Psalms 90

خداوندا، تو همیشه پناهگاه ما بوده‌ای.
مردِ خدا موسیٰ کی دعا۔ اے رب، پشت در پشت تُو ہماری پناہ گاہ رہا ہے۔
پیش از آن که کوهها را بیافرینی و زمین و جهان را به وجود آوری، از ازل خدا بوده‌ای و تا ابد خدا خواهی بود.
اِس سے پہلے کہ پہاڑ پیدا ہوئے اور تُو زمین اور دنیا کو وجود میں لایا تُو ہی تھا۔ اے اللہ، تُو ازل سے ابد تک ہے۔
تو آدمیان را به خاک برمی‌گردانی و می‌گویی: «ای فرزندان آدم به خاک بازگردید.»
تُو انسان کو دوبارہ خاک ہونے دیتا ہے۔ تُو فرماتا ہے، ’اے آدم زادو، دوبارہ خاک میں مل جاؤ!‘
هزاران سال در نظر تو مانند یک روز است، مانند دیروز که گذشته است و مانند پاسی از شب.
کیونکہ تیری نظر میں ہزار سال کل کے گزرے ہوئے دن کے برابر یا رات کے ایک پہر کی مانند ہیں۔
تو ما را مانند توفان از جا می‌کنی، زندگی ما مانند یک خواب است، مثل گیاهی که صبحگاهان می‌روید،
تُو لوگوں کو سیلاب کی طرح بہا لے جاتا ہے، وہ نیند اور اُس گھاس کی مانند ہیں جو صبح کو پھوٹ نکلتی ہے۔
صبحگاهان می‌روید و شب هنگام از بین می‌رود.
وہ صبح کو پھوٹ نکلتی اور اُگتی ہے، لیکن شام کو مُرجھا کر سوکھ جاتی ہے۔
با غضب تو از بین می‌رویم و خشم تو ما را به وحشت می‌اندازد.
کیونکہ ہم تیرے غضب سے فنا ہو جاتے اور تیرے قہر سے حواس باختہ ہو جاتے ہیں۔
گناهان ما را در حضور خود گذاشته‌ای و خطاهای پنهانی ما نزد تو آشکار است.
تُو نے ہماری خطاؤں کو اپنے سامنے رکھا، ہمارے پوشیدہ گناہوں کو اپنے چہرے کے نور میں لایا ہے۔
غضب تو عمر ما را کوتاه می‌سازد و مانند خیالی به آن خاتمه می‌دهد.
چنانچہ ہمارے تمام دن تیرے قہر کے تحت گھٹتے گھٹتے ختم ہو جاتے ہیں۔ جب ہم اپنے سالوں کے اختتام پر پہنچتے ہیں تو زندگی سرد آہ کے برابر ہی ہوتی ہے۔
دوران عمر ما هفتاد سال است و یا اگر قویتر باشیم، ممکن است هشتاد سال زندگی کنیم، امّا همهٔ دوران زندگی ما آمیخته با رنج و زحمت است و بزودی به سر می‌رسد و فنا می‌شویم.
ہماری عمر 70 سال یا اگر زیادہ طاقت ہو تو 80 سال تک پہنچتی ہے، اور جو دن فخر کا باعث تھے وہ بھی تکلیف دہ اور بےکار ہیں۔ جلد ہی وہ گزر جاتے ہیں، اور ہم پرندوں کی طرح اُڑ کر چلے جاتے ہیں۔
چه کسی می‌تواند میزان خشم تو را بداند؟ چه کسی می‌‌داند که از غضب تو چقدر باید ترسید؟
کون تیرے غضب کی پوری شدت جانتا ہے؟ کون سمجھتا ہے کہ تیرا قہر ہماری خدا ترسی کی کمی کے مطابق ہی ہے؟
به ما تعلیم بده تا بدانیم که دوران عمر ما چقدر کوتاه است، تا شاید عاقل شویم.
چنانچہ ہمیں ہمارے دنوں کا صحیح حساب کرنا سکھا تاکہ ہمارے دل دانش مند ہو جائیں۔
خداوندا، خشم تو چقدر طول خواهد کشید؟ بر بندگان خود رحم فرما.
اے رب، دوبارہ ہماری طرف رجوع فرما! تُو کب تک دُور رہے گا؟ اپنے خادموں پر ترس کھا!
صبحگاهان دلهای ما را از محبّت پایدار خود لبریز گردان تا عمر خود را با سرود و شادی به سر بریم.
صبح کو ہمیں اپنی شفقت سے سیر کر! تب ہم زندگی بھر باغ باغ ہوں گے اور خوشی منائیں گے۔
به اندازهٔ روزهایی كه غم نصیب ما کردی، اکنون ما را شادمان ساز.
ہمیں اُتنے ہی دن خوشی دلا جتنے تُو نے ہمیں پست کیا ہے، اُتنے ہی سال جتنے ہمیں دُکھ سہنا پڑا ہے۔
تا بندگانت کارهای عجیب تو را مشاهده کنند و فرزندان ما قدرت عظیم تو را ببینند.
اپنے خادموں پر اپنے کام اور اُن کی اولاد پر اپنی عظمت ظاہر کر۔
رحمت و لطف تو، ای خدای ما، نصیب ما باد و خدا ما را در تمام كارهایمان برکت دهد!
رب ہمارا خدا ہمیں اپنی مہربانی دکھائے۔ ہمارے ہاتھوں کا کام مضبوط کر، ہاں ہمارے ہاتھوں کا کام مضبوط کر!