شاگرد میخواهد به مقام معلّم خود برسد و خادم به مقام ارباب خویش. اگر پدر خانه را بعلزبول -رئیس شیاطین- بخوانند، چه نسبتهای بدتری به اهل خانهاش خواهند داد.
شاگرد کو اِس پر اکتفا کرنا ہے کہ وہ اپنے اُستاد کی مانند ہو، اور اِسی طرح غلام کو کہ وہ اپنے مالک کی مانند ہو۔ گھرانے کے سرپرست کو اگر بدروحوں کا سردار بعل زبول قرار دیا گیا ہے تو اُس کے گھر والوں کو کیا کچھ نہ کہا جائے گا۔