Psalms 144

خداوند را که پشتیبان من است سپاس باد! او مرا برای میدان جنگ تعلیم می‌دهد.
داؤد کا زبور۔ رب میری چٹان کی حمد ہو، جو میرے ہاتھوں کو لڑنے اور میری اُنگلیوں کو جنگ کرنے کی تربیت دیتا ہے۔
او پشت و پناه من است، او سپر و نجات‌دهندهٔ من است، به او توکّل دارم و او مردم را تحت فرمان من خواهد آورد.
وہ میری شفقت، میرا قلعہ، میرا نجات دہندہ اور میری ڈھال ہے۔ اُسی میں مَیں پناہ لیتا ہوں، اور وہی دیگر اقوام کو میرے تابع کر دیتا ہے۔
خداوندا، انسان چیست که تو به او توجّه داری؟ و بنی‌آدم کیست که او را به‌خاطر آوری؟
اے رب، انسان کون ہے کہ تُو اُس کا خیال رکھے؟ آدم زاد کون ہے کہ تُو اُس کا لحاظ کرے؟
او مانند سایه درگذر است و عمرش بیش از یک نفس نیست.
انسان دم بھر کا ہی ہے، اُس کے دن تیزی سے گزرنے والے سائے کی مانند ہیں۔
ای خداوند، آسمان را بگشا و پایین بیا. کوهها را لمس کن تا از آنها دود برخیزد.
اے رب، اپنے آسمان کو جھکا کر اُتر آ! پہاڑوں کو چھو تاکہ وہ دھواں چھوڑیں۔
رعد و برق را بفرست و دشمنان خود را پراکنده کن و با تیرهای خود آنها را تار و مار گردان.
بجلی بھیج کر اُنہیں منتشر کر، اپنے تیر چلا کر اُنہیں درہم برہم کر۔
دست خود را از عالم بالا دراز کن و مرا از عمق آبها، و از دست این بیگانگان نجات بده.
اپنا ہاتھ بلندیوں سے نیچے بڑھا اور مجھے چھڑا کر پانی کی گہرائیوں اور پردیسیوں کے ہاتھ سے بچا،
حرفهای آنان دروغ است و قسم دروغ می‌خورند.
جن کا منہ جھوٹ بولتا اور دہنا ہاتھ فریب دیتا ہے۔
خداوندا، برای تو سرودی تازه می‌خوانم و با بربط ده تار می‌سرایم.
اے اللہ، مَیں تیری تمجید میں نیا گیت گاؤں گا، دس تاروں کا ستار بجا کر تیری مدح سرائی کروں گا۔
پادشاهان را به پیروزی می‌رسانی و بنده‌ات، داوود را آزاد می‌سازی.
کیونکہ تُو بادشاہوں کو نجات دیتا اور اپنے خادم داؤد کو مہلک تلوار سے بچاتا ہے۔
خداوندا، مرا از دست دشمن ظالم برهان و از چنگ بیگانگان که سخنانشان سراسر دروغ است، نجات بده.
مجھے چھڑا کر پردیسیوں کے ہاتھ سے بچا، جن کا منہ جھوٹ بولتا اور دہنا ہاتھ فریب دیتا ہے۔
پسران ما در جوانی، همچون نهالان، برومند و قد بلند گردند، دختران ما، چون ستونهای تراشیدهٔ کاخ پادشاهان باشند،
ہمارے بیٹے جوانی میں پھلنے پھولنے والے پودوں کی مانند ہوں، ہماری بیٹیاں محل کو سجانے کے لئے تراشے ہوئے کونے کے ستون کی مانند ہوں۔
انبارهای ما، پُر از محصولات گوناگون، و گوسفندان ما در صحرا هزاران برّه بزایند.
ہمارے گودام بھرے رہیں اور ہر قسم کی خوراک مہیا کریں۔ ہماری بھیڑبکریاں ہمارے میدانوں میں ہزاروں بلکہ بےشمار بچے جنم دیں۔
گاوهای ما، بدون از دست دادن گوساله‌ای، بارور و کثیر شوند. در کوچه‌های ما صدای هیچ غم و ناله‌ای نباشد.
ہمارے گائےبَیل موٹے تازے ہوں، اور نہ کوئی ضائع ہو جائے، نہ کسی کو نقصان پہنچے۔ ہمارے چوکوں میں آہ و زاری کی آواز سنائی نہ دے۔
خوشا به حال ملّتی که از این برکات بهره‌مند گردند و خوشا به حال قومی که خداوند، خدای ایشان است.
مبارک ہے وہ قوم جس پر یہ سب کچھ صادق آتا ہے، مبارک ہے وہ قوم جس کا خدا رب ہے!