Proverbs 31

اینها سخنانی است که مادر لموئیل پادشاه به او تعلیم داد:
ذیل میں مسّا کے بادشاہ لموایل کی کہاوتیں ہیں۔ اُس کی ماں نے اُسے یہ تعلیم دی،
ای پسر من، ای پسری که تو را با نذر و نیاز به دنیا آورده‌ام.
اے میرے بیٹے، میرے پیٹ کے پھل، جو میری مَنتوں سے پیدا ہوا، مَیں تجھے کیا بتاؤں؟
نیروی جوانی‌ات را صرف زنان مکن، زیرا آنها باعث نابودی پادشاهان شده‌اند.
اپنی پوری طاقت عورتوں پر ضائع نہ کر، اُن پر جو بادشاہوں کی تباہی کا باعث ہیں۔
ای لموئیل، برای پادشاهان شایسته نیست که شرابخوار باشند،
اے لموایل، بادشاہوں کے لئے مَے پینا مناسب نہیں، حکمرانوں کے لئے شراب کی آرزو رکھنا موزوں نہیں۔
زیرا ممکن است قوانین را فراموش کرده نتوانند به داد مظلومان برسند.
ایسا نہ ہو کہ وہ پی پی کر قوانین بھول جائیں اور تمام مظلوموں کا حق ماریں۔
شراب را به کسانی بده که در انتظار مرگ هستند و به کام کسانی بریز که در بدبختی و تلخکامی به سر می‌برند،
شراب اُنہیں پلا جو تباہ ہونے والے ہیں، مَے اُنہیں پلا جو غم کھاتے ہیں،
تا بنوشند و بدبختی و ناکامی خود را فراموش کنند.
ایسے ہی پی پی کر اپنی غربت اور مصیبت بھول جائیں۔
دهان بگشا و از حق کسانی‌که بی‌زبان و بیچاره هستند، دفاع کن.
اپنا منہ اُن کے لئے کھول جو بول نہیں سکتے، اُن کے حق میں جو ضرورت مند ہیں۔
دهان خود را بازکن و با عدالت داوری کن و به کمک مردم فقیر و مسکین بشتاب.
اپنا منہ کھول کر انصاف سے عدالت کر اور مصیبت زدہ اور غریبوں کے حقوق محفوظ رکھ۔
زن لایق را چه کسی می‌تواند پیدا کند؟ ارزش او از جواهرات هم زیادتر است.
سُگھڑ بیوی کون پا سکتا ہے؟ ایسی عورت موتیوں سے کہیں زیادہ بیش قیمت ہے۔
او مورد اعتماد شوهر خود می‌باشد و نمی‌گذارد که شوهرش به چیزی محتاج شود.
اُس پر اُس کے شوہر کو پورا اعتماد ہے، اور وہ نفع سے محروم نہیں رہے گا۔
سراسر عمرش به شوهر خود خوبی می‌کند نه بدی.
عمر بھر وہ اُسے نقصان نہیں پہنچائے گی بلکہ برکت کا باعث ہو گی۔
پشم و کتان را می‌گیرد و با دستهای خود آنها را می‌ریسد.
وہ اُون اور سَن چن کر بڑی محنت سے دھاگا بنا لیتی ہے۔
او برای تهیهٔ خوراک مانند کشتیهای تاجران به راههای دور می‌رود.
تجارتی جہازوں کی طرح وہ دُوردراز علاقوں سے اپنی روٹی لے آتی ہے۔
پیش از آن که هوا روشن شود از خواب برمی‌خیزد و برای خانوادهٔ خود خوراک آماده می‌کند و دستورات لازم را به کنیزان خود می‌دهد.
وہ پَو پھٹنے سے پہلے ہی جاگ اُٹھتی ہے تاکہ اپنے گھر والوں کے لئے کھانا اور اپنی نوکرانیوں کے لئے اُن کا حصہ تیار کرے۔
مزرعه‌ای را انتخاب می‌کند و بعد از فکر و بررسی آن را می‌خرد و با دسترنج خود تاکستانی را آباد می‌کند.
