Psalms 139

خداوندا، تو مرا آزموده‏ای و می‌شناسی.
داؤد کا زبور۔ موسیقی کے راہنما کے لئے۔ اے رب، تُو میرا معائنہ کرتا اور مجھے خوب جانتا ہے۔
از نشستن و بر خواستن من آگاهی و تمام افکار و اندیشه‌های مرا از دور می‌دانی.
میرا اُٹھنا بیٹھنا تجھے معلوم ہے، اور تُو دُور سے ہی میری سوچ سمجھتا ہے۔
تو از رفتار، کردار، کار و استراحت من آگاهی و تمام روشهای مرا می‌دانی.
تُو مجھے جانچتا ہے، خواہ مَیں راستے میں ہوں یا آرام کروں۔ تُو میری تمام راہوں سے واقف ہے۔
حتّی پیش از آن که حرفی بر زبان آورم، تو ای خداوند، منظور مرا می‌دانی.
کیونکہ جب بھی کوئی بات میری زبان پر آئے تُو اے رب پہلے ہی اُس کا پورا علم رکھتا ہے۔
حضور تو مرا از هر طرف احاطه نموده و با قدرت خود، مرا محافظت می‌کنی.
تُو مجھے چاروں طرف سے گھیرے رکھتا ہے، تیرا ہاتھ میرے اوپر ہی رہتا ہے۔
شناخت تو از من خیلی عمیق است؛ این فراتر از فهم من می‌باشد.
اِس کا علم اِتنا حیران کن اور عظیم ہے کہ مَیں اِسے سمجھ نہیں سکتا۔
از نزد تو کجا بگریزم و از حضور تو کجا پنهان شوم؟
مَیں تیرے روح سے کہاں بھاگ جاؤں، تیرے چہرے سے کہاں فرار ہو جاؤں؟
اگر به آسمان بروم، تو در آنجا هستی. اگر به دنیای مردگان بروم، تو در آنجا هستی.
اگر آسمان پر چڑھ جاؤں تو تُو وہاں موجود ہے، اگر اُتر کر اپنا بستر پاتال میں بچھاؤں تو تُو وہاں بھی ہے۔
اگر بر بالهای سحر بنشینم و از مشرق به دورترین نقطه در مغرب بروم،
گو مَیں طلوعِ صبح کے پَروں پر اُڑ کر سمندر کی دُورترین حد پر جا بسوں،
تو برای رهبری من در آنجا خواهی بود. برای کمک به من تو در آنجا خواهی بود.
وہاں بھی تیرا ہاتھ میری قیادت کرے گا، وہاں بھی تیرا دہنا ہاتھ مجھے تھامے رکھے گا۔
اگر از تاریکی خواهش کنم که مرا بپوشاند و یا روشناییِ اطراف من به تاریکی تبدیل گردد،
اگر مَیں کہوں، ”تاریکی مجھے چھپا دے، اور میرے ارد گرد کی روشنی رات میں بدل جائے،“ توبھی کوئی فرق نہیں پڑے گا۔
حتّی تاریکی هم برای تو تاریک نخواهد بود و شب برای تو مانند روز روشن است، زیرا تاریکی و روشنایی برای تو یکی است.
تیرے سامنے تاریکی بھی تاریک نہیں ہوتی، تیرے حضور رات دن کی طرح روشن ہوتی ہے بلکہ روشنی اور اندھیرا ایک جیسے ہوتے ہیں۔
تو تمام اجزای بدنم را ساختی و در رحم مادرم همهٔ آنها را به هم پیوند دادی.
کیونکہ تُو نے میرا باطن بنایا ہے، تُو نے مجھے ماں کے پیٹ میں تشکیل دیا ہے۔
من تو را می‌ستایم، زیرا مرا به گونه‌ای عجیب ساخته‏ای، تمام کارهای تو بسیار شگفت‌انگیز است. من این را با تمام وجود می‌دانم.
مَیں تیرا شکر کرتا ہوں کہ مجھے جلالی اور معجزانہ طور سے بنایا گیا ہے۔ تیرے کام حیرت انگیز ہیں، اور میری جان یہ خوب جانتی ہے۔
وقتی استخوانهایم ساخته می‌شدند و در رحم مادر شکل می‌گرفتم و در نهان رشد می‌کردم، تو از وجود من آگاه بودی.
میرا ڈھانچا تجھ سے چھپا نہیں تھا جب مجھے پوشیدگی میں بنایا گیا، جب مجھے زمین کی گہرائیوں میں تشکیل دیا گیا۔
پیش از آن که به وجود بیایم و زندگی را آغاز کنم، روزهای عمرم را در دفتر خود ثبت نمودی.
تیری آنکھوں نے مجھے اُس وقت دیکھا جب میرے جسم کی شکل ابھی نامکمل تھی۔ جتنے بھی دن میرے لئے مقرر تھے وہ سب تیری کتاب میں اُس وقت درج تھے، جب ایک بھی نہیں گزرا تھا۔
خداوندا، افکار تو آن‌قدر عالی و گرانبها هستند، که من آنها را درک نمی‌کنم.
اے اللہ، تیرے خیالات سمجھنا میرے لئے کتنا مشکل ہے! اُن کی کُل تعداد کتنی عظیم ہے۔
اگر آنها را بشمارم، از ریگهای صحرا زیادترند. وقتی بیدار می‌شوم باز هم با تو هستم.
اگر مَیں اُنہیں گن سکتا تو وہ ریت سے زیادہ ہوتے۔ مَیں جاگ اُٹھتا ہوں تو تیرے ہی ساتھ ہوتا ہوں۔
خدایا، شریران را نابود کن و جنایتکاران را از من دور نما.
اے اللہ، کاش تُو بےدین کو مار ڈالے، کہ خوں خوار مجھ سے دُور ہو جائیں۔
آنها نام تو را به بدی یاد می‌کنند و به ضد تو حرفهای زشت می‌زنند.
وہ فریب سے تیرا ذکر کرتے ہیں، ہاں تیرے مخالف جھوٹ بولتے ہیں۔
خداوندا، آیا از کسانی‌که از تو نفرت دارند، نفرت نداشته‌ام؟ آیا از آنانی که از تو سرپیچی می‌کنند، متنفّر نبوده‏ام؟
اے رب، کیا مَیں اُن سے نفرت نہ کروں جو تجھ سے نفرت کرتے ہیں؟ کیا مَیں اُن سے گھن نہ کھاؤں جو تیرے خلاف اُٹھے ہیں؟
با تمام وجود از آنها متنفّرم و آنها را دشمن خود می‌دانم.
یقیناً مَیں اُن سے سخت نفرت کرتا ہوں۔ وہ میرے دشمن بن گئے ہیں۔
خدایا، مرا تفتیش کن و از دل من باخبر شو، مرا بیازما و افکار مرا بخوان.
اے اللہ، میرا معائنہ کر کے میرے دل کا حال جان لے، مجھے جانچ کر میرے بےچین خیالات کو جان لے۔
ببین آیا خطایی در من هست، و مرا به راه جاودانی هدایت نما.
مَیں نقصان دہ راہ پر تو نہیں چل رہا؟ ابدی راہ پر میری قیادت کر!