Psalms 71

خداوندا، به تو پناه آورده‌ام، شرمسارم مکن!
اے رب، مَیں نے تجھ میں پناہ لی ہے۔ مجھے کبھی شرمندہ نہ ہونے دے۔
تو عادل هستی، کمک کن و مرا رهایی ده. دعایم را بشنو و مرا نجات ده.
اپنی راستی سے مجھے بچا کر چھٹکارا دے۔ اپنا کان میری طرف جھکا کر مجھے نجات دے۔
پناهگاه امن من باش و سنگری محکم برای محافظتم، تو قلعه و پناهگاه من هست.
میرے لئے چٹان پر محفوظ گھر ہو جس میں مَیں ہر وقت پناہ لے سکوں۔ تُو نے فرمایا ہے کہ مجھے نجات دے گا، کیونکہ تُو ہی میری چٹان اور میرا قلعہ ہے۔
خدایا، مرا از دست مردم شریر رهایی ده و از شر اشخاص بدکار و ظالم برهان.
اے میرے خدا، مجھے بےدین کے ہاتھ سے بچا، اُس کے قبضے سے جو بےانصاف اور ظالم ہے۔
چون تو ای خداوند، امید من هستی، از جوانی به تو توکّل نموده‌ام.
کیونکہ تُو ہی میری اُمید ہے۔ اے رب قادرِ مطلق، تُو میری جوانی ہی سے میرا بھروسا رہا ہے۔
در تمام دوران عمرم به تو تکیه کرده‌‌ام و از روز تولّدم، تو پشتیبان من بوده‌ای. من همیشه تو را ستایش می‌کنم.
پیدائش سے ہی مَیں نے تجھ پر تکیہ کیا ہے، ماں کے پیٹ سے تُو نے مجھے سنبھالا ہے۔ مَیں ہمیشہ تیری حمد و ثنا کروں گا۔
زندگی من سرمشق عدّهٔ زیادی گردیده است، چون تو پشتیبان نیرومند من بوده‌ای.
بہتوں کے نزدیک مَیں بدشگونی ہوں، لیکن تُو میری مضبوط پناہ گاہ ہے۔
تمام روز تو را ستایش می‌کنم. و جلال تو را اعلام می‌نمایم.
دن بھر میرا منہ تیری تمجید اور تعظیم سے لبریز رہتا ہے۔
اکنون که پیر و ناتوانم، مرا از درگاه خود مَران و فراموشم مکن.
بُڑھاپے میں مجھے رد نہ کر، طاقت کے ختم ہونے پر مجھے ترک نہ کر۔
زیرا دشمنانم برای کشتن من با هم توطئه می‌کنند.
کیونکہ میرے دشمن میرے بارے میں باتیں کر رہے ہیں، جو میری جان کی تاک لگائے بیٹھے ہیں وہ ایک دوسرے سے صلاح مشورہ کر رہے ہیں۔
و می‌گویند: «خدا او را ترک کرده، پس برویم و او را دستگیر کنیم، زیرا کسی نیست که او را از دست ما رهایی بدهد.»
وہ کہتے ہیں، ”اللہ نے اُسے ترک کر دیا ہے۔ اُس کے پیچھے پڑ کر اُسے پکڑو، کیونکہ کوئی نہیں جو اُسے بچائے۔“
خدایا، از من دور مباش. ای خدای من، بشتاب و مرا کمک کن!
اے اللہ، مجھ سے دُور نہ ہو۔ اے میرے خدا، میری مدد کرنے میں جلدی کر۔
دشمنان جانم، شرمنده و نابود گردند و آنانی که در پی آزار من هستند، سرافکنده و پریشان گردند.
میرے حریف شرمندہ ہو کر فنا ہو جائیں، جو مجھے نقصان پہنچانے کے درپَے ہیں وہ لعن طعن اور رُسوائی تلے دب جائیں۔
امید من همیشه به تو می‌باشد؛ و بیشتر و بیشتر تو را ستایش می‌کنم!
