Nehemiah 8

تا ماه هفتم تمام بنی‌اسرائیل در شهرهای خود ساکن شده بودند. در نخستین روز این ماه همه در میدان نزدیک دروازهٔ آب گرد آمدند. ایشان از عزرا که کاهن و عالِم تورات بود درخواست کردند، کتاب تورات را که خداوند از طریق موسی به اسرائیل داده بود، بیاورد.
تو سب لوگ مل کر پانی کے دروازے کے چوک میں جمع ہو گئے۔ اُنہوں نے شریعت کے عالِم عزرا سے درخواست کی کہ وہ شریعت لے آئیں جو رب نے موسیٰ کی معرفت اسرائیلی قوم کو دے دی تھی۔
پس مردان، زنان و کودکانی که در سنی بودند که درک می‌کردند، گرد آمده بودند و عزرا کتاب را به آنجا آورد.
چنانچہ عزرا نے حاضرین کے سامنے شریعت کی تلاوت کی۔ ساتویں مہینے کا پہلا دن تھا۔ نہ صرف مرد بلکہ عورتیں اور شریعت کی باتیں سمجھنے کے قابل تمام بچے بھی جمع ہوئے تھے۔
او در میدان نزدیک دروازه، از سپیده‌دَم تا ظهر تورات را برای آنان خواند و همه با دقّت گوش فرا دادند.
صبح سویرے سے لے کر دوپہر تک عزرا پانی کے دروازے کے چوک میں پڑھتا رہا، اور تمام جماعت دھیان سے شریعت کی باتیں سنتی رہی۔
عزرا بر روی سکوی چوبی که برای آن کار ساخته بود، ایستاد. در سمت راست او متتیا و شمع، عنایا، اوریا، حلقیا و معسیا ایستاده بودند و در سمت چپ او فدایا و میشائیل و ملکیا، حاشوم، حشبدانه، زکریا و مشلام ایستاده بودند.
عزرا لکڑی کے ایک چبوترے پر کھڑا تھا جو خاص کر اِس موقع کے لئے بنایا گیا تھا۔ اُس کے دائیں ہاتھ متِتیاہ، سمع، عنایاہ، اُوریاہ، خِلقیاہ اور معسیاہ کھڑے تھے۔ اُس کے بائیں ہاتھ فِدایاہ، میسائیل، ملکیاہ، حاشوم، حسبدّانہ، زکریاہ اور مسُلّام کھڑے تھے۔
عزرا بر روی سکو بالاتر از مردم ایستاده بود و همهٔ به او چشم دوخته بودند. هنگامی‌که تورات را گشود، همه سرپا ایستادند.
چونکہ عزرا اونچی جگہ پر کھڑا تھا اِس لئے وہ سب کو نظر آیا۔ چنانچہ جب اُس نے کتاب کو کھول دیا تو سب لوگ کھڑے ہو گئے۔
آنگاه عزرا گفت: «سپاس خداوند را، خدای بزرگ را!» همهٔ مردم دستهای خود را به سوی آسمان برافراشتند و پاسخ دادند، «آمین، آمین!» زانو زدند و روی خود را برای پرستش به زمین گذاشتند.
عزرا نے رب عظیم خدا کی ستائش کی، اور سب نے اپنے ہاتھ اُٹھا کر جواب میں کہا، ”آمین، آمین۔“ پھر اُنہوں نے جھک کر رب کو سجدہ کیا۔
سپس برخاستند و در جای خود ایستادند و تعدادی از لاویان یعنی یشوع، بانی، شربیا، یامین، عقوب، شبتای، هودیا، معسیا، قلیطا، عزریا، یوزاباد، حنان و فلایا تورات را برای مردم تفسیر کردند.
کچھ لاوی حاضر تھے جنہوں نے لوگوں کے لئے شریعت کی تشریح کی۔ اُن کے نام یشوع، بانی، سربیاہ، یمین، عقّوب، سبّتی، ہودیاہ، معسیاہ، قلیطا، عزریاہ، یوزبد، حنان اور فِلایاہ تھے۔ حاضرین اب تک کھڑے تھے۔
لاویان تورات را به طور شفاهی برای مردم ترجمه کردند و آن را به مردم توضیح می‌دادند تا آن را بفهمند.
شریعت کی تلاوت کے ساتھ ساتھ مذکورہ لاوی قدم بہ قدم اُس کی تشریح یوں کرتے گئے کہ لوگ اُسے اچھی طرح سمجھ سکے۔
هنگامی‌که همهٔ مردم شنیدند و دانستند که تورات چه انتظاری دارد، گریستند. پس نحمیا فرماندار، عزرای کاهن و عالِم و لاویانی که تورات را به مردم توضیح می‌دادند به همهٔ آنان گفتند: «امروز برای خداوند، خدای شما روز مقدّسی است. پس نباید ماتم بگیرید و گریه کنید.
شریعت کی باتیں سن سن کر وہ رونے لگے۔ لیکن نحمیاہ گورنر، شریعت کے عالِم عزرا امام اور شریعت کی تشریح کرنے والے لاویوں نے اُنہیں تسلی دے کر کہا، ”اُداس نہ ہوں اور مت روئیں! آج رب آپ کے خدا کے لئے مخصوص و مُقدّس عید ہے۔
اکنون به خانه‌هایتان بروید و جشن بگیرید. غذا و شراب خود را با کسانی‌که به اندازهٔ کافی ندارند قسمت کنید. امروز روز مقدّسی برای خداوند است، غمگین نباشید. شادمانی که خداوند به شما می‌دهد، شما را نیرومند خواهد ساخت.»
