Revelation of John 20

سپس فرشته‌ای را دیدم كه از آسمان به زیر می‌آمد و كلید چاه بی‌انتها و زنجیر بزرگی در دست داشت.
پھر مَیں نے ایک فرشتہ دیکھا جو آسمان سے اُتر رہا تھا۔ اُس کے ہاتھ میں اتھاہ گڑھے کی چابی اور ایک بھاری زنجیر تھی۔
او اژدها و آن مار قدیمی را كه همان ابلیس و یا شیطان است گرفت و او را برای مدّت هزار سال در بند نهاده،
اُس نے اژدہے یعنی قدیم سانپ کو جو شیطان یا ابلیس کہلاتا ہے پکڑ کر ہزار سال کے لئے باندھ لیا۔
به چاه بی‌انتها انداخت و درِ آن را به رویش بسته، مُهر و موم كرد تا او دیگر نتواند ملّتها را تا پایان آن هزار سال گمراه سازد. بعد از آن برای زمانی كوتاه آزاد گذاشته خواهد شد.
اُس نے اُسے اتھاہ گڑھے میں پھینک کر تالا لگا دیا اور اُس پر مُہر لگا دی تاکہ وہ ہزار سال تک قوموں کو گم راہ نہ کر سکے۔ اُس کے بعد ضروری ہے کہ اُسے تھوڑی دیر کے لئے آزاد کر دیا جائے۔
آنگاه تختهایی را دیدم كه بر روی آنها كسانی نشسته بودند كه امر داوری به آنها واگذار گردیده بود. همچنین كسانی را دیدم كه به‌خاطر شهادت عیسی و كلام خدا سرهایشان از تن جدا شده بود -‌کسانی‌که آن حیوان وحشی و پیكره‌اش را پرستش نكرده و نشان آن را بر پیشانی و دستهای خود نداشتند- آنها دوباره زنده شده و هزار سال با مسیح حكمرانی كردند.
پھر مَیں نے تخت دیکھے جن پر وہ بیٹھے تھے جنہیں عدالت کرنے کا اختیار دیا گیا تھا۔ اور مَیں نے اُن کی روحیں دیکھیں جنہیں عیسیٰ کے بارے میں گواہی دینے اور جن کا اللہ کا کلام پیش کرنے کی وجہ سے سر قلم کیا گیا تھا۔ اُنہوں نے حیوان یا اُس کے مجسمے کو سجدہ نہیں کیا تھا، نہ اُس کا نشان اپنے ماتھوں یا ہاتھوں پر لگوایا تھا۔ اب یہ لوگ زندہ ہوئے اور ہزار سال تک مسیح کے ساتھ حکومت کرتے رہے۔
امّا بقیّهٔ مردگان تا پایان آن هزار سال زنده نشدند. این اولین رستاخیز است.
(باقی مُردے ہزار سال کے اختتام پر ہی زندہ ہوئے)۔ یہ پہلی قیامت ہے۔
متبارک و مقدّس است کسی‌که در رستاخیز اول سهمی دارد. مرگ دوم بر آنان قدرت ندارد، بلكه آنان كاهنان خدا و مسیح خواهند بود و تا هزار سال با او حكومت خواهند كرد.
مبارک اور مُقدّس ہیں وہ جو اِس پہلی قیامت میں شریک ہیں۔ اِن پر دوسری موت کا کوئی اختیار نہیں ہے بلکہ یہ اللہ اور مسیح کے امام ہو کر ہزار سال تک اُس کے ساتھ حکومت کریں گے۔
همین‌که این هزار سال به پایان برسد، شیطان از زندان خود آزاد خواهد شد
ہزار سال گزر جانے کے بعد ابلیس کو اُس کی قید سے آزاد کر دیا جائے گا۔
و برای فریب‌دادن مللی كه در چهار گوشهٔ زمین هستند، بیرون خواهد رفت. او، جوج و ماجوج را كه مانند شنهای دریا بی‌شمارند، برای جنگ جمع می‌کند.
