وقتی خدا فرمود که میخواهد آن مردم را از بین ببرد،
خادم برگزیدهٔ او موسی، در مقابل خدا به شفاعت ایستاد
تا خشم او را برگرداند تا آنان را از بین نبرد.
چنانچہ اللہ نے فرمایا کہ مَیں اُنہیں نیست و نابود کروں گا۔ لیکن اُس کا چنا ہوا خادم موسیٰ رخنے میں کھڑا ہو گیا تاکہ اُس کے غضب کو اسرائیلیوں کو مٹانے سے روکے۔ صرف اِس وجہ سے اللہ اپنے ارادے سے باز آیا۔