اب جائیں، عمدہ کھانا کھا کر اور پینے کی میٹھی چیزیں پی کر خوشی منائیں۔ جو اپنے لئے کچھ تیار نہ کر سکیں اُنہیں اپنی خوشی میں شریک کریں۔ یہ دن ہمارے رب کے لئے مخصوص و مُقدّس ہے۔ اُداس نہ ہوں، کیونکہ رب کی خوشی آپ کی پناہ گاہ ہے۔“
پس لاویان می‌گشتند تا مردم را آرام کنند و بگویند که در چنین روزی غمگین نباشند.
لاویوں نے بھی تمام لوگوں کو سکون دلا کر کہا، ”اُداس نہ ہوں، کیونکہ یہ دن رب کے لئے مخصوص و مُقدّس ہے۔“
آنگاه مردم به خانه‌هایشان رفتند و با شادمانی خوردند و نوشیدند و آنچه را که داشتند با دیگران قسمت کردند، زیرا آنچه را که برای ایشان خوانده شده بود، فهمیدند.
پھر سب اپنے اپنے گھر چلے گئے۔ وہاں اُنہوں نے بڑی خوشی سے کھا پی کر جشن منایا۔ ساتھ ساتھ اُنہوں نے دوسروں کو بھی اپنی خوشی میں شریک کیا۔ اُن کی بڑی خوشی کا سبب یہ تھا کہ اب اُنہیں اُن باتوں کی سمجھ آئی تھی جو اُنہیں سنائی گئی تھیں۔
روز بعد سران خاندانها با کاهنان و لاویان نزد عزرا رفتند تا تعالیم تورات را بخوانند.
اگلے دن خاندانی سرپرست، امام اور لاوی دوبارہ شریعت کے عالِم عزرا کے پاس جمع ہوئے تاکہ شریعت کی مزید تعلیم پائیں۔
آنگاه دریافتند در تورات نوشته شده که خداوند از طریق موسی امر فرموده بود که قوم اسرائیل در عید خیمه‌ها در چادر زندگی کنند.
جب وہ شریعت کا مطالعہ کر رہے تھے تو اُنہیں پتا چلا کہ رب نے موسیٰ کی معرفت حکم دیا تھا کہ اسرائیلی ساتویں مہینے کی عید کے دوران جھونپڑیوں میں رہیں۔
بنابراین آنان دستورهای زیر را دادند و ایشان را به اورشلیم و شهرها و روستاها فرستادند: «به تپّه‌ها بروید و شاخه‌های زیتون، زیتون وحشی، آس و نخل و سایر درختان بیاورید و مطابق دستور تورات خیمه‌ها بسازید.»
چنانچہ اُنہوں نے یروشلم اور باقی تمام شہروں میں اعلان کیا، ”پہاڑوں پر سے زیتون، آس ، کھجور اور باقی سایہ دار درختوں کی شاخیں توڑ کر اپنے گھر لے جائیں۔ وہاں اُن سے جھونپڑیاں بنائیں، جس طرح شریعت نے ہدایت دی ہے۔“
پس مردم بیرون رفتند و شاخه‌ها آوردند و بر بام خانه‌های خود، در حیاطهای خود، در حیاط معبد بزرگ و در میدان شهر در نزدیکی دروازهٔ آب و دروازهٔ افرایم برای خود چادرها ساختند.
لوگوں نے ایسا ہی کیا۔ وہ گھروں سے نکلے اور درختوں کی شاخیں توڑ کر لے آئے۔ اُن سے اُنہوں نے اپنے گھروں کی چھتوں پر اور صحنوں میں جھونپڑیاں بنا لیں۔ بعض نے اپنی جھونپڑیوں کو رب کے گھر کے صحنوں، پانی کے دروازے کے چوک اور افرائیم کے دروازے کے چوک میں بھی بنایا۔
همهٔ کسانی‌که از تبعید بازگشته بودند، چادر ساختند و در آنها زندگی کردند. از زمان یوشع پسر نون تا آن روز بنی‌اسرائیل چنین کاری نکرده بودند و همه بسیار شادمان بودند.
جتنے بھی جلاوطنی سے واپس آئے تھے وہ سب جھونپڑیاں بنا کر اُن میں رہنے لگے۔ یشوع بن نون کے زمانے سے لے کر اُس وقت تک یہ عید اِس طرح نہیں منائی گئی تھی۔ سب نہایت ہی خوش تھے۔
از نخستین روز جشن تا روز پایانی، هر روز قسمتی از تورات را می‌خواندند. آنان هفت روز جشن گرفتند و در روز هشتم، برای مراسم پایانی، مطابق تورات گرد هم آمدند.
عید کے ہر دن عزرا نے اللہ کی شریعت کی تلاوت کی۔ سات دن اسرائیلیوں نے عید منائی، اور آٹھویں دن سب لوگ اجتماع کے لئے اکٹھے ہوئے، بالکل اُن ہدایات کے مطابق جو شریعت میں دی گئی ہیں۔