Zechariah 14

روزی‌ که خداوند داوری کند نزدیک است. روزی که اورشلیم غارت شود و در مقابل چشمان تو غارتش تقسیم گردد.
اے یروشلم، رب کا وہ دن آنے والا ہے جب دشمن تیرا مال لُوٹ کر تیرے درمیان ہی اُسے آپس میں تقسیم کرے گا۔
در آن روز، خداوند اقوام را جمع می‌کند تا با اورشلیم بجنگند. آنها اورشلیم را تصرّف کرده خانه‌ها را تاراج می‌نمایند و به زنان تجاوز می‌کنند. نصف جمعیّت شهر به اسیری برده می‌شوند و نصف دیگر در شهر باقی می‌مانند.
کیونکہ مَیں تمام اقوام کو یروشلم سے لڑنے کے لئے جمع کروں گا۔ شہر دشمن کے قبضے میں آئے گا، گھروں کو لُوٹ لیا جائے گا اور عورتوں کی عصمت دری کی جائے گی۔ شہر کے آدھے باشندے جلاوطن ہو جائیں گے، لیکن باقی حصہ اُس میں زندہ چھوڑا جائے گا۔
آنگاه خداوند همچون گذشته، به جنگ آن اقوام می‌رود.
لیکن پھر رب خود نکل کر اِن اقوام سے یوں لڑے گا جس طرح تب لڑتا ہے جب کبھی میدانِ جنگ میں آ جاتا ہے۔
در آن روز بر کوه زیتون که در شرق اورشلیم واقع است، می‌ایستد. کوه زیتون دو نیم می‌شود و درّهٔ وسیعی از شرق به غرب به وجود می‌آید. نیمی از کوه به طرف شمال و نیمهٔ دیگر آن به سمت جنوب منتقل می‌گردد.
اُس دن اُس کے پاؤں یروشلم کے مشرق میں زیتون کے پہاڑ پر کھڑے ہوں گے۔ تب پہاڑ پھٹ جائے گا۔ اُس کا ایک حصہ شمال کی طرف اور دوسرا جنوب کی طرف کھسک جائے گا۔ بیچ میں مشرق سے مغرب کی طرف ایک بڑی وادی پیدا ہو جائے گی۔
مانند اجدادتان که سالها پیش در زمان عُزیا، پادشاه یهودا، به‌خاطر زلزله فرار کردند، شما هم از راه این درّه خواهید گریخت. خداوند، خدای من خواهد آمد و تمام فرشتگان را نیز با خود خواهد آورد.
تم میرے پہاڑوں کی اِس وادی میں بھاگ کر پناہ لو گے، کیونکہ یہ آضل تک پہنچائے گی۔ جس طرح تم یہوداہ کے بادشاہ عُزیّاہ کے ایام میں اپنے آپ کو زلزلے سے بچانے کے لئے یروشلم سے بھاگ نکلے تھے اُسی طرح تم مذکورہ وادی میں دوڑ آؤ گے۔ تب رب میرا خدا آئے گا، اور تمام مُقدّسین اُس کے ساتھ ہوں گے۔
وقتی آن روز برسد، دیگر نه سرما خواهد بود و نه یخبندان
اُس دن نہ تپتی گرمی ہو گی، نہ سردی یا پالا۔
آن روز، روز مخصوصی است، شب و روز وجود ندارد، بلکه هوا همیشه روشن خواهد بود.
وہ ایک منفرد دن ہو گا جو رب ہی کو معلوم ہو گا۔ نہ دن ہو گا اور نہ رات بلکہ شام کو بھی روشنی ہو گی۔
آبهای حیات بخش در تابستان و زمستان از اورشلیم جاری می‌شوند. نیمی از آنها به طرف دریای مدیترانه و نیمهٔ دیگر به سوی دریای مُرده می‌روند.
اُس دن یروشلم سے زندگی کا پانی بہہ نکلے گا۔ اُس کی ایک شاخ مشرق کے بحیرۂ مُردار کی طرف اور دوسری شاخ مغرب کے سمندر کی طرف بہے گی۔ اِس پانی میں نہ گرمیوں میں، نہ سردیوں میں کبھی کمی ہو گی۔
در آن روز، خداوند بر تمام روی زمین پادشاهی می‌کند و همه خداوند را به عنوان یک خدای واحد می‌پرستند و نام یگانهٔ او را یاد می‌کنند.
رب پوری دنیا کا بادشاہ ہو گا۔ اُس دن رب واحد خدا ہو گا، لوگ صرف اُسی کے نام کی پرستش کریں گے۔
سراسر آن سرزمین، از جَبَع سرحد شمالی یهودا تا رِمون سرحد جنوبی به دشت وسیعی تبدیل می‌شود. امّا اورشلیم در جای بلندی قرار می‌گیرد و وسعت آن از دروازهٔ بنیامین تا جای دروازهٔ قدیمی، از آنجا تا دروازهٔ زاویه و از بُرج حننئیل تا محل شراب‌سازی پادشاه می‌رسد.
پورا ملک شمالی شہر جِبع سے لے کر یروشلم کے جنوب میں واقع شہر رِمّون تک کھلا میدان بن جائے گا۔ صرف یروشلم اپنی ہی اونچی جگہ پر رہے گا۔ اُس کی پرانی حدود بھی قائم رہیں گی یعنی بن یمین کے دروازے سے لے کر پرانے دروازے اور کونے کے دروازے تک، پھر حنن ایل کے بُرج سے لے کر اُس جگہ تک جہاں شاہی مَے بنائی جاتی ہے۔
مردم در اورشلیم در آرامش و امنیّت زندگی می‌کنند و برای همیشه از خطر نابودی در امان می‌باشند.
