Matthew 6

«مواظب باشید كه وظایف دینی خود را برای جلب توجّه مردم در انظار دیگران انجام ندهید زیرا اگر چنین كنید، هیچ اجری نزد پدر آسمانی خود ندارید.
خبردار! اپنے نیک کام لوگوں کے سامنے دکھاوے کے لئے نہ کرو، ورنہ تم کو اپنے آسمانی باپ سے کوئی اجر نہیں ملے گا۔
«پس هرگاه صدقه می‌دهی آن را با ساز و كرنا اعلام نكن، چنانکه ریاكاران در کنیسه‌ها و خیابانها می‌کنند تا مورد ستایش مردم قرار بگیرند. یقین بدانید كه آنان اجر خود را یافته‌اند!
چنانچہ خیرات دیتے وقت ریاکاروں کی طرح نہ کر جو عبادت خانوں اور گلیوں میں بِگل بجا کر اِس کا اعلان کرتے ہیں تاکہ لوگ اُن کی عزت کریں۔ مَیں تم کو سچ بتاتا ہوں، جتنا اجر اُنہیں ملنا تھا اُنہیں مل چکا ہے۔
و امّا تو، هرگاه صدقه می‌دهی، نگذار دست چپ تو از آنچه دست راستت می‌کند آگاه شود.
اِس کے بجائے جب تُو خیرات دے تو تیرے دائیں ہاتھ کو پتا نہ چلے کہ بایاں ہاتھ کیا کر رہا ہے۔
از صدقه دادن تو کسی باخبر نشود و پدری كه هیچ چیز از نظر او پنهان نیست، اجر تو را خواهد داد.
تیری خیرات یوں پوشیدگی میں دی جائے تو تیرا باپ جو پوشیدہ باتیں دیکھتا ہے تجھے اِس کا معاوضہ دے گا۔
«وقتی دعا می‌کنید مانند ریاكاران نباشید. آنان دوست دارند در کنیسه‌ها و گوشه‌های خیابانها بایستند و دعا بخوانند تا مردم آنان را ببینند. یقین بدانید كه آنها اجر خود را یافته‌اند!
دعا کرتے وقت ریاکاروں کی طرح نہ کرنا جو عبادت خانوں اور چوکوں میں جا کر دعا کرنا پسند کرتے ہیں، جہاں سب اُنہیں دیکھ سکیں۔ مَیں تم کو سچ بتاتا ہوں، جتنا اجر اُنہیں ملنا تھا اُنہیں مل چکا ہے۔
هرگاه تو دعا می‌کنی به اندرون خانهٔ خود برو، در را ببند و در خلوت، در حضور پدر نادیدهٔ خود دعا كن و پدری كه هیچ چیز از نظر او پنهان نیست، اجر تو را خواهد داد.
اِس کے بجائے جب تُو دعا کرتا ہے تو اندر کے کمرے میں جا کر دروازہ بند کر اور پھر اپنے باپ سے دعا کر جو پوشیدگی میں ہے۔ پھر تیرا باپ جو پوشیدہ باتیں دیکھتا ہے تجھے اِس کا معاوضہ دے گا۔
در وقت دعا مانند بت‌پرستان وِردهای بی‌معنی را تكرار نكنید، آنان گمان می‌کنند با تكرار زیاد، دعایشان مستجاب می‌شود.
دعا کرتے وقت غیریہودیوں کی طرح طویل اور بےمعنی باتیں نہ دہراتے رہو۔ وہ سمجھتے ہیں کہ ہماری بہت سی باتوں کے سبب سے ہماری سنی جائے گی۔
پس مثل ایشان نباشید زیرا پدر شما احتیاجات شما را پیش از آنكه از او بخواهید می‌داند.
اُن کی مانند نہ بنو، کیونکہ تمہارا باپ پہلے سے تمہاری ضروریات سے واقف ہے،
پس شما این‌طور دعا كنید: 'ای پدر آسمانی ما، نام تو مقدّس باد.
بلکہ یوں دعا کیا کرو، اے ہمارے آسمانی باپ، تیرا نام مُقدّس مانا جائے۔
پادشاهی تو بیاید. ارادهٔ تو همان‌طور كه در آسمان اجرا می‌شود، در زمین نیز اجرا شود.
تیری بادشاہی آئے۔ تیری مرضی جس طرح آسمان میں پوری ہوتی ہے زمین پر بھی پوری ہو۔
نان روزانهٔ ما را امروز به ما بده.
ہماری روز کی روٹی آج ہمیں دے۔
خطاهای ما را ببخش، چنانکه ما نیز خطاکاران خود را می‌بخشیم.
ہمارے گناہوں کو معاف کر جس طرح ہم نے اُنہیں معاف کیا جنہوں نے ہمارا گناہ کیا ہے۔
ما را در وسوسه‌ها میاور بلکه ما را از شریر رهایی ده، زیرا پادشاهی و قدرت و جلال تا ابدالآباد از آن توست. آمین.'
