Psalms 45

با کلمات زیبایی که از فکرم تراوش می‌کنند، می‌‌‌‌خواهم مانند نویسنده‌ای با استعداد، شعر دلنوازی در وصف پادشاه بسرایم.
قورح کی اولاد کا زبور۔ حکمت اور محبت کا گیت۔ طرز: سوسن کے پھول۔ موسیقی کے راہنما کے لئے۔ میرے دل سے خوب صورت گیت چھلک رہا ہے، مَیں اُسے بادشاہ کو پیش کروں گا۔ میری زبان ماہر کاتب کے قلم کی مانند ہو!
تو زیباتر از همهٔ انسانهایی، فیض از لبان تو جاری است، خدا برای همیشه تو را مبارک ساخته است.
تُو آدمیوں میں سب سے خوب صورت ہے! تیرے ہونٹ شفقت سے مسح کئے ہوئے ہیں، اِس لئے اللہ نے تجھے ابدی برکت دی ہے۔
ای پادشاه مقتدر، شمشیر خود را به کمر ببند، تو پُر جلال و با شکوهی،
اے سورمے، اپنی تلوار سے کمربستہ ہو، اپنی شان و شوکت سے ملبّس ہو جا!
برای دفاع از حقیقت و راستی با شکوه بر مَرکب خود سوار شو، دست توانای تو، تو را پیروز می‌گرداند.
غلبہ اور کامیابی حاصل کر۔ سچائی، انکساری اور راستی کی خاطر لڑنے کے لئے نکل آ۔ تیرا دہنا ہاتھ تجھے حیرت انگیز کام دکھائے۔
تیرهای تو به قلب دشمنانت خواهد نشست، ملّتها به پای تو خواهند افتاد.
تیرے تیز تیر بادشاہ کے دشمنوں کے دلوں کو چھید ڈالیں۔ قومیں تیرے پاؤں میں گر جائیں۔
سلطنتی را که خدا به تو بخشیده است، تا به ابد پایدار خواهد بود. تو با عدالت بر ملّت خود حکومت می‌کنی.
اے اللہ، تیرا تخت ازل سے ابد تک قائم و دائم رہے گا، اور انصاف کا شاہی عصا تیری بادشاہی پر حکومت کرے گا۔
راستی را دوست می‌داری و از شرارت متنفری. بنابراین خدای تو، تو را برگزیده، بیش از هرکس دیگر تو را شادمان ساخته است.
تُو نے راست بازی سے محبت اور بےدینی سے نفرت کی، اِس لئے اللہ تیرے خدا نے تجھے خوشی کے تیل سے مسح کر کے تجھے تیرے ساتھیوں سے کہیں زیادہ سرفراز کر دیا۔
لباسهای تو همه آمیخته با عطر است، عطر مُر، عود و دارچین، در کاخ عاج، نوای شیرین موسیقی تو را شادمان می‌سازد.
مُر، عود اور املتاس کی بیش قیمت خوشبو تیرے تمام کپڑوں سے پھیلتی ہے۔ ہاتھی دانت کے محلوں میں تاردار موسیقی تیرا دل بہلاتی ہے۔
دختران پادشاهان، ندیمه‌های دربار تو هستند، ملکه، مُزیّن به طلای خالص در سمت راست تخت تو ایستاده است.
بادشاہوں کی بیٹیاں تیرے زیورات سے سجی پھرتی ہیں۔ ملکہ اوفیر کا سونا پہنے ہوئے تیرے دہنے ہاتھ کھڑی ہے۔
ای دختر، پند مرا بشنو و به آن توجّه کن. مردم و خانهٔ پدری خود را فراموش کن.
اے بیٹی، سن میری بات! غور کر اور کان لگا۔ اپنی قوم اور اپنے باپ کا گھر بھول جا۔
پادشاه شیفتهٔ زیبایی جمال توست. او سَروَر توست، او را تعظیم نما.
بادشاہ تیرے حُسن کا آرزومند ہے، کیونکہ وہ تیرا آقا ہے۔ چنانچہ جھک کر اُس کا احترام کر۔
مردم صُور برای تو هدیه می‌آورند، و ثروتمندان طالب رضامندی می‌باشند.
صور کی بیٹی تحفہ لے کر آئے گی، قوم کے امیر تیری نظرِ کرم حاصل کرنے کی کوشش کریں گے۔
عروس پادشاه را بنگرید، او در حجلهٔ خود، در لباس قلّابدوزی چه زیباست!
بادشاہ کی بیٹی کتنی شاندار چیزوں سے آراستہ ہے۔ اُس کا لباس سونے کے دھاگوں سے بُنا ہوا ہے۔
او را با لباس رنگانگش به حضور پادشاه می‌برند، و ندیمه‌هایش در عقب او هستند، و‌ آنها نیز همچنین به حضور پادشاه حاضر می‌شوند.
اُسے نفیس رنگ دار کپڑے پہنے بادشاہ کے پاس لایا جاتا ہے۔ جو کنواری سہیلیاں اُس کے پیچھے چلتی ہیں اُنہیں بھی تیرے سامنے لایا جاتا ہے۔
آنان با سرور و شادمانی به کاخ پادشاه وارد می‌شوند.
لوگ شادمان ہو کر اور خوشی مناتے ہوئے اُنہیں وہاں پہنچاتے ہیں، اور وہ شاہی محل میں داخل ہوتی ہیں۔
ای پادشاه، تو پسران بسیار خواهی داشت، آنان نیز مانند اجداد تو بر تخت پادشاهی خواهند نشست، و تو آنان را به حکمرانی سراسر جهان خواهی گماشت.
اے بادشاہ، تیرے بیٹے تیرے باپ دادا کی جگہ کھڑے ہو جائیں گے، اور تُو اُنہیں رئیس بنا کر پوری دنیا میں ذمہ داریاں دے گا۔
سرود من، آوازهٔ تو را همیشه پایدار خواهد ساخت، و تمام مردم پیوسته تو را ستایش خواهند نمود.
پشت در پشت مَیں تیرے نام کی تمجید کروں گا، اِس لئے قومیں ہمیشہ تک تیری ستائش کریں گی۔