تب وہ نکل کر زمین کے چاروں کونوں میں موجود قوموں بنام جوج اور ماجوج کو بہکائے گا اور اُنہیں جنگ کرنے کے لئے جمع کرے گا۔ لڑنے والوں کی تعداد ساحل پر کی ریت کے ذروں جیسی بےشمار ہو گی۔
آنها در پهنهٔ زمین پخش شدند و اردوی مقدّسین و شهر محبوب او را محاصره كردند. امّا از آسمان آتش بارید و آنان را نابود ساخت.
اُنہوں نے زمین پر پھیل کر مُقدّسین کی لشکرگاہ کو گھیر لیا، یعنی اُس شہر کو جسے اللہ پیار کرتا ہے۔ لیکن آگ نے آسمان سے نازل ہو کر اُنہیں ہڑپ کر لیا۔
ابلیس كه آنان را فریب می‌داد، خود به داخل دریاچهٔ آتش و گوگرد، جایی‌که حیوان و نبی دروغین بودند، افكنده شد. آنها شب و روز و تا ابد عذاب و شكنجه خواهند دید.
اور ابلیس کو جس نے اُن کو فریب دیا تھا جلتی ہوئی گندھک کی جھیل میں پھینکا گیا، وہاں جہاں حیوان اور جھوٹے نبی کو پہلے پھینکا گیا تھا۔ اُس جگہ پر اُنہیں دن رات بلکہ ابد تک عذاب سہنا پڑے گا۔
آنگاه تخت سفید بزرگی را دیدم كه شخصی بر آن نشسته بود. آسمان و زمین از حضور او گریخت و دیگر اثری از آنها نبود.
پھر مَیں نے ایک بڑا سفید تخت دیکھا اور اُسے جو اُس پر بیٹھا ہے۔ آسمان و زمین اُس کے حضور سے بھاگ کر غائب ہو گئے۔
و مردگان را دیدم كه همه از بزرگ و كوچک در مقابل تخت ایستاده بودند و كتابها باز می‌شد. در این وقت كتاب دیگری كه همان دفتر حیات است گشوده شد. مردگان بر طبق آنچه در كتابها نوشته شده بود یعنی مطابق کارهای خود، داوری شدند.
اور مَیں نے تمام مُردوں کو تخت کے سامنے کھڑے دیکھا، خواہ وہ چھوٹے تھے یا بڑے۔ کتابیں کھولی گئیں۔ پھر ایک اَور کتاب کو کھول دیا گیا جو کتابِ حیات تھی۔ مُردوں کا اُس کے مطابق فیصلہ کیا گیا جو کچھ اُنہوں نے کیا تھا اور جو کتابوں میں درج تھا۔
دریا، مردگان خود را تحویل داد و مرگ و دنیای مردگان نیز مردگانی را كه در خود نگاه داشته بودند، پس دادند. آنها از روی کارهایشان داوری شدند.
سمندر نے اُن تمام مُردوں کو پیش کر دیا جو اُس میں تھے، اور موت اور پاتال نے بھی اُن مُردوں کو پیش کر دیا جو اُن میں تھے۔ چنانچہ ہر شخص کا اُس کے مطابق فیصلہ کیا گیا جو اُس نے کیا تھا۔
آنگاه مرگ و دنیای مردگان به دریاچهٔ آتش افكنده شد. (این دریاچهٔ آتش، مرگ دوم است.)
پھر موت اور پاتال کو جلتی ہوئی جھیل میں پھینکا گیا۔ یہ جھیل دوسری موت ہے۔
و هرکس كه نامش در دفتر حیات نوشته نشده بود، به درون آن افكنده شد.
جس کسی کا نام کتابِ حیات میں درج نہیں تھا اُسے جلتی ہوئی جھیل میں پھینکا گیا۔