اور ہمیں آزمائش میں نہ پڑنے دے بلکہ ہمیں ابلیس سے بچائے رکھ۔ [کیونکہ بادشاہی، قدرت اور جلال ابد تک تیرے ہی ہیں۔]
«چون اگر شما خطاهای دیگران را ببخشید پدر آسمانی شما نیز شما را خواهد بخشید.
کیونکہ جب تم لوگوں کے گناہ معاف کرو گے تو تمہارا آسمانی باپ بھی تم کو معاف کرے گا۔
امّا اگر شما مردم را نبخشید پدر آسمانی شما نیز خطاهای شما را نخواهد بخشید.
لیکن اگر تم اُنہیں معاف نہ کرو تو تمہارا باپ بھی تمہارے گناہ معاف نہیں کرے گا۔
«وقتی روزه می‌گیرید مانند ریاكاران، خودتان را پریشان نشان ندهید. آنان قیافه‌های خود را تغییر می‌دهند تا روزه‌دار بودن خود را به رُخ دیگران بكشند. یقین بدانید كه آنها اجر خود را یافته‌اند!
روزہ رکھتے وقت ریاکاروں کی طرح منہ لٹکائے نہ پھرو، کیونکہ وہ ایسا روپ بھرتے ہیں تاکہ لوگوں کو معلوم ہو جائے کہ وہ روزہ سے ہیں۔ مَیں تم کو سچ بتاتا ہوں، جتنا اجر اُنہیں ملنا تھا اُنہیں مل چکا ہے۔
امّا تو وقتی روزه می‌گیری، سر خود را شانه کُن و صورت خود را بشوی
ایسا مت کرنا بلکہ روزہ کے وقت اپنے بالوں میں تیل ڈال اور اپنا منہ دھو۔
تا مردم از روزهٔ تو باخبر نشوند، بلكه فقط پدر تو كه در نهان است، آن را بداند و پدری كه هیچ چیز از نظر او پنهان نیست، اجر تو را خواهد داد.
پھر لوگوں کو معلوم نہیں ہو گا کہ تُو روزہ سے ہے بلکہ صرف تیرے باپ کو جو پوشیدگی میں ہے۔ اور تیرا باپ جو پوشیدہ باتیں دیکھتا ہے تجھے اِس کا معاوضہ دے گا۔
«گنجهای خود را بر روی زمین، جایی‌که بید و زنگ به آن زیان می‌رساند و دزدان نقب زده آن را می‌دزدند، ذخیره نكنید.
اِس دنیا میں اپنے لئے خزانے جمع نہ کرو، جہاں کیڑا اور زنگ اُنہیں کھا جاتے اور چور نقب لگا کر چُرا لیتے ہیں۔
بلكه گنجهای خود را در عالم بالا، یعنی در جایی‌که بید و زنگ به آن آسیبی نمی‌رسانند و دزدان نقب نمی‌زنند و آن را نمی‌دزدند، ذخیره كنید.
اِس کے بجائے اپنے خزانے آسمان پر جمع کرو جہاں کیڑا اور زنگ اُنہیں تباہ نہیں کر سکتے، نہ چور نقب لگا کر چُرا سکتے ہیں۔
زیرا هرجا گنج توست، دل تو نیز در آنجا خواهد بود.
کیونکہ جہاں تیرا خزانہ ہے وہیں تیرا دل بھی لگا رہے گا۔
«چراغ بدن، چشم است. اگر چشم تو سالم باشد، تمام وجودت روشن است
بدن کا چراغ آنکھ ہے۔ اگر تیری آنکھ ٹھیک ہو تو پھر تیرا پورا بدن روشن ہو گا۔
امّا اگر چشم تو سالم نباشد تمام وجودت در تاریكی خواهد بود. پس اگر آن نوری كه در توست تاریک باشد، آن، چه تاریکی عظیمی خواهد بود!
لیکن اگر تیری آنکھ خراب ہو تو تیرا پورا بدن اندھیرا ہی اندھیرا ہو گا۔ اور اگر تیرے اندر کی روشنی تاریکی ہو تو یہ تاریکی کتنی شدید ہو گی!
«هیچ‌کس نمی‌تواند بندهٔ دو ارباب باشد، چون یا از اولی بدش می‌آید و دومی را دوست دارد و یا به اولی ارادت پیدا می‌کند و دومی را حقیر می‌شمارد. شما نمی‌توانید هم بندهٔ خدا باشید و هم در بند مال.