لوگ اُس میں بسیں گے، اور آئندہ اُسے کبھی اللہ کے لئے مخصوص کر کے تباہ نہیں کیا جائے گا۔ یروشلم محفوظ جگہ رہے گی۔
خداوند بر سر اقوامی که با قوم اسرائیل بجنگند این بلاها را می‌آورد: گوشت بدنشان درحالی‌که هنوز زنده هستند، می‌پوسد. چشمهای آنها در حدقه کور می‌شود و زبانشان در دهانشان خشک می‌گردد.
لیکن جو قومیں یروشلم سے لڑنے نکلیں اُن پر رب ایک ہول ناک بیماری لائے گا۔ لوگ ابھی کھڑے ہو سکیں گے کہ اُن کے جسم سڑ جائیں گے۔ آنکھیں اپنے خانوں میں اور زبان منہ میں گل جائے گی۔
خداوند آنها را چنان گیج و سراسیمه می‌سازد که به جان یکدیگر خواهند افتاد.
اُس دن رب اُن میں بڑی ابتری پیدا کرے گا۔ ہر ایک اپنے ساتھی کا ہاتھ پکڑ کر اُس پر حملہ کرے گا۔
مردم یهودا برای دفاع از اورشلیم می‌جنگند و ثروت و دارایی اقوام همسایه، از قبیل طلا، نقره، لباس و غیره را غارت خواهند نمود.
یہوداہ بھی یروشلم سے لڑے گا۔ تمام پڑوسی اقوام کی دولت وہاں جمع ہو جائے گی یعنی کثرت کا سونا، چاندی اور کپڑے۔
همین بلاها بر سر اسبها، قاطرها، شترها، الاغها و همهٔ حیوانات دیگر که در اردوگاه دشمن هستند، نازل خواهد شد.
نہ صرف انسان مہلک بیماری کی زد میں آئے گا بلکہ جانور بھی۔ گھوڑے، خچر، اونٹ، گدھے اور باقی جتنے جانور اُن لشکرگاہوں میں ہوں گے اُن سب پر یہی آفت آئے گی۔
سپس، آن عدّه از اقوامی که به اورشلیم حمله می‌کردند زنده می‌مانند، هر ساله برای پرستش پادشاه، یعنی خداوند متعال به اورشلیم می‌آیند و عید خیمه‌ها را برگزار می‌کنند.
توبھی اُن تمام اقوام کے کچھ لوگ بچ جائیں گے جنہوں نے یروشلم پر حملہ کیا تھا۔ اب وہ سال بہ سال یروشلم آتے رہیں گے تاکہ ہمارے بادشاہ رب الافواج کی پرستش کریں اور جھونپڑیوں کی عید منائیں۔
هرگاه یکی از اقوام روی زمین برای پرستش خداوند متعال، پادشاه جهان، به اورشلیم نیاید، در سرزمینش باران نخواهد بارید.
جب کبھی دنیا کی تمام اقوام میں سے کوئی ہمارے بادشاہ رب الافواج کو سجدہ کرنے کے لئے یروشلم نہ آئے تو اُس کا ملک بارش سے محروم رہے گا۔
مردم مصر نیز اگر در مراسم عید خیمه‌ها حاضر نشوند، دچار همین بلاهای آسمانی خواهند گردید.
اگر مصری قوم یروشلم نہ آئے اور حصہ نہ لے تو وہ بارش سے محروم رہے گی۔ یوں رب اُن قوموں کو سزا دے گا جو جھونپڑیوں کی عید منانے کے لئے یروشلم نہیں آئیں گی۔
بنابراین اگر مصریان و سایر اقوام از رفتن به اورشلیم و شرکت در مراسم عید خیمه‌ها خودداری کنند، همگی مجازات خواهند شد.
جتنی بھی قومیں جھونپڑیوں کی عید منانے کے لئے یروشلم نہ آئیں اُنہیں یہی سزا ملے گی، خواہ مصر ہو یا کوئی اَور قوم۔
در آن روز، حتّی روی زنگوله‌های اسبها هم نوشته می‌شود: «اینها وقف خداوند هستند.» تمام دیگهای آشپزیِ معبد بزرگ، مانند کاسه‌های مقابل قربانگاه، مقدّس می‌شوند.
اُس دن گھوڑوں کی گھنٹیوں پر لکھا ہو گا، ”رب کے لئے مخصوص و مُقدّس۔“ اور رب کے گھر کی دیگیں اُن مُقدّس کٹوروں کے برابر ہوں گی جو قربان گاہ کے سامنے استعمال ہوتے ہیں۔
همهٔ ظروف آشپزی که در اورشلیم و یهودا هستند مقدّس و وقف خداوند متعال خواهند بود تا هرکسی که برای قربانی می‌آید، از آن ظروف برای پختن گوشت قربانی استفاده کند و در معبد بزرگ دیگر اثری از تاجران نخواهد بود.
ہاں، یروشلم اور یہوداہ میں موجود ہر دیگ رب الافواج کے لئے مخصوص و مُقدّس ہو گی۔ جو بھی قربانیاں پیش کرنے کے لئے یروشلم آئے وہ اُنہیں اپنی قربانیاں پکانے کے لئے استعمال کرے گا۔ اُس دن سے رب الافواج کے گھر میں کوئی بھی سوداگر پایا نہیں جائے گا۔