Proverbs 5

ای فرزند من، به حکمت من توجّه داشته‌ باش و پند و نصیحت مرا گوش کن.
میرے بیٹے، میری حکمت پر دھیان دے، میری سمجھ کی باتوں پر کان دھر۔
آنگاه خواهی دانست که چگونه درست رفتار کنی و سخنان تو نشان خواهند داد که عاقل و دانا هستی.
پھر تُو تمیز کا دامن تھامے رہے گا، اور تیرے ہونٹ علم و عرفان محفوظ رکھیں گے۔
لبهای زن زناکار شاید از عسل شیرین‌تر و بوسه‌هایش از روغن زیتون ملایمتر باشد.
کیونکہ زناکار عورت کے ہونٹوں سے شہد ٹپکتا ہے، اُس کی باتیں تیل کی طرح چِکنی چپڑی ہوتی ہیں۔
امّا در پایان کار غیراز تلخی و درد و رنج چیزی برایت باقی نمی‌گذارد.
لیکن انجام میں وہ زہر جیسی کڑوی اور دو دھاری تلوار جیسی تیز ثابت ہوتی ہے۔
چنین زنی، انسان را به طرف مرگ می‌کشاند و به انتهای دنیای مردگان می‌اندازد.
اُس کے پاؤں موت کی طرف اُترتے، اُس کے قدم پاتال کی جانب بڑھتے جاتے ہیں۔
هرگز در راه راست قدم نمی‌گذارد، بلکه آواره و سرگردان است و خودش این را نمی‌داند.
اُس کے راستے کبھی اِدھر کبھی اُدھر پھرتے ہیں تاکہ تُو زندگی کی راہ پر توجہ نہ دے اور اُس کی آوارگی کو جان نہ لے۔
پس ای پسران من، به من گوش کنید و آنچه را که می‌گویم هرگز فراموش نکنید.
چنانچہ میرے بیٹو، میری سنو اور میرے منہ کی باتوں سے دُور نہ ہو جاؤ۔
از این قبیل زنان دوری کنید و حتّی نزدیک خانهٔ آنها هم نروید.
اپنے راستے اُس سے دُور رکھ، اُس کے گھر کے دروازے کے قریب بھی نہ جا۔
مبادا عزّت و احترام خود را از دست داده و در جوانی به دست ظالمان هلاک شوید.
ایسا نہ ہو کہ تُو اپنی طاقت کسی اَور کے لئے صَرف کرے اور اپنے سال ظالم کے لئے ضائع کرے۔
مبادا اموال شما نصیب بیگانگان شده و نتیجهٔ یک عمر زحمتتان به هدر رود،
ایسا نہ ہو کہ پردیسی تیری ملکیت سے سیر ہو جائیں، کہ جو کچھ تُو نے محنت مشقت سے حاصل کیا وہ کسی اَور کے گھر میں آئے۔
گوشت و استخوانهایتان فاسد شوند و در آخر عمر برای خودتان ماتم بگیرید،
تب آخرکار تیرا بدن اور گوشت گھل جائیں گے، اور تُو آہیں بھر بھر کر
و به خود بگویید که چرا به پند و نصیحت دیگران گوش ندادم و نخواستم عبرت بگیرم،
کہے گا، ”ہائے، مَیں نے کیوں تربیت سے نفرت کی، میرے دل نے کیوں سرزنش کو حقیر جانا؟
به سخنان معلّمان خود گوش ندادم و به آنها توجّه نکردم.
ہدایت کرنے والوں کی مَیں نے نہ سنی، اپنے اُستادوں کی باتوں پر کان نہ دھرا۔
ناگهان متوجّه شدم که در پیش چشمان مردم رسوا شده‌ام.
جماعت کے درمیان ہی رہتے ہوئے مجھ پر ایسی آفت آئی کہ مَیں تباہی کے دہانے تک پہنچ گیا ہوں۔“
به زن خود وفادار باش و فقط او را دوست بدار.
اپنے ہی حوض کا پانی اور اپنے ہی کنویں سے پھوٹنے والا پانی پی لے۔
تا به تو وفادار بماند و به دنبال مردهای دیگر نرود.
کیا مناسب ہے کہ تیرے چشمے گلیوں میں اور تیری ندیاں چوکوں میں بہہ نکلیں؟
او فقط مال توست و نباید با مردهای دیگر رابطه داشته باشد.
جو پانی تیرا اپنا ہے وہ تجھ تک محدود رہے، اجنبی اُس میں شریک نہ ہو جائے۔
بنابراین، از زن خود که در جوانی با او ازدواج کرده‌ای، لذّت ببر.
تیرا چشمہ مبارک ہو۔ ہاں، اپنی بیوی سے خوش رہ۔
بگذار او مانند آهوی زیبا و خوش اندام، تو را با عشق و خوشی در آغوش بکشد.
وہی تیری من موہن ہرنی اور دل رُبا غزال ہے۔ اُسی کا پیار تجھے تر و تازہ کرے، اُسی کی محبت تجھے ہمیشہ مست رکھے۔
ای پسرم، چرا باید عشق خود را به زن دیگری ابراز کنی و چشمانت دنبال زنان شوهردار باشد؟
میرے بیٹے، تُو اجنبی عورت سے کیوں مست ہو جائے، کسی دوسرے کی بیوی سے کیوں لپٹ جائے؟
هر جا بروی و هر کاری که انجام دهی، خداوند می‌بیند.
خیال رکھ، انسان کی راہیں رب کو صاف دکھائی دیتی ہیں، جہاں بھی وہ چلے اُس پر وہ توجہ دیتا ہے۔
گناهان شخص شریر مانند دامی است که خودش در آن گرفتار می‌شود.
بےدین کی اپنی ہی حرکتیں اُسے پھنسا دیتی ہیں، وہ اپنے ہی گناہ کے رسّوں میں جکڑا رہتا ہے۔
چون نمی‌تواند جلوی خود را بگیرد، هلاک می‌گردد و نادانی او، او را به گور می‌فرستد.
وہ تربیت کی کمی کے سبب سے ہلاک ہو جائے گا، اپنی بڑی حماقت کے باعث ڈگمگاتے ہوئے اپنے انجام کو پہنچے گا۔