Proverbs 20

شراب انسان را به کارهای احمقانه وادار می‌کند و مشروب باعث جنگ و دعوا می‌شود. کسانی‌که معتاد به مشروب می‌شوند، احمقند.
مَے طعنہ زن کا باپ اور شراب شور شرابہ کی ماں ہے۔ جو یہ پی پی کر ڈگمگانے لگے وہ دانش مند نہیں۔
خشم پادشاه مانند غرّش شیر است. هرکسی که خشم او را برانگیزاند، جان خود را به خطر می‌اندازد.
بادشاہ کا قہر جوان شیرببر کی دہاڑوں کی مانند ہے، جو اُسے طیش دلائے وہ اپنی جان پر کھیلتا ہے۔
دوری از نزاع برای انسان عزّت می‌آورد. فقط آدمهای احمق هستند که نزاع برپا می‌کنند.
لڑائی جھگڑے سے باز رہنا عزت کا طُرۂ امتیاز ہے جبکہ ہر احمق جھگڑنے کے لئے تیار رہتا ہے۔
شخص تنبل به موقع زمین خود را شخم نمی‌زند، بنابراین هنگام برداشت محصول هرچه می‌گردد، چیزی نمی‌یابد.
کاہل وقت پر ہل نہیں چلاتا، چنانچہ جب وہ فصل پکتے وقت اپنے کھیت پر نگاہ کرے تو کچھ نظر نہیں آئے گا۔
افکار شخص مانند آب در ته چاه است و شخص دانا آن را بیرون می‌کشد.
انسان کے دل کا منصوبہ گہرے پانی کی مانند ہے، لیکن سمجھ دار آدمی اُسے نکال کر عمل میں لاتا ہے۔
اشخاص زیادی ادّعا می‌کنند که باوفا هستند، امّا چه کسی می‌تواند شخصی را پیدا کند که واقعاً باوفا باشد؟
بہت سے لوگ اپنی وفاداری پر فخر کرتے ہیں، لیکن قابلِ اعتماد شخص کہاں پایا جاتا ہے؟
فرزندان شخص صادق و درستکار در زندگی سعادتمند خواهند شد.
جو راست باز بےالزام زندگی گزارے اُس کی اولاد مبارک ہے۔
پادشاهی که برمسند قضاوت می‌نشیند، به دقّت جوانب امر را می‌سنجد و حق را از باطل تشخیص می‌دهد.
جب بادشاہ تختِ عدالت پر بیٹھ جائے تو وہ اپنی آنکھوں سے سب کچھ چھان کر ہر غلط بات ایک طرف کر لیتا ہے۔
چه کسی می‌تواند بگوید که دل خود را پاک نگاه داشته‌ام و بی‌گناه هستم؟
کون کہہ سکتا ہے، ”مَیں نے اپنے دل کو پاک صاف کر رکھا ہے، مَیں اپنے گناہ سے پاک ہو گیا ہوں“؟
خداوند از کسانی‌که در معامله از وزنه و پیمانه‌های تقلّبی استفاده می‌کنند، متنفّر است.
غلط باٹ اور غلط پیمائش، رب دونوں سے گھن کھاتا ہے۔
حتّی کودک را می‌توان از طرز رفتارش شناخت و فهمید که آنچه را انجام می‌دهد، پاک و راست است یا نه.
لڑکے کا کردار اُس کے سلوک سے معلوم ہوتا ہے۔ اِس سے پتا چلتا ہے کہ اُس کا چال چلن پاک اور راست ہے یا نہیں۔
گوش شنوا و چشم بینا، هر دو هدیهٔ خداوند هستند.
سننے والے کان اور دیکھنے والی آنکھیں دونوں ہی رب نے بنائی ہیں۔
اگر خواب را دوست داشته باشی، فقیر می‌گردی پس بیدار باش تا سیر شوی.
نیند کو پیار نہ کر ورنہ غریب ہو جائے گا۔ اپنی آنکھوں کو کھلا رکھ تو جی بھر کر کھانا کھائے گا۔
خریدار به جنس می‌نگرد و می‌گوید: «بد است!» امّا وقتی آن را خرید، از آن تعریف می‌کند.
گاہک دکاندار سے کہتا ہے، ”یہ کیسی ناقص چیز ہے!“ لیکن پھر جا کر دوسروں کے سامنے اپنے سودے پر شیخی مارتا ہے۔
سخنان حکیمانه گرانبهاتر از طلا و کمیاب‌تر از جواهر است.
