Titus 1

این نامه از طرف پولس، بندهٔ خدا و رسول عیسی مسیح است. من مأموریت یافتم كه ایمان برگزیدگان خدا را تقویت كنم و حقیقتی را كه با خداشناسی سازگار است، بیان نمایم.
یہ خط پولس کی طرف سے ہے جو اللہ کا خادم اور عیسیٰ مسیح کا رسول ہے۔ مجھے چن کر بھیجا گیا تاکہ مَیں ایمان لانے اور خدا ترس زندگی کی سچائی جان لینے میں اللہ کے چنے ہوئے لوگوں کی مدد کروں۔
این حقیقت بر اساس امید به حیات جاودانی است. خدا كه هرگز دروغ نمی‌گوید، در ازل وعدهٔ آن حیات را به ما داد
کیونکہ اِس سے اُنہیں ابدی زندگی کی اُمید دلائی جاتی ہے، ایسی زندگی کی جس کا وعدہ اللہ نے دنیا کے زمانوں سے پیشتر ہی کیا تھا۔ اور وہ جھوٹ نہیں بولتا۔
و در زمان معیّن، آن وعده در پیامی که اعلام آن به دستور نجات‌دهندهٔ ما خدا، به من سپرده شد، آشكار شد.
اپنے مقررہ وقت پر اللہ نے اپنے کلام کا اعلان کر کے اُسے ظاہر کر دیا۔ یہی اعلان میرے سپرد کیا گیا ہے اور مَیں اِسے ہمارے نجات دہندہ اللہ کے حکم کے مطابق سناتا ہوں۔
به تیطُس فرزند حقیقی‏‌ام كه هردوی ما در یک ایمان مشتركیم، خدای پدر و مسیح عیسی نجات‌دهندهٔ ما، به تو فیض و آرامش عطا فرماید.
مَیں طِطُس کو لکھ رہا ہوں جو ہمارے مشترکہ ایمان کے مطابق میرا حقیقی بیٹا ہے۔ خدا باپ اور ہمارا نجات دہندہ مسیح عیسیٰ آپ کو فضل اور سلامتی عطا کریں۔
تو را برای این در جزیره كریت گذاشتم تا كارهای عقب افتاده را سر و سامان دهی و چنانکه شخصاً به تو دستور دادم، رهبرانی برای كلیساها در هر شهر بگماری.
مَیں نے آپ کو کریتے میں اِس لئے چھوڑا تھا کہ آپ وہ کمیاں درست کریں جو اب تک رہ گئی تھیں۔ یہ بھی ایک مقصد تھا کہ آپ ہر شہر کی جماعت میں بزرگ مقرر کریں، جس طرح مَیں نے آپ کو کہا تھا۔
رهبران باید اشخاصی بی‌عیب و بی‌آلایش و صاحب یک زن و دارای فرزندان با ایمانی باشند كه نتوان آنها را به هرزگی و سركشی متّهم ساخت.
بزرگ بےالزام ہو۔ اُس کی صرف ایک بیوی ہو۔ اُس کے بچے ایمان دار ہوں اور لوگ اُن پر عیاش یا سرکش ہونے کا الزام نہ لگا سکیں۔
زیرا سرپرست كلیسا چون مسئول كار خداست باید بی‌عیب باشد، نه خودخواه، نه تندخو، نه مست باده، نه جنگجو و نه پول‌پرست.
نگران کو تو اللہ کا گھرانا سنبھالنے کی ذمہ داری دی گئی ہے، اِس لئے لازم ہے کہ وہ بےالزام ہو۔ وہ خودسر، غصیلا، شرابی، لڑاکا یا لالچی نہ ہو۔
بلكه باید مهمان‌‌نواز، نیكخواه، روشن‌بین، عادل، پاک و خویشتن‌دار باشد.