کوئی بھی دو مالکوں کی خدمت نہیں کر سکتا۔ یا تو وہ ایک سے نفرت کر کے دوسرے سے محبت رکھے گا یا ایک سے لپٹ کر دوسرے کو حقیر جانے گا۔ تم ایک ہی وقت میں اللہ اور دولت کی خدمت نہیں کر سکتے۔
«بنابراین به شما می‌گویم: برای زندگی خود نگران نباشید، كه چه بخورید و یا چه بیاشامید و نه برای بدن خود كه چه بپوشید، زیرا زندگی از غذا و بدن از لباس مهمتر است.
اِس لئے مَیں تمہیں بتاتا ہوں، اپنی زندگی کی ضروریات پوری کرنے کے لئے پریشان نہ رہو کہ ہائے، مَیں کیا کھاؤں اور کیا پیؤں۔ اور جسم کے لئے فکرمند نہ رہو کہ ہائے، مَیں کیا پہنوں۔ کیا زندگی کھانے پینے سے اہم نہیں ہے؟ اور کیا جسم پوشاک سے زیادہ اہمیت نہیں رکھتا؟
به پرندگان نگاه كنید: آنها نه می‌كارند، نه درو می‌کنند و نه در انبارها ذخیره می‌کنند، ولی پدر آسمانی شما روزیِ آنها را می‌دهد. مگر ارزش شما به‌ مراتب از آنها بیشتر نیست؟
پرندوں پر غور کرو۔ نہ وہ بیج بوتے، نہ فصلیں کاٹ کر اُنہیں گودام میں جمع کرتے ہیں۔ تمہارا آسمانی باپ خود اُنہیں کھانا کھلاتا ہے۔ کیا تمہاری اُن کی نسبت زیادہ قدر و قیمت نہیں ہے؟
کدام‌یک از شما می‌تواند با نگرانی ساعتی به عمر خود بیافزاید؟
کیا تم میں سے کوئی فکر کرتے کرتے اپنی زندگی میں ایک لمحے کا بھی اضافہ کر سکتا ہے؟
«چرا برای لباس نگران هستید؟ به سوسن‌های صحرا نگاه كنید و ببینید چگونه نمو می‌کنند، آنها نه زحمت می‌کشند و نه می‌ریسند.
اور تم اپنے کپڑوں کے لئے کیوں فکرمند ہوتے ہو؟ غور کرو کہ سوسن کے پھول کس طرح اُگتے ہیں۔ نہ وہ محنت کرتے، نہ کاتتے ہیں۔
ولی بدانید كه حتّی سلیمان هم با آن‌همه حشمت و جلالش مثل یكی از آنها آراسته نشد.
لیکن مَیں تمہیں بتاتا ہوں کہ سلیمان بادشاہ اپنی پوری شان و شوکت کے باوجود ایسے شاندار کپڑوں سے ملبّس نہیں تھا جیسے اُن میں سے ایک۔
پس اگر خدا علف صحرا را كه امروز هست و فردا در تنور ریخته می‌شود این‌طور می‌آراید، آیا شما را، ای كم‌ایمانان، بمراتب بهتر نخواهد پوشانید!
اگر اللہ اُس گھاس کو جو آج میدان میں ہے اور کل آگ میں جھونکی جائے گی ایسا شاندار لباس پہناتا ہے تو اے کم اعتقادو، وہ تم کو پہنانے کے لئے کیا کچھ نہیں کرے گا؟
«پس نگران نباشید و نگویید: 'چه بخوریم؟ چه بنوشیم؟ و یا چه بپوشیم؟'
چنانچہ پریشانی کے عالم میں فکر کرتے کرتے یہ نہ کہتے رہو، ’ہم کیا کھائیں؟ ہم کیا پئیں؟ ہم کیا پہنیں؟‘
تمام ملل جهان برای به دست آوردن این چیزها تلاش می‌کنند، امّا پدر آسمانی شما می‌داند كه شما به همهٔ این چیزها احتیاج دارید.
کیونکہ جو ایمان نہیں رکھتے وہی اِن تمام چیزوں کے پیچھے بھاگتے رہتے ہیں جبکہ تمہارے آسمانی باپ کو پہلے سے معلوم ہے کہ تم کو اِن تمام چیزوں کی ضرورت ہے۔
شما قبل از هر چیز برای به دست آوردن پادشاهی خدا و انجام خواسته‌های او بكوشید، آن وقت همهٔ این چیزها نیز به شما داده خواهد شد.
پہلے اللہ کی بادشاہی اور اُس کی راست بازی کی تلاش میں رہو۔ پھر یہ تمام چیزیں بھی تم کو مل جائیں گی۔
پس نگران فردا نباشید، نگرانی فردا برای فرداست و بدی امروز برای امروز كافی است.
اِس لئے کل کے بارے میں فکر کرتے کرتے پریشان نہ ہو کیونکہ کل کا دن اپنے لئے آپ فکر کر لے گا۔ ہر دن کی اپنی مصیبتیں کافی ہیں۔