگشان را به عزّت و افتخار تبدیل می‌کنم و آن وقت تمام دنیا آنها را تحسین می‌کنند.
مَیں اُن سے بھی نپٹ لوں گا جو تجھے کچل رہے ہیں۔ جو لنگڑاتا ہے اُسے مَیں بچاؤں گا، جو منتشر ہیں اُنہیں جمع کروں گا۔ جس ملک میں بھی اُن کی رُسوائی ہوئی وہاں مَیں اُن کی تعریف اور احترام کراؤں گا۔
در آن زمان همهٔ شما را به خانه می‌آورم، شما را در جهان مشهور می‌سازم و دوباره شما را کامیاب می‌گردانم.» این را خداوند فرموده است.
اُس وقت مَیں تمہیں جمع کر کے وطن میں واپس لاؤں گا۔ مَیں تمہارے دیکھتے دیکھتے تمہیں بحال کروں گا اور دنیا کی تمام اقوام میں تمہاری تعریف اور احترام کراؤں گا۔“ یہ رب کا فرمان ہے۔