لیکن مَیں ہمیشہ تیرے انتظار میں رہوں گا، ہمیشہ تیری ستائش کرتا رہوں گا۔
تمام روز دربارهٔ نجات خود و کارهای نیک تو که تعداد آن از فهم من خارج است، گفت‌وگو خواهم کرد.
میرا منہ تیری راستی سناتا رہے گا، سارا دن تیرے نجات بخش کاموں کا ذکر کرتا رہے گا، گو مَیں اُن کی پوری تعداد گن بھی نہیں سکتا۔
با قدرت خداوند، خدای متعال خواهم آمد و برای همه اعلام خواهم کرد که تو یگانه خدای عادل هستی.
مَیں رب قادرِ مطلق کے عظیم کام سناتے ہوئے آؤں گا، مَیں تیری، صرف تیری ہی راستی یاد کروں گا۔
از دوران کودکی، تو مرا تعلیم داده‌ای و من هنوز هم کارهای عجیب تو را اعلام می‌کنم.
اے اللہ، تُو میری جوانی سے مجھے تعلیم دیتا رہا ہے، اور آج تک مَیں تیرے معجزات کا اعلان کرتا آیا ہوں۔
پس ای خدا، اکنون که پیر شده و موهایم سفید گردیده است، مرا ترک منما، تا قدرت و عجایب تو را برای نسلهای آینده بیان کنم.
اے اللہ، خواہ مَیں بوڑھا ہو جاؤں اور میرے بال سفید ہو جائیں مجھے ترک نہ کر جب تک مَیں آنے والی پشت کے تمام لوگوں کو تیری قوت اور قدرت کے بارے میں بتا نہ لوں۔
خدایا، عدالت تو تا به آسمانها رسیده است. تو کارهای عجیب انجام داده‌ای، کسی مانند تو وجود ندارد.
اے اللہ، تیری راستی آسمان سے باتیں کرتی ہے۔ اے اللہ، تجھ جیسا کون ہے جس نے اِتنے عظیم کام کئے ہیں؟
تو انواع سختی‌ها و مشکلات بسیار بر سر من آوردی، امّا دوباره قدرت مرا به من بازمی‌گردانی و مرا از چنگال مرگ نجات خواهی داد.
تُو نے مجھے متعدد تلخ تجربوں میں سے گزرنے دیا ہے، لیکن تُو مجھے دوبارہ زندہ بھی کرے گا، تُو مجھے زمین کی گہرائیوں میں سے واپس لائے گا۔
مرا بیشتر از گذشته سربلند خواهی کرد؛ و از من دلجویی خواهی نمود.
میرا رُتبہ بڑھا دے، مجھے دوبارہ تسلی دے۔
ای خدای من، با نوای چنگ تو را ستایش خواهم کرد و صداقت تو را خواهم ستود. ای خدای مقدّس اسرائیل، با نوای چنگ خود برای تو سرود خواهم سرایید.
اے میرے خدا، مَیں ستار بجا کر تیری ستائش اور تیری وفاداری کی تمجید کروں گا۔ اے اسرائیل کے قدوس، مَیں سرود بجا کر تیری تعریف میں گیت گاؤں گا۔
با شادی سرود برای تو خواهم سرایید و خواهم خواند. با تمام وجود خود خواهم خواند، زیرا که تو مرا رهایی داده‌ای.
جب مَیں تیری مدح سرائی کروں گا تو میرے ہونٹ خوشی کے نعرے لگائیں گے، اور میری جان جسے تُو نے فدیہ دے کر چھڑایا ہے شادیانہ بجائے گی۔
تمام روز دربارهٔ عدالت تو گفت‌وگو خواهم کرد، زیرا همهٔ کسانی‌که می‌خواستند مرا اذیّت و آزار کنند، شرمنده و رسوا شدند.
میری زبان بھی دن بھر تیری راستی بیان کرے گی، کیونکہ جو مجھے نقصان پہنچانا چاہتے تھے وہ شرم سار اور رُسوا ہو گئے ہیں۔