سونا اور کثرت کے موتی پائے جا سکتے ہیں، لیکن سمجھ دار ہونٹ اُن سے کہیں زیادہ قیمتی ہیں۔
از کسی‌که ضامن شخص بیگانه می‌شود، گرو بگیر.
ضمانت کا وہ لباس واپس نہ کر جو کسی نے پردیسی کا ضامن بن کر دیا ہے۔ اگر وہ اجنبی کا ضامن ہو تو اُس ضمانت پر ضرور قبضہ کر جو اُس نے دی تھی۔
نانی که از راه فریبکاری به دست می‌آید؛ لذیذ است، امّا سرانجام کام را تلخ می‌کند.
دھوکے سے حاصل کی ہوئی روٹی آدمی کو میٹھی لگتی ہے، لیکن اُس کا انجام کنکروں سے بھرا منہ ہے۔
نقشه‌هایت را بدون مشورت با دیگران عملی نکن و بدون تدبیر به جنگ نرو.
منصوبے صلاح مشورے سے مضبوط ہو جاتے ہیں، اور جنگ کرنے سے پہلے دوسروں کی ہدایات پر دھیان دے۔
شخص سخن‌چین رازها را فاش می‌کند، پس با چنین شخصی معاشرت نکن.
اگر تُو بہتان لگانے والے کو ہم راز بنائے تو وہ اِدھر اُدھر پھر کر بات پھیلائے گا۔ چنانچہ باتونی سے گریز کر۔
چراغ زندگی کسی‌که والدین خود را لعنت کند، خاموش خواهد شد.
جو اپنے باپ یا ماں پر لعنت کرے اُس کا چراغ گھنے اندھیرے میں بجھ جائے گا۔
مالی که به آسانی به دست آمده باشد، برکتی نخواهد داشت.
جو میراث شروع میں بڑی جلدی سے مل جائے وہ آخر میں برکت کا باعث نہیں ہو گی۔
مگو که خودم انتقام خواهم گرفت، بلکه بر خداوند توکّل نما و او تو را یاری خواهد کرد.
مت کہنا، ”مَیں غلط کام کا انتقام لوں گا۔“ رب کے انتظار میں رہ تو وہی تیری مدد کرے گا۔
خداوند از اشخاصی که در معامله از ترازو و وزنه‌های تقلّبی استفاده می‌کنند، نفرت دارد.
رب جھوٹے باٹوں سے گھن کھاتا ہے، اور غلط ترازو اُسے اچھا نہیں لگتا۔
خداوند راه زندگی ما را تعیین می‌کند، پس انسان چگونه می‌تواند بفهمد که راه زندگی او به کجا ختم می‌گردد؟
رب ہر ایک کے قدم مقرر کرتا ہے۔ تو پھر انسان کس طرح اپنی راہ سمجھ سکتا ہے؟
هرگز نسنجیده نذر نکن، زیرا ممکن است گرفتار شوی.
انسان اپنے لئے پھندا تیار کرتا ہے جب وہ جلدبازی سے مَنت مانتا اور بعد میں ہی مَنت کے نتائج پر غور کرنے لگتا ہے۔
پادشاه دانا مردم بدکار را تشخیص می‌دهد و آنها را شدیداً مجازات می‌کند.
دانش مند بادشاہ بےدینوں کو چھان چھان کر اُڑا لیتا ہے، ہاں وہ گاہنے کا آلہ ہی اُن پر سے گزرنے دیتا ہے۔
وجدان انسان، چراغ خداوند است که تمام رازهای پنهانی او را آشکار می‌سازد.
آدم زاد کی روح رب کا چراغ ہے جو انسان کے باطن کی تہہ تک سب کچھ کی تحقیق کرتا ہے۔
اگر پادشاه مهربان و درستکار باشد، سلطنتش پایدار می‌ماند.
شفقت اور وفا بادشاہ کو محفوظ رکھتی ہیں، شفقت سے وہ اپنا تخت مستحکم کر لیتا ہے۔
جلال و شکوه جوانان، قوّت آنهاست و عزّت پیران موی سفید آنها.
نوجوانوں کا فخر اُن کی طاقت اور بزرگوں کی شان اُن کے سفید بال ہیں۔
تازیانه و تنبیه سخت، دلها را از بدی پاک می‌کنند.
زخم اور چوٹیں بُرائی کو دُور کر دیتی ہیں، ضربیں باطن کی تہہ تک سب کچھ صاف کر دیتی ہیں۔