Micah 4

در روزهای آخر، کوهی که معبد بزرگ خداوند بر آن بنا شده، مشهورترین و بلندترین کوه دنیا می‌شود و ملّتهای مختلف به آنجا می‌آیند
آخری ایام میں رب کے گھر کا پہاڑ مضبوطی سے قائم ہو گا۔ سب سے بڑا یہ پہاڑ دیگر تمام بلندیوں سے کہیں زیادہ سرفراز ہو گا۔ تب اُمّتیں جوق در جوق اُس کے پاس پہنچیں گی،
و خواهند گفت: «بیایید به کوه صهیون و معبد بزرگ خدای اسرائیل برویم. او آنچه را که می‌خواهد ما انجام دهیم به ما خواهند آموخت. ما در راهی که او برگزیده است گام برمی‌داریم. زیرا خداوند در صهیون با قوم خود سخن می‌گوید و تعالیم او از اورشلیم می‌آید.»
اور بےشمار قومیں آ کر کہیں گی، ”آؤ، ہم رب کے پہاڑ پر چڑھ کر یعقوب کے خدا کے گھر کے پاس جائیں تاکہ وہ ہمیں اپنی مرضی کی تعلیم دے اور ہم اُس کی راہوں پر چلیں۔“ کیونکہ صیون پہاڑ سے رب کی ہدایت نکلے گی، اور یروشلم سے اُس کا کلام صادر ہو گا۔
خداوند در بین اقوام جهان داوری می‌کند. اختلافات قدرتهای بزرگ را در دور و نزدیک جهان حل می‌کند. مردم از شمشیرهای خود گاوآهن و از نیزه‌های خود ارّه می‌سازند. قومی به روی قوم دیگر شمشیر نمی‌کشد و برای جنگ و خونریزی آماده نمی‌شود.
رب بین الاقوامی جھگڑوں کو نپٹائے گا اور دُور تک کی زورآور قوموں کا انصاف کرے گا۔ تب وہ اپنی تلواروں کو کوٹ کر پھالے بنائیں گی اور اپنے نیزوں کو کانٹ چھانٹ کے اوزار میں تبدیل کریں گی۔ اب سے نہ ایک قوم دوسری پر حملہ کرے گی، نہ لوگ جنگ کرنے کی تربیت حاصل کریں گے۔
هرکسی در تاکستان و در زیر سایهٔ درخت انجیر خود، بدون ترس در صلح و امنیّت زندگی خواهد کرد. این وعده را خداوند متعال داده است.
ہر ایک اپنی انگور کی بیل اور اپنے انجیر کے درخت کے سائے میں بیٹھ کر آرام کرے گا۔ کوئی نہیں رہے گا جو اُنہیں اچانک دہشت زدہ کرے۔ کیونکہ رب الافواج نے یہ کچھ فرمایا ہے۔
اقوام جهان به عبادت خدایان خود می‌پردازند و از آنها پیروی می‌کنند، ولی ما برای همیشه خداوند، خدای خود را ستایش می‌کنیم و او را پیروی خواهیم کرد.
ہر دوسری قوم اپنے دیوتا کا نام لے کر پھرتی ہے، لیکن ہم ہمیشہ تک رب اپنے خدا کا نام لے کر پھریں گے۔
خداوند می‌فرماید: «در آن روز مردمان لنگ و غمدیده را که از دیارشان رانده شده بودند، جمع می‌کنم.
رب فرماتا ہے، ”اُس دن مَیں لنگڑوں کو جمع کروں گا اور اُنہیں اکٹھا کروں گا جنہیں مَیں نے منتشر کر کے دُکھ پہنچایا تھا۔
به اشخاص لنگ و بازماندگان قوم که در تبعید به سر می‌برند، زندگی تازه می‌بخشم و آنها را قومی نیرومند می‌سازم. خودم در صهیون، از آن روز تا به ابد، بر آنها سلطنت خواهم کرد.»