اِس کے بجائے وہ مہمان نواز ہو اور سب اچھی چیزوں سے پیار کرنے والا ہو۔ وہ سمجھ دار، راست باز اور مُقدّس ہو۔ وہ اپنے آپ پر قابو رکھ سکے۔
باید به پیامی كه قابل اعتماد و با تعالیم صحیح سازگار است، محكم بچسبد تا بتواند اطرافیان را با تعلیمی درست تشویق كرده و مخالفان را مُجاب سازد.
وہ اُس کلام کے ساتھ لپٹا رہے جو قابلِ اعتماد اور ہماری تعلیم کے مطابق ہے۔ کیونکہ اِس طرح ہی وہ صحت بخش تعلیم دے کر دوسروں کی حوصلہ افزائی کر سکے گا اور مخالفت کرنے والوں کو سمجھا بھی سکے گا۔
زیرا افراد سركش، یاوه‌سرا و گمراه‌كننده بسیارند. این افراد مخصوصاً در بین تازه‌‌ ایمانان یهودی نژاد پیدا می‌شوند.
بات یہ ہے کہ بہت سے ایسے لوگ ہیں جو سرکش ہیں، جو فضول باتیں کر کے دوسروں کو دھوکا دیتے ہیں۔ یہ بات خاص کر اُن پر صادق آتی ہے جو یہودیوں میں سے ہیں۔
لازم است كه جلوی دهان آنها را گرفت، زیرا به‌خاطر تحصیل سودهای ننگ‌آور، با تعلیم چیزهایی که نباید آنها را تعلیم داد، خانواده‌‌ها را تماماً برمی‌‌اندازند.
لازم ہے کہ اُنہیں چپ کرا دیا جائے، کیونکہ یہ لالچ میں آ کر کئی لوگوں کے پورے گھر اپنی غلط تعلیم سے خراب کر رہے ہیں۔
یكی از انبیای كریتی كه یک نفر از خود آنهاست گفت: «اهالی كریت همیشه دروغگو و حیوانهای پلید، پرخور و تنبلی هستند.»
اُن کے اپنے ایک نبی نے کہا ہے، ”کریتے کے باشندے ہمیشہ جھوٹ بولنے والے، وحشی جانور اور سُست پیٹو ہوتے ہیں۔“
این درست است. به این دلیل آنها را سخت سرزنش كن تا در ایمان سالم باشند
اُس کی یہ گواہی درست ہے۔ اِس وجہ سے لازم ہے کہ آپ اُنہیں سختی سے سمجھائیں تاکہ اُن کا ایمان صحت مند رہے
و به افسانه‌های یهود و احكام مردمانی كه حقیقت را رد کرده‌اند، گوش ندهند.
اور وہ یہودی فرضی کہانیوں یا اُن انسانوں کے احکام پر دھیان نہ دیں جو سچائی سے ہٹ گئے ہیں۔
برای پاكان همه‌چیز پاک است، امّا برای کسانی‌که آلوده و بی‌ایمان هستند، هیچ چیز پاک نیست. زیرا هم افكارشان و هم وجدانشان آلوده است.
جو لوگ پاک صاف ہیں اُن کے لئے سب کچھ پاک ہے۔ لیکن جو ناپاک اور ایمان سے خالی ہیں اُن کے لئے کچھ بھی پاک نہیں ہوتا بلکہ اُن کا ذہن اور اُن کا ضمیر دونوں ناپاک ہو گئے ہیں۔
ادّعا دارند كه خدا را می‌شناسند، امّا کارهایشان این ادّعا را تكذیب می‌کند. آنها نفرت‌انگیز و نافرمانند و برای انجام كار نیک کاملاً بی‌فایده هستند.
یہ اللہ کو جاننے کا دعویٰ تو کرتے ہیں، لیکن اُن کی حرکتیں اِس بات کا انکار کرتی ہیں۔ یہ گھنونے، نافرمان اور کوئی بھی اچھا کام کرنے کے قابل نہیں ہیں۔