Matthew 11

عیسی این دستورات را به دوازده شاگرد خود داد و آنجا را ترک كرد تا در شهرهای مجاور تعلیم دهد و موعظه نماید.
اپنے شاگردوں کو یہ ہدایات دینے کے بعد عیسیٰ اُن کے شہروں میں تعلیم دینے اور منادی کرنے کے لئے روانہ ہوا۔
وقتی یحیی در زندان از كارهای مسیح باخبر شد، دو نفر از شاگردان خود را نزد او فرستاده
یحییٰ نے جو اُس وقت جیل میں تھا سنا کہ عیسیٰ کیا کیا کر رہا ہے۔ اِس پر اُس نے اپنے شاگردوں کو اُس کے پاس بھیج دیا
پرسید: «آیا تو همان شخصی هستی كه قرار است بیاید، یا ما در انتظار شخص دیگری باشیم؟»
تاکہ وہ اُس سے پوچھیں، ”کیا آپ وہی ہیں جسے آنا ہے یا ہم کسی اَور کے انتظار میں رہیں؟“
عیسی در جواب گفت: «بروید و هر آنچه را كه می‌‌بینید و می‌شنوید به یحیی بگویید:
عیسیٰ نے جواب دیا، ”یحییٰ کے پاس واپس جا کر اُسے سب کچھ بتا دینا جو تم نے دیکھا اور سنا ہے۔
كوران بینایی خود را باز می‌یابند، لنگان به راه می‌افتند و جذامیان پاک می‌گردند، كران شنوا و مردگان زنده می‌شوند و به بینوایان بشارت داده می‌شود.
’اندھے دیکھتے، لنگڑے چلتے پھرتے ہیں، کوڑھیوں کو پاک صاف کیا جاتا ہے، بہرے سنتے ہیں، مُردوں کو زندہ کیا جاتا ہے اور غریبوں کو اللہ کی خوش خبری سنائی جاتی ہے۔‘
خوشا به حال کسی‌که در مورد من شک نكند.»
مبارک ہے وہ جو میرے سبب سے ٹھوکر کھا کر برگشتہ نہیں ہوتا۔“
درحالی‌که شاگردان یحیی از آنجا می‌رفتند، عیسی دربارهٔ یحیی شروع به صحبت كرد و به مردمی كه در اطراف او ایستاده بودند گفت: «برای دیدن چه چیزی به بیابان رفتید؟ برای تماشای نی‌ای كه از باد می‌لرزد؟
یحییٰ کے یہ شاگرد چلے گئے تو عیسیٰ ہجوم سے یحییٰ کے بارے میں بات کرنے لگا، ”تم ریگستان میں کیا دیکھنے گئے تھے؟ ایک سرکنڈا جو ہَوا کے ہر جھونکے سے ہلتا ہے؟ بےشک نہیں۔
پس برای دیدن چه چیز رفتید؟ برای دیدن مردی كه لباسهای ابریشمی و گرانبها پوشیده بود؟ مسلّماً جای چنین افرادی در کاخهای سلطنتی است
یا کیا وہاں جا کر ایسے آدمی کی توقع کر رہے تھے جو نفیس اور ملائم لباس پہنے ہوئے ہے؟ نہیں، جو شاندار کپڑے پہنتے ہیں وہ شاہی محلوں میں پائے جاتے ہیں۔
پس شما برای دیدن چه چیزی از شهر بیرون رفتید؟ برای دیدن یک نبی؟ آری، به شما می‌گویم كه او از یک نبی هم بالاتر است.
تو پھر تم کیا دیکھنے گئے تھے؟ ایک نبی کو؟ بالکل صحیح، بلکہ مَیں تم کو بتاتا ہوں کہ وہ نبی سے بھی بڑا ہے۔
او کسی است كه کتاب‌مقدّس دربارهٔ وی می‌فرماید: 'این است قاصد من كه او را پیش روی تو می‌فرستم و او راه را برای آمدن تو آماده خواهد ساخت.'