سوچ بچار کے بعد وہ کھیت خرید لیتی، اپنے کمائے ہوئے پیسوں سے انگور کا باغ لگا لیتی ہے۔
او نیرومند و پرکار است.
طاقت سے کمربستہ ہو کر وہ اپنے بازوؤں کو مضبوط کرتی ہے۔
ارزش چیزهایی را که درست می‌کند، می‌داند و شبها تا دیر وقت کار می‌کند.
وہ محسوس کرتی ہے، ”میرا کاروبار فائدہ مند ہے،“ اِس لئے اُس کا چراغ رات کے وقت بھی نہیں بجھتا۔
با دستهای خود نخ می‌ریسد و پارچه می‌بافد.
اُس کے ہاتھ ہر وقت اُون اور کتان کاتنے میں مصروف رہتے ہیں۔
از روی سخاوت به مردم فقیر کمک می‌کند.
وہ اپنی مٹھی مصیبت زدوں اور غریبوں کے لئے کھول کر اُن کی مدد کرتی ہے۔
از برف و سرما نمی‌ترسد، زیرا برای اهل خانهٔ خود لباس گرم دوخته است.
جب برف پڑے تو اُسے گھر والوں کے بارے میں کوئی ڈر نہیں، کیونکہ سب گرم گرم کپڑے پہنے ہوئے ہیں۔
برای خود نیز لباسهای زیبا از پارچه‌های کتان ارغوانی می‌دوزد.
اپنے بستر کے لئے وہ اچھے کمبل بنا لیتی، اور خود وہ باریک کتان اور ارغوانی رنگ کے لباس پہنے پھرتی ہے۔
شوهرش از مردان با نفوذ و محترم شهر است.
شہر کے دروازے میں بیٹھے ملک کے بزرگ اُس کے شوہر سے خوب واقف ہیں، اور جب کبھی کوئی فیصلہ کرنا ہو تو وہ بھی شوریٰ میں شریک ہوتا ہے۔
او لباس و کمربند تهیّه می‌کند و به تاجران می‌فروشد.
بیوی کپڑوں کی سلائی کر کے اُنہیں فروخت کرتی ہے، سوداگر اُس کے کمربند خرید لیتے ہیں۔
او زنی است قوی و باوقار و از آینده بیم ندارد.
وہ طاقت اور وقار سے ملبّس رہتی اور ہنس کر آنے والے دنوں کا سامنا کرتی ہے۔
تمام سخنانش پر از حکمت و نصایحش محبّت‌آمیز است.
وہ حکمت سے بات کرتی، اور اُس کی زبان پر شفیق تعلیم رہتی ہے۔
تنبلی نمی‌کند و احتیاجات خانوادهٔ خود را فراهم می‌نماید.
وہ سُستی کی روٹی نہیں کھاتی بلکہ اپنے گھر میں ہر معاملے کی دیکھ بھال کرتی ہے۔
فرزندانش از او راضی هستند و شوهرش او را ستایش می‌کند و می‌گوید:
اُس کے بیٹے کھڑے ہو کر اُسے مبارک کہتے ہیں، اُس کا شوہر بھی اُس کی تعریف کر کے کہتا ہے،
«تو بر همهٔ زنان خوب و صالح برتری داری.»
”بہت سی عورتیں سُگھڑ ثابت ہوئی ہیں، لیکن تُو اُن سب پر سبقت رکھتی ہے!“
جمال و زیبایی فریبنده و ناپایدار است، امّا زنی که از خداوند می‌‌ترسد، قابل تحسین است.
دل فریبی، دھوکا اور حُسن پل بھر کا ہے، لیکن جو عورت اللہ کا خوف مانے وہ قابلِ تعریف ہے۔
پاداش کارهایش را به او بدهید و همگی او را تحسین کنید.
اُسے اُس کی محنت کا اجر دو! شہر کے دروازوں میں اُس کے کام اُس کی ستائش کریں!