Psalms 64

خدایا، به نالهٔ و زاری من گوش فرا ده. از دشمنان خود می‌ترسم، مرا از دست آنان نجات ده.
داؤد کا زبور۔ موسیقی کے راہنما کے لئے۔ اے اللہ، سن جب مَیں اپنی آہ و زاری پیش کرتا ہوں۔ میری زندگی دشمن کی دہشت سے محفوظ رکھ۔
مرا از توطئهٔ مردم شریر و فتنه‌انگیز رهایی ده.
مجھے بدمعاشوں کی سازشوں سے چھپائے رکھ، اُن کی ہل چل سے جو غلط کام کرتے ہیں۔
آنها زبان خود را مانند شمشیر تیز کرده، و مرا هدف سخنان زهرآلود خود قرار داده‌اند.
وہ اپنی زبان کو تلوار کی طرح تیز کرتے اور اپنے زہریلے الفاظ کو تیروں کی طرح تیار رکھتے ہیں
از کمینگاه خود، بی‌گناهان را نشانه می‌گیرند و ناگهان و بدون ترس بر ایشان حمله می‌کنند.
تاکہ تاک میں بیٹھ کر اُنہیں بےقصور پر چلائیں۔ وہ اچانک اور بےباکی سے اُنہیں اُس پر برسا دیتے ہیں۔
آنها یکدیگر را در انجام نقشه‌های شرورانهٔ خود تشویق می‌کنند، و دربارهٔ محل دامهای خود با هم مشورت می‌کنند. می‌گویند: «چه کسی می‌تواند ما را ببیند؟»
وہ بُرا کام کرنے میں ایک دوسرے کی حوصلہ افزائی کرتے، ایک دوسرے سے مشورہ لیتے ہیں کہ ہم اپنے پھندے کس طرح چھپا کر لگائیں؟ وہ کہتے ہیں، ”یہ کسی کو بھی نظر نہیں آئیں گے۔“
آنها نقشه‌های شریرانه می‌کشند و می‌گویند: «بسیار عالی است.» فکر و دل انسان چقدر مرموز است!
وہ بڑی باریکی سے بُرے منصوبوں کی تیاریاں کرتے، پھر کہتے ہیں، ”چلو، بات بن گئی ہے، منصوبہ سوچ بچار کے بعد تیار ہوا ہے۔“ یقیناً انسان کے باطن اور دل کی تہہ تک پہنچنا مشکل ہی ہے۔
امّا خدا آنها را با تیر خود خواهد زد و زخم‌های ناگهانی بر بدنشان وارد خواهد كرد.
لیکن اللہ اُن پر تیر برسائے گا، اور اچانک ہی وہ زخمی ہو جائیں گے۔
آنها را به‌خاطر زبانشان نابود خواهد ساخت و هرکسی ببیند، آنها را مسخره خواهد كرد.
وہ اپنی ہی زبان سے ٹھوکر کھا کر گر جائیں گے۔ جو بھی اُنہیں دیکھے گا وہ ”توبہ توبہ“ کہے گا۔
آنگاه همه خواهند ترسید و آنچه را که خدا انجام داده است درک خواهند کرد و آن را بیان خواهند نمود.
تب تمام لوگ خوف کھا کر کہیں گے، ”اللہ ہی نے یہ کیا!“ اُنہیں سمجھ آئے گی کہ یہ اُسی کا کام ہے۔
مردم نیک به‌خاطر آنچه که خداوند انجام داده است شادی خواهند کرد و به او پناه خواهند برد. دل تمام مردم نیک شادمان باد.
راست باز اللہ کی خوشی منا کر اُس میں پناہ لے گا، اور جو دل سے دیانت دار ہیں وہ سب فخر کریں گے۔