اُسی کے بارے میں کلامِ مُقدّس میں لکھا ہے، ’دیکھ، مَیں اپنے پیغمبر کو تیرے آگے آگے بھیج دیتا ہوں جو تیرے سامنے راستہ تیار کرے گا۔‘
بدانید كه كسی بزرگتر از یحیی به دنیا نیامده است. با وجود این كوچكترین شخص در پادشاهی آسمان از او بزرگتر است.
مَیں تم کو سچ بتاتا ہوں کہ اِس دنیا میں پیدا ہونے والا کوئی بھی شخص یحییٰ سے بڑا نہیں ہے۔ توبھی آسمان کی بادشاہی میں داخل ہونے والا سب سے چھوٹا شخص اُس سے بڑا ہے۔
از زمان یحیی تعمید‌دهنده تا به امروز پادشاهی آسمان مورد حملات سخت قرار گرفته و زورمندان برای دست یافتن به آن كوشش می‌نمایند.
یحییٰ بپتسمہ دینے والے کی خدمت سے لے کر آج تک آسمان کی بادشاہی پر زبردستی کی جا رہی ہے، اور زبردست اُسے چھین رہے ہیں۔
همهٔ انبیا و تورات تا ظهور یحیی دربارهٔ پادشاهی خدا پیشگویی کرده‌اند.
کیونکہ تمام نبی اور توریت نے یحییٰ کے دور تک اِس کے بارے میں پیش گوئی کی ہے۔
اگر اینها را قبول دارید، باید بدانید كه یحیی همان الیاس موعود است.
اور اگر تم یہ ماننے کے لئے تیار ہو تو مانو کہ وہ الیاس نبی ہے جسے آنا تھا۔
اگر گوش شنوا دارید بشنوید.
جو سن سکتا ہے وہ سن لے!
«امّا من مردمان این زمانه را به چه چیز تشبیه كنم؟ آنها مانند كودكانی هستند كه در بازار می‌نشینند و با صدای بلند به یكدیگر می‌گویند:
مَیں اِس نسل کو کس سے تشبیہ دوں؟ وہ اُن بچوں کی مانند ہیں جو بازار میں بیٹھے کھیل رہے ہیں۔ اُن میں سے کچھ اونچی آواز سے دوسرے بچوں سے شکایت کر رہے ہیں،
'ما برای شما نی زدیم، نرقصیدید! نوحه‌گری كردیم، گریه نكردید!'
’ہم نے بانسری بجائی تو تم نہ ناچے۔ پھر ہم نے نوحہ کے گیت گائے، لیکن تم نے چھاتی پیٹ کر ماتم نہ کیا۔‘
وقتی یحیی آمد نه می‌خورد و نه می‌نوشید، ولی همه می‌گفتند، او دیو دارد!
دیکھو، یحییٰ آیا اور نہ کھایا، نہ پیا۔ یہ دیکھ کر لوگ کہتے ہیں کہ اُس میں بدروح ہے۔
وقتی پسر انسان آمد که می‌خورد و می‌نوشد مردم می‌گویند: 'نگاه كنید، او یک آدم پُرخور، میگسار و رفیق باجگیران و گناهكاران است!' با وجود این، درستی حكمت خدایی به وسیلهٔ نتایج آن به ثبوت می‌رسد.»
پھر ابنِ آدم کھاتا اور پیتا ہوا آیا۔ اب کہتے ہیں، ’دیکھو یہ کیسا پیٹو اور شرابی ہے۔ اور وہ ٹیکس لینے والوں اور گناہ گاروں کا دوست بھی ہے۔‘ لیکن حکمت اپنے اعمال سے ہی صحیح ثابت ہوئی ہے۔“
آنگاه عیسی دربارهٔ شهرهایی صحبت كرد كه اكثر معجزات او در آنها روی داده بود و مردم آن شهرها را به‌خاطر اینكه توبه نكرده بودند توبیخ نموده
پھر عیسیٰ اُن شہروں کو ڈانٹنے لگا جن میں اُس نے زیادہ معجزے کئے تھے، کیونکہ اُنہوں نے توبہ نہیں کی تھی۔
گفت: «وای بر تو ای خورزین و وای بر تو ای بیت‌صیدا، اگر معجزاتی كه در شما انجام شد در صور و صیدون انجام می‌شد، مدّتها پیش از این، پلاس‌پوش و خاكسترنشین توبه می‌کردند.