مَیں لنگڑوں کو قوم کا بچا ہوا حصہ بنا دوں گا اور جو دُور تک بھٹک گئے تھے اُنہیں طاقت ور اُمّت میں تبدیل کروں گا۔ تب رب اُن کا بادشاہ بن کر ابد تک صیون پہاڑ پر اُن پر حکومت کرے گا۔
ای اورشلیم، جایی که خدا مانند شبان از بُرج دیده‌بانی، مراقب قوم خود می‌باشد، تو دوباره پایتخت پادشاهی خودت خواهی شد.
جہاں تک تیرا تعلق ہے، اے ریوڑ کے بُرج، اے صیون بیٹی کے پہاڑ، تجھے پہلے کی سی سلطنت حاصل ہو گی۔ یروشلم بیٹی کو دوبارہ بادشاہت ملے گی۔“
چرا فریاد برمی‌آوری؟ چرا مانند زنی که در حال زایمان باشد درد می‌کشی؟ آیا به‌خاطر این است که پادشاهی نداری و مشاورین تو همه مرده‌اند؟
اے یروشلم بیٹی، اِس وقت تُو اِتنے زور سے کیوں چیخ رہی ہے؟ کیا تیرا کوئی بادشاہ نہیں؟ کیا تیرے مشیر سب ختم ہو گئے ہیں کہ تُو دردِ زہ میں مبتلا عورت کی طرح پیچ و تاب کھا رہی ہے؟
ای مردم اورشلیم، مانند زنی که می‌زاید از درد به خود بپیچید و بنالید، زیرا شما باید از این شهر بیرون بروید و در صحرا زندگی کنید. شما به بابل برده می‌شوید، امّا در آنجا خداوند به دادتان می‌رسد و شما را از دست دشمنان نجات می‌دهد.
اے صیون بیٹی، جنم دینے والی عورت کی طرح تڑپتی اور چیختی جا! کیونکہ اب تجھے شہر سے نکل کر کھلے میدان میں رہنا پڑے گا، آخر میں تُو بابل تک پہنچے گی۔ لیکن وہاں رب تجھے بچائے گا، وہاں وہ عوضانہ دے کر تجھے دشمن کے ہاتھ سے چھڑائے گا۔
اقوام زیادی با هم جمع شده‌اند تا به تو حمله کنند. آنها می‌گویند: «اورشلیم باید نابود شود! ما این شهر را خراب می‌کنیم!»
اِس وقت تو متعدد قومیں تیرے خلاف جمع ہو گئی ہیں۔ آپس میں وہ کہہ رہی ہیں، ”آؤ، یروشلم کی بےحرمتی ہو جائے، ہم صیون کی حالت دیکھ کر لطف اندوز ہو جائیں۔“
امّا آنها نمی‌دانند که ارادهٔ خداوند چیست و نمی‌فهمند که او روزی آنها را مانند خوشه‌های گندم برای کوبیدن در خرمنگاه جمع خواهد کرد.
لیکن وہ رب کے خیالات کو نہیں جانتے، اُس کا منصوبہ نہیں سمجھتے۔ اُنہیں معلوم نہیں کہ وہ اُنہیں گندم کے پُولوں کی طرح اکٹھا کر رہا ہے تاکہ اُنہیں گاہ لے۔
خداوند می‌فرماید: «ای مردم اورشلیم، بروید و دشمنان خود را مجازات کنید! من شما را همانند گاو نری با شاخ آهنین و سُمهای برنزی قوی می‌گردانم. شما اقوام بسیاری را شکست خواهید داد و اموالی را که بزور گرفته‌اند، به من، خداوند تمام جهان تقدیم خواهید کرد.»
”اے صیون بیٹی، اُٹھ کر گاہ لے! کیونکہ مَیں تجھے لوہے کے سینگوں اور پیتل کے کُھروں سے نوازوں گا تاکہ تُو بہت سی قوموں کو چُور چُور کر سکے۔ تب مَیں اُن کا لُوٹا ہوا مال رب کے لئے مخصوص کروں گا، اُن کی دولت پوری دنیا کے مالک کے حوالے کروں گا۔“