Psalms 147

خداوند را سپاس باد! چه نیکوست که خداوند را با سراییدن سرود ستایش کنیم، ستایش خداوند بسیار مناسب و لذّت بخش است.
رب کی حمد ہو! اپنے خدا کی مدح سرائی کرنا کتنا بھلا ہے، اُس کی تمجید کرنا کتنا پیارا اور خوب صورت ہے۔
خداوند اورشلیم را دوباره آباد می‌کند و پراکندگان اسرائیل را جمع می‌سازد.
رب یروشلم کو تعمیر کرتا اور اسرائیل کے منتشر جلاوطنوں کو جمع کرتا ہے۔
او دل‏شكستگان را تسلّی می‌دهد و بر زخمهای ایشان مرهم می‌گذارد.
وہ دل شکستوں کو شفا دے کر اُن کے زخموں پر مرہم پٹی لگاتا ہے۔
او تعداد ستارگان را می‌‌داند و هر کدام از آنها را به نام می‌شناسد.
وہ ستاروں کی تعداد گن لیتا اور ہر ایک کا نام لے کر اُنہیں بُلاتا ہے۔
خداوند ما بزرگ و قدرتش عظیم است، دانش و حکمت او بی‌کران است.
ہمارا رب عظیم ہے، اور اُس کی قدرت زبردست ہے۔ اُس کی حکمت کی کوئی انتہا نہیں۔
خداوند، مسکینان را برمی‌افرازد، و شریران را سرنگون می‌کند.
رب مصیبت زدوں کو اُٹھا کھڑا کرتا لیکن بدکاروں کو خاک میں ملا دیتا ہے۔
برای خداوند سرود شکرگزاری بخوانید و با نوای بربط برای خدای ما بسرایید.
رب کی تمجید میں شکر کا گیت گاؤ، ہمارے خدا کی خوشی میں سرود بجاؤ۔
او آسمانها را با ابر می‌پوشاند و برای زمین باران فراهم می‌سازد و سبزه‌ها را بر تپّه‌ها می‌رویاند.
کیونکہ وہ آسمان پر بادل چھانے دیتا، زمین کو بارش مہیا کرتا اور پہاڑوں پر گھاس پھوٹنے دیتا ہے۔
به حیوانات خوراک می‌دهد و جوجه کلاغها را غذا می‌دهد.
وہ مویشی کو چارا اور کوّے کے بچوں کو وہ کچھ کھلاتا ہے جو وہ شور مچا کر مانگتے ہیں۔
به قدرت اسبها علاقه‌ای ندارد و نیروی انسانها او را خشنود نمی‌سازد،
نہ وہ گھوڑے کی طاقت سے لطف اندوز ہوتا، نہ آدمی کی مضبوط ٹانگوں سے خوش ہوتا ہے۔
بلکه رضامندی او از کسانی است که او را گرامی می‌دارند و به محبّت پایدار او توکّل می‌کنند.
رب اُن ہی سے خوش ہوتا ہے جو اُس کا خوف مانتے اور اُس کی شفقت کے انتظار میں رہتے ہیں۔
خداوند را ستایش کن، ای اورشلیم! خدای خود را ستایش کن، ای صهیون!
اے یروشلم، رب کی مدح سرائی کر! اے صیون، اپنے خدا کی حمد کر!
او دروازه‌هایت را بر روی دشمن محکم می‌بندد و ساکنان تو را برکت می‌دهد.
کیونکہ اُس نے تیرے دروازوں کے کنڈے مضبوط کر کے تیرے درمیان بسنے والی اولاد کو برکت دی ہے۔
او صلح را به مرزهای تو می‌آورد و انبارهایت را از غلّه پُر می‌سازد.
وہی تیرے علاقے میں امن اور سکون قائم رکھتا اور تجھے بہترین گندم سے سیر کرتا ہے۔
او به زمین فرمان می‌دهد و فرمایشات او فوراً انجام می‌شود.
وہ اپنا فرمان زمین پر بھیجتا ہے تو اُس کا کلام تیزی سے پہنچتا ہے۔
زمین را با لحاف برف می‌پوشاند و شبنم را مانند گرد می‌پاشد.
وہ اُون جیسی برف مہیا کرتا اور پالا راکھ کی طرح چاروں طرف بکھیر دیتا ہے۔
تگرگ را همچون سنگریزه می‌فرستد و کسی تاب تحمّل سرمای آن را ندارد.
وہ اپنے اولے کنکروں کی طرح زمین پر پھینک دیتا ہے۔ کون اُس کی شدید سردی برداشت کر سکتا ہے؟
به فرمان او یخها آب می‌شوند، باد می‌وزد و آب جاری می‌گردد.
وہ ایک بار پھر اپنا فرمان بھیجتا ہے تو برف پگھل جاتی ہے۔ وہ اپنی ہَوا چلنے دیتا ہے تو پانی ٹپکنے لگتا ہے۔
کلام خود را به یعقوب بیان می‌کند و احکام و دستورات خود را به بنی‌اسرائیل می‌دهد.
اُس نے یعقوب کو اپنا کلام سنایا، اسرائیل پر اپنے احکام اور آئین ظاہر کئے ہیں۔
با هیچ قوم دیگری چنین رفتار نمی‌کند، زیرا آنها احکام او را نمی‌دانند. خداوند را سپاس باد!
ایسا سلوک اُس نے کسی اَور قوم سے نہیں کیا۔ دیگر اقوام تو تیرے احکام نہیں جانتیں۔ رب کی حمد ہو!