”اے خرازین، تجھ پر افسوس! بیت صیدا، تجھ پر افسوس! اگر صور اور صیدا میں وہ معجزے کئے گئے ہوتے جو تم میں ہوئے تو وہاں کے لوگ کب کے ٹاٹ اوڑھ کر اور سر پر راکھ ڈال کر توبہ کر چکے ہوتے۔
امّا بدانید كه در روز قیامت برای صور و صیدون بیشتر قابل تحمّل خواهد بود تا برای شما.
جی ہاں، عدالت کے دن تمہاری نسبت صور اور صیدا کا حال زیادہ قابلِ برداشت ہو گا۔
و امّا تو ای كفرناحوم كه سر به آسمان كشیده‌ای! به دوزخ سرنگون خواهی شد، زیرا اگر معجزاتی كه در تو انجام شد در سدوم انجام می‌شد، آن شهر تا به امروز باقی می‌ماند.
اور اے کفرنحوم، کیا تجھے آسمان تک سرفراز کیا جائے گا؟ ہرگز نہیں، بلکہ تُو اُترتا اُترتا پاتال تک پہنچے گا۔ اگر سدوم میں وہ معجزے کئے گئے ہوتے جو تجھ میں ہوئے ہیں تو وہ آج تک قائم رہتا۔
امّا بدان كه در روز قیامت برای شهر سدوم بیشتر قابل تحمّل خواهد بود تا برای تو.»
ہاں، عدالت کے دن تیری نسبت سدوم کا حال زیادہ قابلِ برداشت ہو گا۔“
در آن وقت عیسی به سخنان خود ادامه داده گفت: «ای پدر، ای خداوند آسمان و زمین، تو را سپاس می‌گویم كه این امور را از دانایان و خردمندان پنهان داشته و به ساده‌دلان آشكار ساخته‌ای.
اُس وقت عیسیٰ نے کہا، ”اے باپ، آسمان و زمین کے مالک! مَیں تیری تمجید کرتا ہوں کہ تُو نے یہ باتیں داناؤں اور عقل مندوں سے چھپا کر چھوٹے بچوں پر ظاہر کر دی ہیں۔
آری ای پدر، خواست تو چنین بود.
ہاں میرے باپ، یہی تجھے پسند آیا۔
«پدر همه‌چیز را به من سپرده است و هیچ‌کس جز پدر، پسر را نمی‌شناسد و هیچ‌کس پدر را نمی‌شناسد، به جز پسر و کسانی‌که پسر بخواهد پدر را به ایشان بشناساند.
میرے باپ نے سب کچھ میرے سپرد کر دیا ہے۔ کوئی بھی فرزند کو نہیں جانتا سوائے باپ کے۔ اور کوئی باپ کو نہیں جانتا سوائے فرزند کے اور اُن لوگوں کے جن پر فرزند باپ کو ظاہر کرنا چاہتا ہے۔
«بیایید نزد من ای تمامی زحمتكشان و گرانباران و من به شما آرامی خواهم داد.
اے تھکے ماندے اور بوجھ تلے دبے ہوئے لوگو، سب میرے پاس آؤ! مَیں تم کو آرام دوں گا۔
یوغ مرا به گردن گیرید و از من تعلیم یابید، زیرا من بردبار و فروتن هستم و جانهای شما آرامی خواهد یافت،
میرا جوا اپنے اوپر اُٹھا کر مجھ سے سیکھو، کیونکہ مَیں حلیم اور نرم دل ہوں۔ یوں کرنے سے تمہاری جانیں آرام پائیں گی،
زیرا یوغ من آسان و بار من سبک است.»
کیونکہ میرا جوا ملائم اور میرا بوجھ ہلکا ہے۔“